Follw Us on:

اوپن اے آئی کا ماڈل جی پی ٹی 5 اب گٹ ہب ماڈلز پر عام صارفین کے لیے دستیاب

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
Gpt5
اوپن اے آئی کا ماڈل جی پی ٹی 5 اب گٹ ہب ماڈلز پر عام صارفین کے لیے دستیاب

مصنوعی ذہانت کے میدان میں کام کرنے والی معروف ادارے اوپن اے آئی کا جدید ترین ماڈل جی پی ٹی پانچ اب گٹ ہب ماڈلز پر عام صارفین کے لیے دستیاب کر دیا گیا ہے۔

یہ نیا ماڈل کمپنی کا سب سے ترقی یافتہ ماڈل ہے، جو منطقی سوچ کوڈ لکھنے کے معیار اور صارف کے مجموعی تجربے میں نمایاں بہتری فراہم کرتا ہے۔ یہ نظام پیچیدہ مسائل کو بہت کم رہنمائی کے ساتھ حل کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، جامع وضاحتیں مہیا کرتا ہے اور جدید خودکار خصوصیات کے ساتھ ایک ذہین معاون اور طاقتور کوڈنگ ساتھی کے طور پر کام کرتا ہے۔

اوپن اے آئی کی جانب سے جی پی ٹی 5 کے مختلف ماڈلز متعارف کروائے گئے ہیں جن میں جی پی ٹی 5 منطقی اور کئی مراحل پر مشتمل کاموں کے لیے تیار کیا گیا ہے، “جی پی ٹی 5 منی” ایک ہلکا اور کم خرچ والا ورژن ہے، “جی پی ٹی 5 نینو” انتہائی تیز رفتار کارکردگی کے لیے بہتر بنایا گیا ہے اور کم تاخیر والے استعمال کے لیے موزوں ہے، جبکہ “جی پی ٹی 5 چیٹ” ایک جدید، قدرتی، مختلف ذرائع سے جڑی اور سیاق و سباق سے آگاہ گفتگو کے لیے ڈیزائن کیا گیا ماڈل ہے جو خاص طور پر بڑے اداروں کے لیے مفید ہے۔

صارفین جی پی ٹی 5 کو گٹ ہب ماڈلز کے ماڈلز والے حصے میں جا کر استعمال کر سکتے ہیں، جہاں یہ گٹ ہب کے تجرباتی میدان یا مربوط طریقہ کار کے ذریعے آزمایا جا سکتا ہے۔

صارفین کو یہ مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ نمونے کے سوالات کے ساتھ تجربہ کریں، اپنے خیالات کو بہتر بنائیں اور ترقی کے عمل کے دوران بار بار جانچ کر کے نتائج میں بہتری لائیں۔

مزید پڑھیں:اوپن اے آئی کی ویلیوایشن میں اضافہ، 500 ارب ڈالر کی سطح پر پہنچنے کا امکان

جی پی ٹی پانچ کو دیگر دستیاب نظاموں جیسے کہ کوہیر، ڈیپ سیک، میٹا اور مائیکروسافٹ کے ماڈلز کے ساتھ موازنہ کر کے بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔

گٹ ہب ماڈلز کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنے کے لیے ان کی دستاویزات کا مطالعہ کیا جا سکتا ہے، جب کہ صارفین کو دعوت دی گئی ہے کہ وہ کمیونٹی مباحثوں میں حصہ لیں، اپنی رائے کا اظہار کریں اور دیگر ماہرین سے رابطہ قائم کریں۔

Author

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس