سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ریڈٹ‘ پر ایک صارف نے دعویٰ کیا کہ ایک خاتون نے ٹیکسی سے اتر کر مشکوک اشیاء ہمارے گھر میں پھینکیں اب گھر والوں کا کالا جادو کا شبہ ہے۔
پوسٹ میں تفصیل سے بتایا گیا تھا ان کے گھر کے باہر ایک خاتون ٹیکسی سے اتریں اور گیٹ پر جلی ہوئی ماچس کی تیلیاں اور کچھ مصالحہ جات جن میں زعفران اور لونگ شامل تھے، پھینک گئیں۔
یہ حرکت مشکوک لگی اس لیے فوراً سامان ہٹا دیا اور ایک عالم دین سے رجوع کیا تاکہ اسے درست طریقے سے تلف کیا جا سکے۔
صارف نے مزید بتایا کہ سیکیورٹی کیمروں سے ٹیکسی کی نمبر پلیٹ بھی حاصل کی گئی ہے اور کمیونٹی سے مدد مانگی گئی ہے۔

ریڈٹ پر اس پوسٹ کے بعد سنجیدہ اور مزاحیہ تبصرے سامنے آئے۔ ایک صارف ‘سیرینیٹی’ نامی صارف نےمشورہ دیا کہ روزانہ ‘چار قل’ پڑھنے اور صدقہ دینے سے حفاظت ہو گی۔ ایک اور صارف ‘نو مکس‘ نے صبح و شام اذکار پر زور دیا۔
وہیں کچھ افراد نے اس موضوع پر طنزیہ رائے بھی دی۔ 'فروسٹی لیڈنگ'نے لکھا کہ اگر کالا جادو واقعی مؤثر ہوتا تو ممالک اپنی فوجیں اور ہتھیار چھوڑ کر تعویذ اور ٹونے ہی استعمال کرتے۔
ایک اور صارف 'ٹیسٹنگ بیٹا'نے کہا کہ اگر کالا جادو اتنی طاقت رکھتا تو جنگیں اس سے ہی لڑی جاتیں مگر حقیقت میں یہ زیادہ تر ذہنی دباؤ اور خوف کی وجہ سے لوگوں کی زندگیوں پر اثرانداز ہوتا ہے۔
مزید آگے ایک صارف 'مسٹرڈیٹیکٹیو' نے وضاحت کی کہ ہم کالے جادو کو مانتے ہیں کیونکہ اس کا ذکر قرآن کی سورہ بقرہ کی آیت اور احادیث اس کی ملتا ہے اس لیے ان کو چاہیے کہ گھر میں قرآن خوانی کروائیں۔
واضع رہے کہ بحث کے دوران کچھ صارفین نے اسے محض توہمات قرار دیا جبکہ دیگر نے مذہبی دلائل اور ذاتی تجربات کی بنیاد پر اس کی تائید کی۔