Follw Us on:

’فرانسیسی خاتون اول ’مرد‘ ہیں‘ سوشل میڈیا پر بحث، صدر میکرون نے مقدمہ کردیا

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
Le président et son
بریجیت میکرون نے امریکا میں مقیم سوشل میڈیا شخصیت کینڈس اوونز کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ دائر کر دیا ہے۔ (تصویر: لی پوائنٹ)

فرانس کے صدر ایمانویل میکرون اور ان کی اہلیہ بریجیت میکرون نے امریکا میں مقیم سوشل میڈیا شخصیت کینڈس اوونز کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ دائر کر دیا ہے۔

درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ کینڈس اوونز نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس اور پوڈکاسٹ پر متعدد بار یہ جھوٹا دعویٰ کیا کہ بریجیت میکرون پیدائشی طور پر مرد تھیں۔

درخواست گزاروں کے مطابق یہ دعویٰ نہ صرف جھوٹے ہیں بلکہ ان کے ذریعے میکرون جوڑے کی عالمی سطح پر ساکھ کو نقصان پہنچایا گیا اور انہیں ہراساں کیا گیا۔

درخواست میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اوونز نے مارچ  2024 میں اپنے ایک بیان میں یہاں تک کہا کہ وہ اپنی مکمل پیشہ ورانہ ساکھ اس بات پر لگا سکتی ہیں کہ بریجیت میکرون دراصل مرد ہیں۔

اسی تناظر میں انہوں نے ایک ویڈیو سیریز بھی جاری کی جس کا عنوان تھا ’بریجیت بننا‘۔ یہ ویڈیو یوٹیوب پر 23 لاکھ سے زیادہ بار دیکھی جا چکی ہے۔

The macrons are suing
کینڈس اوونز کی مہم نے میکرون جوڑے کو عالمی ہراسانی کا نشانہ بنایا، عدالت میں دعویٰ۔ (تصویر: یاہو)

عدالت میں جمع کرائی گئی دستاویزات میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ کینڈس اوونز نے نہ صرف بریجیت میکرون کی ذات بلکہ ان کے اہل خانہ، ماضی، شادی اور ظاہری شکل کو بھی اس انداز میں پیش کیا جو انہیں بدنام کرنے اور ذاتی طور پر نقصان پہنچانے کے مترادف ہے۔

اس مہم کی وجہ سے میکرون جوڑے کو دنیا بھر میں مختلف سطحوں پر ہراسانی کا سامنا کرنا پڑا۔

درخواست کے مطابق اوونز نے ایک ایسا مفروضہ بھی پھیلایا جو انٹرنیٹ پر پہلے سے گردش کر رہا تھا جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ بریجیت میکرون کا اصل نام ژاں میشل ٹروگنیوکس ہے اور وہ ان کے بھائی کا نام ہے۔

مزیڈ پڑھیں: ضمانت منسوخ ہے تو پکڑا کیوں نہیں؟ سپریم کوٹ نے ملزم کو گرفتار کرنے کا حکم دے دیا  

اوونز نے یہ نظریہ اپنے تقریباً سات ملین فالورز کے سامنے پیش کیا۔

فرانسیسی صدر اور ان کی اہلیہ نے اپنے وکلاء کے ذریعے جاری کردہ بیان میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ انہوں نے کئی بار اوونز سے مطالبہ کیا کہ وہ ان بیانات کو واپس لیں لیکن چونکہ ایسا نہیں ہوا اس لیے انہیں قانونی کارروائی کرنا پڑی۔

بیان کے مطابق اوونز نے یہ مہم جان بوجھ کر اس نیت سے چلائی کہ وہ ذاتی شہرت حاصل کریں اور میکرون خاندان کو اذیت پہنچائیں۔

مقدمے میں یہ الزام بھی شامل ہے کہ اوونز نے ایسے افراد کو اپنے پلیٹ فارم پر جگہ دی جو مختلف سازشی نظریات کو فروغ دیتے رہے اور ان شواہد کو نظر انداز کیا جن سے ان کے دعوے جھوٹے ثابت ہوتے ہیں۔

L'elysée précisera à la rentrée
بیان کے مطابق اوونز نے یہ مہم جان بوجھ کر اس نیت سے چلائی کہ وہ ذاتی شہرت حاصل کریں اور میکرون خاندان کو اذیت پہنچائیں۔ (تصویر: لی موندے)

خبر رساں ایجنسی بی بی سی کا کہنا ہے کہ ان کی جانب سے اوونز سے رابطہ کیا گیا لیکن ان کی طرف سے کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔ تاہم ان کے ترجمان کی جانب سے ایک بیان میں مقدمے کو دباؤ ڈالنے کی کوشش قرار دیا گیا اور کہا گیا کہ بریجیت میکرون نے انٹرویو کی درخواستوں کو بارہا مسترد کیا ہے۔

یہ ایک غیر ملکی حکومت ہے جو ایک آزاد امریکی صحافی کے اظہار رائے کے حق پر حملہ کر رہی ہے اور اوونز خاموش نہیں ہوں گی۔

مزید پڑھیں: فرانس کا فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا اعلان، امریکا اور اسرائیل کی تنقید

درخواست میں مزید الزام لگایا گیا ہے کہ اوونز نے یہاں تک دعویٰ کیا کہ میکرون جوڑا قریبی رشتہ دار ہے اور ایمانویل میکرون کو ایک خفیہ منصوبے کے تحت اقتدار میں لایا گیا تھا۔

واضع رہے کہ کینڈس اوونز ماضی میں کئی معروف اداروں کے ساتھ کام کر چکی ہیں جن میں ٹرننگ پوائنٹ اور ڈیلی وائر شامل ہیں۔ 2024 میں اپنا آزاد پوڈکاسٹ بھی شروع کیا تھا جس کے بعد سے وہ ویکسینز، ہولوکاسٹ جیسے موضوعات پر بھی متنازع نظریات پیش کرتی رہی ہیں۔

Maga podcaster doubles
کینڈس اوونز ماضی میں کئی معروف اداروں کے ساتھ کام کر چکی ہیں جن میں ٹرننگ پوائنٹ اور ڈیلی وائر شامل ہیں۔ (تصویر: انکل)

درخواست میں ان کی ڈیلاویئر میں رجسٹرڈ کمپنیوں کو بھی مقدمے میں شامل کیا گیا ہے جبکہ ‘ہرجانے’  کی کوئی مخصوص رقم تجویز نہیں کی گئی۔

 امریکی قانون کے مطابق ایسے مقدمات میں درخواست گزار کو یہ ثابت کرنا ہوتا ہے کہ مدعا علیہ کو علم تھا کہ وہ جو کہہ رہا ہے وہ جھوٹ ہے لیکن اس کے باوجود اس نے وہ باتیں پھیلائیں۔

اس مقدمے سے پہلے گزشتہ سال فرانس کی ایک عدالت نے دو خواتین کو ایسے ہی الزامات کی بنیاد پر ہتک عزت کا مجرم قرار دیا تھا تاہم اپیل کے بعد یہ فیصلہ رواں سال کے آغاز میں کالعدم قرار دے دیا گیا تھا۔

Author

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس