امریکی چِپ ساز کمپنی انٹیل کو اپنی جدید 18A ٹیکنالوجی پر مبنی چپس کی تیاری میں سنگین معیار (کوالٹی) کے مسائل کا سامنا ہے، جس سے اس کی اعلیٰ درجے کی چِپ مینوفیکچرنگ کی بحالی کی کوششیں متاثر ہو رہی ہیں۔ یہ وہی ٹیکنالوجی ہے جس پر کمپنی نے اربوں ڈالر خرچ کیے، تاکہ وہ TSMC جیسے ٹائیوان کے حریف کو ٹکر دے سکے۔
عالمی خبررساں ادارے رائٹرز کے مطابق دو باخبر ذرائع نے بتایا ہے کہ انٹیل کی نئی “پینتھر لیک” لیپ ٹاپ چپس، جن کی بڑے پیمانے پر پیداوار 2025 میں شروع ہونی ہے، ابھی تک اپنی پیداوار کے مطلوبہ معیار پر پوری نہیں اتر رہیں۔
ذرائع کے مطابق 2024 کے آخر تک صرف پانچ فیصد چپس ہی مطلوبہ معیار پر پوری اتریں، جب کہ یہ شرح 2025 کی گرمیوں تک صرف 10 فیصد تک بڑھی۔ یہ شرح “یِیلڈ” کہلاتی ہے، جو بتاتی ہے کہ کتنے فیصد چپس قابلِ فروخت ہیں۔ یہ اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ انٹیل کے لیے پینتھر لیک چپس کو منافع بخش بنانا فی الحال ممکن نہیں۔
انٹیل کے چیف فنانشل آفیسر ڈیوڈ زنسر نے ان اعداد و شمار کو مسترد کیا اور کوئی متبادل شرح فراہم نہیں کی۔ ان کا کہنا تھا کہ یِیلڈ میں ہر مہینے بہتری آ رہی ہے اور سال کے آخر تک یہ پیداوار کے قابل سطح پر پہنچ جائے گی۔ انہوں نے تسلیم کیا کہ موجودہ سطح پر منافع حاصل کرنا مشکل ہے۔

واضح رہے کہ انٹیل نے رواں سال اپریل میں رسک پروڈکشن کا آغاز کیا تھا اور مئی میں کمپیوٹیکس نمائش میں پینتھر لیک چپس والے لیپ ٹاپ بھی پیش کیے تھے۔
رائٹرز کے ذرائع کے مطابق کمپنی اب بھی بہت زیادہ تکنیکی خامیوں سے دوچار ہے۔ ان چپس میں خرابیوں کی شرح انڈسٹری کے معیار سے تین گنا زیادہ ہے، جو بڑے پیمانے پر تیاری میں رکاوٹ ہے۔
مزید پڑھیں: ’کیا یہ وقفہ لینے کا اچھا وقت ہے؟‘, چیٹ جی پی ٹی بات کرنے کے دوران ایسا کیوں کہے گا؟
انٹیل نے یہ چپس اگلی نسل کے ٹرانزسٹر ڈیزائن اور توانائی کی بہتر ترسیل جیسے نئے فیچرز کے ساتھ تیار کی ہیں، مگر ان جدید تبدیلیوں نے پیداوار کو مزید پیچیدہ بنا دیا۔
کمپنی نے خبردار کیا ہے کہ اگر اسے اگلی نسل کی 14A ٹیکنالوجی کے لیے بیرونی کاروبار نہ ملا، تو وہ ایڈوانسڈ مینوفیکچرنگ سے مکمل طور پر باہر نکل سکتی ہے۔