دماغی صلاحیتوں اور ذہانت کے بارے میں یہ سوال ہمیشہ سے موجود رہا ہے کہ آیا بچے کی ذہانت ماں سے ملتی ہے یا باپ سے۔
جدید تحقیق نے اس سوال کا جواب ایک نیا رخ دیا ہے اور یہ ثابت کی ہے کہ بچے کی ذہانت کا زیادہ تر انحصار ماں کے جینز پر ہوتا ہے۔
حالیہ جینیاتی تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ بچہ اپنی ماں سے دو ایکس کروموزومز اور باپ سے ایک کروموزوم وراثت میں پاتا ہے۔

یہ ایکس کروموزومز میں وہ جینز ہوتے ہیں جو دماغی صلاحیتوں کو متاثر کرتے ہیں، چونکہ ماں کے پاس دو ایکس کروموزومز ہوتے ہیں، اس لیے اس کے جینیاتی اثرات بچے پر زیادہ غالب آتے ہیں۔
اس تحقیق نے یہ ثابت کیا ہے کہ ماں کی ذہانت کا اثر بچے کی ذہانت پر زیادہ ہوتا ہے، جبکہ باپ کا کردار زیادہ تر جسمانی خصوصیات اور دیگر جینیاتی عوامل میں ہوتا ہے۔
ماہرین نے اس بات کا بھی انکشاف کیا ہے کہ ذہانت میں جینیاتی اثرات کے ساتھ ساتھ ماحول، تعلیم اور پرورش بھی اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
یہ تحقیق اس بات کو واضح کرتی ہے کہ ذہانت ایک پیچیدہ اور متعدد عوامل پر مبنی عمل ہے، جس میں جینیات، ماحول اور تعلیم کا اہم کردار ہوتا ہے۔
ماں کی جینیاتی وراثت کا اثر بچے کی دماغی صلاحیتوں پر زیادہ ہوتا ہے، لیکن اس کے ساتھ ساتھ ایک مثبت ماحول اور تعلیم بھی بچے کی ذہانت کو نکھارنے میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔
اس لیے والدین کو چاہیے کہ وہ اپنے بچوں کی ذہنی ترقی پر بھرپور توجہ دیں تاکہ وہ اپنی صلاحیتوں کو بہتر طور پر دریافت کر سکیں۔