ایشیا کپ 2025 کے پاکستان–انڈیا میچ کے دوران پیدا ہونے والا تنازع ایک نئے موڑ پر آ گیا۔ میچ ریفری اینڈی پائیکرافٹ کے نام سے بنائے گئے جعلی ’ایکس‘ (سابق ٹوئٹر) اکاؤنٹ پر پاکستان مخالف پوسٹ نے سوشل میڈیا پر ہلچل مچادی، تاہم فیکٹ چیکنگ میں اکاؤنٹ جعلی ثابت ہوا۔
تفصیلات کے مطابق پوسٹ کو لاکھوں بار دیکھا گیا، ہزاروں بار ری شیئر کیا گیا اور انڈین میڈیا نے بھی اسے خبر کے طور پر شائع کر دیا لیکن آئی ویریفائی پاکستان کی جانچ پڑتال سے یہ حقیقت سامنے آئی کہ اکاؤنٹ کا اصل نام ’گنگادھر_90‘ تھا، جسے بعد میں تبدیل کر کے ’اینڈی پائیکرافٹ_90‘ رکھا گیا۔
Thank you @ICC and @JayShah 🙏 https://t.co/7gpMlgKUjz
— Andy Pycroft (@90_andypycroft) September 15, 2025
پروفائل پر موجود پرانی پوسٹس زیادہ تر ہندی زبان اور انڈین سیاست سے متعلق تھیں، جن کا زمبابوے کے سابق کرکٹر اور میچ ریفری پائیکرافٹ سے کوئی تعلق نہیں تھا۔ ایڈوانس سرچ سے یہ بھی واضح ہوا کہ پائیکرافٹ کے نام سے پوسٹس محض گزشتہ 13 گھنٹوں میں سامنے آئیں۔
یاد رہے کہ پاکستان–انڈیا میچ کے بعد انڈین کھلاڑیوں کے مصافحہ نہ کرنے پر تنازع کھڑا ہوا تھا، جس کے بعد جعلی اکاؤنٹ نے دعویٰ کیا کہ پاکستانی کھلاڑی ہمیشہ کھیل کو بدنام کرتے ہیں۔ اس پوسٹ میں محمد حفیظ، سعید اجمل، فہیم اشرف اور ابرار احمد کو نشانہ بنایا گیا۔
I sincerely appreciate ICC led by statesman like Jay shah for standing firm and not yielding to external pressure by PCB and it's chairman. ♥️ https://t.co/WRIFSZQwMU pic.twitter.com/09HNTBG7jI
— Andy Pycroft (@90_andypycroft) September 16, 2025
فیکٹ چیکنگ کے دوران 2005 کی ای ایس پی این کرک انفو رپورٹ بھی سامنے آئی، جس کے مطابق محمد حفیظ کو مشکوک باؤلنگ ایکشن پر رپورٹ کرنے والے امپائر رڈی کوئرزن، پیٹر پارکر، تھرڈ امپائر سائمن ٹوفل اور میچ ریفری کرس براڈ تھے، پائیکرافٹ کا اس واقعے سے کوئی تعلق نہیں تھا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اس قسم کے جعلی اکاؤنٹس اور پوسٹس نہ صرف پاکستان اور انڈیا کے درمیان کشیدگی کو ہوا دیتے ہیں بلکہ کرکٹ جیسے کھیل کی غیر جانبدارانہ روح کو بھی نقصان پہنچاتے ہیں۔