Follw Us on:

‘تمہاری چھٹیاں، ہماری مصیبت’ بارسلونا میں مقامی افراد ’اوورٹورازم‘ کے خلاف سڑکوں پر نکل آئے

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
Hundreds gather in barcelona
سب سے بڑا مظاہرہ اسپین کے شہر بارسلونا میں ہوا۔ احتجاج بارسلونا، میڈرڈ، ایبیزا، مالاگا، پالما دی میورکا، سان سیباسٹین، اور غرناطہ سمیت اسپین کے کئی شہروں میں ہوئے۔ ( فوٹو؛ ایرونؤس)

جنوبی یورپ کے مختلف شہروں میں اتوار کے روز ہزاروں افراد نے سیاحوں کے حد سے زیادہ دباؤ کے خلاف مظاہرے کیے۔ مظاہرین نے دکانوں پر پانی کی پستولیں چلائیں، رنگ دار دھواں چھوڑا اور احتجاجی نعرے لگائے۔ یہ مظاہرے سولہ جون 2024 کو مختلف یورپی شہروں میں بیک وقت کیے گئے۔

سب سے بڑا مظاہرہ اسپین کے شہر بارسلونا میں ہوا۔ احتجاج بارسلونا، میڈرڈ، ایبیزا، مالاگا، پالما دی میورکا، سان سیباسٹین، اور غرناطہ سمیت اسپین کے کئی شہروں میں ہوئے۔ اٹلی میں جینوا، نیپلز، پالرمو، میلان اور وینس میں بھی عوام نے شرکت کی۔

Anti tourism protests
بارسلونا، جہاں گزشتہ سال 1.6 ملین کی آبادی کے مقابلے میں 26 ملین سیاح آئے، مظاہروں کا مرکزی مرکز رہا۔ ( فوٹو: دی اکنامک ٹائمز ) انڈیتیمس

مظاہرین کا کہنا تھا کہ غیر کنٹرول شدہ سیاحت نے شہروں میں رہائش کی قیمتیں بڑھا دی ہیں، مقامی باشندے اپنے محلوں سے باہر منتقل ہونے پر مجبور ہیں، اور روزمرہ زندگی متاثر ہو رہی ہے۔ مظاہرین نے نعرے لگائے، “تمہاری چھٹیاں، میری مصیبت” اور بینرز اٹھائے جن پر لکھا تھا، “اجتماعی سیاحت شہر کو مار رہی ہے” اور “ان کی لالچ ہماری تباہی”۔

بارسلونا، جہاں گزشتہ سال 1.6 ملین کی آبادی کے مقابلے میں 26 ملین سیاح آئے، مظاہروں کا مرکزی مرکز رہا۔ بلدیاتی حکام کے مطابق وہاں تقریباً 600 افراد نے احتجاج میں شرکت کی۔ مظاہرین نے “پڑوسیوں کا دفاع، سیاح واپس جاؤ” کے اسٹیکر ہوٹلوں اور دکانوں پر چسپاں کیے۔

Protesters against overtourism
اٹلی کے شہر وینس میں دو نئے ہوٹلوں کی تعمیر کے خلاف احتجاج کیا گیا، جن میں مجموعی طور پر 1,500 نئے بستر شامل کیے جا رہے ہیں۔ ( فوٹو: دی سٹریٹس ٹائمز)

ایک ہوٹل کے باہر، ہوٹل کے ایک ملازم نے مظاہرین سے کہا، “میں صرف کام کر رہا ہوں، میں اس جگہ کا مالک نہیں ہوں۔” مظاہرین (سیٹ) اتحاد کے زیرِاہتمام جمع ہوئے، جو “جنوبی یورپ سیاحتی دباؤ کے خلاف” گروپ ہے، اور جس میں پرتگال اور اٹلی کے کارکن بھی شامل ہیں۔ اٹلی کے شہر وینس میں دو نئے ہوٹلوں کی تعمیر کے خلاف احتجاج کیا گیا، جن میں مجموعی طور پر 1,500 نئے بستر شامل کیے جا رہے ہیں۔

بارسلونا کی شہری ایوا ویلاسیکا نے خبر رساں ایجنسی رائٹرز کو بتایا، “میں اپنے ہی شہر میں اجنبی محسوس کرتی ہوں۔ اس مسئلے کا حل سیاحوں کی تعداد میں بڑی حد تک کمی اور ایسا معاشی ماڈل اپنانا ہے جو شہر کی خوشحالی کا باعث بنے۔” بارسلونا کی حکومت پہلے ہی اعلان کر چکی ہے کہ 2028 تک شہر میں سیاحوں کو کرائے پر فلیٹ دینے پر پابندی عائد کر دی جائے گی، تاکہ مقامی افراد کے لیے رہائش قابلِ رسائی ہو۔

ماہرین کے مطابق، سیاحت سے متعلق پالیسیوں پر مزید عوامی دباؤ بڑھے گا۔ بین الاقوامی سطح پر یورپ میں سیاحتی اخراجات میں 11 فیصد اضافے کی پیش گوئی کی گئی ہے، اور اسپین و فرانس میں ریکارڈ تعداد میں سیاحوں کی آمد متوقع ہے۔

Author

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس