Punjab budget

📢 تازہ ترین اپ ڈیٹس

اسکول ایجوکیشن کے لیے 100 ارب روپے، ہائر ایجوکیشن کے لیے 39.5 ارب روپے، خصوصی تعلیم کے لیے 5 ارب روپے اور نان فارمل ایجوکیشن کے لیے 4 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔ 2025-26 میں پنجاب میں متعدد نئی تعلیمی اسکیموں کا آغاز کیا جائے گا۔ صوبے کے مختلف اضلاع میں اسکولوں، کالجز، یونیورسٹی کیمپس، اسپورٹس کمپلیکس، آئی ٹی لیبز اور سمر ٹریننگ سینٹرز کے قیام و توسیع کے لیے اربوں روپے کے فنڈز رکھے گئے ہیں۔ خصوصی طلبہ کے لیے تعلیمی وظائف اور پروگرامز کی بھی منظوری دی گئی ہے۔

سوشل سیکٹر میں تعلیم، صحت اور فلاحی منصوبوں کے لیے 493 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔ جاری سوشل اسکیموں کے لیے 214.93 ارب روپے، نئی ترقیاتی اسکیموں کے لیے 130.51 ارب روپے اور دیگر پروگراموں کے لیے 148.04 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔

بجٹ میں نئی ترقیاتی اسکیموں کے لیے 470 ارب روپے سے زائد اور جاری اسکیموں کے لیے 535 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ غیر ملکی امداد سے 124 ارب روپے کے منصوبے مکمل کیے جائیں گے۔ حکومت نے تعلیم اور صحت کے شعبوں پر خصوصی توجہ مرکوز کی ہے تاکہ صوبے میں معیاری انسانی ترقی کو یقینی بنایا جا سکے۔

پنجاب حکومت نے مالی سال 2025-26 کے لیے تاریخ کا سب سے بڑا ترقیاتی بجٹ پیش کر دیا ہے، جس میں کل 1240 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔ بجٹ کے متن میں کہا گیا ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کے ویژن کی روشنی میں تیار کیے گئے اس بجٹ میں صوبے کے تمام شعبوں کی جامع ترقی کو مدنظر رکھا گیا ہے۔ بجٹ میں تعلیم، صحت، زراعت، انفراسٹرکچر، توانائی، نوجوانوں کے لیے روزگار، ماحولیات اور سوشل ویلفیئر سمیت تمام شعبوں میں نمایاں فنڈز رکھے گئے ہیں۔

پنجاب میں زراعت، صحت، سیاحت اور دیگر شعبوں کی بنیاد رکھی جا چکی ہے، پورا نظام جدید ٹیکنالوجی میں تبدیل ہو رہا ہے۔ سال بھر میں 6 ہزار 104 منصوبے مکمل کیے گئے ہیں تاکہ پنجاب کے ہر کونے اور ہر شہری کو ترقی کے فوائد پہنچ سکیں۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب کا بجٹ عوام کی خدمت کا بجٹ ہے، جس نے غربت، بیروزگاری اور مہنگائی کے مسائل کم کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ وزیراعلیٰ مریم نواز نے عوام کی خدمت کا ایک نیا معیار قائم کیا ہے۔ وزیرخزانہ نے بتایا کہ نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقع بڑھائے جا رہے ہیں، لیپ ٹاپ سکیم کے تحت اب تک 50 ہزار طلبہ کو لیپ ٹاپ فراہم کیے جا چکے ہیں۔ اس کے علاوہ 55 ہزار طلبہ کو ہونہار اسکالرشپ بھی دی گئی ہے۔

اجلاس کے دوران اپوزیشن ارکان نے بجٹ تقریر کے دوران شدید احتجاج اور شور شرابہ کیا، وزیراعلیٰ مریم نواز بھی ایوان میں موجود ہیں۔ مجتبیٰ شجاع الرحمٰن نے کہا کہ پنجاب میں دن رات ترقیاتی کام جاری ہیں اور حکومت عوام کی فلاح و بہبود کے لیے پرعزم ہے۔ عالمی صورتحال پر اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مشکل کی اس گھڑی میں ایران اور فلسطین کے ساتھ کھڑے ہیں۔ وزیر خزانہ پنجاب مجتبیٰ شجاع الرحمان نے کہا ہے کہ پنجاب میں تعلیمی ادارے، اسپتال، سڑکیں اور صنعتیں بھرپور تیزی سے تعمیر ہو رہی ہیں۔ اربوں روپے کے ترقیاتی منصوبے مکمل ہو چکے ہیں اور کوئی بدعنوانی سامنے نہیں آئی۔

انہوں نے اعلان کیا کہ گزشتہ مالی سال کی طرح یہ بجٹ بھی ٹیکس فری ہے۔ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف صوبے کو غربت اور بیروزگاری سے پاک کرنے کے مشن پر ہیں۔ پنجاب میں نوجوانوں کے لیے ترقی کے راستے کھول دیے گئے ہیں اور طلبہ کو بلاتفریق لیپ ٹاپ فراہم کیے گئے ہیں۔

پنجاب اسمبلی میں بجٹ اجلاس کے دوران وزیر خزانہ پنجاب مجتبیٰ شجاع الرحمٰن نے کہا کہ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے انڈیا کے غرور کو پاش پاش کر دیا، پوری قوم انڈین جارحیت کے خلاف سرخرو ہوئی ہے، اور پاکستان کی عظیم فتح پر وزیر اعظم اور افواج پاکستان کو سلام پیش کرتا ہوں۔


مکمل تفصیلات:

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے آج پیر کو صوبائی کابینہ کے 27ویں اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے آئندہ مالی سال کے بجٹ کو “زیرو ٹیکس بجٹ” قرار دیا، جس میں عوام پر کوئی نیا ٹیکس عائد نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ “پائی پائی عوام کی امانت ہے اور ہم اللہ تعالیٰ کے سامنے جوابدہ ہیں۔”

وزیراعلیٰ نے بجٹ کو پنجاب کی تاریخ کا سب سے بڑا ترقیاتی بجٹ قرار دیتے ہوئے کہا کہ “ہم فخر سے کہہ سکتے ہیں کہ اتنا بڑا فنڈ ہونے کے باوجود کوئی مالیاتی سکینڈل سامنے نہیں آیا۔”

ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ ترقیاتی بجٹ بھی ایک ریکارڈ تھا، اور حکومت اپنے ہی ریکارڈز کو توڑنے جا رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ’ہم ایرانی قیادت اور عوام کے ساتھ کھڑے ہیں‘، حماس کا ایران کی حمایت کا اعلان

اجلاس میں بتایا گیا کہ پنجاب میں اس وقت 700 سڑکوں پر کام جاری ہے اور یہ منصوبے مجموعی طور پر 12 ہزار کلومیٹر سڑکوں کی تعمیر و توسیع پر مشتمل ہیں۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ “ٹیکس بڑھانے کی بجائے ٹیکس نیٹ کو وسیع کیا جائے گا تاکہ عوام پر بوجھ نہ پڑے۔”

Punjab budget.
ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ ترقیاتی بجٹ بھی ایک ریکارڈ تھا، اور حکومت اپنے ہی ریکارڈز کو توڑنے جا رہی ہے۔ (فوٹو: پاکستان میٹرز)

انہوں نے صحت اور تعلیم کے شعبوں میں تاریخی بجٹ مختص کرنے کا دعویٰ کیا اور بتایا کہ صوبے میں 94 نئے پروگرامز شروع کیے گئے ہیں تاکہ دو چار بڑے منصوبوں کی بجائے ہر طبقے کو فائدہ پہنچے۔

عوامی سہولتوں کے حوالے سے انہوں نے اعلان کیا کہ اب فری میڈیسن ہر جگہ دستیاب ہوگی اور سکولوں میں بنیادی سہولتوں کی فراہمی کا ہدف اس سال مکمل کیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ “پچھلے 40 سالوں میں 40 ہزار گھر بھی نہیں بن سکے، لیکن ہم نے عوامی خدمت کو اولین ترجیح دی ہے۔”

وزیراعلیٰ نے اپنی ٹیم کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ سینئر منسٹر نے رات بھر کام کیا اور چیف سیکریٹری و دیگر افسران کی محنت پر نواز شریف بھی ان کی تعریف کرتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ وہ ہر محکمہ سے متعلق اعداد و شمار زبانی یاد رکھتی ہیں۔

مریم نواز شریف نے اس موقع پر سرکاری ملازمین کو کارکردگی کی بنیاد پر اضافی بونس دینے کا عندیہ بھی دیا۔ انہوں نے مزدوروں کی کم از کم اجرت 40 ہزار روپے مقرر کرنے اور اجرتوں کے نظام کو ڈیجیٹلائز کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

اجلاس میں یہ بھی بتایا گیا کہ پنجاب میں مقامی قرضوں کی شرح میں 94 فیصد کمی واقع ہوئی ہے، جو ایک بڑی کامیابی سمجھی جا رہی ہے۔ اجلاس میں سینئر وزیر منصوبہ بندی مریم اورنگزیب اور وزیر خزانہ نے کابینہ کو تفصیلی بریفنگ بھی دی۔