یکجہتی غزہ، حافظ نعیم کا 31 مئی کراچی، یکم جون کو حیدرآباد میں جلسوں کا اعلان

امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ غزہ کی صورتحال انتہائی تشویش ناک ہے، اسرائیل بد مست ہاتھی بنا ہوا ہے۔ اسرائیل کے خلاف اب تو یورپ سے آواز بلند ہونا شروع ہوگئی ہے۔ اسرائیل نے ناکابندی برقرار رکھی ہوئی ہے غذائی اجناس پہنچنا مشکل ہوگئی ہیں۔ غزہ میں شدید قحط سالی ہے، یہ اس دور میں ہورہا ہے جب انسان چاند میں پہنچ رہا ہے۔ انہوں نے ادارہ نور حق میں کراچی آمد کے موقع پر موجودہ ملکی صورتحال کے حوالے سے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انسانی حقوق کی بات کی جاتی ہے دوسری جانب غزہ میں بھوک سے فلسطینی بچے شہید ہورہے ہیں۔ اسرائیل کے مظالم میں امریکہ کی سرپرستی حاصل ہے۔ فلسطین کو نیتن یاہو نہیں بلکہ ٹرمپ بھی قتل کررہا ہے۔ جو لوگ ٹرمپ سے امیدیں لگارہے ہیں وہ جان لیں کہ یہ جھوٹ اور فراڈ ہے۔ امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ عوامی سطح پر یورپ، افریقہ اور آسٹریلیا میں بھی غزہ کی حمایت میں آواز بلند ہونا شروع ہوگئی ہیں۔ پاکستان میں بھی پورے ملک میں فلسطین سے اظہار یکجہتی کے لیے بڑے بڑے مارچز ہوئے ہیں۔ تاریخ میں پہلی بار مالاکنڈ کی خواتین نے مارچ میں بھرپور شرکت کی۔ پاکستان میں موجود بڑی پارٹیوں میں سے کسی ایک نے بھی غزہ کی حمایت اور امریکا کی مذمت نہیں کی۔ تمام پارٹیاں امریکا سے امیدیں لگائے بیٹھے ہیں۔ جماعت اسلامی کے شعبہ میڈیکل فارم کے تحت 31 مئی کو کراچی میں تاریخی مارچ ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ فلسطین میں بچوں کو بغیر انجیکشن کے سرجری کی جاتی ہے۔ ٹرمپ عرب ممالک میں بھتہ لینے کے لیے آیا تھا اور عرب ممالک اپنی روایت کو فروخت کرنے کے لیے بھی تیار ہیں۔ عرب ممالک کے حکمران سن لیں کہ اب وہ دور نہیں جس میں عوام کو دبایا جائے۔ برطانیہ میں سروے کے مطابق 50 فیصد لوگ فلسطین کے حق میں ہیں اور اسرائیل کے خلاف ہیں۔ مسلم حکمران سمجھتے ہیں کہ وہ عوام کو دبادیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ مسلم ممالک کے حکمران غیرت و حمیت کا مظاہرہ کریں اور فلسطین کی مدد کریں ورنہ عوام لاوے کی صورت میں حکمرانوں کو بہاکر لے جائیں گے۔ جماعت اسلامی اور الخدمت فاؤنڈیشن کے تحت غذائی اجناس فراہم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ اسرائیلی و صیہونی مصنوعات کا بائیکاٹ کریں گے۔ یکم جون کو حیدر آباد میں تاریخی و عظیم الشان مارچ ہوگا۔ حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ پاک انڈیا جنگ کے بعد پاکستان کی اہمیت مزید بڑھ گئی ہے۔ پاکستان آرمی، ائیر فورس نے ٹیکنالوجی مہارت کا مظاہرہ کیا ہے تو اب پاکستان کو فلسطین کے مسئلے پر بھی اقدامات کرنے چاہئیں۔ اگر پاکستان فلسطین کے مسئلے پر اقدامات کرے گا تو کشمیر کا مسئلہ بھی حل ہو جائے گا۔ انڈیا جو کچھ کشمیر میں کررہا ہے وہی سب کچھ اسرائیل فلسطین میں کررہا ہے۔ پاک انڈیا جنگ میں اسرائیل نے کھل کر انڈیا کا ساتھ دیا۔ عالم اسلام کے حکمرانوں اور افواج کو بلاکر اسرائیل اور انڈیا کے خلاف اقدامات کریں۔ امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ پاکستان کی ائیر فورس دنیا کی ٹاپ کی ائیر فورس ہے اس لیے اب ہماری زمہ داری بہت زیادہ بڑھ گئی ہے۔ انڈیا کا غرور خاک میں مل گیا ہے، پاکستان ٹیکنالوجی صلاحیت میں بھی آگے بڑھ گیا ہے۔ انڈین چھپ کر وار کرنے کے عادی ہیں، وہ ہمیں علیحدہ کرنے کی سازشیں کرتے ہیں۔ ایک طرف جنگ کے میدان کی تیاری کرنی ہے دوسری طرف امن و امان کو بھی قائم کرنا ہے۔ دہشت گردی کے خلاف کارروائی کرنے پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔ اگر غلطی ہوئی ہے تو غلطی تسلیم کی جائے اور دشمن کو موقع فراہم نہ کیا جائے۔ انہوں نے وزیرستان کے مسئلے پر کہا کہ وزیرستان دھرنے کے مطالبات جائز ہیں، ان کے مطالبات قبول کیے جائیں اور عوام کو اعتماد میں لیا جائے۔ اگر عوام پر اعتماد نہیں ہوگا تو عوام بھی ساتھ نہیں دے گی۔ تقسیم اور تخریب کرنا حکومت اور فوج کی ذمہ داری ہے۔ غلطی کرنے والے کے خلاف قانونی کارروائی کرنا جائز مطالبہ ہے۔ خضدار میں بچوں کو نشانہ بنایا گیا۔ بلوچستان میں بھارت نے اپنے ایجنٹوں کے ذریعے حملہ کیا اور عوام کو تقسیم کرنے کی کوشش کی ہے۔ بلوچستان کے عوام مسائل سے دوچار ضرور ہیں لیکن وہ محب وطن پاکستانی ہیں۔ گوادر، کوئٹہ سمیت پورا بلوچستان پاک بھارت جنگ میں فوج کے ساتھ تھا۔ ہم نے فلسطین سے اظہار یکجہتی کے لیے کال دی تو پورے بلوچستان نے بھی حمایت کی۔ حکومت یکجائی پیدا کرنے کے لیے تحقیقات کرکے عوام کو اعتماد میں لے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ تنخواہ دار لوگوں پر سے ٹیکس ختم کیا جائے۔ جب بڑے بڑے جاگیرداروں پر سے ٹیکس نہیں ہے تو تنخواہ دار لوگوں کا کیا قصور ہے۔ 1 لاکھ 20 ہزار روپے تنخواہ دار کو ٹیکس فری کرنا ہے اور باقی لوگوں پر سے بھی ٹیکس کی ریوائز ہونا چاہییے۔ بجلی کی قیمتوں میں مزید کمی ہونی چاہیے۔ پیٹرول کی لیوی مزید کم ہونی چاہیے۔ آئی ایم ایف تو یہ بھی کہتا ہے کہ اپنی مراعات کو کم کیا جائے لیکن حکمران طبقہ اپنی مراعات تو کم کرنے کو تیار نہیں ہے۔ بڑے جاگیرداروں پر ٹیکس اور چھوٹے کاشت کاروں کو ٹیکس فری کیا جائے۔ امیر جماعت اسلامی کا کہنا ہے کہ کراچی ساڑھے تین کروڑ آبادی کا شہر ہے اس کی گنتی درست نہیں گنی گئی۔ کے الیکٹرک مافیا نے اپنی پروڈکشن کو کم کیا اور بجلی کی قیمت اور لوڈ شیڈنگ کو بڑھایا ہے۔ کے الیکٹرک پورے پاکستان میں سب سے زیادہ مہنگی بجلی بناتا ہے۔ کراچی کا ہر شہری پانی و بجلی کی عدم فراہمی کی شکایات کررہا ہے۔ پورے شہر میں ٹینکر مافیا سرگرم ہے لیکن لائنوں میں پانی نہیں مل رہا ہے۔ نیپرا کے قانون کے تحت اگر کوئی بجلی کے بل جمع کرواتا ہے تو اس کی بجلی منقطع نہیں کی جاسکتی۔ کے الیکٹرک مافیا ہے کہ پورے پورے علاقے کی بجلی بند کردیتا ہے۔ کے الیکٹرک مافیا نے 76 ارب روپے کا مطالبہ کیا ہے۔ حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ
الخدمت قربانی پراجیکٹ کیسے کام کرتا ہے؟ جانور خریدنے سے گوشت تقسیم کرنے تک کی کہانی

عیدالاضحی ایثار اور ہمدردی کا ایسا پیغام ہے جو سرحدوں، قوموں اور زبانوں سے بالاتر ہو جاتا ہے۔ یہی جذبہ الخدمت فاؤنڈیشن کی قربانی مہم کا مرکز ہے، جو نہ صرف پاکستان کے محروم طبقات تک قربانی کا گوشت پہنچاتی ہے بلکہ دنیا کے مظلوم مسلمانوں، خصوصاً غزہ جیسے جنگ زدہ علاقوں میں بھی عید کی خوشیوں کا حصہ بناتی ہے۔ الخدمت فاؤنڈیشن ہر سال ہزاروں خاندانوں تک قربانی کا گوشت پہنچا کر سنتِ ابراہیمی کی روح کو زندہ رکھتی ہے، اور دکھوں میں گھرے انسانوں کے چہروں پر مسکراہٹ لاتی ہے۔
’ پوری کائنات کو مسلسل دیکھنے والا‘ ایل ایس ایس ٹی کیمرہ کیسے کام کرتا ہے؟

ایل ایس ایس ٹی کیمرہ دنیا کا سب سے بڑا ڈیجیٹل کیمرہ ہے جو خلا کی تصویریں لینے کے لیے تیار کیا گیا ہے۔ یہ کیمرہ ویرا روبن آبزرویٹری کے ایک منصوبے کا حصہ ہے جس کا مقصد پوری کائنات کا مسلسل مشاہدہ کرنا ہے۔ یہ کیمرہ ایک چھوٹی کار جتنا بڑا ہے اور اس میں 3200 میگا پکسل کا سینسر لگا ہے، جو زمین پر بنائے گئے کسی بھی کیمرے سے زیادہ طاقتور ہے۔ یہ کیمرہ ایک وقت میں آسمان کے بہت بڑے حصے کی تصویر لے سکتا ہے اور ہر رات تقریباً 20 ٹیرا بائٹ ڈیٹا ریکارڈ کرے گا۔ دس سال کے عرصے میں یہ کائنات میں ہونے والی بہت سی تبدیلیوں کو دستاویزی شکل دے گا، جیسے ستاروں کی حرکت، کہکشاؤں کی ساخت، سپرنووا کے دھماکے اور خلائی ملبے کی نگرانی۔ اس کا مقصد نہ صرف خلا میں چیزوں کی نقل و حرکت کو سمجھنا ہے بلکہ ڈارک انرجی اور ڈارک میٹر جیسے کائناتی رازوں پر بھی روشنی ڈالنا ہے۔ یہ کیمرہ اتنا حساس ہے کہ اگر چاند پر ایک موم بتی جلائی جائے تو یہ اسے بھی محسوس کر سکتا ہے۔ اس کی مدد سے ماہرین فلکیات کو کائنات کو بہتر طریقے سے سمجھنے میں مدد ملے گی۔
اپنا پانی بچانے کے لیے پاکستان فوجی کارروائی بھی کر سکتا ہے، سینیٹر علی ظفر

پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیٹر علی ظفر نے کہا ہے کہ اگر انڈیا پانی بند کرتا ہے یا پھر پانی کا رخ موڑتا ہے تو وہ اقوام متحدہ کے قوائد و ضوابط کی خلاف ورزی کرے گا اور ہمارے پاس اختیار ہے کہ ہم اپنے ہتھیاروں سے اس معاہدےکی خلاف ورزی کو روکنے کے لیے اقدامات کرسکتے ہیں۔ سینیٹ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹر علی ظفر نے کہا کہ پاکستان کی آبادی کا بڑا حصہ دریائے سندھ کے پانی پر انحصار کرتا ہے اور اگر یہ بحران حل نہ کیا گیا تو ملک کو شدید قحط اور بھوک کا سامنا ہو سکتا ہے، کیونکہ پاکستان ان ممالک میں شمار ہوتا ہے، جو پانی کے دباؤ کا شکار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم نے اس پانی کے بحران کو ابھی حل نہ کیا تو ہم بھوک سے مر سکتے ہیں۔ وجہ یہ ہے کہ انڈس بیسن ہماری زندگی کی لکیر ہے۔ تین چوتھائی پانی ہمیں سرحد پار سے ملتا ہے۔ ہر دس میں سے نو افراد کی زندگی بین الاقوامی دریاؤں پر منحصر ہے۔ یہ بھی پڑھیں:سندھ طاس معاہدہ پاکستان کے لیے ’سرخ لکیر‘ ہے، وزیراعظم شہباز شریف سینیٹر علی ظفر کا کہنا تھا کہ اعداد و شمار کے مطابق 90 فیصد فصلیں اسی پانی پر انحصار کرتی ہیں، ہمارے تمام پاور پراجیکٹس اور ڈیمز بھی اسی پانی پر قائم ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ہمیں یہ سمجھنا ہوگا کہ یہ ایک پانی بم ہے، جو ہمارے اوپر لٹک رہا ہے، ہمیں اسے ناکارہ بنانا ہوگا، ہمیں اسے حل کرنا ہوگا۔ انہوں نے حکومتِ پاکستان خصوصا وزیر اعظم شہباز شریف سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ انڈیا کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی معطلی کے بعد پیدا ہونے والے ‘پانی بم’ کو فوری طور پر ناکارہ بنانے کے لیے مؤثر سفارتی اور عملی اقدامات کریں۔
وادیِ کیلاش، جہاں بہاریں زندہ نظر آتی ہیں

کیلاش پاکستان کے شمالی علاقہ جات، خاص طور پر ضلع چترال کی وادیوں بمبوریت، رمبور اور بریر میں آباد ایک قدیم اور منفرد تہذیب رکھنے والی قوم ہے۔ کیلاش کی ثقافت اپنی انفرادیت، رنگا رنگی اور تاریخی ورثے کے باعث دنیا بھر میں جانی جاتی ہے۔ ان کی زندگی، روایات، لباس، رسومات اور عقائد سب کچھ باقی قوموں سے بہت مختلف ہے۔ کیلاشی خواتین کا روایتی لباس نہایت دلکش اور رنگ برنگا ہوتا ہے، جس میں سیاہ لمبی قمیض، رنگین دھاگوں سے کڑھا ہوا کشیدہ کام، اور موتیوں، سیپیوں سے سجا خوبصورت سرپوش شامل ہے۔ مرد نسبتاً سادہ لباس پہنتے ہیں لیکن خاص مواقع پر وہ بھی روایتی لباس زیب تن کرتے ہیں۔ کیلاشی زبان ایک الگ زبان ہے جس کا تعلق داردی زبانوں کے گروہ سے ہے۔ ان کی زبان اور بول چال بھی ان کی شناخت کا اہم حصہ ہے، اگرچہ اب یہ زبان زوال کا شکار ہے۔ کیلاشی قوم پاکستان کا ایک نایاب ثقافتی خزانہ ہے جو نہ صرف ملک بلکہ دنیا کے ثقافتی نقشے پر بھی اپنی الگ پہچان رکھتا ہے۔
کراچی طیارہ حادثہ: پائلٹ کی ’غیر متعلقہ باتوں‘ نے 97 لوگوں کی جان لے لی

آج سے ٹھیک 5 سال قبل 22 مئی 2020 کو کراچی میں پی آئی اے کی پرواز پی کے 8303 کے حادثے میں 97 افراد جان سے گئے، جب کہ زمین پر موجود ایک خاتون بھی جاں بحق ہوگئیں، تاہم جہاز میں سوار دو مسافر معجزانہ طور پر بچ گئے۔ جون 2020 میں حکومت نے حادثے کی ابتدائی رپورٹ پیش کی، جس میں پائلٹ اور ایئر ٹریفک کنٹرولر دونوں کو غفلت کا ذمہ دار قرار دیا گیا۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ دونوں کی توجہ حادثے کے وقت “غیر متعلقہ باتوں” پر تھی۔ لیکن متاثرہ خاندانوں کا دکھ صرف اپنوں کے بچھڑنے کا نہیں، بلکہ انصاف نہ ملنے کا بھی ہے۔ کئی سوالات آج بھی جواب طلب ہیں۔
دفاعی اخراجات کو تین گنا بڑھایا جائے، فیصل واوڈا

سینیٹ اجلاس میں سینئر سیاستدان فیصل واوڈا نے ملک کے دفاعی نظام کو مضبوط بنانے کے لیے تجویز پیش کی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ترقیاتی بجٹ کو وقتی طور پر روک کر دفاعی اخراجات کو تین گنا بڑھایا جائے اور تمام سیکیورٹی فورسز کی تنخواہوں کو دوگنا کیا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ اندرونی اور بیرونی خطرات کے پیشِ نظر یہ اقدامات ناگزیر ہو چکے ہیں۔ اِس فوج نے معرکہ بنایا ہے، سپہ سالار کو ہم نے تاحیات فیلڈ مارشل کا اعزاز بھی دے دیا ہے، آج شام کو اِن غنڈوں اور دہشتگردوں کےخلاف فیلڈ مارشل کی نئی سوٹی بھی دینے والے ہیں۔ رمضان میں فوج کے سپاہی کو 2 ہزار دیتے ہیں جس میں وہ سحری، افطاری اور رات کا کھانا کھائے، اگر اُس کے 4 بچے ہیں تو ہم 11 روپے کے حساب سے پیمنٹ کر رہے ہیں، وہ اِن 11 روپے کے بدلے میں دبا دب خون دے رہے ہیں، پاکستان کو جتا بھی رہے ہیں، سر پلیز! دفاعی بجٹ دوگنا، تگنا کریں فیصل واوڈا نے زور دیا کہ بیرون ملک جانے والے سفارتی وفود میں اپوزیشن اراکین کو بھی شامل کیا جائے تاکہ قومی بیانیے میں یکجہتی پیدا ہو۔ دوسری جانب سینیٹر عرفان صدیقی نے سخت موقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ بچوں، ریل گاڑیوں اور عوامی مقامات پر حملے کسی بھی طور پر ‘حقوق کی جنگ’ نہیں کہلا سکتے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ حملہ آور بیرونی ایجنڈے پر کام کر رہے ہیں اور ان سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جانا چاہیے۔ اس کے علاوہ سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ پیپلز پارٹی بات چیت کے ذریعے مسائل کا حل چاہتی ہے مگر معصوم جانوں سے کھیلنے والوں کے ساتھ کسی قسم کا سمجھوتا ممکن نہیں۔ مزید پڑھیں: خضدار حملہ، 4 بچوں سمیت 6 جاں بحق: ’انڈیا کے حمایت یافتہ دہشت گردوں کا مکمل صفایا کیا جائے گا‘
پاکستان میں کچھ ’بہت عظیم لوگ‘ رہتے ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ

امریکی صدر نے ایک بار پھر پاکستان کی امن دوست پالیسیوں اور اس کی قیادت کی تعریف کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستانی عوام اور رہنما اعلیٰ معیار کے حامل ہیں۔ صدر ٹرمپ نے اپنے حالیہ بیان میں انکشاف کیا کہ پاکستان اور انڈیا کے درمیان ہونے والی جنگ بندی میں امریکا کا اہم کردار رہا، اور یہ کہ دونوں ممالک کو کشیدگی سے نکال کر بات چیت کی راہ پر لانا ایک بڑی سفارتی کامیابی تھی۔ ان کا کہنا تھا، “ہم نے پاکستان اور انڈیا کے درمیان جنگ بندی کرائی اور اب دونوں ملکوں سے تجارتی معاہدے کریں گے۔” دوسری جانب دفاعی ماہرین نے کہا ہے کہ انڈیا نے اپنی واضح شکست دیکھ کر جنگ بندی کی اپیل کی، مگر بعد میں ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے صدر ٹرمپ پر تنقید شروع کر دی۔ ماہرین کے مطابق انڈیا نے جنگ بندی میں امریکی ثالثی کے کردار کو تسلیم کرنے سے ہمیشہ انکار کیا، لیکن اب صدر ٹرمپ نے کھلے الفاظ میں سچائی بیان کر کے بھارتی جھوٹے بیانیے کو دنیا کے سامنے بے نقاب کر دیا ہے۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ کے یہ بیانات نہ صرف پاکستان کی خارجہ پالیسی کی کامیابی ہیں بلکہ خطے میں امن قائم رکھنے کی پاکستانی کوششوں کا عالمی اعتراف بھی ہیں۔
’باغوں کا شہر‘، کیا لاہور نیا دبئی بن رہا ہے؟

لاہور، جو صدیوں سے باغوں، مزیدار کھانوں اور گہری ثقافتی روایات کی وجہ سے پہچانا جاتا ہے، ہمیشہ سے ایک زندہ دل اور تاریخی شہر رہا ہے۔ اس کی گلیوں میں ماضی کی خوشبو اور روایات کی جھلک نمایاں نظر آتی ہے۔ مگر وقت کے ساتھ ساتھ یہ شہر صرف اپنی تاریخ کو سنبھال رہا ہے، بلکہ جدیدیت کی طرف بھی تیزی سے بڑھ رہا ہے۔ آج کا لاہور نئی شاہراہوں، بلند و بالا عمارتوں اور جدید انفراسٹرکچر کے ساتھ ایک نئے روپ میں سامنے آ رہا ہے، جو روایت اور ترقی کا حسین امتزاج پیش کرتا ہے۔ لاہور تیزی سے بدل رہا ہے۔ شہر میں اونچی اور پرتعیش عمارتیں، جدید سڑکیں اور نئے رئیل اسٹیٹ پروجیکٹس تیزی سے بن رہے ہیں۔ سمارٹ ہاؤسنگ سوسائٹیاں، بڑے شاپنگ مالز اور تفریحی جگہیں لاہور کے چہرے کو بدل رہی ہیں۔ یہ سب کچھ دیکھ کر لگتا ہے جیسے لاہور دبئی جیسے جدید شہروں کی نقل کر رہا ہے۔
کیا شوگر ہونے کی وجہ چینی زیادہ استعمال کرنا ہے؟

کیا چینی سے شوگر ہوتی ہے؟ یہ سوال نہ صرف عام عوام بلکہ تعلیم یافتہ افراد کو بھی الجھن میں ڈال دیتا ہے۔ جب بھی ذیابیطس یا شوگر کی بیماری کا ذکر آتا ہے، ذہن فوراً سفید چینی یا میٹھے کھانوں کی طرف جاتا ہے۔ بہت سے لوگ یہ مانتے ہیں کہ زیادہ چینی کھانے سے ہی شوگر لاحق ہوتی ہے، اور اس سوچ کے تحت وہ ہر قسم کی مٹھاس کو بیماری کی جڑ تصور کرتے ہیں۔ گھروں میں بزرگوں سے لے کر نوجوانوں تک، جب کوئی فرد ذرا سا بھی بیمار ہو یا تھکا ہوا محسوس کرے تو فوراً کہا جاتا ہے “چینی کم کھایا کرو، شوگر نہ ہو جائے!” لیکن کیا واقعی چینی ہی ذیابیطس کی واحد یا بنیادی وجہ ہے؟