📢 تازہ ترین اپ ڈیٹس
سکیورٹی ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ انڈین طیاروں نے مقبوضہ کشمیر کی حدود میں پروازیں کی ہیں، پاکستانی طیاروں کی موجودگی کو دیکھتے ہوئے انڈین طیارے واپس انڈیا چلے گئے۔
بھارتی فوج کی 16 کور کے کمانڈر، لیفٹیننٹ جنرل ایم وی سوشندرا کمار کو بغاوت کے الزام میں حراست میں لے لیا ہے۔ رپورٹس کے مطابق انہوں نے پہلگام واقعے کی ذمہ داری براہ راست بھارتی حکومت پر ڈال دی تھی، جسے فوجی ضابطوں کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا جا رہا ہے۔ جنرل کمار اس سے قبل ملٹری انٹیلیجنس کے سربراہ، ڈپٹی چیف آف آرمی اسٹریٹجی اور وائس چیف آف آرمی جیسے اہم عہدوں پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔
مکمل تفصیلات:
وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ معتبر انٹیلی جنس رپورٹس سے پتہ چلتا ہے کہ انڈیا اگلے 24 سے 36 گھنٹوں میں پاکستان کے خلاف فوجی کارروائی کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے، جب کہ گزشتہ ہفتے مقبوضہ کشمیر میں پہلگام حملے کے بعد دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی بڑھ گئی ہے اور نئی دہلی نے بغیر کسی ثبوت کے اسلام آباد پر الزام لگایا ہے۔
ایک دن پہلے، انڈیا نے اس حملے کا جواب دینے کے لیے اپنی افواج کو آپریشنل آزادی دی تھی۔
اس پیش رفت کے چند گھنٹوں بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے تارڑ نے کہا کہ پاکستان کے پاس قابل اعتماد انٹیلی جنس ہے کہ انڈیا پہلگام واقعے میں ملوث ہونے کے بے بنیاد اور من گھڑت الزامات کی آڑ میں اگلے 24 سے 36 گھنٹوں میں پاکستان کے خلاف فوجی کارروائی کا ارادہ رکھتا ہے۔
مزید پڑھیں: انڈیا پاکستان میں دہشتگردی کرا رہا ہے، پاکستانی فوج نے “ثبوت” پیش کر دیا
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے خطے میں جج، جیوری اور جلاد کا انڈین خودساختہ کردار سختی سے مسترد کر دیا ہے، جو کہ مکمل طور پر لاپرواہی پر مبنی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان خود دہشت گردی کا شکار رہا ہے اور اس لعنت کے درد کو بخوبی سمجھتا ہے۔ ہم نے ہمیشہ دنیا میں کہیں بھی دہشت گردی کی تمام اقسام اور مظاہر کی مذمت کی ہے۔
ایک ذمہ دار ریاست کے طور پر، پاکستان نے سچ جاننے کے لیے ماہرین کے ایک غیر جانبدار کمیشن کے ذریعے ایک قابل اعتماد، شفاف اور آزاد تحقیقات کی پیشکش کی۔
بدقسمتی سے، انڈیا نے عقل کے راستے پر چلنے کی بجائے تصادم کے خطرناک راستے کو چُنا ہے، جس کے پورے خطے اور اس سے آگے تک تباہ کن اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ معتبر تحقیقات سے گریز بذات خود انڈیا کے اصل ارادوں کو بے نقاب کرنے کے لیے کافی ہے۔
تارڑ نے کہا کہ سیاسی مقاصد کے حصول کے لیے عوامی جذبات کو یرغمال بنا کر سٹریٹیجک فیصلے کرنا نہایت افسوسناک اور قابل مذمت ہے۔
انہوں نے کہا کہ انڈیا کی طرف سے کسی بھی قسم کی فوجی مہم جوئی کا یقینی اور فیصلہ کن جواب دیا جائے گا۔
عطا اللہ تارڑ نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ اس حقیقت کو تسلیم کرے کہ اگر کشیدگی بڑھی تو اس کے تمام نتائج کی ذمہ داری انڈیا پر عائد ہو گی۔
انہوں نے پاکستان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے ہر قیمت پر دفاع کے قومی عزم کا اعادہ بھی کیا۔