چین میں سیاحوں کی کشتی الٹنے سے 3 افراد جاں بحق، 60 شدید زخمی

China 1

اتوار کے روز جنوب مغربی چین میں سیاحوں کو لے جانے والی دو کشتیاں الٹنے سے تین افراد جاں بحق اور 60 دیگر کو ہسپتال میں داخل کرایا گیا۔ ژنہوا خبر رساں ایجنسی نے مقامی حکام کے حوالے سے بتایا کہ تقریباً 70 افراد اس وقت پانی میں گرگئے جب دو مسافر کشتیاں  ایک دریا میں الٹ گئیں، امدادی کارکن  شام تک ابھی بھی لاپتہ 14 افراد کی تلاش میں مصروف تھے۔ ژنہوا کے مطابق چین کے رہنما شی جن پنگ نے تلاش اور بچاؤ کے کاموں اور زخمیوں کے علاج میں ہر ممکن کوششوں پر زور دیا۔ اتوار کا واقعہ وسطی چین میں ایک کشتی کے تصادم میں گیارہ افراد کی ہلاکت کے دو ماہ بعد پیش آیا ہے۔ صوبہ ہنان میں یہ تصادم اس وقت ہوا جب ایک مسافر کشتی ایک صنعتی جہاز سے ٹکرا گئی جس کے نتیجے میں 19 افراد سوار تھے۔  چین کے صدر شی جن پنگ نے اتوار کے روز جنوب مغربی چین کے صوبہ گوئژو میں دو کشتیاں الٹنے کے بعد پانی میں گرنے والوں کی تلاش اور زخمیوں کے علاج کے لیے ہر ممکن کوشش پر زور دیا

مائیکروسافٹ کا اسکائپ کو باضابطہ طور پر بند کرنے کا اعلان، صارفین کو ‘ٹیمز’ پر منتقل ہونے کی ہدایت

Skype closed

مائیکروسافٹ نے اعلان کیا ہے کہ وہ اپنی مشہور ویڈیو کالنگ ایپلیکیشن ‘اسکائپ’ کو 5 مئی 2025 کو باضابطہ طور پر بند کر رہا ہے، جس کے ساتھ ہی انٹرنیٹ کی ابتدائی دنیا کا ایک اہم باب اختتام پذیر ہو جائے گا۔ کمپنی نے صارفین کو مشورہ دیا ہے کہ وہ ‘مایکروسافٹ ٹیمز (فری)’ پر منتقل ہو جائیں، جو اب اس کی مرکزی کمیونیکیشن اور تعاون کی پلیٹ فارم کے طور پر کام کر رہا ہے۔ مایکروسافٹ نے اپنے بلاگ میں لکھاکہ “ہم اپنی مفت صارف کمیونیکیشن خدمات کو بہتر بنانے کے لیے اسکائپ کو بند کر رہے ہیں تاکہ صارفین کی ضروریات کے مطابق بہتر انداز میں ڈھال سکیں۔ اب ہماری توجہ مائیکروسافٹ ٹیمز (فری) پر مرکوز ہے، جو جدید دور کا مواصلاتی مرکز ہے۔” مزید پڑھیں: ہفتے میں صرف دو دن کام، ایسا کہاں ہوگا؟ اسکائپ بند کیوں ہو رہا ہے؟ 2003 میں متعارف ہونے والا اسکائپ ویڈیو کالنگ کا ایک بڑا نام تھا، مگر وقت کے ساتھ ساتھ دیگر جدید پلیٹ فارمز اور کارپوریٹ ٹولز کی مقبولیت نے اس کی اہمیت کم کر دی۔ مائیکروسافٹ نے اب اپنی توجہ مکمل طور پر ‘ٹیمز’ پر مرکوز کر دی ہے، جو اس کے دیگر سافٹ ویئرز کے ساتھ بہتر طور پر مربوط ہے۔ ٹیمز پر منتقلی کا عمل:- ٹیمز پر منتقلی کا عمل اسکائپ 5 مئی 2025 تک کام کرتا رہے گا۔ کمپنی کی جانب سے صارفین کو ‘ٹیمز’ پر منتقل ہونے کی ترغیب دی جا رہی ہے۔ یہ بھی پڑھیں: الیکٹرک گاڑیوں کا فروغ، حب پاور کمپنی ملک بھر میں چارجنگ پوائنٹس قائم کرے گی کمپنی نے یقین دہانی کرائی ہے کہ تمام چیٹ ہسٹری اور رابطہ نمبرز ٹیمز میں خودکار طور پر منتقل ہو جائیں گے اور اسکائپ کی لاگ ان تفصیلات ٹیمز میں استعمال کی جا سکیں گی۔ ادائیگی کرنے والے صارفین کے لیے ہدایات:- ادائیگی کرنے والے صارفین کے لیے ہدایات نئی اسکائپ کریڈٹ اور سبسکرپشنز کی فروخت روک دی گئی ہے، مگر موجودہ صارفین اپنی موجودہ سروس اس کے اختتام تک استعمال کر سکتے ہیں۔ ‘اسکائپ نمبرز’ کی مدت ختم ہونے تک کارآمد رہیں گے اور انھیں دوسرے نیٹ ورکس پر منتقل بھی کیا جا سکتا ہے۔ منتقلی کا طریقہ:- اسکائپ کے صارفین کو ٹیمز پر جانے کے لیے صرف اپنی موجودہ لاگ ان معلومات سے سائن ان کرنا ہو گا۔ ٹیمز پر پرانی چیٹس، کانٹیکٹس، ون آن ون اور گروپ کالنگ، فائل شیئرنگ کے ساتھ اضافی سہولیات جیسے کیلنڈر اور کمیونٹی چینلز بھی دستیاب ہوں گے۔ لازمی پڑھیں: ’جاسوسی ہو رہی ہے‘، برطانیہ کی صارفین کو چینی الیکٹرک گاڑیوں میں موبائل فون چارج نہ کرنے کی ہدایت ایک دور کا اختتام:- اسکائپ کی بندش کے ساتھ مائیکروسافٹ نے واضح پیغام دے دیا ہے کہ کمپنی کی مستقبل کی کمیونیکیشن حکمتِ عملی اب ‘ٹیمز’ کے گرد گھومتی ہے۔ اسکائپ کی شکل میں شروع ہونے والا ویڈیو کالنگ کا انقلاب اب ایک نئے دور میں داخل ہو چکا ہے۔

پہلگام واقعے میں پاکستان کے ملوث ہونے کے انڈین دعوے پر مغرب تاحال قائل نہیں، امریکی تجزیہ کار

Daniel s markey

جنوبی ایشیا پر گہری نظر رکھنے والے امریکی ماہر اور معروف مصنف ڈینیئل مارکی نے پہلگام واقعے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پہلگام واقعے میں مغربی ممالک تاحال پاکستان کے ملوث ہونے کے حوالے سے قائل نہیں ہوئے، یہی وجہ ہے کہ کسی نے پاکستان کے خلاف کھل کر بیان نہیں دیا۔ انڈین صحافی کرن تھاپر کو دیے گئے انٹرویو میں ڈینیئل مارکی نے امریکی اور مغربی نقطہ نظر کو نہایت منطقی اور متوازن انداز میں پیش کرتے ہوئے کہا کہ 2019 کے بالا کوٹ واقعے میں انڈیا کا یہ تاثر کہ وہ جیت گیا، درست نہیں تھا کیونکہ پاکستان نے مؤثر انداز میں جواب دے کر واضح کر دیا تھا کہ وہ جوابی کارروائی کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے۔ مارکی کا کہنا تھا کہ اگر انڈیا اس بار پاکستان پر حملہ کرے گا تو اسے پہلے سے بھی زیادہ سخت ردعمل کا سامنا کرنا پڑے گا۔ انہوں نے واضح کیا کہ پہلگام واقعے میں مغربی ممالک تاحال پاکستان کے ملوث ہونے کے حوالے سے قائل نہیں ہوئے، یہی وجہ ہے کہ کسی نے پاکستان کے خلاف کھل کر بیان نہیں دیا۔ امریکی تجزیہ کار نے کہا کہ انڈیا کو اگر پاکستان کے خلاف اپنے الزامات کو ثابت کرنا ہے تو اسے ناقابلِ تردید شواہد پیش کرنا ہوں گے۔ انہوں نے اس بات کا بھی عندیہ دیا کہ ابتدائی مراحل میں چین اس تنازعے سے دور رہے گا، لیکن اگر انڈیا نے پاکستان کی خودمختاری کو خطرے میں ڈالا تو چین خاموش نہیں بیٹھے گا۔ سندھ طاس معاہدے کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے مارکی نے کہا کہ انڈیا کے ارادے سنجیدہ نہیں لگتے کیونکہ اس کے پاس اس معاہدے کو ترک کرنے کی عملی صلاحیت موجود نہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ انڈیا خود چین کا زیریں دریا ہے اور اگر اس نے سندھ طاس معاہدے کو خیرباد کہا تو اسے خطے میں ماحولیاتی اور سیاسی خطرات کا سامنا کرنا پڑے گا۔ انڈیا اور پاکستان کے درمیان محدود جنگ کی صورت میں دونوں ممالک ایک دوسرے کے مدِمقابل ہیں اور انڈیا کو کسی قسم کی واضح برتری حاصل نہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان بھی بظاہر شملہ معاہدے کو نقصان پہنچانے میں سنجیدہ نہیں دکھائی دیتا۔

برطانیہ جانے والوں میں پاکستانی سرفہرست، مزید کتنی درخواستیں زیرالتوا ہیں؟

England1

برطانیہ میں پناہ کی درخواستوں میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے اور 2024 میں ایک لاکھ آٹھ ہزار درخواستیں دائر کی گئیں، جو اب تک سب سے زیادہ ریکارڈ کی گئی ہیں  اور پاکستانی اس میں سہرفرست ہیں۔ پاکستان سے 10,542 افراد نے درخواست دی، اس کے بعد افغانستان 8,508، ایران 8,099، بنگلہ دیش 7,225 اور شام 6,680رہے۔ یہ پانچ ممالک مجموعی طور پر گزشتہ سال کی تمام پناہ کی درخواستوں کا 38 فیصد بنتے ہیں۔ تاہم ناقدین کا کہنا ہے کہ ان خوشحال مغربی ممالک سے تعلق رکھنے والے افراد کی جانب سے دی جانے والی پناہ کی درخواستیں اس بات کا ثبوت ہیں کہ برطانیہ ایک نرم ہدف بن چکا ہے۔ 2024 میں، امریکہ سے 99، اٹلی سے 22، پرتگال سے 20، فرانس سے 17 اور آسٹریلیا سے 10 افراد نے برطانیہ میں پناہ کی درخواست دی۔ علاوہ ازیں، تیل سے مالا مال ریاستوں جیسے کویت (1,936)، بحرین (203) اور سعودی عرب (202) کے شہریوں نے بھی درخواستیں دیں۔ سیاحتی جنت سمجھے جانے والے کیریبیئن ممالک، جیسے ٹرینیڈاڈ و ٹوباگو (444)، سینٹ ونسنٹ اینڈ گریناڈائنز (102) اور اینٹیگوا و باربودا (16) سے بھی درخواستیں موصول ہوئیں۔ برطانوی ہوم آفس کے مطابق، پناہ کے اہل ہونے کے لیے ضروری ہے کہ درخواست دہندہ اپنے ملک کو کسی ظلم و ستم یا خطرے کے باعث چھوڑ چکا ہو اور واپسی سے قاصر ہو۔ ہوم آفس ایسے افراد کی بنیادی شہریت یا ترجیحی شہریت کو مدنظر رکھتا ہے۔ اگر شہریت پر اختلاف ہو تو وہی شہریت درج کی جاتی ہے جو حکام کو درست معلوم ہو۔ پناہ گزین کا درجہ یا انسانی ہمدردی کی بنیاد پر تحفظ حاصل ہونے کے بعد ہی کسی فرد کو برطانیہ میں کام، تعلیم اور یونیورسل کریڈٹ جیسے فوائد حاصل کرنے کی اجازت ملتی ہے۔ 2024 میں امریکہ سے کی گئی ابتدائی درخواستوں میں سے 13 منظور ہوئیں اور 45 مسترد کر دی گئیں، یعنی منظوری کی شرح صرف 22 فیصد رہی۔ ان میں سے چار کو انسانی تحفظ کا درجہ اور نو کو پناہ گزین کا درجہ دیا گیا۔ اعداد و شمار کے مطابق، 2024 میں پناہ کی درخواست دینے والوں میں تین چوتھائی مرد تھے، اور ان میں دو تہائی کی عمر 30 سال سے کم تھی۔ صرف چار فیصد افراد 50 سال سے زائد عمر کے تھے۔

پہلگام واقعے پر پاکستان کے مؤقف کو پوری دنیا نے سراہا ہے، وفاقی وزیرِاطلاعات

Atta tarrar

وفاقی وزیرِاطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ پہلگام واقعے پر پاکستان کے مؤقف کو دنیا نے سراہا ہے، جب کہ انڈیا کے مؤقف کو دنیا میں پزیرائی نہیں ملی۔ نجی نشریاتی ادارے سے گفتگوکرتے ہوئے وزیرِاطلاعات کا کہنا تھا کہ پہلگام واقعے سے پاکستان کا کوئی تعلق نہیں، 2019 میں انڈیا کے 2 جہاز گرائے اور پائلٹ کو چائے پلا کر واپس بھیجا تھا۔ انڈیا نے پھر کوئی مہم جوئی کی تو اس کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔ عطا تارڑ نے کہا ہے کہ موجودہ صورتِ حال میں ہم سب متحد ہیں۔ وزیرِاعظم نے پہلگام واقعے کی غیر جانبدارانہ اور شفاف عالمی تحقیقات میں تعاون کی پیشکش کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیرِاعظم شہباز شریف نے مختلف ملکوں کے سربراہان سے بات چیت کی ہے، دنیا نے پاکستان کے مؤقف کو سراہا ہے، جب کہ انڈیا کے مؤقف کو دنیا میں پزیرائی نہیں ملی۔ مزید پڑھیں: پاکستان کا اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل سے رجوع، انڈین جارحیت پر فوری اجلاس بلانے کی ہدایت وفاقی وزیرِاطلاعات کا مزید کہنا تھا کہ دنیا نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے کردار کو تسلیم کیا ہے۔

روس یوکرین میں جاری جنگ کو ختم کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، صدر پیوٹن

Putin

روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کا کہنا ہے کہ روس کے پاس یوکرین میں جاری جنگ کو اس کے منطقی انجام تک پہنچانے کی مکمل طاقت اور وسائل موجود ہیں، اگرچہ وہ اس بات کی امید رکھتے ہیں کہ جوہری ہتھیار استعمال کرنے کی نوبت نہ آئے۔پیوٹن نے فروری 2022 میں ہزاروں روسی فوجیوں کو یوکرین میں داخل ہونے کا حکم دیا تھا، جس سے یورپ کی سب سے بڑی زمینی جنگ شروع ہوئی، جو دوسری عالمی جنگ کے بعد کا سب سے بڑا تنازعہ ہے، اور ماسکو و مغرب کے درمیان سرد جنگ کے بعد کی سب سے بڑی کشیدگی ہے۔ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بارہا یہ کہہ چکے ہیں کہ وہ اس “خونریزی” کو ختم کرنا چاہتے ہیں، جسے ان کی انتظامیہ امریکہ اور روس کے درمیان ایک نیابتی جنگ قرار دیتی ہے۔روس کے ریاستی ٹیلی ویژن کی ایک فلم میں، جو پیوٹن کے پچیس سالہ اقتدار کے بارے میں ہے اور جس کا عنوان ہے “روس، کریملن، پیوٹن: 25 سال“، پیوٹن سے یوکرین جنگ کے نتیجے میں جوہری تصادم کے خطرے کے بارے میں سوال کیا گیا۔پیوٹن نے کہا کہ وہ چاہتے تھے کہ ہم کو اشتعال دلا کر غلطیاں کروائیں، انہوں نے یہ بات 19ویں صدی کے ایک قدامت پسند زار الیگزینڈر سوم کی تصویر کے سامنے بیٹھ کر کہی، جو اختلاف رائے کو کچلنے کے لیے جانے جاتے ہیں۔“ان ہتھیاروں کو استعمال کرنے کی اب تک ضرورت نہیں پڑی… اور امید ہے کہ کبھی پڑے گی بھی نہیں۔”انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے پاس اتنی طاقت اور وسائل ہیں کہ جو کام 2022 میں شروع کیا گیا، اسے روس کے مطلوبہ نتائج کے ساتھ منطقی انجام تک پہنچایا جا سکے۔ ٹرمپ حالیہ ہفتوں میں بارہا اس بات پر اپنی مایوسی کا اظہار کر چکے ہیں کہ ماسکو اور کیف اب تک جنگ کے خاتمے پر کسی معاہدے تک نہیں پہنچ سکے۔ تاہم کریملن کا کہنا ہے کہ یہ تنازعہ اتنا پیچیدہ ہے کہ واشنگٹن کی توقعات کے مطابق تیز پیش رفت ممکن نہیں۔سابق امریکی صدر جو بائیڈن، مغربی یورپی رہنما اور یوکرین اس جنگ کو ایک نوآبادیاتی طرز کا قبضہ قرار دیتے ہیں اور انہوں نے روسی افواج کو شکست دینے کا عزم ظاہر کیا ہے، جو اس وقت یوکرین کے تقریباً پانچویں حصے پر قابض ہیں۔پیوٹن اس جنگ کو ماسکو اور مغرب کے تعلقات میں ایک فیصلہ کن موڑ قرار دیتے ہیں۔ ان کے مطابق 1989 میں برلن وال کے گرنے کے بعد نیٹو کی توسیع سے مغرب نے روس کو ذلت سے دوچار کیا اور ماسکو کے اثر و رسوخ کے دائرے میں مداخلت کی۔ ٹرمپ نے خبردار کیا ہے کہ یہ تنازعہ تیسری عالمی جنگ میں تبدیل ہو سکتا ہے۔ سابق سی آئی اے ڈائریکٹر ولیم برنز نے کہا تھا کہ 2022 کے آخر میں یہ خطرہ حقیقت کا روپ دھار سکتا تھا کہ روس یوکرین پر جوہری ہتھیار استعمال کرے، تاہم ماسکو نے اس خدشے کو مسترد کر دیا تھا۔

پاکستان کا اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل سے رجوع، انڈین جارحیت پر فوری اجلاس بلانے کی ہدایت

Pakistan to uno

نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا فوری اجلاس بلانے کے لیے اقدامات کرنے کی ہدایت جاری کر دی ہے۔ دفتر خارجہ کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق پاکستان نے خطے میں بگڑتی ہوئی صورتحال پر عالمی برادری کو باقاعدہ بریفنگ دینے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ انڈیا کے حالیہ جارحانہ رویے، بالخصوص سندھ طاس معاہدے کی معطلی جیسے غیر قانونی اقدامات کو دنیا کے سامنے بے نقاب کیا جا سکے۔ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان سلامتی کونسل کے ارکان کو واضح طور پر آگاہ کرے گا کہ کس طرح انڈیا کی اشتعال انگیز کارروائیاں جنوبی ایشیا کے امن و استحکام کے لیے خطرہ بنتی جا رہی ہیں۔ اس ضمن میں پاکستان کی کوشش ہے کہ عالمی برادری کو درست حقائق تک رسائی دی جائے اور انڈین بیانیے کو مسترد کیا جائے۔ مزید پڑھیں: گرو صاحب کی دھرتی (پاکستان) پر آنچ بھی آئی تو انڈیا کو چھوڑیں گے نہیں، سکھ برادری دفتر خارجہ کے مطابق یہ سفارتی قدم عالمی سطح پر پاکستان کی مؤثر آواز بننے اور علاقائی امن کو یقینی بنانے کی کوششوں کا تسلسل ہے۔ واضح رہے کہ منگل کی شام مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں ایک دہشت گرد حملہ ہوا، جس میں تقریباً 26 افراد ہلاک، جب کہ متعدد ہوئے۔ انڈیا نے اس کی ذمہ دار پاکستان کو قرار دیتے ہوئے سخت اقدامات کا اعلان کیا۔ ترجمان انڈین وزارتِ خارجہ نے کہا کہ انڈیا نے پاکستان کے ساتھ سندھ طاس معاہدہ معطل کردیا، اسلام آباد میں انڈین ہائی کمیشن سے فوجی مشیروں کو واپس بلایا، پاکستان کی نیوی اور ایئرفورس کے اتاشیوں کو ناپسندیدہ شخصیت قرار دیا اور پاکستانی ہائی کمیشن میں فوجی مشیروں کو ملک چھوڑنے کے لیے ایک ہفتے کا وقت ہے۔

پی ایس ایل 10: کراچی کنگز نے سنسنی خیز مقابلے کے بعد لاہور قلندرز کو 4 وکٹوں سے شکست دے دی

Kk vs lq

پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے 10ویں ایڈیشن کا 24واں میچ آج لاہور قلندرز اور کراچی کنگز کے مابین آج قذافی اسٹیڈیم لاہور میں کھیلا جارہا ہےگیا، جس میں کنگز نے قلندرز کو سنسنی خیز مقابلے کے بعد 4 وکٹوں سے شکست دے دی۔ کراچی کنگز نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کرتے ہوئے لاہور قلندرز کو بلے بازی کی دعوت دی۔ قلندرز نے 15 اوورز میں 8 وکٹوں کے نقصان پر 160 رنز بنائے اور ڈک ورتھ لوئس میتھڈ کے تحت کنگز کو جیت کے لیے 168 رنز کا ہدف دیا۔ لاہور قلندرز کی جانب سے اوپننگ کے لیے فخر زمان اور محمد نعیم آئے، جنہوں نے جارحانہ کھیل پیش کیا اور پہلی وکٹ کی شراکت میں 8 اوورز میں 90 رنز بنائے، جس میں نوجوان اوپنر محمد نعیم کا کردار نمایاں تھا۔ محمد نعیم نے کراچی کنگز کے بولرز کو خوب درگت بنائی اور صرف 29 گیندوں پر 65 رنز کی ناقابلِ یقین اننگ کھیلی، جس میں 6 چوکے اور 5 چھکے شامل ہیں۔ ان کے علاوہ عبداللہ شفیق گزشتہ میچوں میں ذمہ دارانہ بیٹنگ کر چکے تھے لیکن اس میچ میں بڑی اننگز نہ کھیل سکے اور 11 گیندوں پر 2 چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 18 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے۔ لاہور قلندرز کو تیسرا نقصان 11 ویں اوور میں اٹھانا پڑا جب نیوزی لینڈ کے تجربہ کار کھلاڑی ڈیرل مچل بغیر کوئی اسکور بنائے عباس آفریدی کی گیند پر آؤٹ ہوگئے۔ فخر زمان نے دوسرے اینڈ سے اپنی نصف سنچری مکمل کی، جس کے لیے انہوں نے 33 گیندوں کا سامنا کیا اور 4 چوکے اور 3 چھکے مارے۔ تاہم، ایک موقع پر ایسا لگا کہ لاہور قلندرز بڑا اسکور بنانے میں کامیاب ہو جائے گا، لیکن فخر زمان اور نعیم کے علاوہ دیگر بیٹرز ناکام ثابت ہوئے اور 8 کھلاڑی دہرا ہندسہ بھی عبور نہ کر پائے۔ واضح رہے کہ بارش کی مداخلت کے بعد میچ 15 اوورز کا کردیا گیا اور لاہور قلندرز کی ٹیم نے 15 اوورز میں 8 وکٹوں کے نقصان پر 160 رنز بنائے۔ ابتدائی اوورز میں ناکامی کے بعد کراچی کنگز کے بولرز نے شاندار کم بیک کیا اور لاہور قلندرز کے 8 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا، جن میں عباس آفریدی کا اہم کردار تھا، جنہوں نے 3 اوورز میں 27 رنز کے عوض 4 وکٹیں حاصل کیں۔ ڈک ورتھ لوئس میتھڈ کے تحت قلندرز کے 168 رنز کے ہدف کے تعاقب میں کراچی کنگز نے 14.3 اوورز میں 6 وکٹوں کے نقصان پر 168 رنز بنائے اور قلندرز کو 4 وکٹوں سے شکست دے دی۔ کنگز کی جانب سے کپتان ڈیوڈ وارنر اور اوپنر ٹم سیفرٹ نے دھواں دار آغاز کیا اور ابتدائی 3 اوورز میں 40 رنز بنائے۔ ڈیوڈ وارنر نے 13 گیندوں پر 2 چوکوں اور 2 چھکوں کی مدد سے 24 رنز بنائے، جب کہ ٹم سیفرٹ 10 گیندوں پر 4 چوکوں اور 1 چھکے کے ساتھ 24 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئے۔ ان کے علاوہ مڈل آرڈر بیٹسمین عرفان خان نیازی نے 21 گیندوں پر 48 رنز کی شاندار اننگ کھیلی اور ناٹ آؤٹ لوٹ گئے۔ قلندرز کی جانب سے انتہائی مایوس کن گیندبازی کا مظاہرہ کیا گیا۔ ڈیرل مچل اور حارث رؤف نے دو دو، جب کہ رشاد حسین اور آصف آفریدی نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔ لاہور قلندرز کے کپتان شاہین شاہ آفریدی نے ٹاس کے بعد گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ کوشش کریں گے کہ 170 سے 180 رنز بنائیں۔ لگ رہا ہے کہ دوسری اننگ میں بیٹنگ مشکل ہوگی۔ دوسری جانب کنگز کپتان وارنر نے کہا ہے کہ حسن علی اور سعد بیگ کی ٹیم میں واپسی ہوئی ہے، لاہور میں تیسرا میچ کھیل رہے ہیں، اس لیے کنڈیشن سمجھ گئے ہیں۔

پاکستان-انڈیا کشیدگی: پی ٹی آئی کا حکومتی بریفنگ میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ

Imran khan

پہلگام حملے کی کشیدگی کی صورتحال میں اپوزیشن جماعت پاکستان تحریک انصاف نے حکومتی بریفنگ میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پی ٹی آئی کی سیاسی کمیٹی کی طرف سے جاری کردہ علامیے کے مطابق پی ٹی آئی حکومتی بریفنگ میں شرکت نہیں کرے گی۔ پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدہ صورتِ حال پر حکومتی بریفنگ کے معاملے میں پی ٹی آئی کا واضح فیصلہ سامنے آیا ہے،اپوزیشن جماعت نے حکومتی بریفنگ میں نہ جانے کا فیصلہ کیا اور کہا کہ پی ٹی آئی حکومت بریفنگ میں شرکت نہیں کرے گی۔ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ  پی ٹی آئی نے ہمیشہ ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت کی ہے، بانی پی ٹی آئی نے قوم کے نام پیغامات میں دہشت گردی کی مذمت کی۔ اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ بانی نے قومی یک جہتی اتحاد اور داخلی استحکام کی ضرورت پر زور دیا، بیرونی جارحیت کی صورت میں ملک کے دفاع کے لیے صفِ اوّل میں ہوں گے۔ اعلامیے میں یہ بھی کہا گیا کہ پی ٹی آئی نے بھارتی پروپیگنڈے پر اصولی مؤقف کو قوم کے سامنے رکھا، حکومت کو آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) بلانی چاہیے تھی۔

گرو صاحب کی دھرتی (پاکستان) پر آنچ بھی آئی تو انڈیا کو چھوڑیں گے نہیں، سکھ برادری

Sikh people

سکھ برادری نے مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں پیش آنے والے حالیہ واقعے کو فالس فلیگ آپریشن قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر گرو صاحب کی دھرتی (پاکستان) پر آنچ بھی آئی تو انڈیا کو چھوڑیں گے نہیں۔ نجی نشریاتی ادارے سماء نیوز کے مطابق سکھ رہنماؤں نے اپنے بیانات میں واضح کیا ہے کہ انڈیا نے پہلگام کا ڈرامہ رچا کر پاکستان پر جنگ مسلط کرنے کی سازش کی ہے۔ اگر انڈیا نے پاکستان پر حملہ کرنے کی کوشش کی تو سکھ برادری پاک فوج کے شانہ بشانہ کھڑی ہوگی۔ سکھ رہنماؤں نے مزید کہا کہ اگر جنگ ہوئی تو انڈین فوج کو پنجاب کی سرزمین سے گزرنے نہیں دیں گے۔ گرو صاحب کی دھرتی (پاکستان) پر اگر آنچ بھی آئی تو انڈیا کو چھوڑیں گے نہیں۔ مزید پڑھیں: پاکستان، انڈیا کشیدگی سے افغانستان اور خطے میں منفی اثرات مرتب ہوں گے، افغانی وزیر خارجہ سکھ برادری نے پاکستان سے اظہارِ یکجہتی کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب کی سرزمین دشمن کے لیے نہیں، پاک فوج کے لیے ہے۔ یہاں لنگر، پانی اور دعائیں صرف ان مجاہدین کے لیے ہیں جو ظلم کے خلاف کھڑے ہوتے ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ پاکستان وہ سرزمین ہے جس سے سکھ مذہب کی روحانی وابستگی ہے اور اسے نقصان پہنچانا سکھ برادری کے لیے ناقابل برداشت ہوگا۔ یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم شہباز شریف کا ملائیشین ہم منصب سے ٹیلیفونک رابطہ، پہلگام واقعے پر انڈین الزامات کو مسترد کردیا سکھ رہنماؤں کا کہنا ہے کہ انڈیا اس حملے کو جواز بنا کر اپنی اندرونی ناکامیوں اور سیاسی انتشار سے دنیا کی توجہ ہٹانا چاہتا ہے، لیکن دنیا کو جان لینا چاہیے کہ یہ سب ایک منظم سازش اور جھوٹا پروپیگنڈا ہے۔