سینیٹ کے اجلاس میں سینیٹر پیپلز پارٹی پلوشہ خان نے انڈیا کو دو ٹوک پیغام دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ وقت دور نہیں جب بابری مسجد کی بنیاد میں پہلی اینٹ راولپنڈی کا سپاہی رکھے گا اور اس مسجد کی پہلی اذان پاکستان کے آرمی چیف جنرل حافظ عاصم منیر دیں گے۔
نجی نشریاتی ادارے ایکسپریس نیوز کے مطابق ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سیدال خان ناصر کی زیر صدارت اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے پلوشہ خان کا کہنا تھا کہ پاکستان محض سات لاکھ فوج پر مشتمل نہیں بلکہ 25 کروڑ عوام پاکستان کے محافظ ہیں اور جو ہاتھ پاکستان کی طرف بڑھے گا، وہ کاٹ دیا جائے گا۔
انہوں نے سخت لب و لہجے میں کہا کہ اگر انڈیا نے پاکستان کے خلاف کسی بھی قسم کی شرارت کی تو دہلی کے لال قلعے کی فصلیں خون سے سرخ کر دی جائیں گی۔
انہوں نے خبردار کیا کہ جو آنکھ پاکستان کی طرف میلی نظر سے دیکھے گی، وہ آنکھ پھوڑ دی جائے گی۔
مزید پڑھیں: پہلگام واقعہ کے بعد انڈین فوج میں ’بغاوت‘۔ تلخ کلامی پرفائرنگ، 5 سکھ سپاہی ہلاک
پلوشہ خان نے انڈین میڈیا اور سیاستدانوں کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ “مودی کے کتورے” راولپنڈی سے چیخوں کی آواز سننے کی باتیں کرتے ہیں، ان کو یاد رکھنا چاہیے کہ جنگ کا میدان اور اسٹوڈیو کی چخ چخ میں بہت فرق ہے۔
انہوں نے وینزویلا کے سابق صدر ہوگو شاویز کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جو ہم پر حملہ کرے گا، اس کی لاشیں درختوں پر لٹکائیں گے اور یہی پیغام پاکستان کی جانب سے بھی انڈیا کو جانا چاہیے کہ ہم کسی بھی جارحیت کو برداشت نہیں کریں گے۔
پیپلز پارٹی کی سینیٹر نے انڈین فوج کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ انڈیا کی افواج تقسیم کا شکار ہیں اور کوئی بھی سکھ سپاہی پاکستان پر حملہ کرنے کو تیار نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ انڈیا کو چاہیے کہ وہ اشتعال انگیز بیانات دینے کے بجائے اپنے اندرونی خلفشار پر توجہ دے۔