Follw Us on:

مصنوعی ذہانت کے اثرات: امریکی نوجوان ٹیک ورکرز کی نوکریاں خطرے میں پڑ گئیں

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
Ai
مصنوعی ذہانت کے شعبے میں تیز رفتار ترقی کے اثرات امریکی لیبر مارکیٹ پر ظاہر ہونا شروع ہو گئے ہیں( فائل فوٹو)

مصنوعی ذہانت کے شعبے میں تیز رفتار ترقی کے اثرات امریکی لیبر مارکیٹ پر ظاہر ہونا شروع ہو گئے ہیں اور اس کی وجہ سے سب سے پہلے متاثر ہونے والوں میں نوجوان ٹیک ورکرز شامل ہیں۔

عالمی  خبررساں ادارے سی این بی سی نے اپنی حالیہ رپورٹ میں انکشاف کیا ہےکہ پچھلے 20 سالوں سے ٹیک انڈسٹری میں ملازمتوں میں اضافہ ہو رہا تھا، لیکن گزشتہ تین سالوں کے دوران اس شعبے سے منسلک نوکریوں میں کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق 20 سے 30 سال کی عمر کے ٹیک ورکرز میں بے روزگاری کی شرح میں تین فیصد اضافہ دیکھا گیا ہے، جو کہ دیگر شعبوں کے مقابلے میں کہیں زیادہ ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مائیکروسافٹ، سیلزفورس اور دیگر بڑی ٹیک کمپنیاں اپنی کوڈنگ کا 30 سے 50 فیصد کام اے آئی سے لے رہی ہیں، جبکہ پہلے یہ کام ٹیک ورکرز انجام دیتے تھے۔ اے آئی کی وجہ سے ان ٹیک ورکرز کو اپنی ملازمتوں سے ہاتھ دھونا پڑ رہا ہے۔

کمپنیاں اے آئی میں سرمایہ کاری بڑھا رہی ہیں، مگر اس کے نتیجے میں بے شمار نوکریاں ختم ہو رہی ہیں۔ اگر سرمایہ کاری کا سلسلہ اسی تسلسل سے جاری رہا، تو موجودہ صورتحال میں سات سے آٹھ فیصد ملازمین اپنی ملازمتیں کھو سکتے ہیں۔

مزید پڑھیں:انٹیل کو 18 ٹیکنالوجی پر مبنی چپس کی پیداوار میں شدید مشکلات، متبادل حل کیا ہے؟

واضح رہے کہ آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے شعبے میں سرمایہ کاری میں نمایاں اضافہ ہو چکا ہے۔ بڑی کمپنیاں روایتی طریقوں کو اے آئی سے بدل رہی ہیں، جس کی وجہ سے لاکھوں ملازمین کی نوکریاں خطرے میں ہیں۔ حال ہی میں مائیکروسافٹ نے 9,000 نوکریاں ختم کی ہیں، جبکہ مستقبل میں وہ اس سے بھی زیادہ کمی کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

Author

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس