Follw Us on:

’کیا یہ وقفہ لینے کا اچھا وقت ہے؟‘, چیٹ جی پی ٹی بات کرنے کے دوران ایسا کیوں کہے گا؟

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
Chat gpt pause
کمپنی کے مطابق، اس قدم کا مقصد غیر صحت مند عادتوں، جیسے مسلسل استعمال یا جذباتی انحصار، کی روک تھام ہے۔ (فوٹو: پاکستان میٹرز)

اوپن اے آئی نے اعلان کیا ہے کہ وہ اپنی مقبول چیٹ بوٹ سروس، چیٹ جی پی ٹی، میں ایک نئی خصوصیت متعارف کرا رہا ہے جو صارفین کو بات چیت کے دوران وقفہ لینے کی یاددہانی کرائے گی۔

کمپنی کے مطابق، اگر کوئی صارف طویل وقت تک چیٹ جی پی ٹی سے مسلسل بات چیت کرتا رہے تو ایک پاپ اپ نوٹیفکیشن ظاہر ہو گا جس میں پوچھا جائے گا “کیا یہ وقفہ لینے کا اچھا وقت ہے؟”

اوپن اے آئی نے کہا کہ ان کا مقصد صارفین کو پلیٹ فارم پر زیادہ دیر تک مصروف رکھنا نہیں، بلکہ اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ صارف وہ کام مکمل کر لے جس کے لیے وہ چیٹ بوٹ استعمال کر رہا ہے۔ کمپنی کے مطابق، اس قدم کا مقصد غیر صحت مند عادتوں، جیسے مسلسل استعمال یا جذباتی انحصار، کی روک تھام ہے۔

ماہرین کے مطابق یہ قدم ان لوگوں کے لیے مددگار ہو سکتا ہے جو ابھی مکمل طور پر “لت” کا شکار نہیں ہوئے، مگر وہ لوگ جو پہلے ہی شدید انحصار کا شکار ہیں، ان کے لیے ایسے ہلکے اشارے مؤثر نہیں ہوتے۔

اسٹینفورڈ یونیورسٹی میں نفسیات کی پروفیسر ڈاکٹر اینا لیمبکے کہتی ہیں کہ ایسے نوٹیفیکیشن صرف کچھ حد تک اثر رکھتے ہیں، خاص طور پر ان لوگوں کے لیے جو عادت میں پڑنے کے دہانے پر ہوں۔

Chat gpt
کمپنی نے اعتراف کیا ہے کہ اگر قانونی کارروائی ہو تو ان بات چیت کو عدالت میں بطور ثبوت پیش کیا جا سکتا ہے۔ (فوٹو: سی این ای ٹی)

اوپن اے آئی کی جانب سے یہ تبدیلی ایسے وقت میں کی جا رہی ہے جب مصنوعی ذہانت کے ٹولز کے دماغی صحت پر اثرات پر عالمی سطح پر بحث جاری ہے۔ کچھ افراد چیٹ جی پی ٹی جیسے بوٹس کو جذباتی سہارا، مشورے، اور یہاں تک کہ “تھراپسٹ” کے طور پر استعمال کر رہے ہیں، حالانکہ یہ بات تسلیم شدہ ہے کہ AI ماڈلز غلط اور نقصان دہ جواب بھی دے سکتے ہیں۔

ایک اور تشویشناک پہلو پرائیویسی ہے۔ جہاں ایک انسانی معالج کو آپ کی معلومات راز میں رکھنے کی قانونی ذمہ داری ہوتی ہے، وہاں چیٹ بوٹ کے ساتھ آپ کی بات چیت کو وہی تحفظ حاصل نہیں۔ کمپنی نے اعتراف کیا ہے کہ اگر قانونی کارروائی ہو تو ان بات چیت کو عدالت میں بطور ثبوت پیش کیا جا سکتا ہے۔

اوپن اے آئی کا کہنا ہے کہ وہ چیٹ جی پی ٹی کو اس قابل بنا رہا ہے کہ اگر کوئی صارف ذہنی دباؤ، واہموں، یا دیگر سنجیدہ علامات ظاہر کرے تو بوٹ فوری طور پر مناسب ردعمل دے اور قابلِ اعتبار وسائل کی جانب رہنمائی کرے۔

یہ بھی پڑھیں: برطانیہ میں 82 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے ’فلورس‘ نامی طوفان کی تباہی: ہوائی، زمینی اور بحری سفر معطل

اس کے علاوہ، چیٹ بوٹ اب بڑے ذاتی فیصلوں، جیسے “کیا مجھے اپنے پارٹنر سے علیحدہ ہو جانا چاہیے؟” جیسے سوالات پر براہِ راست جواب دینے کے بجائے صارف کی رہنمائی کرے گا کہ وہ خود اس سوال کا جواب تلاش کرے۔

آخر میں ماہرین یہ مشورہ دیتے ہیں کہ چاہے آپ سوشل میڈیا استعمال کر رہے ہوں یا چیٹ جی پی ٹی جیسے پلیٹ فارمز، اس بات کا خیال رکھیں کہ کتنا وقت صرف کر رہے ہیں۔ بہتر ہے کہ آپ پہلے سے طے کریں کہ آپ ان پلیٹ فارمز پر کیا کرنا چاہتے ہیں، اور اس کے علاوہ کچھ نہ کریں۔

ڈاکٹر لیمبکے کا کہنا ہے: “لوگوں کو بہت شعوری طور پر اپنے استعمال کا وقت محدود کرنا ہو گا، اور طے کرنا ہو گا کہ وہ کس دن استعمال کریں گے اور کس دن مکمل پرہیز کریں گے۔”

یہ یاددہانی شاید کچھ صارفین کو پریشان کرے، لیکن کچھ کے لیے یہ وہ اشارہ ہو سکتا ہے جس کی انہیں ضرورت ہے کہ وہ کچھ دیر باہر نکل کر حقیقی دنیا کا سامنا کریں۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس