چین نے دوست اور بھائی ہونے کے ناطے یقین دہانی کروائی ہے کہ ہم آپ کے ساتھ ہیں، اسحاق ڈار

نائب وزیراعظم ووزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ دوست ممالک کو اعتماد میں لے لیا گیا، چین نے یقین دہانی کروائی ہے کہ ہم آپ کے ساتھ ہیں اور ترکی نے کہا کہ ہمیں بتائیں ہم کیا کرسکتے ہیں، ہم سارا معاملہ دیکھ رہے ہیں۔ نجی نشریاتی ادارے سماء نیوز کے مطابق نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہاہے کہ اس وقت تک ہم نے سعودی عرب امارات، قطر، چین، برطانیہ، ترکی، آذربائیجان، کویت، بحرین اور ہنگری کے وزرائے خارجہ سے بات کی، جب کہ قطر کے وزیراعظم اور متحدہ عرب امارات کے ڈپٹی وزیراعظم سے بات ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہمارے قریبی اور دوست ممالک ہیں، جنھیں ذاتی طور پر جو ہوا اس کی تفصیل فراہم کی گئی، تمام دوست ممالک کو انڈیا کی سوچ، انڈیا کی تاریخ اور اس کے ساتھ ساتھ خدشات کہ انڈیا کے ماضی کو دیکھتے ہوئے اس کے کیا عزائم ہو سکتے ہیں، جیسا کہ ماضی میں پلوامہ ہوا تو 370 کو ختم کر دیا گیا اور مقبوضہ کشمیر کو یونین ٹیریٹری کا حصہ بنا دیا گیا کو سامنے رکھتے ہوئے حقائق بیان کیے۔ مزید پڑھیں: محسن نقوی کی حافظ نعیم الرحمان سے ملاقات: ’ انڈیا آگ سے کھیلنے کی کوشش کررہا ہے‘ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ یہ دو اڑھائی سال سے لگے ہوئے ہیں کبھی کہتے ہیں کہ حالات بدل گئے ہیں اور کبھی کچھ کہتے ہیں، سندھ طاس معاہدے میں لکھا ہے کہ جب تک دونوں ممالک کی مرضی شامل نہ ہو تو یہ نہ ہی ختم ہو سکتا ہے اور نہ ہی تبدیل ہو سکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہوسکتا ہے کہ سندھ طاس معاہدے کو ختم کرنے کے لیے یہ تمام ڈرامہ رچایا گیا ہو۔ انہوں نے واضح الفاظ میں کہا کہ پہلگام واقعہ میں پاکستان کا کوئی ہاتھ نہیں ہے اور ہم یہ بالکل اعتماد کے ساتھ ی کہہ رہے ہیں۔ وفاقی وزیرِ داخلہ نے کہا کہ میرے پاس لمبی فہرست ہے ، کچھ ممالک خود بات کرنے کے لیے رابطہ کر رہے ہیں اور کچھ کو ہم نے رابطہ کیا ہے، انہیں اعتماد میں لیا جارہاہے اور حقائق بتائے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قوم کو اپنے رابطوں کے بارے میں بھی آگاہ کر رہے ہیں، چین اور ترکیہ نے بڑا واضح مؤقف اختیار کیا ہے، اتوار کو چین کے وزیر خارجہ سے بات ہوئی، وہ بریکس کی میٹنگ کے لیے برازیل جا رہے تھے اور اس وقت قازقستان میں تھے، ان سے بڑی تفصیل سے بات ہوئی، خوشی ہے کہ انہوں نے دوست اور بھائی ہونے کے ناطے یقین دہانی کروائی کہ ہم آپ کے ساتھ ہیں۔ یہ بھی پڑھیں: پاک فوج نے انڈین جاسوس کواڈ کاپٹر مار گرایا، کس مشن پر تھا؟ اسحاق ڈار نے کہا کہ دنیا دیکھ رہی ہے کہ پاکستان کیا کر رہا ہے، ہم متحد ہیں اور یہ وقت کی ضرورت ہے، چین کے دفتر خارجہ نے اپنا مؤقف واضح کر دیاہے، ترکی کے وزیر خارجہ سے بات ہوئی تو وہ قطر جارہے تھے تو انہوں نے کہا کہ ہمیں بتائیں کہ ہم کیا کر سکتے ہیں ہم سب چیزیں دیکھ رہے ہیں۔ ہم نے فوری جو ری ایکشن دیا وہ جیسا کرو گے ویسا بھرو گے جیسا پہلا جواب دیا۔ نائب وزیرِاعظم نے کہا ہے کہ ہماری رپورٹس بتاتی ہیں کہ انڈیا کشیدگی کو ہوا دینے کے لیے کوششیں کر رہاہے، ہم پہل نہیں کریں گے لیکن اگر انڈیانے پہل کی تو جیسے کو تیسا نہیں بلکہ اینٹ کا جواب پتھر سے دیا جائے گا۔
حکومت کا نوجوانوں کو با اختیار بنانے کے لیے آئی ٹی سیکٹر میں 70 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری کرنے کا اعلان

وزیر اعظم شہباز شریف نے ڈیجیٹل فارن ڈائریکٹ انویسٹمنٹ میں 70کروڑ ڈالر کے تاریخی عزم کا اعلان کیا، جس کا مقصد پاکستان کے نوجوانوں کی صلاحیتوں کو کھولنا اور ملک کو عالمی ڈیجیٹل معیشت میں ایک رہنما کے طور پر کھڑا کرنا ہے۔ اسلام آباد میں دو روزہ ڈیجیٹل غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری فورم کے افتتاح کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے، وزیراعظم نے اس امید کا اظہار کیا کہ وعدہ کیا گیا سرمایہ کاری انفارمیشن ٹیکنالوجی اور مصنوعی ذہانت کے شعبوں میں پاکستان کی ترقی کو تیز کرے گی۔ انہوں نے بین الاقوامی سرمایہ کاروں کو ملک کے وسیع ٹیلنٹ پول اور ڈیجیٹل انفراسٹرکچر سے فائدہ اٹھانے کی دعوت دیتے ہوئے اعلان کیا کہ پاکستان آئی ٹی کے شعبے میں ایک اہم قوت کے طور پر ابھرے گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کے نوجوان اندرون اور بیرون ملک ڈیجیٹل اختراع میں غیر معمولی صلاحیتوں اور توانائی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے آئی ٹی پارکس، انکیوبیشن سینٹرز، اور ایک مضبوط تربیتی ماحولیاتی نظام کی تعمیر کے لیے حکومت کے عزم پر زور دیا۔ ایک اہم اقدم میں دو لاکھ نوجوان پاکستانیوں کو سالانہ مہارت کی تربیت فراہم کرنے کے لیے چینی ٹیکنالوجی کمپنی ہواوے کے ساتھ ایک نئی شراکت داری شامل ہے۔ اقتصادی کارکردگی کے وسیع تناظر میں، وزیراعظم نے اس بات کو اجاگر کیا کہ مارچ میں ترسیلات زر 4.1 بلین ڈالر کی تاریخی بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں، جو ملک کی سمت میں مضبوط بیرون ملک مصروفیت اور مالی اعتماد کی عکاسی کرتی ہے۔ وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی شازہ فاطمہ خواجہ نے اس شعبے میں ہونے والی حالیہ پیش رفت کا تفصیلی جائزہ لیا، جس میں رواں مالی سال کے پہلے نو مہینوں کے دوران آئی ٹی کی برآمدات میں 25 فیصد اضافہ بھی شامل ہے۔ اس نے ایک جامع قومی اے آئی پالیسی تیار کرنے کے لیے جاری کوششوں کا بھی انکشاف کیا اور جدید ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر کے ذریعے کیش لیس، جامع معیشت کی طرف حکومت کے دباؤ کو اجاگر کیا۔
پی ٹی آئی بھارت سے متعلق حکومتی فیصلوں کی حمایت کرتی ہے: بیرسٹر گوہر

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر کا کہنا ہے کہ اگر انہیں پارٹی کے بانی عمران خان سے ملنے کی اجازت دی جاتی تو وہ بھارت کے ساتھ بڑھتی ہوئی کشیدگی پر بات چیت کرتے جبکہ بھارت کے اقدامات کے جواب میں حکومت کے تمام فیصلوں کے لیے پی ٹی آئی کی مکمل حمایت کا اعادہ کرتے ہیں۔ اڈیالہ جیل کے قریب میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ عمران خان پہلے ہی اعلان کر چکے ہیں کہ پاکستان بھارت کی جانب سے کسی بھی جارحانہ اقدام کا فیصلہ کن جواب دینے سے دریغ نہیں کرے گا۔ انہوں نے بھارت کے اقدامات کے جواب میں پاکستان کی طرف سے کیے گئے تمام فیصلوں کے لیے پی ٹی آئی کی مکمل حمایت کی تصدیق کرتے ہوئے مزید کہا کہ بھارتی حکام کی جانب سے پاکستانی نیوز چینلز پر حالیہ پابندی نے بھارت کے سیکولرازم کی افسوس کو بے نقاب کر دیا ہے۔ بھارت کی میڈیا پر پابندی کی مذمت کرتے ہوئے گوہر نے کہا کہ بھارت بین الاقوامی سطح پر ایک غلط بیانیہ پیش کر رہا ہے۔ انہوں نے قومی سلامتی کونسل کے حالیہ بیان کے لیے پی ٹی آئی کی حمایت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا، ہندوستان کے لیے پاکستان کی فضائی حدود کو بند کرنا ایک جائز اور مضبوط اقدام ہے۔ بیرسٹر گوہر نے عمران خان سے ملاقاتیں روکنے پر بھی حکام کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسے عدالتی احکامات کی خلاف ورزی قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ بڑے اور واحد رکنی بنچوں کی طرف سے ہدایات موجود ہیں، پھر بھی کوئی عمل درآمد نہیں ہوا، انہوں نے کہا کہ ایسے نازک وقت میں مشاورت کو روکنا انتہائی نامناسب ہے، خاص طور پر جب ہم ہندوستان کے خلاف متحد ہونے کی بات کرتے ہیں۔
انڈیا نے اگر شرارت کی تو ایک کے بدلے دو کے تناسب سے جواب دیا جائے گا، محسن نقوی

وفاقی وزیرداخلہ و چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) محسن نقوی نے کہا ہے کہ اگر انڈیا نے شرارت کی تو ایک کے بدلے دو کے تناسب سے جواب دیا جائے گا۔ نجی نشریاتی ادارے ایکسپریس نیوز کے مطابق اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کے دوران وزیرداخلہ محسن نقوی سے سوال کیا گیا کہ انڈیا نے کوئی شرارت کی تو پاکستان کا ردعمل کیا ہوگا؟ جس پر انہوں نے کہا کہ انڈیا نے شرارت کی تو ایک کے بدلے 2 کے تناسب سے جواب دیا جائے گا۔ انڈیا میں ہونے والے آئی سی سی ویمنز ورلڈ کپ کے حوالے سے محسن نقوی کا کہنا تھا کہ پاکستانی ویمن کرکٹ ٹیم انڈیا نہیں جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ جعفر ایکسپریس حملے میں انڈیا کس طرح ملوث ہے، اس حوالے سے وزیرمملکت برائے داخلہ طلال چوہدری جلد میڈیا کو بتائیں گے۔ وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی کا کہنا تھا کہ پہلگام حملے کے پیچھے انڈیاکے بہت سے عزائم ہیں۔ مزید پڑھیں: پہلگام واقعہ کے بعد انڈین فوج میں ’بغاوت‘۔ تلخ کلامی پرفائرنگ، 5 سکھ سپاہی ہلاک دوسری جانب پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے پریس کانفرنس کے دوران ثبوت پیش کیے اور بتایا کہ انڈیا پاکستان میں دہشتگردی کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انڈیا معصوم شہریوں اور فوج پر حملوں کے لیے دہشتگردوں کو بارودی مواد فراہم کررہا ہے۔ جہلم بس اسٹینڈ پر اڑھائی کلو کا نم برآمد ہوا۔ دہشتگردوں کے ہینڈلرز کا نام سکھویندر ہے، جو کہ انڈین فوج میں صوبیدار ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہینڈلرز کی واٹس ایپ چیٹ بھی پکڑی گئی، موبائل ڈیٹا کا فرانزک جاری ہے۔ انڈین ساختہ ڈرون بھی پکڑا گیا اور دس لاکھ روپے بھی برآمد ہوئے۔ مقبوضہ کشمیر کے علاقے نوشہرہ سے میجر سندیپ یہ سب کچھ کررہا تھا۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ میجر سندیپ ورما نے کال میں اعتراف کیا کہ ہم بلوچستان سے لاہور تک دہشتگردی کررہے ہیں۔ میجر سندیپ ورما کا کہنا تھا پیسوں کے عوض دہشتگرد کارروائیاں سالوں پر محیط ہوں گی، زیادہ سے زیادہ پاکستانی شہریوں کو ہلاک کرنا ہمارا ہدف ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوٹلی میں بم کی برآمدگی پر انڈین میڈیا نے مقبوضہ کشمیر میں 5 بم برآمد ہونےکا جھوٹا پروپیگنڈا کیا۔ 22اپریل 2025 کو سکھویندر نے ندالہ کے قریب آئی ای ڈی کی ڈیلیوری کی، 23 اپریل کو سکھویندر نے دہشت گردکو بس اسٹینڈ پر بم حملےکا ٹاسک دیا۔
اسلامی جمعیت طلبہ کا کل امریکی سفارتخانے کی طرف غزہ مارچ کرنے کا اعلان

ناظم صوبہ اسلامی جمعیت طلبہ پنجاب برادر احمد عبداللہ نے اعلان کیا ہے کہ کل طلبہ امریکی سفارتخانے کی طرف مارچ کریں گے، اگر انتظامیہ کی طرف سے کسی قسم کی کوئی رکاورٹ ڈالی گئی تو اس کی ذمہ دار انتظامیہ خود ہو گی۔ ناظم صوبہ اسلامی جمعیت طلبہ پنجاب برادر احمد عبداللہ نے ناظم اسلام آباد برادر مصعب روحان ددیگر کے ہمراہ 30 اپریل کو امریکی سفارتخانے کی جانب ہونے والے طلبہ غزہ مارچ کے حوالے سے ڈی چوک اسلام آبادمیں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پورے ملک سے لاکھوں طلبہ غزہ مارچ میں شریک ہوں گے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اسرائیل کی مذمت کے بجائے مز احمت کرتے ہوئے حماس کی مدد کرے ،غزہ میں اسرائیلی مظالم کے خلاف پاکستان سمیت 56اسلامی ممالک کے سول و فوجی سربراہاں خاموش ہیں ،اسرائیل اور امریکہ کی غلامی کی وجہ سے غزہ کے مظالم کی مذمت بھی نہیں کرتے ہیں۔ برادر احمد عبداللہ نے کہاکہ غزہ میں ڈیڑھ سال سے بربریت جاری ہے ہزاروں لوگوں کو شہید کیا گیا ہے ۔ دنیا میں انسانی حقوق کے علمبردار تھے وہ بھی خاموش ہیں امریکہ اس نسل کشی کی حمایت کررہاہے اوراسرائیل کی عسکری ،سیاسی اورسفارتی مدد دے رہاہے۔ ناظم صوبہ پنجاب نے کہا کہ امریکہ بھی اس نسل کشی میں برابر کا شریک ہے،صہیونی نے ہمیشہ مسلمانوں اور انسانیت کا قتل عام کیا ہے ، اسرائیل مظالم کے خلاف پوری دنیا میں احتجاج ہورہے ہیں ،مسلم ممالک کو چاہیے کہ وہ اسرائیل کے خلاف سفارتی محاز پر جنگ شروع کریں اور حماس کی مدد کریں ۔ واضح رہے کہ اسلامی جمعیت طلبہ نے پورے پاکستان میں صوبائی درالحکومتوں سمیت مختلف شہروں میں احتجاج ریکارڈ کرایا ہے۔
پی ایس ایل 10: کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی ملتان سلطانز کو 10 وکٹوں سے عبرتناک شکست

پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے 10ویں ایڈیشن کا 18واں میچ آج کوئٹہ گلیڈی ایٹرز اور ملتان سلطانز کے مابین قذافی اسٹیڈیم لاہور میں کھیلا گیا، جس میں گلیڈی ایٹرز نے ملتان سلطانز کو 10 وکٹوں سے عبرتناک شکست دے دی۔ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کرتے ہوئے ملتان سلطانز کو بلے بازی کی دعوت دی۔ سلطانز کی جانب سے اوپننگ کے لیے کپتان محمد رضوان اور یاسر خان آئے، مگر یاسر خان زیادہ دیر ٹہر نہ سکے اور محض 5 رنز بناکر چلتے بنے۔ واضح رہے کہ پی ایس ایل کے پوائنٹس ٹیبل پر اس وقت کوئٹہ گلیڈی ایٹرز 6 پوائنٹس کے ساتھ تیسرے، جب کہ ملتان سلطانز 2 پوائنٹس کے ساتھ آخری نمبر پر ہے۔
انڈیا:کرکٹ میچ کے دوران ‘پاکستان زندہ باد’ کا نعرہ لگانے پر ایک فرد قتل

کرناٹک کے ساحلی شہر منگلورو میں ایک مقامی کرکٹ میچ کے دوران مبینہ طور پر “پاکستان زندہ باد” کے نعرے لگانے پر ایک شخص کو ہجوم نے پیٹ پیٹ کر مار ڈالا۔ نجی نشریاتی ادارے ایکسپریس نیوز کے مطابق کرناٹک کے وزیر داخلہ جی پرمیشورا نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ متاثرہ شخص کی فوری موت نہیں ہوئی لیکن بعد میں اس نے اسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ دیا۔ پرمیشورا نے پریس ٹرسٹ آف انڈیا (پی ٹی آئی) کو بتایا کہ موب لنچنگ کے ایک واقعے کی اطلاع ملی ہے جس میں ایک نامعلوم شخص شامل ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مجھے اطلاع ملی تھی کہ ایسی اطلاعات ہیں کہ وہ ایک مقامی کرکٹ میچ کے دوران ‘پاکستان زندہ باد’ کا نعرہ لگا رہا تھا، جس کی وجہ سے کچھ لوگوں نے اسے مارا پیٹا، وہ موقع پر ہی ہلاک نہیں ہوا لیکن بعد میں انتقال کر گیا،انہوں نے مزید کہا مجھے ابھی تک مکمل رپورٹ موصول نہیں ہوئی۔ پولیس نے بتایا کہ حملے کے سلسلے میں 10 سے زائد افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ واقعے کی مکمل وجوہات جاننے کے لیے مزید تحقیقات جاری ہیں۔ حکام نے خطے میں کشیدگی بڑھنے کے خدشے کے پیش نظر پرسکون رہنے کی اپیل کی ہے
پہلگام فالس فلیگ:پاک فوج نے ایک ہی دن میں دو انڈین کواڈ کواپٹر مار گرائے

پاک فوج نے لائن آف کنٹرول پر ایک ہی روز میں انڈین فوج کے دوکواڈ کواپٹر مار گرائے۔ نجی نشریاتی ادارے جیو نیوز کے سیکیورٹی ذرائع کے مطابق پاک فوج نے لائن آف کنٹرول کے ستوال سیکٹر پر انڈین فوج کا ایک اور کواڈ کاپٹر مار گرایا، مار گرایا جانے والا کواڈ کاپٹر پھنتوم -4ماڈل کا تھا اور یہ کواڈ کاپٹر پاکستانی علاقے میں جاسوسی کر رہا تھا۔ سیکیورٹی ذرائع نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ پاک فوج ہر قسم کی جارحیت کا بھرپور اور مؤثر جواب دینے کے لیے ہمہ وقت تیار ہے، اور دشمن کی کسی بھی کوشش کو ناکام بنانے میں کوئی کسر نہیں رکھی جائے گی۔ اس سے قبل آج دن کوپاک فوج نے انڈین پانچ آسام رجمنٹ کا ایک اور کواڈ کا پٹر بھمبر کے علاقے مناور سیکٹر میں مار گرایا تھا ۔ دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ انڈین فوج کی جانب سے غیر ذمہ دارانہ ایکشنز حالات میں مزید کشیدگی کا باعث بن رہے ہیں، یہ واقعہ پاک فوج کی پیشہ ورانہ مہارت، دفاعی تیاری اور چوکسی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ دفاعی ماہرین کے مطابق دشمن کی طرف سے اس طرح کی حرکتیں خطے کے امن کو سبوتاژ کرنے کی دانستہ کوششیں ہیں جبکہ پاک فوج ہر قسم کی جارحیت کا منہ توڑ اور مؤثر جواب دینے کے لیے ہمہ وقت تیار ہے۔
روس نے یوکرین کی جانب سے جنگ بندی میں 30 دن کی توسیع کی تجویز مسترد کر دی

روس نے یوکرین کی تجویز مسترد کر دی ہے جس میں روسی صدر ولادیمیر پوتن کی یکطرفہ تین روزہ جنگ بندی کو 30 دن تک بڑھانے کی اپیل کی گئی تھی۔ عالمی نشریاتی ادارے الجزیرہ کے مطابق کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے تصدیق کی کہ ماسکو نے یوکرینی صدر وولودیمیر زیلنسکی کی اس پیشکش کو دیکھا ہے، جس میں پوتن کی مئی کے آغاز میں دی گئی مختصر جنگ بندی میں توسیع کی بات کی گئی تھی۔ تاہم دمتری پیسکوف کا کہنا تھا کہ کئی سوالات کی وضاحت کے بغیر طویل المدتی جنگ بندی میں داخل ہونا مشکل ہوگا۔ زیلنسکی نے پوتن کی اس یکطرفہ جنگ بندی کو چالاکی اور دھوکہ دہی کی کوشش قرار دیا ، جو 8 سے 10 مئی تک جاری رہے گی اور نازی جرمنی پر فتح کی 80ویں سالگرہ کی تقریبات کے ساتھ مطابقت رکھتی ہے ۔ یوکرینی صدر نے یہ بھی سوال اٹھایا کہ ماسکو 30 دن کی فوری جنگ بندی کی تجویز پر رضامند کیوں نہیں ہو رہا۔ پیسکوف نے زیلنسکی کے بیان کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ پوتن کے تین روزہ جنگ بندی کے فیصلےپر یوکرین کی جانب سے براہِ راست جواب نہ دینا خود ایک چالاکی ہے۔ یہ تمام بیان بازی ایک ایسے وقت میں ہو رہی ہے جب وائٹ ہاؤس کی جانب سے جنگ کے خاتمے کے لیے کسی معاہدے پر پہنچنے کی بڑھتی ہوئی دباؤ ڈالا جا رہا ہے۔ اتوار کے روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پوتن سے مطالبہ کیا کہ وہ فائرنگ بند کریں اور ایک معاہدے پر دستخط کریں۔ اس سے قبل ٹرمپ نے خدشہ ظاہر کیا تھا کہ پوتن ان کے ساتھ صرف وقت گزاری کر رہے ہیں۔ گزشتہ ماہ روس نے امریکہ کی جانب سے 30 دن کی جنگ بندی کی تجویز کو یہ کہہ کر روک دیا تھا کہ اس کے لیے کئی شرائط لازم ہیں، جن میں شامل تھا کہ یوکرین اس وقفے کو اپنی افواج کو منظم کرنے یا دوبارہ اسلحہ حاصل کرنے کے لیے استعمال نہ کرےاور مغربی ممالک کی جانب سے اسلحے کی فراہمی بند کی جائے۔ روس نے ان شرائط کے بدلے میں کوئی رعایت دینے کی پیشکش نہیں کی۔ یوکرین نے امریکی تجویز کو قبول کر لیا ہے۔ زیلنسکی نے پیر کی رات کہا کہ جنگ بندی فوری، مکمل اور غیر مشروط ہونی چاہیے ،کم از کم 30 دن کے لیے، تاکہ اسے محفوظ اور قابلِ اعتماد بنایا جا سکے۔
پہلگام واقعے پر انڈیا نے ماضی جیسے ثبوت دییے بغیر پاکستان پر الزام لگایا، امریکی اخبار

پہلگام میں سیاحوں کی ہلاکت کے واقعے کو ایک ہفتہ سے زائد گزرنے کے بعد شائع کی گئی رپورٹ میں امریکی اخبار کا کہنا ہے کہ انڈیا نے ماضی کے واقعات کی طرح ثبوت فراہم نہیں کیے بلکہ مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں ہونے والے واقعہ میں پاکستان کے ملوث ہونے کا الزام لگایا ہے۔ عالمی خبررساں ادارے نیویارک ٹائمز نےسفارتی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ انڈین حکومت کی بریفنگز میں پاکستان کا نام لیے بغیر اس پر دہشت گردوں کی پشت پناہی کے الزامات دہرائے جا رہے ہیں۔ نریندر مودی نے اپنی حالیہ تقریر میں کہا کہ دہشت گردوں کے محفوظ ٹھکانوں کو ختم کر دیا جائے گا اور سخت سزا دی جائے گی۔ نیویارک ٹائمز کی رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ انڈین حکام کے مطابق دونوں ممالک کی افواج کے درمیان لائن آف کنٹرول پر پچھلے چند دنوں میں وقفے وقفے سے فائرنگ کا تبادلہ ہوتا رہا ہے۔ ایک انڈین اہلکار نے بتایا کہ گزشتہ تین راتوں میں مسلسل فائرنگ کا تبادلہ ہوا، جب کہ دوسرے اہلکار نے کہا کہ یہ تبادلہ دو بار ہو چکا ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں انڈین سیکیورٹی فورسز نے بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن شروع کر دیا ہے اور سیکڑوں افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے، جب کہ حملے کے ذمہ داروں کی تلاش جاری ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ انڈیا نے پاکستان کے خلاف اقتصادی دباؤ بڑھانے کے لیے دریاؤں کے پانی کے بہاؤ کو روکنے کا اعلان بھی کیا ہے، جس پر پاکستان کے زرعی نظام کا بڑا انحصار ہے، ساتھ ہی پاکستانی سفارتی مشن کے کچھ ارکان اور انڈیا میں موجود پاکستانی شہریوں کو فوری طور پر ملک چھوڑنے کے احکامات بھی جاری کر دیے گئے۔ نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق پاکستانی حکومت نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کا حملے سے کوئی تعلق نہیں۔ پاکستان نے جواب میں انڈیا کے ساتھ متعدد دو طرفہ معاہدے معطل کرنے کا اعلان کیا جن میں لائن آف کنٹرول پر جنگ بندی معاہدہ بھی شامل ہے۔ رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ پہلگام حملے کے بعد سےانڈیا میں مسلمانوں خاص طور پر کشمیری طلبہ کے خلاف نفرت میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ ملک کے مختلف شہروں میں کشمیری طلبہ کو ہراسانی اور تشدد کا سامنا کرنا پڑا ہے، جس کے باعث کئی طلبہ اپنے گھروں کو واپس جانے پر مجبور ہو گئے ہیں۔ رپورٹ میں واضح کیا گیا کہ انڈیا کی جانب سے تاحال کسی مخصوص گروہ کو حملے کا ذمے دار نہیں ٹھہرایا گیا اور نہ ہی پاکستان کے ملوث ہونے کے ٹھوس شواہد پیش کیے ہیں۔ انڈین حکام کا کہنا ہے کہ تحقیقات جاری ہیں اور انہوں نے سفارتی بریفنگز میں ماضی میں پاکستان کی جانب سے دہشت گرد گروہوں کی حمایت کے حوالوں کے ساتھ ساتھ تکنیکی انٹیلیجنس، بشمول چہرے کی شناخت کے کچھ شواہد کا ذکر کیا۔ نیویارک ٹائمز کی رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ بین الاقوامی تجزیہ کاروں کے مطابق انڈیا یا تو مزید شواہد اکٹھے کرنے کے عمل میں مصروف ہے یا پھر موجودہ عالمی حالات میں اپنے اقدامات کو جواز دینے کی ضرورت محسوس نہیں کر رہا۔ دنیا کی بڑی طاقتیں جیسے امریکہ، ایران اور سعودی عرب نے دونوں ممالک پر تحمل کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کی ہے۔ ایران نے ثالثی کی پیشکش بھی کی ہے، جبکہ اقوام متحدہ اور یورپی یونین نے بھی تشویش کا اظہار کیا ہے۔ امریکہ اور دیگر بڑی طاقتیں دیگر عالمی بحرانوں میں الجھی ہوئی ہیں جس کے باعث انڈیا کو کسی بڑے بین الاقوامی دباؤ کا سامنا نہیں ہے۔ رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے انڈیا کی دہشت گردی کے خلاف جدوجہد کی بھرپور حمایت کی ہے، تاہم جنوبی ایشیا ان کی خارجہ پالیسی میں زیادہ ترجیح نہیں رکھتا جو کہ 3 ماہ گزرنے کے باوجود انڈیا میں امریکی سفیر کی عدم تعیناتی سے صاف ظاہر ہوتا ہے۔ نیویارک ٹائمز سے بات کرتے ہوئے تجزیہ کار ڈینیئل مارکی نے بتایا کہ موجودہ امریکی رویہ 2019 میں پلوامہ حملے کے بعد کی صورتحال سے مماثل ہے، جب انڈین فضائی حملے کے بعد امریکہ نے انڈیا پر تحمل کا دباؤ بڑھایا تھا۔ اس وقت انڈین طیارہ مار گرائے جانے اور پائلٹ کی گرفتاری کے بعد پاکستان نے موثر جواب دیا تھا۔ تجزیہ کاروں کے بقول اب کی بار انڈیا “کچھ بڑی” کارروائی کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ پاکستانی حکومت نے بھی انڈیا کی کسی بھی کارروائی کا بھرپور جواب دینے کا عزم ظاہر کیا ہے۔ نیویارک ٹائمز کی رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ موجودہ حملے میں ذمہ داری کے حوالے سے صورتحال مبہم ہے۔ ایک غیر معروف گروپ ‘ریزیسٹنس فرنٹ’ نے حملے کی ذمہ داری قبول کرنے کا دعویٰ کیا، جسےانڈین حکام لشکرِ طیبہ سے منسلک قرار دے رہے ہیں۔ سفارتی برادری میں یہ سوال بھی اٹھ رہا ہے کہ کیا ماضی کے ریکارڈ کی بنیاد پر ایک جوہری ہتھیاروں سے لیس ہمسائے کے ساتھ جنگ چھیڑ دینا دانشمندی ہو گی؟ انڈیا کے سابق قومی سلامتی مشیر شیو شنکر مینن نے نیویارک ٹائمز کو بتایا کہ مودی حکومت کے پاس عسکری جواب دینے کے سوا کوئی چارہ نہیں کیونکہ 2016 اور 2019 میں بھی ایسے حملوں کے بعد فوجی کارروائی کی جا چکی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک ‘منظم دشمنی’ کی حالت میں خود کو محفوظ سمجھتے ہیں اور کشیدگی بڑے پیمانے پر پھیلنے کا امکان کم ہے۔ یاد رہے کہ دی ریزیسٹنس فرنٹ نے حملے کی ذمہ داری قبول کرنے کے بعد اعلان کیا ہے کہ ان کا سوشل میڈیا اکاؤنٹ ہیک کیا گیا تھا اور یہ حملہ انہوں نے نہیں کیا۔