ایپل کا نیا متوقع سمارٹ فون “آئی فون 17 ایئر” 2025 کے آخر میں لانچ کیا جا سکتا ہے اور یہ کمپنی کا اب تک کا سب سے پتلا اور ہلکا فون ہو سکتا ہے۔
اس متوقع ڈیوائس کی بیٹری ٹیکنالوجی اور وزن سے متعلق تفصیلات ایک ٹپسٹر(مختلف معلومات لیک کرنے والا گمنام فرد) کی جانب سے منظرعام پر لائی گئی ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے اردو نیوز کے مطابق یہ فون جدید بیٹری ٹیکنالوجی کے ساتھ آئے گا اور اس کا وزن صرف 146 گرام ہوگا، جو کہ ایپل کے پچھلے ماڈلز سے کافی کم ہے۔ اس کے فریم میں ایلومینیم الائے نامی دھات استعمال کی جائے گی، جس کا وزن تقریباً 30 گرام ہو گا۔
یہ بھی پڑھیں: زیرو مائلج گاڑیوں کی فروخت پر کمپنی مالکان کی طلبی: کیا چین اپنی’آٹو پالیسی‘ بدل رہا ہے؟
اس فون میں 2800 ایم اے ایچ کی سلیکون کاربن بیٹری استعمال کی جائے گی، جو کہ سائز میں چھوٹی ہونے کے باوجود زیادہ توانائی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ بیٹری کی کم جسامت کے باوجود اس کی کارکردگی بہتر ہونے کی توقع ہے کیونکہ سلیکون کاربن بیٹری ٹیکنالوجی روایتی لیتھیم آئن بیٹریوں کے مقابلے میں زیادہ موثر ہوتی ہے۔
IPhone 17 Air, is it a revolution worth buying? pic.twitter.com/dnY3X6G1jS
— Majin Bu (@MajinBuOfficial) May 26, 2025
اس کے علاوہ فون میں 120 ہرٹز او ایل ای ڈی اسکرین دی جائے گی جو تیز اور ہموار تجربہ فراہم کرے گی۔ ڈسپلے اور بیٹری اس فون کے دو سب سے بھاری اجزاء ہوں گے اور ان میں سے ہر ایک کا وزن تقریباً 35 گرام ہوگا۔
کیمرے کے لحاظ سے فون میں ایک 48 میگا پکسل کا پچھلا کیمرا اور 24 میگا پکسل کا سیلفی کیمرا ہوگا۔ اس فون میں ایپل کا نیا اے 19 چپ سیٹ نصب ہو گا اور 8 جی بی ریم دی جائے گی جیسا کہ پچھلے سال آئی فون 16 پلس ماڈل میں تھی۔
فون کا بیک پینل شیشے سے بنا ہوگا اور یہ وائرلیس چارجنگ کی سہولت بھی فراہم کرے گا۔ بایومیٹرک سیکیورٹی کے لیے اس میں فیس آئی ڈی کا فیچر بھی موجود ہو گا۔ یہ تمام تفصیلات ایک گمنام ٹپسٹر کے ذریعے منظرعام پر آئی ہیں جن کے مطابق ایپل کا یہ نیا فون نہ صرف ڈیزائن بلکہ کارکردگی میں بھی نیا معیار قائم کر سکتا ہے۔