📢 تازہ ترین اپ ڈیٹس

ابھی کوئی تازہ اپ ڈیٹ موجود نہیں


مکمل تفصیلات:

ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے حامیوں سے خطاب میں کہا ہے کہ غزہ جنگ بندی ہماری تاریخی کامیابی کا نتیجہ ہے، یہ مشرق وسطیٰ میں امن کے لیے پہلا قدم ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم سرحد سے دراندازی کو روکیں گے، افتتاحی خطاب میں سرحدی حفاظتی اقدامات کا خاکہ پیش کریں گے،غزہ جنگ بندی ہماری تاریخی کامیابی کا نتیجہ ہے، یہ مشرق وسطیٰ میں امن کے لیے پہلا قدم ہے۔

ٹرمپ نے یہ بھی کہاکہ فوج کوآئرن ڈوم میزائل ڈیفنس شیلڈ تعمیرکر نے کا حکم دیں گے،فوج میں موجود کمزوریوں کا ختم کریں گے۔

ٹرمپ  نے سابق امریکی صدر جان ایف کینیڈی کے قتل کیس کا ریکارڈجاری کرنے کا بھی وعدہ کرتے ہوئے کہا’رابرٹ ایف کینیڈی اور مارٹن لوتھرکنگ جونیئر قتل سے متعلق ریکارڈ جاری کریں گے‘جبکہ ٹرمپ نے یہ بھی وعدہ کیا ہے کہ عوامی دلچسپی کےحامل دیگر دستاویزات بھی جاری کیے جائیں گے

انہوں نے کہا کہ وہ مردوں کو خواتین کے اسپورٹس سے باہر کریں گے، یہ کام کل ہی کریں گے، ٹرانس جینڈر کھلاڑیوں کو خواتین کے کھیلوں میں حصہ لینے سے روکیں گے۔تاریخی رفتار اور طاقت کےساتھ کام کریں گے۔امریکا کو درپیش ہربحران کو حل کریں گے۔بائیڈن کے تمام ایگزیکٹو آرڈرز کو منسوخ کیا جائے گا۔

ڈونلڈ ٹرمپ اپنے حامیوں کے درمیان موجود ہیں(فوٹو:رائٹرز)

اس کے علاوہ انہوں نے کہا کہ ٹک ٹاک کو بچانے کی ضرورت ہے۔ امریکا کوٹک ٹاک کی نصف ملکیت حاصل کرنی چاہیے۔ٹک ٹاک کی مارکیٹ کیپٹلائزیشن کھربوں ڈالرتک پہنچ سکتی ہے۔ بڑے AI پلانٹس کی اجازت کے  ایمر جنسی اختیارات استعمال کریں گے۔

دوسری جانب ایلون مسک بھی اسٹیج پر موجود تھے، انہوں نے شرکاء سے مختصر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ کامیابی درحقیقت شروعات ہے، آگے بڑھنا اہم ہے کیونکہ اہم تبدیلیاں کرنی ہیں، ان تبدیلیوں کو مضبوط کرنا ہے تا کہ امریکا کے لیے صدیوں تک مضبوط رہنے کی بنیاد ڈالیں۔

ڈونلڈ ٹرمپ کی دوسری حلف برداری واشنگٹن میں تاریخی لمحہ بنے گی،اس دن دعائیہ تقریب، پریڈ، افتتاحی خطاب اور موسیقی کے پروگرام ہوں گے،اس تقریب کے دوران حامیوں اورمخالفین کے درمیان ’کشمکش‘بھی متوقع ہے۔

19جنوری 2025 کا دن واشنگٹن ڈی سی کے لیے ایک تاریخی لمحہ بننے جا رہا ہے جب ڈونلڈ ٹرمپ صدر کے عہدے کا دوبارہ حلف اٹھائیں گے۔ صدر ٹرمپ کی دوسری حلف برداری کی تقریب نہ صرف امریکا بلکہ دنیا بھر میں سیاست اور طاقت کے حوالے سے اہمیت رکھتی ہے۔

اس دن دنیا بھر کی نظریں ایک مرتبہ پھر واشنگٹن پر مرکوز ہوں گی،جہاں قیادت کی تبدیلی،جشن اوراحتجاج کا ایک سنگم ہوگا۔

تقریب کا آغاز واشنگٹن ڈی سی کے لافائیٹ سکوائر میں واقع سینٹ جان چرچ میں ایک دعائیہ تقریب سے ہوگا۔یہاں ملک کی سلامتی و ترقی کے لیےدعائیں کی جائیں گی۔

اس تقریب کے بعد وائٹ ہاؤس میں چائے کی محفل ہوگی،جہاں سیاستدانوں، حکومتی اہلکاروں اور دیگر اہم شخصیات کو مدعو کیا گیا ہے۔ مگر سب سے اہم لمحہ وہ ہوگا جب ٹرمپ اپنے عہدے کا حلف اٹھائیں گے۔

سیاستدانوں، حکومتی اہلکاروں اور دیگر اہم شخصیات کو مدعو کیا گیا ہے(فیس بک)

کیپیٹل کی عمارت کے ویسٹ لان میں مرکزی تقریب شروع ہوگی جس کی رنگین پریڈ اور افتتاحی کلمات اس دن کااہم لمحہ ہوں گے،ڈونلد ٹرمپ اور ان کے نائب صدر جے ڈی وینس اس موقع پر باضابطہ حلف اٹھائیں گے اور پھر ٹرمپ کا افتتاحی خطاب شروع ہوگاجس میں وہ اپنے اگلے چار سالوں کے ایجنڈے کا اعلان کریں گے اور امریکا کے لیے اپنے ویژن کو واضح کریں گے۔

واشنگٹن ڈی سی میں جنوری کی سردی اپنا اثر دکھا رہی ہے جہاں درجہ حرارت منفی 11 ڈگری سینٹی گریڈ تک جا پہنچا ہے اس کے باوجود امریکی کیپیٹل میں ہونے والی تقریب کے جوش و خروش میں کوئی کمی نہیں آئی۔

دونلڈ ٹرمپ کی اس حلف برداری کی تقریب میں تقریباً دو لاکھ افراد کے جمع ہونے کی توقع ہے جن میں ان کے حامیوں کے ساتھ ساتھ مخالفین اور مظاہرین بھی شامل ہوں گے۔

حلف برداری کے اس اہم موقع پرجہاں ٹرمپ کے حامیوں کا جوش و خروش ہوگا،وہیں ماضی کی اہم سیاسی شخصیات بھی موجود ہوں گی۔

سابق صدر جوبائیڈن اور نائب صدر کملا ہیرس اپنے شریک حیات کے ساتھ اس تقریب میں موجود ہوں گے،اس کے علاوہ جارج بش اور باراک اوباما بھی اس تقریب میں شرکت کریں گے جبکہ ان کے درمیان گزشتہ ادوار میں ٹرمپ کے ساتھ سیاسی کشیدگی اوراختلافات بھی رہے ہیں۔

سابق امریکن آئیڈل فاتح کیری انڈرووڈ ‘امریکہ دی بیوٹیفل’ پیش کریں (فوٹو:بی بی سی)گی

ٹرمپ کی افتتاحی تقریب میں گلوکارہ کیری انڈرووڈاپنے فن کا مظاہرہ کریں گی۔جو کہ سابق امریکن آئیڈل فاتح ہیں وہ اس تقریب میں اپنے مشہور گانے ‘امریکا دی بیوٹیفل’ کی پرفارمنس دیں گی،جو کہ ملک کی محبت اور یکجہتی کو اجاگر کرے گا۔

اس کے علاوہ امریکی ڈسکو گروپ دی ویلیج پیپل بھی اس تقریب میں اپنے مشہور گانے ‘وائی ایم سی اے’ اور ‘ماچو مین’ کے ذریعے جشن کا حصہ بنیں گے۔ ان گانوں کی موجودگی اس بات کی علامت ہے کہ موسیقی کا کوئی رنگ یا کوئی رخ نہیں ہوتا یہ ہمیشہ عوام کو متحد کرنے کا ذریعہ بنتی ہے چاہے سیاسی اختلافات جتنے بھی کیوں نہ ہوں۔

اگرچہ حلف برداری کی تقریب میں ٹرمپ کے حامیوں کا جوش عروج پر ہوگا لیکن واشنگٹن کی سڑکوں پر مظاہروں اوراحتجاج کا امکان بھی ہے۔

آج کا دن امریکیوں کیلئے ایک یادگار دن ہوگا۔ جب ایک نیا صدر،ایک نیا آغاز،اور ایک ایسا لمحہ جو تاریخ کا حصہ بن جائے گا۔