شویانا کی ایک جدید ٹیکنالوجی کمپنی “ٹیک انوویشن” نے نابینا، کمزور بینائی، اور بزرگ افراد کے لیے ایک انقلابی ’جوتا‘ تیار کیا ہے جو ان کے روزمرہ کے سفر کو زیادہ محفوظ اور آسان بنا سکتا ہے۔
اس مصنوعے کو “انو میک” کا نام دیا گیا ہے جو ایک “ذہین جوتا” ہے، جس میں جدید سینسر ٹیکنالوجی اور فوری ردعمل دینے والے نظام نصب ہیں۔
انو میک جوتے کے اگلے حصے میں الٹرا سونک سینسرز نصب ہیں جو پہننے والے کے سامنے موجود رکاوٹوں کو چار میٹر کے فاصلے تک شناخت کر سکتے ہیں۔ جیسے ہی کوئی رکاوٹ سامنے آتی ہے، جوتا فوری طور پر وائبریشن (ارتعاش) کے ذریعے پہننے والے کو خبردار کرتا ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ یہ سمارٹ فون کے ذریعے آواز کے الرٹس اور جوتے میں موجود بلند روشنی والی ایل ای ڈی سے بصری اشارے بھی فراہم کرتا ہے، یوں استعمال کنندہ کو بیک وقت تین طریقوں سے رکاوٹوں کے بارے میں اطلاع ملتی ہے۔
انو میک جوتے کے اندر جدید فیچرز شامل کیے گئے ہیں جن میں فاصلہ ناپنے والے سینسرز، قدموں کی حرکت کو محسوس کرنے والے سینسرز، ارتعاشی یونٹ، تیز روشنی دینے والی ایل ای ڈی، اور سمارٹ فون سے وائرلیس رابطہ شامل ہیں۔

یہ تمام نظام پانی اور گرد وغبار سے محفوظ ماڈیول میں موجود ہیں۔ اس جوتے کو ایک “ریچارج ایبل” بیٹری سے طاقت ملتی ہے جو ایک ہفتے تک چل سکتی ہے جبکہ مکمل چارج ہونے میں تین گھنٹے درکار ہوتے ہیں۔ چارجنگ کے لیے “مائیکرو یو ایس بی پورٹ” استعمال کیا جاتا ہے۔
ٹیک انوویشن نے اس جدید جوتے کی تیاری میں “گراز یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی” کے ماہرین کے ساتھ اشتراک کیا۔ اس ٹیم کی جانب سے ایک اور جدید ورژن پر کام جاری ہے جس میں کیمرا سے “لیس سینسر ماڈیول” شامل ہوگا۔
یہ نیا ماڈیول “ڈیپ لرننگ الگورتھمز” کی مدد سے نہ صرف چلنے کے قابل راستوں کی شناخت کرے گا بلکہ نابینا افراد کے لیے نیوی گیشن میپ بھی تشکیل دے سکے گا، جو مختلف صارفین سے حاصل شدہ مقام کی معلومات پر مبنی ہوگا۔
یہ “ذہین جوتا” صرف نابینا یا کمزور بینائی رکھنے والے افراد کے لیے نہیں بلکہ بزرگ شہریوں اور ایمرجنسی رسپانڈرز کے لیے بھی مفید ثابت ہو گا، جنہیں راستے کی رکاوٹوں کا بروقت اندازہ ہونا ضروری ہوتا ہے۔
انو میک کی موجودہ ورژن مارکیٹ میں دستیاب ہے اور اس کی قیمت (3,886) امریکی ڈالر فی جوڑا ہے۔ جبکہ کیمرا سے لیس آئندہ ماڈل کے اجراء کی حتمی تاریخ کا اعلان تاحال نہیں کیا گیا۔