Follw Us on:

میٹا کا اے آئی ڈیٹا سینٹرزکی مالی معاونت کے لیے دو ارب ڈالرز کے اثاثے فروخت کرنے کا اعلان

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
Meta ai
ہر ایک ڈیٹا سینٹرامریکی شہر مین ہٹن کے رقبے سے بھی بڑاہوگا۔ (فوٹو: گوگل)

سوشل میڈیا کمپنی میٹا نے مصنوعی ذہانت کے لیے درکار انفراسٹر کچر کی مالی معاونت کے لیےاپنے اثاثوں میں سے دو ارب ڈالرزسے زائدکے اثاثے فروخت کرنے یا پھر کسی تیسرے فریق کے ساتھ مل کر چلانے کا ارادہ ظہار کیا ہے۔

عالمی خبررساں ادارے رائٹرز کے مطابق میٹا کمپنی کے سی ای او مارک زکربرگ نے کہا ہے کہ وہ سپر انٹیلی جنس اے آئی کے لیے ڈیٹا سینٹر سپر کلسٹرز کی تعمیر پر سیکڑوں ارب ڈالر زکی سرمایہ کاری کا ارادہ رکھتے ہیں۔ ان میں سے ہر ایک ڈیٹا سینٹرامریکی شہر مین ہٹن کے رقبے سے بھی بڑاہوگا۔

میٹا کی چیف فنانشل آفیسر سوسن لی نے کہاہے کہ ہم ڈیٹا سینٹرز کےمشترکہ طور پر تیار کیے جانے کے لیے مالیاتی شراکت دارتلاش کر رہے ہیں۔ اگرچہ کمپنی اب بھی اپنے بیشتر اخراجات خود اٹھا رہی ہےلیکن کچھ منصوبے بیرونی فنانسنگ سے ممکن ہیں اور فی الحال کمپنی نے اس پر کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا ہے۔

کمپنی کی جانب سے جمعرات کوپیش کی گئی مالی رپورٹ میں بتایا گیا کہ  میٹا نے جون میں اپنے کچھ اثاثوں کو فروخت کرنے کی منظوری دی تھی، جس میں2.04 بلین ڈالر مالیت کی زمین اور تعمیراتی کام کو ہولڈ فار سیل کے طور پر دیا گیا تھا۔ ان اثاثوں کو اگلے ماہ کسی تیسرے فریق کو ڈیولپمنٹ کے لیے دیے جانے کی توقع کی جاری ہے۔ مزید یہ کہ کمپنی نے اثاثوں کی دوبارہ درجہ بندی پر کوئی مالی نقصان ریکارڈ نہیں کیا۔

رپورٹ میں یہ بھی انکشاف کیا گیا ہے کہ میٹاکمپنی سال 2025 میں 66 سے 72 ارب ڈالرز اے آئی ، کمپیوٹرز اور ڈیٹا سینٹرز پر خرچ کرنے والی ہے ،یہ بہت بڑی رقم ہے۔ اس لیے کمپنی کچھ بوجھ دوسروں کے ساتھ بانٹنا چاہتی ہے۔

مزید پڑھیں: ہماری زندگیاں آسان بنانے والی مصنوعی ذہانت آنے والی نسلوں کے لیے خطرہ کیسے ہے؟

واضح رہے کہ اے آئی سسٹم بنانے کے لیے خطیر سرمایہ کاری کی ضرورت ہوتی ہے، میٹا کمپنی بہت بڑا اے آئی سسٹم بنانے جا رہی ہے، جس کے لیے کمپنی نے اپنے کچھ اثاثے بیچنے کا فیصلہ کیا ہے۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس