Follw Us on:

فیس بک پر نوٹس پوسٹ کرنے سے آپ کی تصاویر کو استعمال ہونے سے بچایا جا سکتا ہے؟

اظہر تھراج
اظہر تھراج
Facebook meta
ہم فیس بک کو اجازت نہیں دیتے کہ وہ ہماری فوٹو کہیں بھی ہماری اجازت کے بغیر استعمال کرے۔ (تصویر: سنوپس)

پچھلے چند دنوں میں بہت سے صارفین پوسٹیں لگا رہے ہیں کہ ہم فیس بک کو اجازت نہیں دیتے کہ وہ ہماری فوٹو کہیں بھی ہماری اجازت کے بغیر استعمال کرے۔

 اس پیغام میں یہ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ ہر شخص کو فیس بک پر ایک خاص نوٹس پوسٹ کرنا ضروری ہے ورنہ ان کے اکاؤنٹ کی تصاویر اور معلومات کا استعمال میٹا کمپنی کے لیے قانونی طور پر منظور تصور کیا جائے گا۔

خبر رساں ایجنسی بی بی سی کی 2015 کی رپورٹ کے مطابق فیس بک کے ترجمان اینڈریو نائس نے اس بات کی وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب آپ فیس بک پر تصاویر یا دیگر مواد پوسٹ کرتے ہیں تو فیس بک اس کا مالک نہیں ہوتا ہم صرف اسے شیئر کرنے یا تقسیم کرنے کا حق رکھتے ہیں۔

اگر فیس بک کی شرائط و ضوابط میں کوئی تبدیلی آتی ہے تو اس کے بارے میں صارفین کو مطلع کیا جائے گا۔

ماہرین نے اس پوسٹ کو محض ایک گمراہ کن افواہ قرار دیا ہے۔ پی سی ایڈوائزر کی ایڈیٹر ماری بریوس نے کہا کہ اس طرح کی پوسٹس پر دھیان نہ دیں ان کا کوئی اثر نہیں ہوتا جب لوگ سوشل میڈیا پر اپنے دوستوں کو یہ پوسٹس شیئر کرتے ہیں تو دوسرے لوگ بھی ان پر یقین کر لیتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ یہ افواہیں بار بار واپس آتی ہیں۔

Meta
اگر فیس بک کی شرائط و ضوابط میں کوئی تبدیلی آتی ہے تو اس کے بارے میں صارفین کو مطلع کیا جائے گا۔ (تصویر: میٹرو)

ڈاکٹر ماریہ میکالیس جوکہ یونیورسٹی آف ویسٹ منسٹر کے سینٹر فار سوشل میڈیا ریسرچ کی ماہر کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پر کوئی بھی خبر یا پوسٹ دیکھ کر لوگ اسے سچ سمجھ لیتے ہیں اور اس کے بعد یہ افواہیں وائرل ہو جاتی ہیں۔

یہ جھوٹے نوٹس جو پرانے اور بے بنیاد ہیں ہمیشہ سوشل میڈیا پر دوبارہ واپس آتے رہیں گے کیونکہ لوگ انہیں بغیر کسی تصدیق کے شیئر کر دیتے ہیں۔

اس کے برعکس اگر صارفین کو فیس بک کی پرائیویسی سیٹنگز میں تبدیلی کی ضرورت ہو تو وہ اپنی پرائیویسی سیٹنگز میں جا کر اسے اپنی مرضی کے مطابق ترتیب دے سکتے ہیں لیکن فیس بک کا کسی بھی مواد کو خود سے چوری کرنے یا فروخت کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔

مزید پڑھیں: واٹس ایپ نے لاکھوں اکاؤنٹس ڈیلیٹ کردیے

فیس بک اور میٹا کی طرف سے ایسی کسی بھی قسم کی پالیسی تبدیلی کی تردید کی گئی ہے اور ان کا کہنا ہے کہ اس نوعیت کے دعوے اور پیغامات فیک ہیں۔

اس کے علاوہ اس بات کی وضاحت کی گئی ہے کہ فیس بک کی شرائط و ضوابط پر صارفین کے ‘سائن اپ’ میں جو شرائط و ضوابط کی منظوری دی تھی وہ اس نوٹس کو پوسٹ کرنے سے تبدیل نہیں ہو گی۔

کیونکہ فیس بک کی پرائیویسی اور کاپی رائٹ پالیسیز میں اس طرح کی تبدیلیاں صارفین کے انفرادی نوٹس پوسٹ کرنے سے نہیں کی جا سکتی ہیں۔

واضع رہے کہ فیس بک پر اپنے اکاؤنٹ پر قانونی نوٹس پوسٹ کرنے سے یہ نہیں ہوگا کہ پلیٹ فارم آپ کی تصاویر کو استعمال نہیں کرے گا۔

Author

اظہر تھراج

اظہر تھراج

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس