
خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی اور بدلتی ہوئی دفاعی حکمت عملیوں کے پیش نظر، انڈیا اور پاکستان تیزی سے اپنی فضائی افواج کو جدید خطوط پر استوار کر رہے ہیں۔ دونوں ممالک اپنی فضائی طاقت کو مضبوط بنانے کے لیے نئی جہتوں پر کام کر رہے ہیں جس سے جنوبی
پاکستان جیسے تاریخی و ثقافتی ورثے سے مالا مال ملک میں عجائب گھروں (میوزیمز) کا کردار نہایت اہم ہے، کیونکہ یہ مقامات نہ صرف ماضی کی جھلک دکھاتے ہیں بلکہ نئی نسل کو اپنے تاریخی پس منظر سے جوڑنے کا ذریعہ بھی بنتے ہیں۔ تاہم، افسوسناک امر یہ ہے کہ
امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے لائن آف کنٹرول کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے پاکستان انڈیا حالیہ کشیدگی کے دوران شہید ہونے والے افراد کے لیے دعا کی۔ حافظ نعیم الرحمان نے انڈین گولہ باری میں شہید ہونے والے جوان کے گھر جاکر ورثا سے تعزیت کی
ایل او سی پر بسنے والے مقامی افراد نے کہا ہے کہ انڈیا کی جانب سے شدید شیلنگ کے دوران ایک میزائل ایک رہائشی مکان پر آ گرا، جس سے مکان مکمل طور پر تباہ ہو گیا۔ مذکورہ مکان کے مالک کاری تحسین شدید زخمی ہوئے، جب کہ ان کا
اسپین کی ٹیکنالوجی کمپنی جی ایم وی نے یورپی خلائی ایجنسی کے تعاون سے چاند کے لیے پہلا نیویگیشن سسٹم “لوپِن GPS” تیار کیا ہے، جو زمین کے جی پی ایس کی طرز پر کام کرے گا۔ اب خلا باز چاند پر اپنی لوکیشن ریئل ٹائم میں جان سکیں گے،
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلیجی ممالک کے چار روزہ دورے نے مشرق وسطیٰ میں نئی سفارتی صف بندی، دفاعی معاہدوں اور ٹریلین ڈالرز کی ممکنہ سرمایہ کاری کے امکانات کو ایک بار پھر عالمی توجہ کا مرکز بنا دیا ہے۔ یہ دورہ سعودی عرب، قطر اور متحدہ عرب امارات
جنوبی ایشیا میں دفاعی مسابقت نئی سطح پر پہنچ گئی ہے، جہاں انڈیا اور پاکستان پانچویں جنریشن کے لڑاکا طیاروں کی دوڑ میں صف اول میں آ چکے ہیں۔ دوسری جانب انڈیا نے AMCA (ایڈوانسڈ میڈیم کومبیٹ ایئرکرافٹ) پروگرام کو تیزی سے آگے بڑھایا ہے جبکہ پاکستان چین کے ساتھ
کچھ عرصہ قبل خبریں زیرِ گردش رہیں کہ پاکستان میں غزہ متاثرین کے نام پر جو عطیات اور امدادی اکٹھی کی جارہی ہے وہ غزہ تک نہیں پہنچ رہی۔ الخدمت فاونڈیشن پاکستان کی سب سے بڑی این جی اوز میں سے ایک ہے۔ غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت سے شدید
جنوبی ایشیا میں کشیدگی ایک بار پھر عروج پر ہے، پاکستان اور انڈیا کے درمیان ہونے والی حالیہ کشیدگی نے خطے میں طاقت کے توازن پر نئے سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔ عالمی نشریاتی ادارے سی این این کے مطابق ایک اعلیٰ سکیورٹی ذرائع نے اس لڑائی میں پاکستان اور
وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے پی ٹی آئی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ہم 9 مئی والے نہیں، ہم 10 مئی اور 28 مئی والے لوگ ہیں، انہوں نے کہا کہ نفرت اور تقسیم سکھانے والے ناکام ہو گئے، قوم نے تقسیم اور نفرت کی سیاست کو رد