مصنوعی ذہانت تیزی سے آگے بڑھنے لگی، نیا ٹول سامنے آگیا ، اس ٹول سے مصنوعی ذہانت کا استعمال مزید آسان ہوجائے گا۔
ویب براؤزرز بھی اب اس تبدیلی کا حصہ بن چکے ہیں۔ گزشتہ ہفتےاے آئی سرچ انجن کمپنی Perplexity نے اپنا نیا براؤزر کومیٹ لانچ کیا، جس کا مقصد نہ صرف معلومات تلاش کرنا بلکہ ویب براؤزنگ کا پورا تجربہ بہتر بنانا ہے۔
کومیٹ ایک روایتی براؤزر نہیں ہے جو کہ ایک چیٹ بوٹ کی طرح کام نہیں کرتا بلکہ مختلف ویب سائٹس، ایپلیکیشنز اور ٹیبز کو ایک ساتھ منظم کرتا ہے۔
سسلی موران، جو مشہور ویب سائٹ Mashable کی ٹیک رپورٹر ہیں، نے کومیٹ کو پرکھا اور اس کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کیا۔
سسلی موران نے کومیٹ کو سب سے پہلے ایک مشکل کام دیا، یعنی چارکُوٹری بورڈ کی فہرست بنانا۔ کومیٹ نے نہ صرف صحیح اشیاء تلاش کی بلکہ انہیں آن لائن گروسری پلیٹ فارم کے ذریعے خریداری کے لیے کارٹ میں ڈال دیا۔
اس نے ہر قدم کو واضح کیا تاکہ سسلی دیکھ سکے کہ براؤزر نے کیا کیا۔ سسلی نے اس کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ ان افراد کے لیے فائدہ مند ہے جو مصروف ہوں یا وقت کی کمی محسوس کرتے ہوں۔

تاہم کومیٹ نے پیزا آرڈر کرنے میں مشکل پیش کی۔ جب سسلی نے اسے گلوٹین فری پیزا آرڈر کرنے کا کہا، تو کومیٹ نے صحیح آپشن تلاش نہ کیا اور اضافی اجزاء شامل کر دیے، جو سسلی کے لیے ایک مسئلہ بن گیا۔ یہ اس بات کی غمازی کرتا ہے کہ کومیٹ ابھی بھی مکمل طور پر خودکار نہیں ہے۔
کومیٹ میں موجود سائیڈ بار، جو ویب پیجز، سوشل میڈیا پوسٹس، اور ویڈیوز کا خلاصہ فراہم کرتا ہے، نے بھی سسلی کو مایوس کیا۔ سسلی کے مطابق، کومیٹ ہر مواد کو یکساں اہمیت دیتا ہے، جس کی وجہ سے بعض اہم نکات نظرانداز ہو جاتے ہیں۔
کومیٹ کا ایک اور منفرد فیچر اس کی خودکار ٹیبز آرگنائزیشن ہے۔ جب سسلی نے کومیٹ سے اپنے ٹیبز کو موضوع کے لحاظ سے ترتیب دینے کا کہا، تو براؤزر نے یہ کام چند لمحوں میں مکمل کر دیا، جو ویب براؤزنگ کو زیادہ منظم اور کارآمد بناتا ہے۔
تاہم، کومیٹ کی ترقی ابھی ابتدائی مراحل میں ہے۔ فی الحال یہ صرف ویٹ لسٹ میں ہے اور اس کا پروفیشنل ورژن ماہانہ $200 میں دستیاب ہے، جو عام یوزرز کے لیے بہت مہنگا ہے۔ اس کے کئی فیچرز نے وقت بچایا ہے، لیکن کچھ کارکردگی کی کمی محسوس ہوئی۔

پرائیویسی کا مسئلہ بھی اہم ہے۔ جب ایک خودکار براؤزر آپ کی حرکات، پسند اور ویب سائٹس پر وقت گزارنے کے طریقے کو سیکھے، تو یہ ایک نعمت بھی ہو سکتا ہے اور خطرہ بھی۔
سسلی نے اپنی رائے کا اختتام کرتے ہوئے کہا کہ ابھی اس کی رائے غیر حتمی ہے، لیکن یہ طے ہے کہ براؤزرز کا مستقبل صرف ٹیبز کھولنے تک محدود نہیں رہے گا۔ وہ مستقبل میں آپ کے ذاتی اسسٹنٹ بننے جا رہے ہیں۔