کچن میں کھانا پکانے کا دھواں روزمرہ کی زندگی کا حصہ ہے لیکن یہ دھواں ہماری صحت کے لیے ایک خاموش خطرہ بن سکتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ کھانے پکانے کے دوران نکلنے والے دھوئیں میں تیل مصالحے اور حرارت کی وجہ سے صحت کے لیے نقصان دہ مادے شامل ہوتے ہیں۔ یہ دھواں سانس کی بیماریوں جلد کی بے رونقی، سر درد اور دل اور پھیپھڑوں کی صحت پر اثرانداز ہو سکتا ہے۔
تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ کچن کا دھواں خاص طور پر بچوں، بزرگوں اور روزانہ کھانا پکانے والوں کے لیے زیادہ نقصان دہ ہوتا ہے۔ ایسے افراد کو زیادہ احتیاط برتنی چاہیے۔
یہ مسئلہ صرف پرانی یا لکڑی کے چولہے والے کچن تک محدود نہیں بلکہ جدید چولہے جیسے ایل پی جی یا انڈکشن چولہوں والے کچن میں بھی یہ دھواں پیدا ہوتا ہے اگر وہاں مناسب وینٹیلیشن کا انتظام نہ ہو۔

ماہرین غذائیات کے مطابق کھانا پکانے کے دوران دھوئیں سے بچنے کے لیے کچھ اہم اقدامات کیے جا سکتے ہیں۔ اچھے برتن اور درست طریقہ کار سے اس مسئلے کو کم کیا جا سکتا ہے۔
مضبوط مواد جیسے اسٹینلیس اسٹیل، کاسٹ آئرن اور سیرامک کوٹنگ والے برتن استعمال کرنے سے کم تیل لگتا ہے اور دھواں بھی کم ہوتا ہے۔ سیرامک کوٹنگ والے برتن غذائیت اور ذائقہ کو برقرار رکھتے ہوئے کم تیل کی اجازت دیتے ہیں جبکہ کاسٹ آئرن برتن بھی کم دھواں پیدا کرتے ہیں۔
مزید پڑھیں: سوئی کے بغیر ویکسین لگانے کا نیا طریقہ دریافت
مزید برآں کھانا درمیانی آنچ پر پکانے اور بار بار استعمال کیے ہوئے تیل سے بچنے کی تجویز دی جاتی ہے کیونکہ ایسا تیل دھوئیں کے اخراج کو بڑھاتا ہے۔
صحت کے ماہرین کا کہنا ہے کہ انڈور ایئر کوالٹی کے حوالے سے شعور بڑھ رہا ہے اور زیادہ کارکردگی والے چمنی لگانے کا رجحان بڑھ رہا ہے۔ کھانا پکانے کے دوران دھواں خارج کرنے کے لیے جدید ٹیکنالوجی اور بہتر وینٹیلیشن کی اہمیت اجاگر کی جا رہی ہے۔
واضع رہے کہ ماہرین نے اس بات پر زور دیتے ہیں کہ ہمیں اپنے گھروں کے اندر کی ہوا کو صاف رکھنا چاہیے تاکہ صحت مند زندگی گزار سکیں۔