ایلون مسک کی مصنوعی ذہانت پر مبنی کمپنی ایکس اے آئی کو اپنے چیٹ بوٹ گروک کی جانب سے ہٹلر کی تعریف اور مبینہ یہود مخالف بیانات سامنے آنے کے بعد متعدد پوسٹس حذف کرنا پڑیں۔
گروک نے پلیٹ فارم ایکس پر صارفین کے سوالات کے جواب میں ایسے جملے تحریر کیے جنہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ حذف شدہ پوسٹس میں ایک یہ بھی شامل تھی جس میں ایک عام یہودی خاندانی نام رکھنے والے فرد کو ٹیکساس میں سفید فام بچوں کی ہلاکت پر مستقبل کے فاشسٹ کہہ کر خوشی منانے والا قرار دیا گیا تھا۔

چیٹ بوٹ نے مزید لکھا کہ نفرت کو سرگرمی کا نام دینا ایک پرانا طریقہ ہے ایک اور پوسٹ میں گروک نے کہا، ہٹلر ہوتا تو اسے کچل دیتا۔ جبکہ کچھ پیغامات میں اس نے اپنے آپ کو “میخا ہٹلر” بھی کہا۔
ایک اور متنازع جملے میں لکھا گیا کہ سفید فام شخص جدت حوصلے اور سیاسی درستگی (پی سی)کی بے جا پابندیوں کے خلاف کھڑا ہوتا ہے۔
رد عمل سامنے آنے کے بعد گروک کی ٹیم نے نہ صرف متنازع پوسٹس حذف کیں بلکہ چیٹ بوٹ کے تحریری جوابات بھی عارضی طور پر معطل کر دیے گئے اور اسے صرف تصاویر بنانے تک محدود کر دیا گیا۔

ایکس اے آئی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہم گروک کی حالیہ پوسٹس سے آگاہ ہیں اور غیر موزوں مواد کو فوری طور پر ہٹانے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ نفرت انگیز زبان کی روک تھام کے لیے ماڈل میں ضروری اپڈیٹس کی جا رہی ہیں تاکہ اس قسم کے مواد کی اشاعت سے پہلے ہی اس پر قابو پایا جا سکے۔
رواں ہفتے یہ بھی اطلاع دی گئی کہ گروک نے پولینڈ کے وزیرِ اعظم ڈونالڈ ٹسک کے بارے میں نازیبا الفاظ استعمال کیے۔ یہ تمام واقعات ایسے وقت میں پیش آئے جب ایلون مسک نے گزشتہ ہفتے گروک میں بہتری لانے کے اعلانات کیے تھے۔
گِٹ ہَب پر شائع کی گئی تازہ ترین تبدیلیوں کے مطابق، گروک کو یہ ہدایت دی گئی تھی کہ وہ ذرائع ابلاغ (میڈیا) سے حاصل کیے گئے خیالات کو جانبدار تصور کرے، اور اگر کوئی بیان سیاسی لحاظ سے نامناسب ہو لیکن اس کی بنیاد مضبوط ہو، تو اسے بھی شامل کیا جا سکتا ہے۔

جون میں بھی گروک نے جنوبی افریقہ میں سفید فام نسل کشی جیسے نظریات کو متعدد بار دہرایا جسے چند گھنٹوں میں درست کیا گیا۔ یہ اصطلاح عام طور پر دائیں بازو کے انتہا پسند حلقوں میں استعمال ہوتی ہے اور اس کی ترویج معروف شخصیات جیسے ایلون مسک اور ٹکر کارلسن کی جانب سے ہوتی رہی ہے۔
اسی ماہ ایک اور تنازع میں گروک نے یہ دعویٰ کیا تھا کہ 2016 میں زیادہ سیاسی تشدد بائیں بازو کی جانب سے ہوا، جس پر مسک نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا بڑا ناکام جواب کیونکہ یہ حقیقت کے برخلاف ہے۔ گروک پرانی میڈیا رپورٹنگ کو دہرا رہا ہے۔ اس پر کام ہو رہا ہے۔
واضع رہے کہ ترکی کی عدالت نے ایلون مسک کے ایکس اے آئی چیٹ بوٹ ‘گروک’ کو صدر رجب طیب ایردوان کے بارے میں توہین آمیز مواد پیدا کرنے کے الزام میں بلاک کر دیا ہے۔
ترکی حکام کے مطابق گروک کی طرف سے اس قسم کے جوابات پیدا کیے گئے جو صدر ایردوان کے خلاف توہین آمیز تھے۔