انسٹاگرام نے اپنے لائیو فیچر میں ایک بڑی تبدیلی متعارف کراتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ اب صرف وہ صارفین لائیو ویڈیوز نشر کر سکیں گے جن کے اکاؤنٹس پبلک ہوں اور فالوورز کی تعداد کم از کم ایک ہزار ہو۔
اس پالیسی کی تصدیق انسٹاگرام نے ٹیک کرنچ ویب سائٹ کو دی ہے۔ اس سے قبل کوئی بھی صارف، چاہے اس کے فالوورز کی تعداد جتنی بھی ہو اور اکاؤنٹ پرائیویٹ ہو یا پبلک، لائیو جا سکتا تھا۔
اس نئی شرط کے تحت پروائیویٹ اکاؤنٹس اور کم فالوورز رکھنے والے صارفین کو اب ایک پیغام موصول ہوگا جس میں واضح طور پر بتایا جائے گا کہ ان کا اکاؤنٹ لائیو کے لیے اہل نہیں رہا کیونکہ انسٹاگرام نے لائیو کے قواعد بدل دیے ہیں۔
یہ فیصلہ ان افراد کے لیے مایوس کن قرار دیا جا رہا ہے جو چھوٹے کریئیٹرز ہیں یا صرف تفریح کے لیے لائیو آتے تھے، کیونکہ اب وہ اس سہولت سے محروم ہو جائیں گے۔ کئی صارفین نے اس تبدیلی کو تنقید کا نشانہ بنایا اور اسے واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
انسٹاگرام کا کہنا ہے کہ اس فیصلے کا مقصد لائیو ویڈیوز کے مجموعی معیار اور ناظرین کے تجربے کو بہتر بنانا ہے۔ کمپنی کا ماننا ہے کہ صرف ان صارفین کو لائیو کی اجازت ہونی چاہیے جن کے پاس پہلے سے ایک معقول اور مستحکم فالوونگ موجود ہو۔

یہ قدم انسٹاگرام کو ٹک ٹاک کے ماڈل کے قریب لے جاتا ہے جہاں لائیو جانے کے لیے پہلے سے ہی ایک ہزار فالوورز کی شرط موجود ہے۔ اس کے برعکس، یوٹیوب صرف 50 سبسکرائبرز والے اکاؤنٹس کو بھی لائیو کی اجازت دیتا ہے۔
بعض تجزیہ کاروں کے مطابق انسٹاگرام کی یہ پالیسی ممکنہ طور پر میٹا کے اخراجات کم کرنے کی کوشش بھی ہو سکتی ہے، کیونکہ لائیو سٹریمز کو ہوسٹ کرنا مہنگا پڑتا ہے، اور شاید کمپنی کم دیکھی جانے والی نشریات کے لیے وسائل مختص نہیں کرنا چاہتی۔
یہ بھی پڑھیں: میٹا کا اے آئی ڈیٹا سینٹرزکی مالی معاونت کے لیے دو ارب ڈالرز کے اثاثے فروخت کرنے کا اعلان
اعداد و شمار کے مطابق انسٹاگرام کے تقریباً دو ارب صارفین میں سے محض 13 سے 26 فیصد صارفین کے فالوورز ایک ہزار سے زیادہ ہیں، اس کا مطلب ہے کہ تقریباً 1.7 ارب افراد اب لائیو فیچر استعمال نہیں کر پائیں گے۔
انسٹاگرام نے اپنا لائیو فیچر سنہ 2016 میں متعارف کروایا تھا، اور اب تک یہ سب صارفین کے لیے دستیاب تھا۔ نئی پالیسی اس میں ایک نمایاں تبدیلی ہے جو پلیٹ فارم کے مستقبل کے استعمال پر گہرا اثر ڈال سکتی ہے۔