Karachi rain

📢 تازہ ترین اپ ڈیٹس

کراچی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ مختلف واقعات میں اب تک آٹھ افراد جاں بحق ہوئے ہیں جبکہ متعدد زخمی ہیں۔

اورنگی میں دیوار گرنے سے ایک شہری جان کی بازی ہارگیا، کراچی کے بیشتر علاقوں میں بجلی کا نظام معطل ہے۔

نارتھ کراچی میں کرنٹ لگنے سے دو افراد جاں بحق ہوگئے۔ عینی شاہدین کے مطابق نوجوانوں کو زیر زمین بچھی کیبل سے کرنٹ لگا ۔

حکومت سندھ نے کل تمام سکولوں میں چھٹی دے دی ۔

ہیڈ سلیمانکی کے مقام پر دریائے ستلج میں پانی کی آمد 71 ہزار 269 کیوسک اور اخراج 61 ہزار 808 کیوسک ہے، جہاں نچلے درجے کی سیلابی صورتحال ہے

بھارت کی جانب سے پوک اور بھاکڑا ڈیم میں پانی چھوڑنے کے بعد دریائے ستلج میں نچلے درجے کا سیلاب ہے۔اس وقت دریائے ستلج میں پانی کی آمد 71 ہزار 2 سو 69 کیوسک جبکہ اخراج 61 ہزار 8 سو 8 کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیاں جاری ہیں۔

دریائے سندھ میں لیہ کے مقام پر درمیانے درجے کے سیلابی ریلے کے دوران ڈپٹی کمشنر امیرا بیدار نے نشیبی علاقوں کا دورہ کیا۔ انہوں نے جکھڑ والا، شاہ والا، ککڑ والا، کھوکھر والا اور ہیڈ ریگولیٹری لالہ کریک میں پانی کی صورتحال کا جائزہ لیا۔ڈپٹی کمشنر نے ریسکیو 1122، صحت اور لائیو سٹاک کے کیمپس کا معائنہ کیا اور ہدایت دی کہ نشیبی علاقوں سے لوگوں اور جانوروں کے انخلاء کے لیے افسران اور فیلڈ اسٹاف الرٹ رہیں۔ فلڈ ریسکیو پوائنٹس کی تعداد 9 سے بڑھا کر 14 کر دی گئی ہے اور ادوایات و ضروری سازو سامان فراہم کر دیا گیا ہے۔

گلگت بلتستان میں قدرتی آفات سے بروقت نمٹنے اور ریلیف سرگرمیوں کو تیز بنانے کے لیے ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے صوبائی ہیڈ کوارٹر میں پروونشل ایمرجنسی آپریشن سینٹر قائم کر دیا گیا ہے۔ اس سینٹر کے ذریعے کلاؤڈ برسٹ اور بارشوں کے باعث ممکنہ نقصانات کی صورت میں فیلڈ اسٹاف فوری طور پر ریلیف آپریشن کا آغاز کرے گا۔

کراچی میں بارش سے رہائشی علاقے، سڑکیں ندی نالوں میں بدل گئے۔ گھروں سے باہر افراد کو گھر جانے میں مشکلات پیش آئیں، حادثات میں متعدد افراد جان کی بازی ہار گئے۔


مکمل تفصیلات:

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ نے ڈی جی آئی ایس پی آر احمد شریف چودھری اور چیئرمین این ڈی ایم اے کے ہمراہ این ڈی ایم اے میں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ حالیہ مون سون بارشوں اور اربن فلڈنگ سے انسانی جانوں اور املاک کو بھاری نقصان پہنچا ہے۔

عطاء اللہ تارڑ نے بتایا کہ وزیراعظم کی ہدایت پر متاثرہ علاقوں میں سرگرمیوں کو تیز کیا گیا ہے اور این ڈی ایم اے پاک فوج سمیت وفاقی و صوبائی حکومتوں کے ساتھ مل کر بہتر حکمت عملی اختیار کیے ہوئے ہے۔

انہوں نے کہا کہ اب تک 25 ہزار افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے، جب کہ عوام کو سیلابی صورتحال کے حوالے سے بروقت معلومات فراہم کی جا رہی ہیں۔

چیئرمین این ڈی ایم اے نے بتایا کہ بارشوں اور فلش فلڈز سے اب تک 670 افراد جاں بحق اور ایک ہزار افراد زخمی ہوئے ہیں۔ لاپتہ افراد میں سے بیشتر کی لاشیں مل چکی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ شمالی علاقہ جات میں گلیشیئر پگھلنے اور مختلف علاقوں میں کلاوڈ برسٹ کے باعث بھی سیلابی صورتحال پیدا ہوئی۔

Dg ispr
آرمی ایوی ایشن بھی امدادی سرگرمیوں میں حصہ لے رہی ہے۔ (فوٹو: پی ٹی وی)

چیئرمین این ڈی ایم اے نے کہا کہ 17 اگست سے اب تک 25 ہزار افراد کو ریسکیو کیا گیا، زخمیوں کو اسپتال منتقل کرکے بہترین طبی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔ 23 اگست تک بارشوں کا ساتواں سپیل تیز ہوگا تاہم اس کے لیے مکمل تیاری کر لی گئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پی ایم راشن پیکیج کے تحت پانچ اضلاع میں امداد کی تیسری کھیپ بھیجی جا رہی ہے، جس میں ادویات اور راشن شامل ہے۔

مزید پڑھیں: بادل پھٹنے سے خیبرپختونخوا میں تباہی: ’پاکستان میں کلاؤڈ برسٹ سے بچنے کی کوئی ٹیکنالوجی موجود نہیں‘

ڈی جی آئی ایس پی آر نے بریفنگ میں بتایا کہ آرمی چیف کی ہدایت پر فوج کے جوان متاثرہ علاقوں میں ریسکیو اور ریلیف سرگرمیوں میں سرگرم عمل ہیں۔ اب تک 6 ہزار سے زائد افراد کو امداد فراہم کی گئی اور 6 ہزار 903 افراد کو ریسکیو کیا گیا۔

احمد شریف چودھری نے بتایا کہ آرمی ایوی ایشن بھی امدادی سرگرمیوں میں حصہ لے رہی ہے، جب کہ سی ایم ایچ سے ڈاکٹرز کی ٹیم خیبر پختونخوا روانہ کی گئی ہے۔ اس وقت خیبر پختونخوا میں فوج کے آٹھ یونٹس اور بونیر میں دو بٹالین امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔ متاثرین کے لیے نو میڈیکل کیمپس قائم کیے گئے ہیں جہاں طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔