آسٹریلیا کو شکست دے کر جنوبی افریقہ ٹیسٹ چیمپیئن بن گیا

Icc

آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ 2025 کا فائنل لارڈز کے تاریخی میدان میں کھیلا گیا، جس میں چار روزہ جنگ کے بعد پروٹیز نے آسٹریلیا کو پانچ وکٹوں سے شکست دے کر ٹائٹل اپنے نام کرلیا۔ میچ کا چوتھا روز:- میچ کے چوتھے روز کا آغاز ہوا تو جنوبی افریقا کو جیت کے لیے صرف 69 رنز درکار تھے، مگر ابتدا میں کپتان ٹمبا باوما صرف ایک رن کے اضافے کے بعد آؤٹ ہوگئے۔ انہوں نے 66 رنز کی اہم اننگز کھیلی، ٹرسٹن اسٹبس بھی زیادہ دیر نہ ٹک سکے اور 8 رنز بنا کر چلتے بنے۔ اس کے بعد ایڈن مارکرم اور ڈیوڈ بیڈنگھم نے 35 رنز کی شراکت قائم کی، جس میں مارکرم کی جرات مندانہ سنچری شامل رہی۔ مارکرم نے 136 رنز کی یادگار اننگز کھیلی، جس نے جنوبی افریقا کی فتح میں مرکزی کردار ادا کیا، ڈیوڈ بیڈنگھم 21 رنز پر ناٹ آؤٹ رہے۔ آسٹریلیا کی جانب سے آج کے دن پیٹ کمنز، مچل اسٹارک اور جوش ہیزل ووڈ نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔ میچ کا تیسرا روز:- آسٹریلیا نے تیسرا دن 144/8 پر شروع کیا، مگر نتھین لائن جلد آؤٹ ہوگئے، جب کہ جوش ہیزل ووڈ نے 17 رنز بنائے۔ مچل اسٹارک نے قابل ذکر مزاحمت کی اور 58 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی، آسٹریلیا نے جنوبی افریقا کو 282 رنز کا ہدف دیا۔ پروٹیز نے بھرپور آغاز کیا اور صرف دو وکٹوں کے نقصان پر 213 رنز بنا لیے تھے۔ مارکرم 102 اور باوما 65* کے ساتھ وکٹ پر موجود تھے۔ رکلٹن (6) اور مولڈر (27) کو مچل اسٹارک نے آؤٹ کیا۔ میچ کا دوسرا روز:- جنوبی افریقا نے دن کا آغاز 43/4 سے کیا۔ کپتان باوما اور بیڈنگھم نے 63 رنز کی شراکت قائم کی۔ باوما 36 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے، جس کے بعد پروٹیز کی اگلی 5 وکٹیں صرف 44 رنز پر گر گئیں اور ٹیم 138 رنز پر ڈھیر ہو گئی۔ پیٹ کمنز نے 6/28 کی تباہ کن بولنگ کی، جو لارڈز کے میدان میں کسی کپتان کی اب تک کی بہترین کارکردگی قرار دی گئی۔ اسٹارک نے 2، ہیزل ووڈ نے 1 کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔ آسٹریلیا کی دوسری اننگز کا آغاز 74 رنز کی برتری سے ہوا، مگر دن کے اختتام تک 144/8 کے ساتھ مشکلات میں گھری رہی۔ الیکس کیری نے 43 رنز بنائے، جب کہ لبوشین 22، اسمتھ 13 اور دیگر کھلاڑی معمولی اسکور کر سکے۔ میچ کا پہلا روز:- آسٹریلیا نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 212 رنز بنائے۔ بیو ویبسٹر 72 اور اسٹیو اسمتھ 66 رنز بنا کر نمایاں رہے۔ کیگیسو ربادا نے 5/51 کے شاندار اعداد و شمار حاصل کیے جبکہ مارکو جینسن نے 3 وکٹیں لیں۔ جواب میں جنوبی افریقا کی حالت پہلے روز ہی خراب تھی، جب صرف 43 رنز پر 4 کھلاڑی پویلین لوٹ چکے تھے۔ ایڈن مارکرم، ٹرسٹن اسٹبس، وائن مولڈر اور رکلٹن صفر یا کم اسکور پر آؤٹ ہوئے۔ واضح رہے کہ ایڈن مارکرم نے فائنل میں ہر شعبے میں کارکردگی دکھائی۔ انہوں نے 136 رنز کی اننگز کھیلنے کے علاوہ دونوں اننگز میں ایک، ایک وکٹ بھی حاصل کی۔ ان کی کارکردگی کو ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ کی تاریخ کی بہترین آل راؤنڈ پرفارمنس قرار دیا جا رہا ہے۔ جنوبی افریقا کے اسکواڈ میں کپتان ٹمبا باوما، ایڈن مارکرم، ریان رکلٹن، ویان مولڈر، ٹرسٹن اسٹبس، ڈیوڈ بیڈنگھم، کائل ویرین، مارکو جینسن، کیشو مہاراج، کاگیسو ربادااور لونگی اینگیڈی شامل تھے۔ آسٹریلوی اسکواڈ میں کپتان پیٹ کمنز، عثمان خواجہ، مارنس لبوشین، کیمرون گرین، اسٹیون اسمتھ، ٹریوس ہیڈ، بیو ویبسٹر، ایلکس کیری، مچل اسٹارک، نیتھن لائن اور جوش ہیزل ووڈ شامل تھے۔ یاد رہے کہ جنوبی افریقا نے ٹیسٹ چیمپیئن شپ فائنل میں آسٹریلیا کو 5 وکٹوں سے شکست دی اور پہلی بار ٹیسٹ چیمپیئن بننے کا اعزاز حاصل کیا۔ یہ میچ صرف ایک فتح نہیں بلکہ پروٹیز کرکٹ کی ایک نئی روح اور عزم کی عکاسی کرتا ہے۔

ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ فائنل: پہلے ہی دن وکٹوں کی برسات ہو گئی

Test match

ہوم آف کرکٹ یعنی لارڈز کرکٹ گراؤنڈ انگلینڈ میں ہونے والے ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے فائنل میچ کا پہلا دن بلے بازوں کے لیے ڈراؤنا خواب بن گیا، گیند بازوں نے پہلے ہی دن 16 وکٹیں اڑا دیں۔ آسٹریلیا کی جانب سے مچل اسٹارک، پیٹ کمنز اور جوش ہیزل ووڈ کی شاندار باؤلنگ کے باعث جنوبی افریقن ٹیم پہلی اننگز میں صرف 22 اوورز میں 43 رنز پر اپنی چار وکٹیں گنوا بیٹھی۔ اس سے قبل آسٹریلوی ٹیم اپنی پہلی ہی اننگز میں 212 رنز پر آل آؤٹ ہوئی۔ جنوبی افریقہ کی جانب سے کپتان ٹیمبا باوما 3 اور ڈیوڈ بیڈنگھم 8 رنز کے ساتھ کریز پر موجود ہیں۔ دونوں بلے باز دوسرے دن اننگز دوبارہ شروع کریں گے۔ جنوبی افریقہ کو آسٹریلیا پر برتری حاصل کرنے کے لیے اب بھی مزید 169 رنز درکار ہیں۔ جنوبی افریقہ کی جانب سے بائیں ہاتھ کے اوپنر ریان رکیلٹن 16 رنز کے ساتھ وہ واحد کھلاڑی تھے جو ڈبل فیگرز میں داخل ہو سکے۔ ان کے علاوہ کوئی بھی پروٹیز بلے باز اب تک ڈبل فیگر میں نہیں پہنچ سکا۔ اوپنر بلے باز ایڈم مارکرم بغیر کوئی رنز بنائے سٹارک کا شکار بنے جبکہ ویان ملڈر 6 اور ٹرسٹن سٹبز 2 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے۔ قبل ازیں، تیسرے سیشن کے آغاز پر آسٹریلیا نے اپنی پہلی اننگز 190/5 سے دوبارہ شروع کی اور محض 22 رنز کے اضافے کے بعد پوری ٹیم 56.4 اوورز میں 212 رنز پر ڈھیر ہو گئی۔ ربادا نے ہی بیو ویبسٹر کو پہلی سلپ میں کیچ آؤٹ کروا کر آسٹریلیا کو 210/8 تک پہنچا دیا۔ ویبسٹر نے 92 گیندوں پر 11 چوکوں کی مدد سے 72 رنز کی اہم اننگز کھیلی۔ مارکو جانسن نے ناتھن لیون کو بولڈ کر کے آسٹریلیا کو آخری وکٹ سے محروم کیا، جبکہ ربادا نے ایک بار پھر گیند بازی میں مہارت دکھاتے ہوئے آخری وکٹ بھی اپنے نام کی۔ دوسرے سیشن کے اختتام تک مقابلہ برابر دکھائی دے رہا تھا، تاہم صورتحال اُس وقت تبدیل ہوئی جب ایلکس کیری 23 رنز بنا کر کیشو مہاراج کی گیند پر کلین بولڈ ہو گئے۔ اگلے اوور میں پیٹ کمنز صرف ایک رن بنا کر ربادا کا شکار بنے۔ یہ بھی پڑھیں:بگ بیش: ڈرافٹس میں پاکستانی کرکٹرزبھی شامل جنوبی افریقہ کی جانب سے کاگیسو ربادا نے شاندار بولنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے 15.4 اوورز میں 51 رنز کے عوض پانچ وکٹیں حاصل کیں۔ جانسن نے تین، جبکہ مارکرم اور مہاراج نے ایک ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔ آسٹریلیا نے اسمتھ اور بیو ویبسٹر کے ذریعے پہلی اننگز کو 4/67 سے آگے بڑھایا، جنہوں نے 79 رنز کی شراکت داری قائم کی۔ اسمتھ 112 گیندوں پر 10 چوکوں کی مدد سے 66 رنز بنا کر مارکرم کی گیند پر کیچ آؤٹ ہوئے۔ مزید پڑھیں:آئی سی سی ہال آف فیم میں دھونی، ہیڈن، ٹیلر، اور ثنا میر شامل، سات نئے کھلاڑیوں کو اعزاز سے نوازا گیا ویبسٹر نے بعد ازاں کیری کے ساتھ مل کر 45 رنز کی شراکت قائم کی۔ کیری نے 31 گیندوں پر 23 رنز بنائے۔ ٹی بریک تک ویبسٹر 55 اور کیری 22 رنز پر ناٹ آؤٹ تھے۔ جنوبی افریقہ کی جانب سے کاگیسو ربادا نے پانچ، مارکو ینسن نے تین جبکہ کیشو مہاراج اور ایڈم مارکرم نے ایک ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔

بگ بیش: ڈرافٹس میں پاکستانی کرکٹرزبھی شامل

Bbl

 آسٹریلیا کی مقبول ترین کرکٹ لیگ بیگ بیش لیگ (بی بی ایل) اور ویمنز بیگ بیش لیگ (ڈبلیو بی بی ایل) کے آئندہ سیزن کے لیے ابتدائی غیر ملکی کھلاڑیوں کی ڈرافٹ فہرست جاری کر دی گئی ہے۔ بی بی ایل 15 کے لیے شاہین شاہ آفریدی، شاداب خان، محمد رضوان اور حارث رؤف کو ابتدائی فہرست میں شامل کیا گیا ہے، جب کہ ویمنز لیگ میں فاطمہ ثناء کو پہلی نامزدگی کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔ ڈرافٹ کا انعقاد 19 جون کو ہوگا، جس میں برسبین ہیٹ کو بی بی ایل کے پہلے انتخاب کا حق حاصل ہوگا، جبکہ ویمنز لیگ کے لیے سڈنی سکسزرز کو پہلی ترجیح دی گئی ہے۔ بی بی ایل کی ابتدائی ڈرافٹ فہرست میں پاکستان کے چار کھلاڑیوں کے علاوہ انگلینڈ کے سیم کرن اور ایلکس ہیلز، نیوزی لینڈ کے لوکی فرگوسن اور ٹم ساؤتھی، سری لنکا کے کوسل پریرا، اور ویسٹ انڈیز کے شمر جوزف بھی شامل ہیں۔ ڈبلیو بی بی ایل کے لیے بھارت کی جییمائما روڈریگز اور شکھا پانڈے، ویسٹ انڈیز کی ڈیاندرا ڈوٹن اور پاکستان کی فاطمہ ثناء کو ابتدائی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔ انگلینڈ کی سافیہ ایکلسٹون، ہیدر نائٹ، لورین بیل اور ڈینی وائیٹ بھی اس فہرست میں شامل ہیں، جبکہ جنوبی افریقہ سے شابنیم اسماعیل اور کلوئی ٹرائیون کو بھی منتخب کیا گیا ہے۔ کرکٹ آسٹریلیا کے مطابق اس سال ڈرافٹ کا انعقاد جون میں کیا جا رہا ہے تاکہ ٹیموں کو اسکواڈ کی تیاری کے لیے زیادہ وقت اور یقینی معلومات فراہم کی جا سکیں۔ بورڈ کے مطابق بی بی ایل اور ڈبلیو بی بی ایل کے لیے 600 سے زائد غیر ملکی کھلاڑیوں نے رجسٹریشن کروائی ہے۔ اب تک مختلف ٹیموں نے کچھ غیر ملکی کھلاڑیوں کو پہلے ہی سائن کر لیا ہے جن میں ایڈیلیڈ اسٹرائیکرز کے لیے جیمی اوورٹن اور لورا وولوارڈٹ، برسبین ہیٹ کے لیے کولن منرو اور نڈین ڈی کلرک، ہوبارٹ ہریکینز کے لیے کرس جارڈن، میلبورن رینیگیڈز کے لیے ٹِم سیفرٹ اور ہیلی میتھیوز، میلبورن اسٹارز کے لیے ٹام کرن اور میریزان کیپ، پرتھ اسکورچرز کے لیے فن ایلن اور صوفیہ ڈیوائن، سڈنی سکسرز کے لیے امیلیا کر اور سڈنی تھنڈر کے لیے سیم بلنگز اور چمارے اتاپتو شامل ہیں۔ ڈرافٹ میں چار راؤنڈ ہوں گے، ہر ٹیم کو ہر راؤنڈ میں ایک انتخاب کا موقع ملے گا۔ کھلاڑیوں کی دستیابی چار تنخواہی زمروں میں تقسیم کی گئی ہے: پلاٹینم (پہلا یا دوسرا راؤنڈ)، گولڈ (دوسرا یا تیسرا راؤنڈ)، سلور (تیسرا یا چوتھا راؤنڈ) اور برانز (صرف چوتھا راؤنڈ)۔ ہر ٹیم کو کم از کم تین کھلاڑیوں کا انتخاب لازمی کرنا ہوگا، جس میں پہلے سے سائن کردہ کھلاڑی بھی شامل ہیں۔ ہر ٹیم کو صرف ایک مرتبہ انتخاب سے دستبرداری کی اجازت ہوگی۔

آئی سی سی ہال آف فیم میں دھونی، ہیڈن، ٹیلر، اور ثنا میر شامل، سات نئے کھلاڑیوں کو اعزاز سے نوازا گیا

عالمی ٹیسٹ چیمپئن شپ کے فائنل سے دو روز قبل انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے ہال آف فیم میں سات نئے کھلاڑیوں کو شامل کر لیا ہے، جن میں پاکستان کی سابق کپتان ثنا میر، بھارت کے مہندر سنگھ دھونی، آسٹریلیا کے میتھیو ہیڈن، نیوزی لینڈ کے ڈینیئل ویٹوری، جنوبی افریقہ کے ہاشم آملہ اور گریم اسمتھ، اور انگلینڈ کی سارہ ٹیلر شامل ہیں۔ ثنا میر کو یہ اعزاز حاصل کرنے والی پاکستان کی پہلی خاتون کرکٹر ہونے کا اعزاز حاصل ہوا ہے۔ انہوں نے 2005 میں اپنے بین الاقوامی کیریئر کا آغاز کیا، اور 72 ون ڈے اور 65 ٹی ٹوئنٹی میچز میں پاکستان کی قیادت کی۔ انہوں نے 2010 اور 2014 کے ایشین گیمز میں پاکستان کے لیے گولڈ میڈل جیتے اور 2018 میں آئی سی سی ون ڈے رینکنگ میں دنیا کی نمبر ایک بولر بھی قرار پائیں۔ ثنا نے 151 ون ڈے وکٹیں حاصل کیں اور اپنی آف بریک بولنگ سے کئی اہم کامیابیاں دلائیں۔ ثنا میر نے اعزاز ملنے پر کہا: “بطور بچی میں نے صرف یہ خواب دیکھا تھا کہ ہمارے ملک میں کبھی خواتین کی کرکٹ ٹیم بھی ہو۔ آج ان لیجنڈز کے ساتھ میرا نام شامل ہونا، جنہیں میں نے اس وقت سے سراہا جب میرے ہاتھ میں بیٹ یا بال بھی نہیں تھا، میرے لیے ناقابل یقین لمحہ ہے۔” سابق بھارتی کپتان ایم ایس دھونی کو تمام طرز کی آئی سی سی وائٹ بال ٹرافیز جیتنے والے واحد کپتان ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔ انہوں نے 2007 میں ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ، 2011 میں ون ڈے ورلڈ کپ اور 2013 میں چیمپئنز ٹرافی جیتی۔ وہ 350 ون ڈے میچز میں 50 سے زائد کی اوسط سے 10 ہزار سے زیادہ رنز بنا چکے ہیں۔ ان کی قیادت میں بھارت ٹیسٹ رینکنگ میں بھی سرفہرست آیا۔ دھونی نے کہا: “یہ میرے لیے اعزاز کی بات ہے کہ میرا نام ان عظیم کھلاڑیوں کے ساتھ شامل کیا گیا ہے جنہوں نے کرکٹ کی دنیا میں ناقابل فراموش خدمات انجام دیں۔” آسٹریلوی اوپنر میتھیو ہیڈن نے اپنی جارحانہ بیٹنگ سے دنیا بھر کے باؤلرز کو مشکل میں ڈالا۔ انہوں نے ٹیسٹ کرکٹ میں 30 سنچریاں اسکور کیں اور دو مرتبہ ورلڈ کپ جیتنے والی آسٹریلوی ٹیم کا حصہ رہے۔ جنوبی افریقہ کے ہاشم آملہ پہلے جنوبی افریقی کھلاڑی ہیں جنہوں نے ٹیسٹ میں ٹرپل سنچری اسکور کی۔ وہ مجموعی طور پر 55 بین الاقوامی سنچریوں کے ساتھ ایک شاندار کیریئر کے حامل ہیں۔ گریم اسمتھ نے 22 برس کی عمر میں کپتانی سنبھالی اور 109 ٹیسٹ میچوں میں ٹیم کی قیادت کی، جن میں سے 53 میں کامیابی حاصل کی۔ انہوں نے 150 ون ڈے میچوں میں بھی کپتانی کی۔ نیوزی لینڈ کے سابق کپتان ڈینیئل ویٹوری نے 4000 رنز اور 300 وکٹیں لے کر ایک منفرد ریکارڈ اپنے نام کیا۔ انہوں نے 2009 کی چیمپئنز ٹرافی میں ٹیم کی قیادت کرتے ہوئے رنر اپ پوزیشن حاصل کی۔ انگلینڈ کی سارہ ٹیلر نے 2009 میں خواتین کی ورلڈ کپ اور ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ جیتنے میں اہم کردار ادا کیا۔ وہ 2017 میں لارڈز میں ہونے والے فائنل میں بھارت کے خلاف جیت میں بھی نمایاں رہیں۔ انہوں نے مجموعی طور پر 232 شکار کیے اور ذہنی صحت پر بیداری پیدا کرنے میں بھی مؤثر کردار ادا کیا۔ انہوں نے کہا: “آئی سی سی ہال آف فیم میں شامل ہونا میرے کیریئر کے بہترین لمحات میں سے ایک ہے۔ اس اعزاز کو ایسے وقت میں حاصل کرنا جب خواتین کی کرکٹ تیزی سے ترقی کر رہی ہے، میرے لیے انتہائی خوشی کا باعث ہے۔”

یورپین نیشنز لیگ کے فائنل میچ کے دوران چھت سے گر کر ایک شخص ہلاک ہوگیا

یورپین نیشنز لیگ کے فائنل میچ کے دوران ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا، جب اتوار کے روز اسپین اور پرتگال کے درمیان میچ دیکھنے آیا ایک فٹبال شائق گر کر جان کی بازی ہار گیا۔ یوئیفا کے ایک اہلکار نے تصدیق کی کہ ایک شخص اوپر کی سطح سے نیچے میڈیا ایریا پر گرنے سے ہلاک ہو گیا۔ یہ واقعہ میونخ کے اسٹیڈیم میں اُس وقت پیش آیا جب میچ اضافی وقت کے پہلے ہاف میں داخل ہو چکا تھا، کھلاڑیوں کے درمیان کشیدگی بڑھ چکی تھی اور شائقین بھی جذباتی ہو رہے تھے۔ حادثے کے فوراً بعد طبی عملہ، سیکیورٹی اہلکار اور پولیس موقع پر پہنچی اور متاثرہ جگہ کو گھیرے میں لے لیا۔ میچ کے اختتام پر پرتگال نے پنالٹی شوٹ آؤٹ میں فتح حاصل کی، لیکن میدان کی اس جیت پر افسردگی کی چادر چھا گئی۔ اسپین کے کوچ لویس دے لا فوئنٹے نے پریس کانفرنس کے آغاز میں واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا “سوالات شروع کرنے سے پہلے میں یہ کہنا چاہوں گا کہ آج ایک شائق اسٹیڈیم میں جاں بحق ہو گیا۔ میں اس کے اہلِ خانہ سے دلی تعزیت کا اظہار کرتا ہوں۔”

‘آئی پی ایل’ کی جیت کے جشن میں بھگدڑ سے ہلاکتیں، وراٹ کوہلی کے خلاف پولیس کو شکایت مل گئی

انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) میں رائل چیلنجرز بنگلور کی پہلی فتح کے بعد شہر میں منائے گئے جشن کے دوران بھگدڑ کے نتیجے میں ہونے والی ہلاکتوں پر بھارت کے معروف کرکٹر وراٹ کوہلی کے خلاف پولیس کو شکایت موصول ہو گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق، کرناٹک کے دارالحکومت بنگلورو میں رائل چیلنجرز بنگلور کی جیت کے بعد شائقین کی بڑی تعداد سڑکوں پر نکل آئی۔ ایم چنا سوامی اسٹیڈیم کے باہر اور شہر کے دیگر مقامات پر ہزاروں افراد جمع ہوئے، جہاں ٹیم کے اعزاز میں خصوصی تقاریب اور وکٹری پریڈ منعقد کی گئی تھی۔ ہجوم کے بے قابو ہونے پر دو مختلف مقامات پر بھگدڑ مچ گئی، جس کے نتیجے میں کم از کم گیارہ افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہو گئے۔ انڈین میڈیا کے مطابق، بھگدڑ اس وقت مچی جب چنا سوامی اسٹیڈیم کے باہر ہزاروں شائقین اکٹھے ہو گئے۔ ان میں اکثریت ان مداحوں کی تھی جو ٹیم کو قریب سے دیکھنے اور جشن میں شریک ہونے آئے تھے۔ سیکیورٹی اقدامات ناکافی ثابت ہوئے اور انتظامیہ ہجوم کو قابو میں رکھنے میں مکمل طور پر ناکام رہی۔ واقعے کے بعد وراٹ کوہلی نے سوشل میڈیا پر جاں بحق افراد کے لیے تعزیت کا پیغام جاری کیا، تاہم سوشل میڈیا صارفین کی بڑی تعداد نے کوہلی پر شدید تنقید کی کہ وہ اس سانحے کے باوجود وکٹری پریڈ میں شریک رہے اور جشن مناتے رہے۔ عوامی دباؤ کے بعد یہ معاملہ سنگین رخ اختیار کر گیا۔ ریاستی حکومت نے تحقیقات کا آغاز کرتے ہوئے رائل چیلنجرز بنگلور کی ٹیم انتظامیہ کے 11 افراد کو حراست میں لے لیا۔ ان افراد پر غفلت، بدانتظامی اور ہجوم کو غیر محفوظ ماحول فراہم کرنے جیسے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ اب یہ خبر سامنے آئی ہے کہ ویرات کوہلی کے خلاف بھی بنگلورو کے کوبن پارک پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی گئی ہے۔ شکایت سوشل ورکر ایچ ایم وینکٹیش کی جانب سے دائر کی گئی ہے جس میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ کوہلی نے نہ صرف وکٹری پریڈ کو فروغ دیا بلکہ آئی پی ایل کے ذریعے جوئے کو بھی بڑھاوا دیا، جو بالآخر اس سانحے کا باعث بنا۔ پولیس ذرائع کے مطابق، شکایت موصول ہونے کے باوجود تاحال وراٹ کوہلی کے خلاف کوئی ایف آئی آر درج نہیں کی گئی۔ تاہم حکام کا کہنا ہے کہ درخواست کا جائزہ لیا جا رہا ہے اور اسے حالیہ واقعے کے تناظر میں دیکھا جائے گا۔ دوسری جانب، بنگلورو ہائیکورٹ نے واقعے کی سنگینی کو مدنظر رکھتے ہوئے رائل چیلنجرز بنگلور کے 4 عہدیداروں کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا ہے۔ عدالت نے انتظامیہ کی جانب سے ناکافی حفاظتی اقدامات پر سخت اظہار برہمی کیا ہے۔

’آغاز خوش آئند ہے‘، انگلینڈ نے ویسٹ انڈیز کو پہلے ٹی ٹوئنٹی میں 21 رنز سے شکست دے دی

چیسٹر لی اسٹریٹ میں کھیلے گئے تین میچز کی ٹی ٹوئنٹی سیریز کے پہلے مقابلے میں انگلینڈ نے ویسٹ انڈیز کو سنسنی خیز مقابلے کے بعد 21 رنز سے شکست دے کر سیریز میں 0-1 کی برتری حاصل کر لی۔ انگلینڈ نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ 20 اوورز میں 6 وکٹوں کے نقصان پر 188 رنز بنائے۔ کپتان جوش بٹلر نے شاندار بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے 59 گیندوں پر 96 رنز کی اننگز کھیلی اور ٹیم کی بنیاد مضبوط کی۔ اس عمدہ کارکردگی کی بدولت ویسٹ انڈیز کو 189 رنز کا ہدف دیا گیا۔ ہدف کے تعاقب میں ویسٹ انڈیز کی ٹیم مقررہ 20 اوورز میں مطلوبہ ہدف حاصل نہ کر سکی اور پوری ٹیم 167 رنز پر ڈھیر ہو گئی۔ انگلینڈ کی جانب سے واپسی کرنے والے لیام ڈاؤسن نے تباہ کن بولنگ کرتے ہوئے 4 اوورز میں صرف 20 رنز دے کر 4 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔ انہیں میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔ میچ کے بعد گفتگو کرتے ہوئے انگلینڈ کے کپتان ہیری بروک نے کہا “سیریز کا آغاز جیت سے کرنا خوش آئند ہے۔ ڈاؤسن اور راشد کی تجربہ کار بولنگ نے ہمیں اہم لمحات میں برتری دلائی۔ جوش بٹلر کی بیٹنگ ناقابلِ یقین تھی۔ ہم نے درمیان کے اوورز میں تھوڑی مشکلات کا سامنا کیا، مگر چند باؤنڈری اور تیز دوڑ ہمیں مزید بہتر بنا سکتی ہے۔ ہم ہر میچ سے سیکھنے کی کوشش کر رہے ہیں۔” ویسٹ انڈیز کے کپتان شائی ہوپ نے شکست پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا “ہم پاور پلے میں مؤثر بولنگ نہ کر سکے، مگر بولرز نے بعد میں واپسی کی کوشش کی۔ ہمیں معلوم ہے کہ مخالف ٹیمیں ہمارے خلاف اسپن بولنگ کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرتی ہیں، اس کا حل نکالنا ہوگا۔ ہماری ٹیم میں بے پناہ پاور ہے، مگر بحیثیت بیٹنگ یونٹ ہمیں بہتری کی ضرورت ہے۔ سیریز ابھی باقی ہے اور ہم باقی دونوں میچ جیتنے کے لیے پُرعزم ہیں۔” لیام ڈاؤسن، جو نومبر 2022 کے بعد پہلی مرتبہ بین الاقوامی کرکٹ میں نظر آئے، نے کہا”کافی عرصے بعد کھیلنے کے باعث تھوڑا دباؤ تھا، مگر کارکردگی سے خوش ہوں۔ جب آپ کے پاس 190 جیسا بڑا اسکور ہو تو بولنگ آسان ہو جاتی ہے۔ ویسٹ انڈیز جیسی خطرناک ٹیم کے خلاف درست لینتھ برقرار رکھنا ضروری ہوتا ہے۔ امید ہے اگلا میچ بھی ہم اچھا کھیلیں گے۔” واضح رہے کہ انگلینڈ نے ہیری بروک کی باقاعدہ کپتانی میں یہ چوتھی مسلسل فتح حاصل کی ہے۔ سیریز کا دوسرا ٹی ٹوئنٹی میچ اتوار کو برسٹل میں شام 2:30 بجے (برطانوی وقت کے مطابق) کھیلا جائے گا۔ اس سے قبل ہفتے کے روز ویمنز ون ڈے انٹرنیشنل میچ میں انگلینڈ ویمنز ٹیم ویسٹ انڈیز کے خلاف ٹاؤنٹن میں 11:00 بجے مدمقابل ہوگی۔ بی بی سی اسپورٹس ویب سائٹ دونوں مقابلوں کی مکمل کوریج فراہم کرے گی۔

انڈور روئنگ: پاکستان نے انڈیا کو کھیل کے ایک اور میدان میں شکست دے دی

محمد شہزاد، پاکستان کے 64 سالہ روور (کشتی رانی کے کھلاڑی) نے تھائی لینڈ میں ہونے والی ایشین انڈور روئنگ چیمپئن شپ میں شاندار کارکردگی دکھاتے ہوئے 60 سال سے زائد عمر کے سنگلز مقابلے میں گولڈ میڈل جیت لیا۔ انہوں نے انڈیا کے اپنے کم عمر حریف جیمز جوزف کو شکست دی اور 1:32.30 کا نیا ایشیائی ریکارڈ قائم کرتے ہوئے تاریخ رقم کی۔ محمد شہزاد کی بیٹی ماہور شہزاد، جو کہ ایک اولمپئن ہیں اور 2020 کے ٹوکیو اولمپکس میں پاکستان کی نمائندگی کر چکی ہیں، نے ایکس (پہلے ٹوئٹر) پر اپنے والد کی جیت کی خوشی منائی۔ ان کی یہ کامیابی پاکستان کی مجموعی شاندار کارکردگی کا حصہ بنی، جہاں پاکستانی کھلاڑیوں نے چیمپئن شپ میں مجموعی طور پر 14 تمغے حاصل کیے، جن میں 10 طلائی، 3 چاندی، اور 1 کانسی کا تمغہ شامل ہے۔ یہ مقابلے 26 سے 31 مئی تک پٹایا، تھائی لینڈ میں ہوئے، جہاں کھلاڑی انڈور روئنگ مشینوں جیسے کہ کونسیپٹ2 ایرگومیٹر پر حصہ لے رہے تھے، جو ایک کنٹرولڈ ماحول میں کشتی رانی کے تجربے کو تخلیق کرتی ہیں۔ اس شاندار کامیابی نے پاکستانی روئنگ ٹیم کی مسلسل فتوحات کو مزید تقویت دی، جہاں عبدالجبار اور طیب افتخار نے بھی تمغے جیت کر ٹیم کے لیے قیمتی کامیابیاں حاصل کیں۔ تاہم، محمد شہزاد کی فتح ایک ذاتی کامیابی کے طور پر نمایاں رہی، جسے انہوں نے پاکستان کی مسلح افواج اور شہداء کے نام کر دیا، جس سے اس جیت کو ایک جذباتی پہلو بھی مل گیا۔

پی سی بی میں نئی کمیٹی کی تشکیل، کیا کام کرے گی؟

Pcb chairman

پاکستان کرکٹ بورڈ ( پی سی بی )نے سلیکشن کمیٹی میں تبدیلی کے لیے اصولی اتفاق کر لیا ہے اور کم از کم تین سلیکٹرز کو تبدیل کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔ نجی نشریاتی ادارے جیو نیوز کے مطابق پی سی بی ایسی سلیکشن کمیٹی ترتیب دینا چاہتا ہے جو محض منظوری کی حد تک محدود نہ ہو بلکہ میرٹ پر فیصلے کرتے ہوئے نئے اور باصلاحیت کھلاڑیوں کو آگے لانے کی صلاحیت رکھتی ہو۔ آئندہ قومی ٹیم کے انتخاب کی ذمہ داری بھی اسی نئی کمیٹی کو سونپی جائے گی۔ موجودہ سلیکٹرز میں سے عاقب جاوید کے سوا باقی افراد کی پوزیشن خطرے میں ہے۔ علاوہ ازیں، بابر اعظم اور محمد رضوان کو ٹی ٹوئنٹی ٹیم سے الگ رکھنے پر اتفاق ہو چکا ہے، تاہم وہ ون ڈے اور ٹیسٹ اسکواڈ میں شامل رہ سکتے ہیں۔ جیو نیوزکے ذرائع کا کہنا ہے کہ اسد شفیق اور اظہر علی کمیٹی میں سرگرم کردار ادا نہیں کر رہے، جب کہ علیم ڈار کی جگہ برقرار رہنے کے امکانات بھی کم ہیں۔ ذرائع کے مطابق، حالیہ بنگلادیش سیریز کے لیے 16 رکنی اسکواڈ کے انتخاب کے وقت اسد شفیق اور اظہر علی شامل نہیں تھے۔ اس دوران دو سابق ٹیسٹ کھلاڑیوں کو اسلام آباد کے ایک ہوٹل میں جاری میٹنگ میں بلا کر مشورہ لیا گیا، تاہم ان کی مستقل شمولیت کے حوالے سے ابھی کوئی حتمی فیصلہ سامنے نہیں آیا۔ پی سی بی میں ایک سب کمیٹی بھی بنائی جارہی ہے جس میں سکندر بخت کو شامل کیا جائے گا، یہ کمیٹی بہترین کھلاڑیوں کے انتخاب میں مدد دے گی ۔

افغانستان کا پاکستان، بنگلہ دیش، زمبابوے اور یو اے ای کے خلاف دو طرفہ سیریز کھیلنے کا اعلان 

Afghanistan 1

 افغانستان کرکٹ ٹیم رواں سال پاکستان، بنگلہ دیش، زمبابوے اور متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے خلاف دو طرفہ ٹی 20 اور ون ڈے سیریز کھیلے گی، جبکہ ایک ملک کے خلاف ٹیسٹ میچ بھی شیڈول میں شامل ہے۔  افغانستان کرکٹ بورڈ کے ترجمان سید نسیم سادات کے مطابق افغانستان کی ٹیم پاکستان میں تین میچوں کی ٹی 20 انٹرنیشنل سیریز کھیلے گی، جو اگست اور ستمبر میں شیڈول ہے۔  ترجمان کے مطابق افغانستان بنگلہ دیش کے خلاف ہوم گراؤنڈ پر تین ون ڈے اور تین ٹی 20 میچز کی سیریز کھیلے گا۔ اس کے علاوہ، قومی ٹیم متحدہ عرب امارات میں ہونے والی تین ون ڈے اور تین ٹی 20 میچوں کی سیریز میں یو اے ای کے خلاف میدان میں اترے گی۔  انہوں نے بتایا کہ افغانستان کی ٹیم مکمل فارمیٹ کی سیریز کے لیے زمبابوے کا بھی دورہ کرے گی، جس میں ٹی 20، ون ڈے اور ایک ٹیسٹ میچ شامل ہوگا۔  یہ تمام سیریز اگست کے آخر سے شروع ہو کر دسمبر تک جاری رہیں گی۔