Whatsapp image 2025 07 30 at 12.28.50

📢 تازہ ترین اپ ڈیٹس

امیرجماعتِ اسلامی بلوچستان نے کہا ہے کہ حکومت پریس ریلیز جاری کرے کہ بلوچستان والے اسلام آباد نہ آئیں، ان کے لیے یہاں کچھ بھی نہیں ہے، میں اپنے لوگوں کو لےکر چلا جاؤں گا اور دوبارہ ادھر کا رخ نہیں کروں گا۔

مولانا ہدایت الرحمان نے کہا ہے کہ لاہور پولیس کے 2000 اہلکار منصورہ کے باہر پڑے تھے، ایسا معلوم ہوا کہ لاہور میں ہرطرف امن ہی امن ہوگیا ہے، اسٹریٹ کرائمز ختم ہوگئے ہیں، موٹرسائیکل چوریاں ختم ہوگئی ہیں اور صرف منصورہ کا گیٹ باقی ہے، اس لیے منصورہ کے گیٹ کو آکر گھیرلیا۔

مولانا ہدایت الرحمان نے لاہور میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئےکہا ہےکہ ہم کوئی دہشتگرد نہیں ہیں، ہم بلوچستان کے مظلوم لوگ ہیں، جو اسلام آباد اپنا حق لینے جارہے ہیں، مگر ہر جگہ روکا گیا، لاہور میں دو دن پنجاب حکومت ہمیں یہی کہتی رہی کہ بڑے لوگ آپ کو اسلام آباد نہیں جانے دیں گے۔

حق دو بلوچستان لانگ مارچ کے شرکاء منصورہ سے تقریباً ساڑھے چار بجے پریس کلب کے لیے روانہ ہوئے۔

لیاقت بلوچ نے ’پاکستان میٹرز‘ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم چاہتے تو پولیس کا محاصرہ توڑ سکتے تھے، لاہور پریس کلب پر احتجاج ہوگا، مذاکرات میں پیشرفت نہیں ہوتی تو مارچ کے شرکاء اسلام آباد جانے کے لیے آزاد ہوں گے۔ لاہور پریس کلب کا دھرنا غیر معینہ مدت تک جاری رہے گا اس کا کوئی ٹائم فریم طے نہیں۔

حق دو بلوچستان تحریک کی قیادت کرنے والے ہدایت الرحمان بلوچ پریس کانفرنس کے دوران آبدیدہ ہوگئے، انہوں نے کہا کہ ہم اپنی ماؤں، بہنوں اور اساتذہ کی عزت چاہتے ہیں۔

مریم اورنگ زیب نے کہا ہے کہ دونوں سطح کے وفود مزاکرات کریں گے امید کرتی ہوں وہاں بھی مسائل کا حل نکالا جائے گا۔

مولانا ہدایت الرحمان کی قیادت میں وفد اسلام ِآباد میں جاٰے گا، وفاقی کمیٹی کے ممبران کا تعین ہوگیاہے۔ جس میں محسن نقوی، رانا ثنااللہ، عطا تارڑ، طلال چوہدری، جام کمال، سیکرٹری داخلہ بھی کمیٹی کا حصہ یونگے۔

مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ وزیراعلٰی کی ہدایت کی تھی مولانا ہدائت الرحمن صاحب اور بلوچ بھائیوں کا پورا خیال رکھا جائے، شرکاء کے مطالبات ہمارے دل کے قریب ہیں ہم انکے ساتھ ہیں۔

حق دو بلوچستان مارچ لاہورپریس کلب جائے گا، مزید مذاکرات جاری رکھنے پر اتفاق ہوگیا، مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ مولانا ہدایت الرحمان کے وفاق سے مذاکرات کروانے میں پنجاب پوری طرح سہولت فراہم کرے گا۔

لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ کل سے لانگ مارچ کے شرکاء لاہور میں رکے ہوئے ہیں، بلوچستان سے آئے مہمانوں کو پنجاب میں مختلف جگہوں پر رکنا پڑا، یہ سب پرامن ہیں۔

حکومت اور جماعت اسلامی کے درمیان مذاکرات ختم ہوگئے ہیں، نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ، سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب، ہدایت الرحمان بلوچ پریس کانفرنس کررہے ہیں۔

بلوچستان سے آئے مارچ کے شرکاء کی منصورہ مرکزی گیٹ پر نعرہ بازی جاری ہے۔

جماعت اسلامی اور پنجاب حکومت کے درمیان جاری مذاکرات میں وقفہ کردیا گیا، دونوں اطراف سے قائدین میں باہمی مشاورت کا سلسلہ شروع ہوگیا ۔

جماعت اسلامی کے مرکز منصورہ کے باہر پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے جبکہ شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ بلوچستان حق دو لانگ مارچ کے شرکاء پرامن ہیں ،انہیں اسلام آباد جانے کا حق ہے۔


مکمل تفصیلات:


پنجاب حکومت کی مذاکراتی ٹیم دوسرے روز بھی منصورہ پہنچ گئی پولیس کی بھاری نفری لانگ مارچ کے شرکاء کو روکنے کے لیے تعینات

جماعت اسلامی کے تحت بلوچستان کے عوام کے حقوق کی بازیابی کے لیے شروع کیے گئے “حق دو بلوچستان” مارچ کا قافلہ آج لاہور سے اسلام آباد کی جانب روانہ ہو رہا ہے۔ لانگ مارچ کے شرکاء صبح گیارہ بجے منصورہ سے روانہ ہوں گے۔

لانگ مارچ کی قیادت امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولانا ہدایت الرحمان بلوچ کر رہے ہیں جب کہ نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ اور سیکرٹری جنرل امیرالعظیم قافلے کو روانہ کریں گے۔

Mansora
اس مارچ کی قیادت امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولانا ہدایت الرحمان کر رہے ہیں۔ (تصویر: پاکستان میٹرز)

لانگ مارچ کے شرکاء کو روکنے کے لیے دوسرے روز بھی پولیس کی بھاری نفری منصورہ کے باہر تعینات ہے۔ جماعت اسلامی کے ذرائع کے مطابق شرکاء پرامن طور پر اسلام آباد کی جانب روانہ ہوں گے اور ان کا مطالبہ ہے کہ بلوچستان کے عوام کو ان کے بنیادی حقوق فراہم کیے جائیں۔

لانگ مارچ کی روانگی سے قبل کارکنان اور مقامی قیادت کی بڑی تعداد نے منصورہ میں جمع ہو کر مارچ کی تیاریوں کو حتمی شکل دی۔

ادھر پنجاب حکومت کی جانب سے مذاکرات کی کوششیں جاری ہیں۔ حکومتی مذاکراتی ٹیم دوسرے روز بھی منصورہ پہنچی۔ مذاکراتی ٹیم کی قیادت سینیئر وزیر مریم اورنگزیب کر رہی ہیں۔

جبکہ ٹیم میں وزیر قانون ملک صہیب بھرتھ اور خواجہ سلمان رفیق بھی شامل ہیں۔ جماعت اسلامی کی جانب سے مذاکرات میں نائب امیر لیاقت بلوچ، سیکرٹری جنرل امیرالعظیم اور مولانا ہدایت الرحمان شریک ہیں۔

مزید پڑھیں: حکومت اور جماعت اسلامی کے مذاکرات ختم: ’بلوچستان لانگ مارچ کل پلان کے مطابق اسلام آباد جائے گا

یاد رہے کہ “حق دو بلوچستان مارچ” کا آغاز جماعت اسلامی کی قیادت میں بلوچستان سے کیا گیا تھا جس کا مقصد بلوچستان کے عوام کو بنیادی حقوق  وسائل پر اختیار اور گمشدہ افراد کی بازیابی کے لیے آواز بلند کرنا ہے۔ مارچ مختلف شہروں سے ہوتا ہوا لاہور پہنچا ہے جہاں ان کا  بھرپور استقبال کی تیاریاں کیں۔


اس مارچ کی قیادت امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولانا ہدایت الرحمان کر رہے ہیں اور اسے بلوچستان کے عوام کے حقوق کی جدوجہد کا ایک اہم حصہ قرار دیا جا رہا ہے۔

مذاکرات کے دوران مطالبات پر حکومتی مؤقف اور مارچ کی قیادت کے مؤقف میں کوئی پیش رفت نہ ہو سکی جس کے باعث شرکاء آج لاہور میں ہی قیام کریں گے۔