توانائی کے شعبے میں جدت اور مقامی حل کے فروغ کے لیے کے-الیکٹرک کی جانب سے شروع کیے گئے “انرجی پروگریس اینڈ انوویشن چیلنج 2025” (EPIC 2025) کو ملک بھر سے زبردست پذیرائی حاصل ہوئی ہے۔
ترجمان کے مطابق چیلنج کے لیے درخواستوں کا عمل مکمل ہو چکا ہے اور ملک بھر کے تعلیمی اداروں، اسٹارٹ اپس، کاروباری افراد اور محققین کی جانب سے 250 سے زائد تجاویز موصول ہوئی ہیں۔
EPIC 2025 کا آغاز رواں سال مارچ میں ہوا تھا، جو کے-الیکٹرک کے ماضی کے کامیاب “7/11+ انوویشن چیلنج” کے تجربے پر مبنی ہے۔ اس چیلنج کا مقصد توانائی کے شعبے کو درپیش مسائل کا جدید، تخلیقی اور قابلِ عمل حل تلاش کرنا ہے۔
مزید پڑھیں: اوپن اے آئی کی گوگل براؤزر کروم کو خریدنے کی پیش کش, کون سے نئے منصوبے آرہے ہیں؟
کے۔الیکٹرک کے اس چیلنج کا مقصد توانائی کے شعبے کو درپیش اہم مسائل کا جدید اور قابلِ عمل حل پیش کرنا ہے۔ موصول ہونے والی تجاویز میں توانائی چوری کی پیشگی اطلاع، مصنوعی ذہانت کے ذریعے طلب کی خودکار پیش گوئی، بیٹری انرجی اسٹوریج سسٹم کا مؤثر استعمال، ٹرانسمیشن لائنز کی اسمارٹ مانیٹرنگ، زیرِ زمین ایم وی کیبلز کی صحت کی درجہ بندی، اور دیگر کئی انقلابی موضوعات شامل ہیں۔
اس موقع پر کے۔الیکٹرک کے سی ای او مونس علوی نے کہا کہ EPIC 2025 کو جو زبردست ردِعمل ملا ہے، وہ پاکستان کے نوجوان موجدین کی تخلیقی صلاحیتوں اور توانائی کے شعبے میں تبدیلی کے عزم کا ثبوت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ “ہم ایک ایسا پلیٹ فارم فراہم کر رہے ہیں جو نئے خیالات کو حقیقت میں بدلنے کا موقع دیتا ہے، تاکہ ہم نہ صرف توانائی کے نظام کو بہتر بنائیں بلکہ معاشرے کی فلاح و بہبود میں بھی اپنا کردار ادا کریں۔”
یہ بھی پڑھیں: 48 فیصد نوجوانوں نے سوشل میڈیا کو ذہنی صحت کے لیے ’نقصان دہ‘ قرار دے دیا
کے۔الیکٹرک کی چیف ڈسٹری بیوشن اینڈ مارکومز آفیسر سعدیہ دادا نے بھی اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ EPIC محض ایک مقابلہ نہیں بلکہ یہ توانائی کے شعبے کو زیادہ مؤثر، پائیدار اور شراکت داروں کو ساتھ لے کر چلنے والا ایک نیا نظام بنانے کی تحریک ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ “ہمیں جو تجاویز موصول ہوئیں، وہ معیار اور وژن کا منہ بولتا ثبوت ہیں اور ہم پُرجوش ہیں کہ ان خیالات کو حقیقت کا روپ دینے کے لیے اگلے مرحلے کا آغاز کریں۔”
ای پی آئی سی 2025 کے اگلے مرحلے میں ماہرین کی زیر نگرانی موصولہ تمام تجاویز کا باریک بینی سے جائزہ لیا جائے گا۔ منتخب شرکاء کو رہنمائی سیشنز کے لیے مدعو کیا جائے گا، جہاں وہ ماہرین کے پینل کے سامنے اپنی تجاویز پیش کریں گے۔ کامیاب فائنلسٹس کو مجموعی طور پر 30 لاکھ روپے کے نقد انعامات دیے جائیں گے، جب کہ انہیں کے۔الیکٹرک کے ساتھ B2B معاہدے کا موقع بھی فراہم کیا جائے گا تاکہ وہ اپنے منصوبے کو عملی طور پر نافذ کر سکیں۔