Follw Us on:

’انتہائی خطرناک‘، روزانہ 68 ہزار مائیکرو پلاسٹک ذرات ہمارے جسم میں کیسے داخل ہو رہے ہیں؟

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
Plastic
ہر بالغ شخص روزانہ اوسطاً 68 ہزار مائیکرو پلاسٹک ذرات سانس کے ذریعے اپنے جسم میں داخل کر رہا ہے۔ (تصویر: ڈیلی میل)

ایک نئی سائنسی تحقیق نے میں انکشاف ہوا ہے کہ ہر بالغ شخص روزانہ اوسطاً 68 ہزار مائیکرو پلاسٹک ذرات سانس کے ذریعے اپنے جسم میں داخل کر رہا ہے۔

یونیورسٹی آف ٹولوز سے مرتب شدہ (پی ایل او ایس ون) کی ایک حالیہ رپورٹ کے مطابق ایک سے 10 مائیکرومیٹر سائز کے مائیکرو پلاسٹک ذرات پر تحقیق کی گئی ہے جو پھیپھڑوں کی گہرائی تک پہنچنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

تحقیق میں محققین نے رمن سپکٹروسکوپی کے ذریعے گھروں اور گاڑیوں کے اندر موجود فضا کا تجزیہ کیا۔ گھروں کی فضا میں 528 ذرات فی مکعب میٹر جبکہ گاڑیوں میں یہ مقدار 2,238 ذرات فی مکعب میٹر تک پہنچ گئی۔

 محققین کا کہنا ہے کہ ان ذرات کی اکثریت 10 مائیکرومیٹر سے کم سائز کی تھی جو انسانی صحت کے لیے انتہائی خطرناک ہیں کیونکہ یہ ذرات پھیپھڑوں میں گہرائی تک جا سکتے ہیں۔

Plastic
68 ہزار مائیکرو پلاسٹک ذرات کی یہ تعداد گزشتہ اندازوں سے 100 گنا زیادہ ہے۔ (تصویر: یاہو)

نادیا یا کووینکو اور جیروئن سونکے جو ایک تحقیق میں شامل تھے انہوں نے خبردار کیا کہ ان مائیکرو پلاسٹک ذرات کی مسلسل سانس کے ذریعے موجودگی آکسیڈیٹو تناؤ پیدا کر سکتی ہے جو مدافعتی نظام کی خرابی اور اعضاء کو نقصان پہنچا سکتی ہے۔

 خاص طور پر گاڑیوں میں بند فضا کو زیادہ خطرناک قرار دیا گیا ہے کیونکہ وہاں وینٹی لیشن کی کمی کی وجہ سے ذرات کی مقدار زیادہ ہو سکتی ہے۔

محققین نے اس مسئلے کو صرف ماحولیاتی نہیں بلکہ ایک سنگین صحت عامہ کا مسئلہ قرار دیا ہے۔ انہوں نے پالیسی ساز اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مائیکرو پلاسٹک کے اثرات پر فوری تحقیقات شروع کریں اور انسانی صحت کے لیے اس کے خطرات کو کم کرنے کے لیے ضروری اقدامات کریں۔

یہ تحقیق ایک نئی حقیقت کو سامنے لاتی ہے کہ مائیکرو پلاسٹک کا اثر اب صرف ماحول تک محدود نہیں رہا بلکہ یہ ہماری روزمرہ زندگی اور صحت کے لیے ایک بڑا خطرہ بن چکا ہے۔

اس حوالے سے عالمی سطح پر فوری اقدامات کی ضرورت ہے تاکہ انسانی صحت کو مزید نقصان سے بچایا جا سکے۔

واضع رہے 68 ہزار مائیکرو پلاسٹک ذرات کی یہ تعداد گزشتہ اندازوں سے 100 گنا زیادہ ہے اور اس کا مطلب یہ ہے کہ ہم روزانہ مائیکرو پلاسٹک کی ایک بڑی مقدار اپنے جسم میں جذب کر رہے ہیں۔

Author

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس