پاکستان کی آٹو موبائل انڈسٹری میں نمایاں بہتری دیکھنے میں آئی ہے، جون 2025 کے دوران گاڑیوں کی فروخت میں 63.9 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
پاکستان آٹوموٹیو مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق جون کے مہینے میں 21,773 یونٹس فروخت ہوئے، جن میں کاریں، جیپس، لائٹ کمرشل وہیکلز اور وینز شامل ہیں۔
گزشتہ سال جون 2024 میں یہی تعداد 13,284 یونٹس تھی، جب کہ مئی 2025 کے مقابلے میں ماہانہ بنیاد پر بھی فروخت میں 47.1 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا۔
مالی سال 2024-25 کے دوران گاڑیوں کی مجموعی فروخت 147,935 یونٹس رہی، جو کہ پچھلے مالی سال کے 103,828 یونٹس کے مقابلے میں 42.5 فیصد زیادہ ہے۔
اگر بات کی جائے سب سے بہتر کارکردگی دکھانے والی گاڑیوں کی تو سوزوکی سوئفٹ نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے جون میں 1,390 یونٹس فروخت کیے، جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 115.7 فیصد زیادہ ہیں۔
ہونڈا سوِک اور سٹی کی فروخت میں بھی 74.1 فیصد کا اضافہ ریکارڈ ہوا، البتہ ماہانہ بنیاد پر اس میں 8.6 فیصد کمی آئی ہے۔

سوزوکی کلٹس اور آلٹو کی مانگ بھی مضبوط رہی، جن میں بالترتیب 128.4 فیصد اور 46.1 فیصد سالانہ اضافہ دیکھنے میں آیا۔
دوسری جانب سوزوکی ویگن آر کی فروخت میں 39.5 فیصد اور سوزوکی بولان کی فروخت میں 57.6 فیصد کی نمایاں کمی دیکھی گئی، جو صارفین کی بدلتی ہوئی ترجیحات کو ظاہر کرتی ہے۔
ہائی اینڈ گاڑیوں کے شعبے میں ہنڈائی سوناٹا کی فروخت میں 10.7 فیصد کمی آئی ہے، جو اس سیگمنٹ میں سست روی کی عکاسی کرتی ہے۔
اگر پروڈکشن کی بات کی جائے تو مالی سال 2024-25 میں سوزوکی آلٹو سب سے آگے رہی جس کی 44,821 یونٹس تیار کی گئیں، اس کے بعد ٹویوٹا کرولا (25,212) اور ہونڈا (16,614) یونٹس کے ساتھ نمایاں رہیں۔

دو پہیوں والی گاڑیوں کے شعبے میں یاماھا نے 84.7 فیصد کا شاندار سالانہ اضافہ ریکارڈ کیا۔
روڈ پرنس اور یونائیٹڈ آٹو نے بھی بالترتیب 61.8 فیصد اور 53.8 فیصد اضافہ دکھایا،
البتہ ہونڈا موٹر سائیکل کی پیداوار میں 22.4 فیصد کمی آئی، لیکن کمپنی نے ایک بار پھر 10 لاکھ سے زائد یونٹس فروخت کر کے مارکیٹ میں اپنی برتری قائم رکھی۔
واضح رہے کہ گاڑیوں کی فروخت میں اس نمایاں اضافے کی وجہ صارفین کے اعتماد میں بحالی، مالیاتی استحکام اور معاشی حالات میں بہتری ہے، جو آٹو سیکٹر میں بحالی کی علامت ہے۔