عالمی مالیاتی فنڈ آئی ایم ایف کی منظوری کے بعد پاکستان میں پانچ سال پرانی گاڑیوں کی درآمد کی اجازت دے دی گئی ہے۔
وزارت تجارت نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کو اس فیصلے سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ پالیسی کا اطلاق ذاتی اور تجارتی دونوں اقسام کی گاڑیوں پر ہوگا۔
حکام کے مطابق پانچ سال پرانی گاڑیوں کی درآمد پر اضافی 40 فیصد ڈیوٹی عائد کی جائے گی تاکہ ضرورت سے زائد درآمدات کی حوصلہ شکنی کی جا سکے۔
تاہم یہ اضافی ڈیوٹی ان گاڑیوں پر لاگو نہیں ہوگی جو بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے ذریعے بیگیج اسکیم کے تحت لائی جائیں گی۔
حکام کے مطابق اس اقدام سے اوورسیز پاکستانیوں کو سہولت ملے گی جو واپسی پر استعمال شدہ گاڑیاں ساتھ لاتے ہیں۔

پالیسی میں 2027 سے اضافی ڈیوٹی کو بتدریج کم کرنے کا بھی منصوبہ شامل ہے۔ ہر سال ڈیوٹی میں 10 فیصد کمی کی جائے گی اور یہ شرح 2030 تک صفر ہو جائے گی۔
حکومتی حکام کے مطابق اس مرحلہ وار نظام کا مقصد مقامی آٹو انڈسٹری کو تحفظ دینا ہے جبکہ عوام کو نسبتاً سستی استعمال شدہ گاڑیاں حاصل کرنے کا موقع بھی فراہم کیا جائے گا۔
وزارت تجارت کے مطابق یہ فیصلہ آئی ایم ایف اصلاحاتی پروگرام کا حصہ ہے جس کے تحت درآمدات میں لچک پیدا کرنا اور مہنگی اشیاء کی درآمد پر دباؤ برقرار رکھنا مقصود ہے۔
مزید پڑھیں: مہنگے پٹرول کا حل؟ بی وائے ڈی 2026 سے پاکستان میں سستی الیکٹرک گاڑیاں بنائے گی
دستاویزات کے مطابق پاکستان نے گزشتہ ساڑھے پانچ برس میں ایک لاکھ ستاون ہزار نو سو ساٹھ استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کیں۔
سال 2020 میں 19 ہزار 392 گاڑیاں 2021 میں 36 ہزار 373 ، 2022 میں 20 ہزار 173، 2023 میں 19 ہزار 523، 2024 میں 38 ہزار 472 جبکہ سال 2025 کے پہلے چھ ماہ میں 24 ہزار 20 گاڑیاں درآمد ہوئیں۔
ذرائع کے مطابق سب سے زیادہ گاڑیاں جاپان سے درآمد کی گئیں جن کی تعداد ایک لاکھ 55 ہزار 288 ہے۔ دیگر ممالک میں جمیکا سے 1085 برطانیہ سے 865 جرمنی سے 257 اردن سے 173 امریکا سے 79 اور چین سے 65 گاڑیاں درآمد کی گئیں۔
اس کے برعکس پاکستان کی مقامی گاڑی ساز کمپنیوں نے اسی عرصے میں مجموعی طور پر صرف 248 گاڑیاں برآمد کیں۔
سال 2021 میں 20 سال 2022 میں 19 سال 2023 میں 47 سال 2024 میں 70 اور سال 2025 میں اب تک 92 گاڑیاں برآمد کی گئیں۔ برآمد کیے گئے ممالک میں جاپان کینیا سولومن آئی لینڈ تھائی لینڈ اور دیگر شامل ہیں۔
واضع ہے کہ اس سے قبل صرف تین سال پرانی گاڑیوں کی درآمد کی اجازت تھی اور اب اس نئی پالیسی کا اطلاق ستمبر 2025 سے ہوگا۔
ابھی تک حکومت کی جانب سے اس فیصلے پر باضابطہ اعلامیہ جاری نہیں کیا گیا تاہم وزارت تجارت کے حکام نے سینیٹ کمیٹی میں اس پالیسی سے متعلق تفصیلات فراہم کی ہیں۔ پالیسی کے حتمی نفاذ سے متعلق آئندہ چند ہفتوں میں مزید وضاحت متوقع ہے۔