Follw Us on:

روسی حملے کے باعث یوکرین میں تباہی کی نئی لہر

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
روس میں ایک رہائشی عمارت پر میزائل حملہ کے مقام پر کام کر رہے (گوگل/فائل فوٹو)

آج 2 فروری 2025 کو روس اور یوکرین کی جنگ کے 1,074 دن میں یوکرین بھر میں قیامت صغریٰ کا منظر تھا، جب روس نے یوکرین پر ایک اور ہولناک میزائل اور ڈرون حملہ کیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق اس حملے کے نتیجے میں کم از کم 15 افراد جان کی بازی ہار گئے جبکہ درجنوں رہائشی عمارتیں اور توانائی کے بنیادی ڈھانچے کو شدید نقصان پہنچا۔

یوکرینی حکام کے مطابق 16 افراد زخمی ہوئے جن میں چار بچے بھی شامل ہیں۔

یہ روس کی جانب سے یوکرین پر جاری فضائی حملوں کا حصہ ہے جس میں 123 ڈرونز اور 40 سے زائد میزائل فائر کیے گئے۔دوسری جانب  یوکرینی فضائیہ نے اپنے دفاعی نظام کے ذریعے 56 ڈرونز کو مار گرایا، لیکن میزائلوں کے حوالے سے کوئی واضح اعداد و شمار فراہم نہیں کیے گئے۔

اس کے ساتھ ہی روسی فورسز نے یوکرین کے صوبہ بریانسک میں ایک اور ڈرون حملے کے ذریعے اپنے علاقے کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں دو شہریوں کی ہلاکت ہوئی۔

روس یوکرین جنگ
فائل فوٹو/ گوگل

مزید پڑھیں: لبنان میں جنگ کے بعد کاروباری زندگی کی دوبارہ بحالی

یہ حملے یوکرین کی جانب سے کیے گئے تھے جو اب سرحدی علاقوں میں روسی فوجی تنصیبات اور شہری اہداف کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

یوکرین کی فضائیہ کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے میڈیا کو بتایا کہ کہ روسی وزارت دفاع نے اپنے تازہ بیان میں دعویٰ کیا ہے کہ اس نے 44 یوکرینی ڈرونز کو مار گرایا اور ایک امریکی ساختہ HIMARS راکٹ سسٹم کو بھی تباہ کیا۔

تاہم، روسی فورسز نے یوکرین کی توانائی کے بنیادی ڈھانچے کو بھی نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں کئی علاقوں میں بجلی کی فراہمی متاثر ہوئی۔

دوسری جانب یوکرین کے جنوب مشرقی علاقے میں روسی میزائل حملے نے اوڈیسا شہر کو نشانہ بنایا۔

اس حملے میں کم از کم 7 افراد زخمی ہوئے اور کئی تاریخی عمارتوں بشمول ایک تھیٹر کو نقصان پہنچا۔ اقوام متحدہ نے اس حملے کی شدید مذمت کی ہے، اور اسے ایک بزدلانہ اقدام قرار دیا ہے۔

اس کے علاوہ یوکرین میں تازہ ترین حملوں کے دوران ایک فوجی بھرتی مرکز بھی نشانہ بن گیا، جس میں ایک شخص ہلاک اور چھ دیگر زخمی ہوئے۔ یہ مرکز یوکرین کی فوج میں نئے اہلکاروں کی بھرتی کے لئے اہمیت رکھتا ہے اور اس کی تباہی یوکرین کی جنگی صلاحیتوں کو متاثر کرسکتی ہے۔

فائل فوٹو / گوگل

دوسری جانب سیاسی سطح پر یوکرینی صدر ‘ولودیمیر زیلنسکی’ نے خبردار کیا ہے کہ اگر یوکرین کو امریکا اور روس کے درمیان جنگ بندی کے مذاکرات سے باہر رکھا گیا تو یہ ایک سنگین غلطی ہوگی۔

زیلنسکی نے واشنگٹن پر زور دیا ہے کہ وہ یوکرین کے ساتھ مشاورت میں مزید اضافہ کرے تاکہ جنگ کے خاتمے کے لیے ایک جامع منصوبہ تیار کیا جا سکے۔

اس کے علاوہ امریکا نے یوکرین میں ممکنہ طور پر اس سال کے آخر تک صدارتی اور پارلیمانی انتخابات کرانے کی تجویز پیش کی ہے، خاص طور پر اگر یوکرین اور روس کے درمیان کسی عارضی جنگ بندی پر اتفاق ہو جائے۔

یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ کا تیل پر اضافی محصولات کا فیصلہ: امریکی صارفین کی مشکلات میں مزید اضافہ

اسی دوران مالدووا نے ایک اور سنسنی خیز قدم اٹھاتے ہوئے یورپی یونین کی مالی امداد سے گیس کی سپلائی کی ترسیل شروع کر دی ہے۔ یہ گیس پرو روسی علیحدگی پسند علاقے ٹرانس نسٹریا تک پہنچائی جا رہی ہے جہاں توانائی کا بحران سنگین صورت اختیار کر چکا ہے۔

فائل فوٹو/ گوگل

یہ حملے اور سیاسی developments اس جنگ کی تباہی کے اسباب ہیں جو دونوں ممالک کے عوام کو انتہائی مشکلات سے دوچار کر رہی ہیں اور عالمی سطح پر اس کی گونج سنائی دے رہی ہے۔

یوکرین کی سرزمین پر جاری خونریزی کا یہ سلسلہ کب تک جاری رہے گا، یہ سوال اب بھی سوالیہ نشان ہے، لیکن یہ بات طے ہے کہ اس جنگ نے نہ صرف یوکرین بلکہ پورے علاقے کی تقدیر کو اپنی گرفت میں لے رکھا ہے۔

ضرور پڑھیں: میکسیکو ٹرمپ منصوبے کے خلاف کھڑا ہوگیا، صدر کلاڈیا کا بھرپور جواب دینے کا عزم

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس