ٹویوٹا موٹرز نے بتایا ہے کہ مئی 2025 میں دنیا بھر میں ان کی گاڑیوں کی فروخت میں مسلسل پانچویں مہینے اضافہ ہوا ہے۔ اس مہینے کمپنی نے فروخت کا نیا ریکارڈ قائم کیا ہے، حالانکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے لگائے گئے اضافی ٹیکسوں (ٹیرف) کے باعث جاپانی کمپنیوں پر دباؤ ہے۔
ٹویوٹا کے مطابق، مئی میں دنیا بھر میں ان کی فروخت 6.9 فیصد بڑھی اور تقریباً 8 لاکھ 99 ہزار گاڑیاں فروخت ہوئیں۔ سب سے زیادہ مانگ امریکا، چین اور جاپان میں دیکھنے میں آئی۔ صرف امریکا میں فروخت میں تقریباً 11 فیصد اضافہ ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: بجٹ کے بعد چھوٹی گاڑیاں مہنگی، آلٹو کی نٸی قیمت کیا ہے؟
تاہم، گاڑیاں بنانے کے معاملے میں مئی میں تھوڑا سا یعنی 0.7 فیصد کمی آئی۔ یہ پانچ مہینوں میں پہلی بار ہے کہ پیداوار کم ہوئی، جس کی وجہ جاپان میں کام کے دنوں کی کمی تھی۔
ان اعداد و شمار میں ٹویوٹا کا لگژری برانڈ بھی شامل ہے۔

گاڑیوں کی یہ زبردست فروخت ایسے وقت میں ہوئی ہے جب جاپانی آٹو انڈسٹری کو امریکا کی تجارتی پالیسیوں سے سخت دباؤ کا سامنا ہے۔ جاپان چاہتا ہے کہ امریکی حکومت ان کی گاڑیوں پر لگنے والے 25 فیصد اضافی ٹیکس سے استثنیٰ دے۔
گزشتہ ہفتے جاری ہونے والے تجارتی اعداد و شمار کے مطابق، امریکا کو جاپانی گاڑیوں کی برآمدات میں 24.7 فیصد اور گاڑیوں کے پرزوں کی برآمدات میں 19 فیصد کمی آئی ہے۔ یہ امریکا کے سخت تجارتی اقدامات کی وجہ سے ہوا ہے۔
اگر امریکا اور جاپان کے درمیان کوئی معاہدہ نہ ہوا تو 9 جولائی سے جاپان کی مصنوعات پر 24 فیصد اضافی ٹیکس لاگو ہو جائے گا۔
اگرچہ ٹویوٹا کی گاڑیاں اچھی فروخت ہو رہی ہیں، لیکن تجارتی حالات جاپان کی آٹو انڈسٹری کے لیے مشکل بنتے جا رہے ہیں۔