Follw Us on:

لپ اسٹک: پانچ ہزار سال کی تاریخ سے دنیا میں خوبصورتی کی علامت کیسے بنی؟

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
Pakistan's claim gains ground as
لپ اسٹک کی تاریخ تقریبا 5000 سال قبل دو دریاؤں دجلہ اور فرات کے درمیان واقع علاقے سے وابستہ ہے۔ (تصویر: برج)

عالمی لپ اسٹک ڈے ہر سال 29 جولائی کو منایا جاتا ہے جس کا مقصد لپ اسٹک کے جمالیاتی اثرات اور اس کی تاریخ کو اجاگر کرنا ہے۔

 اس دن دنیا بھر میں خواتین نیا رنگ آزمانے یا اپنی پسندیدہ لپ اسٹک دوبارہ استعمال کرتیں ہیں۔ یہ دن ایک ایسی مصنوعات کی اہمیت کو منانے کے لیے مخصوص کیا گیا ہے جو خوبصورتی کی صنعت میں صدیوں سے مقبول ہے۔

خبر رساں ادارہ اردو العربیہ کی ایک تحقیقی رپورٹ کے مطابق لپ اسٹک کی تاریخ تقریبا 5000 سال قبل دو دریاؤں دجلہ اور فرات کے درمیان واقع علاقے سے وابستہ ہے۔

اس زمانے میں خواتین قیمتی پتھروں کو پیس کر ایسا سفوف حاصل کرتی تھیں جس سے اپنے ہونٹوں کو رنگین بنا سکیں۔

قدیم مصریوں نے گہرے سُرخ رنگ کی لپ اسٹک نکالی جو سمندری جڑی بوٹیوں  آئیوڈین اور برومن سے تیار کی جاتی تھی۔ مصر کی ملکہ قلوپطرہ اس کو سنگھار میں استعمال کرتی تھی۔

History of red lipstick
قدیم مصریوں نے گہرے سُرخ رنگ کی لپ اسٹک نکالی جو سمندری جڑی بوٹیوں  آئیوڈین اور برومن سے تیار کی جاتی تھی۔ (تصویر: نیکا)

ایک ہزار عیسوی کے آغاز پر اندلس کے سائنس داں ابوالقاسم الزہراوی نے پہلی ٹھوس لپ اسٹک تیار کی۔ سولہویں صدی عیسوی میں برطانیہ میں لپ اسٹک کا استعمال شروع ہوا جہاں اس کو شہد کے چھتے کے موم سے تیار کیا جاتا تھا۔

دوسری عالمی جنگ عظیم کے دوران اُن خواتین میں لپ اسٹک کا استعمال پھیل گیا جو سینیما کی اداکاراؤں سے مشابہت اختیار کرنے کی خواہش رکھتی تھیں۔ وقت کے ساتھ یہ خواتین کی جانب سے بناؤ سنگھار میں سب سے زیادہ استعمال ہونے والی ضرورت بن گئی۔

مزید پڑھیں: پاکستان کا ای-بائیک انقلاب: 65 ہزار روپے کی سبسڈی، 2030 تک 2 ملین کا ہدف 

ایک تحقیق کے مطابق لپ اسٹک کا استعمال ہزاروں سال پہلے میسوپوٹیمیا کے علاقے سے شروع ہوا تھا جہاں سمرین شہر ‘ار’ کی ملکہ شوب-آد نے اپنے ہونٹوں کو رنگنے کے لیے سفید سیسے اور سرخ پتھروں کا استعمال کیا تھا۔

 یہ روایت مصر یونان روم اور بعد میں مغربی یورپ کے ذریعے دنیا بھر میں پہنچی۔ آج بھی لپ اسٹک دنیا بھر میں ایک انتہائی مقبول کاسمیٹک پروڈکٹ ہے۔

واضع رہے کہ پہلے جہاں لپ اسٹک قدرتی اجزاء جیسے سرخ پتھروں سے تیار کی جاتی تھی اب جدید دور کی لپ اسٹک میں مختلف کیمیکلز شامل ہیں تاکہ اس کی رنگت خوشبو  ذائقہ اور کارکردگی بہتر ہو سکے۔

جدید لپ اسٹک میں سورج سے بچاؤ نمی برقرار رکھنے اور واٹر پروف خصوصیات بھی شامل کی گئی ہیں۔ اس کے علاوہ اب مائع لپ اسٹک  میٹ لپ اسٹک اور دن بھر رہنے والے لپ اسٹینز جیسی مصنوعات بھی دستیاب ہیں۔

Author

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس