اداکارہ اسکارلٹ جوہانسن نے نئی فلم ’جراسک ورلڈ ری برتھ‘ کی شوٹنگ کے دوران درپیش آنے والی مشکلات بیان کر دی ہیں۔ یہ فلم مختلف غیر ملکی مقامات پر خاص طور پر تھائی لینڈ اور مالٹا میں فلمائی گئی جہاں جنگل مون سون بارش اور خطرناک کیڑے مکوڑوں نے کام کو مشکل بنا دیا۔
’جراسک ورلڈ ری برتھ‘ کا تعلق جراسک پارک فرنچائز سے ہے، جس میں جوہانسن نے زورا بینٹ کا کردار ادا کیا ہے۔ یہ کردار ایک خفیہ مشن پر مبنی ہے، جہاں ایک ٹیم ڈایناسور ڈی این اے کی تلاش کے لیے ممنوعہ جزیرے پر جاتی ہے۔

اسکارلٹ جوہانسن نے امریکی ٹی وی پروگرام ٹوڈے میں بتایا کہ یہ میرے بچپن کا خواب تھا کہ میں جراسک سیریز کا حصہ بنوں اور میں تین دہائیوں سے اس کا حصہ بننے کی کوشش کر رہی تھی۔
انہوں نے جنگل میں کام کے دوران پیش آنے والے خطرات کی تفصیل بھی دی اور کہا کہ میں کافی بنا رہی تھی اور چند منٹ بعد پتہ چلا کہ اسی میز پر ایک بچھو ملا ہے۔ ہمارے پاس زہریلے جانوروں سے نمٹنے کے لیے ایک خصوصی ٹیم موجود تھی۔
فلم کے ایک منظر میں جوہانسن کو ایک اونچی چٹان پر چڑھنا پڑا، جو سیٹ پر بنایا گیا تھا۔ وہ کہتی ہیں کہ چٹان کی بلندی کافی تھی لیکن وہ پہلے سے تربیت یافتہ تھیں اور رِگنگ ٹیم ان کے ساتھ تھی۔

اداکارہ نے اپنی سب سے بڑی خوف کا بھی ذکر کیا جو لال بیگ ‘کوکرچز’ ہیں۔ انہوں نے کہا سب سے زیادہ خوف لال بیگ کا تھا جو تھائی لینڈ کے جنگلات میں بہت زیادہ تھے۔
شوٹنگ مون سون کے موسم میں کی گئی جس کے باعث مشکلات میں اضافہ ہوا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے مون سون کے موسم میں شوٹنگ کی جو کہ مثالی موسم نہیں تھا۔ میں نے مہرشالا علی کو پسینے میں ڈوبتا دیکھا جیسے وہ موم کی مورت کی طرح پگھل رہے ہوں۔
واضح رہے کہ فلم میں جوہانسن کے علاوہ جاناتھن بیلی، مہرشالا علی، روپرٹ فرینڈ، مانوئل گارشیا رولفو، ایڈ سکریئن، ڈیوڈ یاکونو اور لونا بلیز بھی شامل ہیں۔
ابھی تک فلم کی ریلیز کی حتمی تاریخ کا اعلان نہیں ہوا، تاہم توقع ہے کہ جلد ہی پروڈکشن کمپنی کی طرف سے باقاعدہ معلومات جاری کی جائیں گی۔
اگرچہ حکومتی اداروں یا متعلقہ حکام کا اس حوالے سے کوئی بیان موصول نہیں ہوا، فلم کے غیر ملکی لوکیشنز پر کام کرنے کے لیے مقامی انتظامات کو یقینی بنایا گیا تھا تاکہ شوٹنگ محفوظ اور مؤثر طریقے سے مکمل کی جا سکے۔