ایپل نے اپنے تقریباً دو ارب آئی فون صارفین کو خبردار کیا ہے کہ وہ گوگل کا انٹرنیٹ براؤزر کروم استعمال نہ کریں کیونکہ یہ ان کی ڈیجیٹل پرائیویسی کے لیے خطرہ بن سکتا ہے۔ ایپل نے اپنی ایک نئی ویڈیو میں کروم کا نام لیے بغیر صارفین کو واضح اشارہ دیا ہے کہ وہ سفاری جیسے محفوظ براؤزرز کو ترجیح دیں۔
ایپل کی یہ وارننگ گوگل کی جانب سے تھرڈ پارٹی کوکیز ختم کرنے کے وعدے سے پیچھے ہٹنے کے بعد سامنے آئی ہے۔ یہ کوکیز صارف کی ویب سرگرمیوں کو ٹریک کرتی ہیں تاکہ انہیں مخصوص اشتہارات دکھائے جا سکیں، اور یہی گوگل کے اربوں ڈالر کے اشتہاری کاروبار کی بنیاد بھی ہیں۔
ایپل نے اپنی ویڈیو میں ایک کردار کو نگرانی کیمروں سے بچنے کی کوشش کرتے دکھایا ہے جو آخر میں سفاری کو منتخب کرتا ہے، گویا وہی واحد محفوظ راستہ ہے۔ اس ویڈیو میں فلاک کا ذکر بھی بالواسطہ کیا گیا ہے، جو کہ گوگل کا پرانا ٹریکنگ سسٹم تھا۔
یہ بھی پڑھیں: پی ڈی ایم اے پنجاب کا ہیٹ ویو الرٹ جاری، شہریوں کو محفوظ رکھنے کے اقدامات جاری
ماہرین کے مطابق، اگرچہ کوکیز نقصان دہ نہیں ہوتیں، لیکن ان کے ذریعے صارف کا ڈیجیٹل پروفائل بنایا جا سکتا ہے جس میں عمر، مقام، دلچسپیاں، اور یہاں تک کہ بینک کی ویب سائٹس کا استعمال بھی شامل ہو سکتا ہے۔ یہ ڈیٹا اشتہاری کمپنیوں اور ڈیٹا بروکرز کو بیچا جاتا ہے، اور اگر کوئی ہیکر ان نیٹ ورکس تک رسائی حاصل کر لے تو صارفین کا حساس ڈیٹا بھی خطرے میں پڑ سکتا ہے۔

اس وقت گوگل کا کروم براؤزر آئی فون پر بھی دستیاب ہے، لیکن ایپل سفاری کے ذریعے بہتر پرائیویسی کنٹرول فراہم کرنے کا دعویٰ کرتا ہے۔ سفاری کے علاوہ فائر فاکس، ڈَک ڈَک گو، اور آواسٹ جیسے براؤزر بھی بہتر ٹریکنگ تحفظ فراہم کرتے ہیں، جن میں تھرڈ پارٹی کوکیز کو بطور ڈیفالٹ بلاک کیا جاتا ہے۔
گوگل کا کہنا ہے کہ وہ اپنے صارفین کو مکمل کنٹرول فراہم کرتا ہے تاکہ وہ خود فیصلہ کر سکیں کہ ان کا ڈیٹا کیسے اور کب استعمال ہو۔ تاہم، ایپل کے مطابق صرف وعدے کافی نہیں، بلکہ عملی تحفظ بھی ضروری ہے۔
ایپل کے اس اقدام کو نہ صرف رازداری کی اہمیت کو اجاگر کرنے کے طور پر دیکھا جا رہا ہے بلکہ اسے مارکیٹ میں سفاری کو مزید فروغ دینے کی کوشش بھی سمجھا جا رہا ہے۔