دنیا بھر میں ہر سال 22 جولائی کو ‘ولڈ برین ڈے’ منایا جاتا ہے۔ یہ دن دماغی صحت سے متعلق آگاہی پیدا کرنے اور عصبی نظام کی بہتری پر زور دینے کے لیے منایا جاتا ہے۔
ماہرین کے مطابق جدید طرزِ زندگی کے باعث دماغی و اعصابی مسائل میں اضافہ ہو رہا ہے۔ جس کی روک تھام اور شعور بیداری کے لیے عالمی سطح پر یہ دن بہت اہمیت رکھتا ہے۔
عالمی دماغی دن منانے کا آغاز عالمی فیڈریشن آف نیورالوجی نے کیا۔ یہ فیڈریشن 1957 میں بیلجیم کے شہر برسلز میں قائم کی گئی تھی۔ اس دن کی تاریخ یعنی 22 جولائی اسی تنظیم کے قیام اور اس کے پہلے آئین کی منظوری کی یاد میں منتخب کی گئی۔

عالمی فیڈریشن آف نیورالوجی ایک عالمی پیشہ ورانہ ادارہ ہے جو مختلف ممالک کے نیورولوجسٹس پر مشتمل ہے۔ اس کا مقصد دماغی صحت کے تحفظ نیورولوجی کی تعلیم و تحقیق کو فروغ دینا اور عام لوگوں کو دماغی امراض کے بارے میں آگاہ کرنا ہے۔
ادارے کے تحت شائع ہونے والا تحقیقی جریدہ جرنل آف نیورولوجیکل سائنسز اس مقصد کی تکمیل کا اہم ذریعہ ہے۔ ادارے کی جانب سے نہ صرف دماغی صحت سے متعلق سائنسی تحقیق کو فروغ دیا جا رہا ہے بلکہ عالمی سطح پر شعور بیدار کرنے کے لیے تربیتی پروگرامز اور معلوماتی تقاریب کا بھی انعقاد کیا جاتا ہے۔ اس وقت فیڈریشن کے 100 سے زائد رکن ممالک اور کئی ذیلی ماہر گروپ فعال ہیں۔
ورلڈ برین دن کا مقصد صرف دماغی امراض کی روک تھام ہی نہیں بلکہ یہ باور کرانا بھی ہے کہ دماغی صحت کا تحفظ افراد کی ذہنی فلاح سیکھنے یادداشت اور فیصلہ سازی جیسے امور سے جڑا ہوا ہے۔ ماہرین کے مطابق دماغی صحت کی بحالی اور اس پر تحقیق آئندہ نسلوں کی بہتری کے لیے ضروری ہے۔
ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ متوازن غذا، مناسب نیند، ذہنی دباؤ سے بچاؤ اور جسمانی سرگرمیاں دماغی صحت کو بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہوتی ہیں۔
ورلڈ برین ڈے کے اس موقع پر ہمیں اپنی اور اپنے اردگرد بسنے والے افراد کی ذہنی صحت کا خاص خیال رکھنا چاہیے۔ ایسے تمام کاموں سے اجتناب کرنا چاہیے کہ جو کسی کی بے سکونی کا باعث بنتے ہوں۔