ججوں کی منقتلی، اسلام آباد بار کونسل کا ہائیکورٹ اور ماتحت عدالتوں میں ہڑتال کا اعلان

اسلام آباد ہائیکورٹ میں تین ججوں کی منتقلی کے فیصلے کے خلاف وکلا تنظیموں نے کل ہڑتال کا اعلان کر دیا۔ اسلام آباد کی تینوں بار کونسلز نے ججوں کی منتقلی کے صدارتی نوٹیفکیشن کو یکسر مسترد کرتے ہوئے ایک بھرپور احتجاج کا فیصلہ کیا ہے۔ وکلاء کے سخت ردعمل کو دیکھتے ہوئے یہ معاملہ محض ایک ججز کی منتقلی تک محدود نہیں رہا بلکہ اس میں آئین اور عدلیہ کی آزادی پر سوالات اٹھانے کی صورت میں تبدیل ہو چکا ہے۔ وکلا تنظیموں نے کہا ہے کہ یہ اقدام عدلیہ میں تقسیم پیدا کرنے کی ایک سوچی سمجھی سازش کا حصہ ہے اور اس کے ذریعے ججز کی تقرری کے اصولوں کو چیلنج کیا گیا ہے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کی منتقلی کے فیصلے نے اسلام آباد کی تینوں بار کونسلز کو مشتعل کر دیا۔ صدر مملکت آصف علی زرداری نے گزشتہ روز لاہور، سندھ اور بلوچستان ہائی کورٹ سے ایک ایک جج کا اسلام آباد ہائی کورٹ میں تبادلہ کر دیا تھا۔ جسٹس سردار محمد سرفراز ڈوگر، جسٹس خادم حسین سومرو اور جسٹس محمد آصف کو ان کے اپنے صوبوں سے اسلام آباد ہائیکورٹ میں منتقل کیا گیا۔ آئین کے مطابق صدر مملکت کو ہائی کورٹ کے ججز کو ایک ہائی کورٹ سے دوسری ہائی کورٹ میں منتقل کرنے کا اختیار ہے، تاہم اس عمل کے لیے ججز کی رضامندی، چیف جسٹس آف پاکستان اور متعلقہ ہائی کورٹس کے چیف جسٹس کی مشاورت ضروری ہوتی ہے۔ مزید پڑھیں: سب راستے بند کردیے جائیں تو خوددار قومیں شمشیر کا راستہ اپناتی ہیں، حافظ نعیم کا مظفر آباد میں خطاب وکلا کا کہنا ہے کہ اس فیصلے میں ان کی ضروریات کا خیال نہیں رکھا گیا اور یہ فیصلہ سراسر بدنیتی پر مبنی ہے۔ اسلام آباد کی تینوں بار کونسلز یعنی اسلام آباد بار، ہائی کورٹ بار اور ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن نے اپنے مشترکہ اجلاس میں اس فیصلے کو واپس لینے کا مطالبہ کیا۔ اجلاس میں وکلا نے کہا کہ ججز کی منتقلی کے اس فیصلے سے عدلیہ میں انتشار اور بدامنی پھیل سکتی ہے جس کا سب سے زیادہ نقصان انصاف کی فراہمی کے عمل کو ہو گا۔ وکلا تنظیموں نے اس معاملے پر شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ فیصلے عدلیہ کے اندر اختلافات پیدا کرنے کے مترادف ہیں اور اس کا مقصد عدلیہ کی آزادی اور خودمختاری کو مجروح کرنا ہے۔ وکلا نے کل 11 بجے اسلام آباد ہائیکورٹ اور ماتحت عدالتوں میں ہڑتال کا اعلان کیا ہے جس کے تحت وکلاء عدالتوں کا بائیکاٹ کریں گے۔ وکلا تنظیموں نے اس احتجاج کو مزید وسعت دینے کے لیے ایک ملک گیر وکلا کنونشن کا بھی اعلان کیا ہے۔ اس کنونشن کا انعقاد کل صبح گیارہ بجے ڈسٹرکٹ کورٹ جی الیون میں کیا جائے گا۔ وکلا رہنماؤں کا کہنا ہے کہ اس کنونشن میں ملک بھر سے وکلا کی بڑی تعداد شریک ہو گی اور اس موقع پر حکومت کے خلاف ایک متفقہ موقف اپنایا جائے گا۔ ضرور پڑھیں: بہاولنگر میگا کرپشن اسکینڈل میں پیش رفت، سابقہ سی ای او ایجوکیشن شاہدہ حفیظ گرفتار چیئرمین اسلام آباد بار علیم عباسی نے اس موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ “ہم اس فیصلے کو کسی صورت تسلیم نہیں کریں گے۔ اس فیصلے کا مقصد عدلیہ کے اندر تقسیم پیدا کرنا ہے اور ہم اس کی بھرپور مخالفت کریں گے۔” انہوں نے مزید کہا کہ وکلا برادری اس بات پر متحد ہے کہ کسی بھی طور پر عدلیہ کے فیصلوں میں مداخلت کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ وکلا کا کہنا ہے کہ حکومت اور عدلیہ کی آزادی کے خلاف اس فیصلے کا دفاع کیا جائے گا اور اس سلسلے میں ملک بھر کے وکلا ایک آواز بن کر احتجاج کریں گے۔ وکلا کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس اقدام کے پیچھے ایک سوچی سمجھی سازش ہو سکتی ہے تاکہ عدلیہ کے اندر سیاسی مداخلت کی راہ ہموار کی جا سکے۔ اس فیصلے کی مخالفت میں وکلا کی طرف سے بھرپور احتجاج کی تیاری کی جا رہی ہے اور ان کے بقول، یہ فیصلہ نہ صرف ان کی پیشہ ورانہ عزت کے خلاف ہے بلکہ اس سے ملک کی عدلیہ کی آزادی بھی خطرے میں پڑ سکتی ہے۔ قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ ججز کی منتقلی ایک معمول کا عمل ہو سکتا ہے مگر اس میں مکمل شفافیت اور قانون کے مطابق عمل ضروری ہے۔ ان کے مطابق اس فیصلے کے خلاف وکلا کا احتجاج قانون کی بالادستی کی بات کر رہا ہے کیونکہ ان کے مطابق اگر اس عمل میں آئینی طریقہ کار کی خلاف ورزی کی گئی تو یہ ملک کے عدلیہ کے نظام پر سوالات اٹھا سکتا ہے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ میں ججز کی منتقلی کا یہ معاملہ صرف وکلا کے احتجاج تک محدود نہیں رہ سکتا، کیونکہ اس سے آئین اور عدلیہ کی آزادی پر بھی سوالات اٹھ رہے ہیں اور اس کے اثرات پورے ملک میں محسوس ہو سکتے ہیں۔

بھارتی دفاعی بجٹ میں اضافے کی سفارش: کیا یہ طاقتور فوجی انقلاب کی بنیاد ہے؟

بھارت کے مالی سال 2025-26 کے وفاقی بجٹ کے دفاعی اخراجات میں 9.5 فیصد کا غیر معمولی اضافہ تجویز کیا گیا ہے۔ یہ اضافہ نہ صرف بھارت کی طاقتور فوجی مشینری کی سمت کا اشارہ دیتا ہے بلکہ بھارت کے دفاعی امکانات کو بھی نئی جہت دے رہا ہے۔ بھارت کے دفاعی بجٹ میں 6.81 ٹریلین روپے کی تجویز پیش کی گئی ہے، جو کہ پچھلے سال کے تخمینوں سے واضح طور پر زیادہ ہے۔ لیکن اس بار جو بات سب سے زیادہ توجہ کا مرکز بنی ہے، وہ یہ ہے کہ یہ اضافی رقم نئے ہتھیاروں یا جنگی سازوسامان کی خریداری کے لیے نہیں، بلکہ فوجی اہلکاروں کی تنخواہوں اور پینشن کی ادائیگی میں خرچ کی جائے گی۔ یہ فیصلہ بھارت کی فوجی طاقت کو مزید مستحکم کرنے کی غرض سے کیا گیا ہے لیکن سوال یہ اٹھتا ہے کہ آیا یہ بجٹ دفاعی ترقی کے حقیقی راستے پر لے جائے گا یا صرف ایک وقتی ضرورت کی تکمیل تک محدود رہے گا؟ نئے دفاعی بجٹ میں 4.7 ٹریلین روپے افرادی قوت کے اخراجات کے لیے مختص کیے گئے ہیں جبکہ 1.80 ٹریلین روپے جنگی سازوسامان کی خریداری پر خرچ کیے جائیں گے۔ یہ بھی پڑھیں: “امریکی اقدام قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے” چین کا امریکہ کے خلاف ڈبلیو ٹی او سے رجوع کرنے کا اعلان ان میں سے 486 ارب روپے ہوائی جہازوں اور ایرو انجنز کی خریداری کے لیے مختص کی گئی ہے جب کہ 243.9 ارب روپے بحری بیڑوں کی بہتری پر خرچ ہوں گے۔ تاہم بھارتی وزارت دفاع کے سابق مالی مشیر کے مطابق اس بات پر مسلسل تشویش ہے کہ دفاعی بجٹ کا ایک بڑا حصہ صرف تنخواہوں اور پینشن کی مد میں خرچ ہو جاتا ہے۔ یہ اضافی اخراجات بھارت کی دفاعی استعداد میں بہتری کی بجائے صرف اس کی موجودہ فوجی ڈھانچے کی حمایت کرتے نظر آ رہے ہیں۔ دفاعی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ بھارتی دفاعی سودوں کی نوعیت اس قدر سست ہے کہ رواں مالی سال کے دفاعی بجٹ میں ابھی 125 ارب روپے خرچ کرنے باقی ہیں جو کہ طویل مذاکرات اور پیچیدہ سودوں کا غماز ہے۔ بھارت کی فوجی حکمت عملی میں اس اضافے کے بعد عالمی سطح پر اس بات کا انتظار ہے کہ آیا یہ اضافی رقم واقعی بھارت کی فوجی طاقت میں کوئی انقلاب برپا کر سکے گی یا صرف افواج کے موجودہ حالات کی مرمت تک محدود رہ جائے گی؟ مزید پڑھیں: غزہ میں جنگ بندی کے بعد اسرائیل کے مغربی پٹی پر حملے، کئی عمارتیں منہدم، متعدد شہادتوں کا خدشہ

پاکستانی خاندان کی منفرد صلاحیت سے واقف محقیقین کی دوا ایف ڈی اے نے منظور کر لی

ایک حیران کن میڈیکل بریک تھرو کے طور پر امریکی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (ایف ڈی اے) نے ایک نئی غیر اوپیئڈ درد کش دوا سوزیٹریجین کی منظوری دے دی ہے، جو درد کے علاج میں کارآمد ثابت ہوسکتی ہے۔ یہ منظوری اس شاندار سائنسی دریافت کا نتیجہ ہے جس میں ایک پاکستانی خاندان کی منفرد جینیاتی خصوصیات کو مدنظر رکھا گیا، جن کے افراد جلتی ہوئی آگ پر بے درد چلنے کی صلاحیت رکھتے تھے۔ اس خاندان کے افراد کے جسم میں ایک ایسا جین موجود نہیں تھا جو درد کے سگنلز کو فعال کرتا ہے جس کی وجہ سے وہ شدید گرمی اور جلنے کے احساس سے بچ جاتے تھے۔ سوزیٹریجین پچھلے بیس سالوں میں درد کی پہلی نئی قسم کی دوا ہے۔ ایف ڈی اے کی جانب سے جمعرات کو اس دوا کی منظوری ایک تاریخی سنگ میل ہے، جو اوپیئڈز کے متبادل کے طور پر سامنے آئی ہے۔ اوپیئڈز عام طور پر درد کو کم کرنے کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں لیکن ان میں نشے کی لت اور انحصار کا خطرہ ہوتا ہے۔ سوزیٹریجین کا طریقہ کار مختلف ہے، یہ دوا درد کے سگنل دینے والی اعصابی رگوں کو فعال ہونے سے روکتی ہے جس سے دماغ تک درد کا پیغام ہی نہیں پہنچتا۔ یہ بھی پڑھیں: چوہوں کی تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی انسانوں کے لیے وبال جان بن گئی اس دوا کی دریافت کا آغاز ایک شاندار جینیاتی مشاہدے سے ہوا۔ پاکستانی خاندان کے افراد کو دیکھ کر محققین نے پایا کہ یہ لوگ آتش چمچوں اور گرم کوئلوں پر چلنے میں کامیاب ہیں، جبکہ ان میں معمولی ترین درد کا احساس بھی نہیں ہوتا۔ تحقیق کرنے پر معلوم ہوا کہ ان افراد کے جسم میں وہ جین نہیں ہے جو درد کے سگنل کو فعال کرتا ہے۔ یہی جینیاتی خصوصیت اس دوا کی بنیاد بنی، جس نے اس مخصوص سوڈیم چینل کو ہدف بنایا جو درد کی ترسیل میں ملوث ہوتا ہے۔ سوزیٹریجین کی تشکیل کے بعد اس کے کلینیکل ٹرائلز 600 سے زائد مریضوں پر کیے گئے، جس سے یہ ثابت ہوا کہ یہ دوا سرجری کے بعد درد کو مؤثر طریقے سے کم کرتی ہے۔ اگرچہ یہ معجزاتی علاج نہیں ہے تاہم اس نے درد کی شدت کو 0-10 کے پیمانے پر تقریباً 3.5 پوائنٹس تک کم کر دیا، جو ویکوڈن جیسے عام اوپیئڈ درد کش دوا کے اثرات کے مساوی تھا۔ تاہم، یہ دوا دائمی درد جیسے سیاٹیکا کے لیے اتنی موثر ثابت نہیں ہوئی۔ سوزیٹریجین کی ترقی ایک امید کی کرن بن کر سامنے آئی ہے، خاص طور پر اس وقت جب امریکا اوپیئڈ بحران سے دوچار ہے۔ تقریباً 80 ملین امریکی ہر سال درد کش ادویات استعمال کرتے ہیں، جن میں سے نصف سے زیادہ اوپیئڈز ہیں، جو اکثر نشے کا سبب بنتے ہیں۔  سوزیٹریجین کی منظوری ایک قدم آگے کی جانب ہے کیونکہ یہ اوپیئڈز کا ایک محفوظ متبادل پیش کرتی ہے۔ اس دوا کی قیمت 15.50 ڈالر فی گولی رکھی گئی ہے جو کہ مریضوں کے لیے ایک چیلنج ہو سکتی ہے۔ تاہم، اس کی افورڈبیلٹی اور انشورنس کوریج اس کے استعمال میں اہم کردار ادا کریں گے۔ ضرور پڑھیں: دس سال کے بعد ٹیکنالوجی دنیا کو کون سا نیا روپ دے گی؟ خوش قسمتی سے مریضوں کے لیے معاونت کے پروگرامز بھی موجود ہیں جو دوا کی قیمتوں میں کمی فراہم کرنے کے لیے تیار ہیں۔ سوزیٹریجین کی منظوری نے درد کے علاج کے ماہرین کو امید کی ایک نئی کرن دکھائی ہے کیونکہ یہ ایک اور آپشن فراہم کرتی ہے جو اوپیئڈز کے خطرات سے بچا سکتی ہے۔ اس کی کامیابی نہ صرف درد کش ادویات کی دنیا میں ایک نئی تبدیلی لائے گی بلکہ ممکنہ طور پر اوپیئڈ بحران کے خاتمے کی جانب بھی ایک اہم قدم ہو سکتی ہے۔ اس دوا کی جینیاتی بنیاد پاکستانی خاندان کی منفرد صلاحیتوں سے جڑی ہوئی ہے اور اس نے عالمی سطح پر درد کش ادویات کے لیے ایک نئی راہ ہموار کی ہے۔ آنے والے سالوں میں، سوزیٹریجین مزید تحقیق کے ذریعے دوسرے درد کے مسائل جیسے ذیابیطس کی نیوروپیتھی کے لیے بھی ایک موثر علاج بن سکتی ہے۔ ایک نئی اور محفوظ درد کش دوا کے طور پر سوزیٹریجین کی آمد کا مطلب ہے کہ درد کے علاج کے لیے مریضوں کے پاس اب ایک بہتر، غیر اوپیئڈ آپشن ہوگا، جو نہ صرف درد کو کم کرے گا بلکہ انحصار اور نشے کے خطرات سے بھی محفوظ رکھے گا۔ مزید پڑھیں: آپ کی ایک گوگل سرچ بھی ماحول کو نقصان پہنچا رہی ہے۔ مگر کیسے؟

غزہ میں جنگ بندی کے بعد اسرائیل کے مغربی پٹی پر حملے، کئی عمارتیں منہدم، متعدد شہادتوں کا خدشہ

اسرائیلی فوج نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے جنین پر بیک وقت کئی حملے کر کے درجنوں عمارتوں کو ملبے کا ڈھیر بنا دیا۔ فلسطینی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق اسرائیلی فورسز کی جانب سے جینن پناہ گزین کیمپ میں کی گئی وحشیانہ کارروائی کے نتیجے میں 20 سے زائد عمارتیں زمین بوس ہو گئی ہیں، جب کہ متعدد شہادتوں کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ اسرائیلی فورسز کی اس وحشیانہ کارروائی سے مغربی کنارے میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے ‘رائٹرز’ کی جانب سے جاری کردہ فوٹیج میں شہر میں پھاڑتے ہوئے دھماکوں کا سلسلہ دکھایا گیا، جس میں آسمان پر دھویں کے لمبے لمبے شعلے اٹھ رہے تھے۔ واضح رہے کہ اسرائیلی فورسز  نے غزہ میں جنگ بندی معاہدے کے بعد 21 جنوری سے مغربی کنارے میں وحشیانہ کارروائیوں کا آغاز کیا ہوا ہے، جس میں ہیلی کاپٹروں اور بھاری توپ خانے کا استعمال کیا جا رہا ہے۔ اسرائیلی فوج کے ترجمان نے الزام عائد کیا کہ دہشت گردی کے بنیادی ڈھانچے کے طور پر استعمال ہونے والی عمارتوں کو مسمار کیا گیا ہے، جب کہ فلسطینی حکام کا کہنا ہے کہ عام شہریوں کے گھروں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ جنین گورنمنٹ اسپتال کے ڈائریکٹر وسام بیکر نے کہا ہے کہ دھماکوں کے نتیجے میں اسپتال کے ایک بڑے حصے کو نقصان پہنچا ہے، لیکن اسپتال میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ فلسطینی وزارت صحت کے مطابق جینن میں اسرائیلی فوجی آپریشن میں اب تک 27 سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جن میں ایک دو سالہ بچی، ایک 73 سالہ بزرگ اور ایک 16 سالہ لڑکا بھی شامل ہیں۔ یاد رہے کہ اکتوبر 2023 کو غزہ کی جنگ کے بعد سے مغربی کنارے میں اسرائیلی حملوں میں تیزی آ گئی ہے۔ اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسانی امور (او سی ایچ اے) کے مطابق 7 اکتوبر سے اب تک مغربی کنارے میں 845 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جب کہ اس سے قبل کے ایک سال میں یہ تعداد 253 تھی۔ حماس نے اتوار کو جنین میں عمارتوں کی مسماری کے بعد اسرائیل کے خلاف مزاحمت میں اضافے کا مطالبہ کیا۔ہے، جب کہ فلسطینی اتھارٹی نے اسرائیل پر انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا الزام عائد کیا ہے۔ اسرائیلی وزیر دفاع  نے کہا ہے کہ آپریشن مکمل ہونے تک سیکیورٹی فورسز علاقے میں موجود رہیں گی، جب کہ انھوں نے آپریشن مکمل ہونے کی کوئی تفصلات فراہم نہیں کی ہیں۔ غزہ میں آئی ڈی ایف نے کہا ہے کہ ایک اسرائیلی طیارے نے مغربی کنارے میں ایک گاڑی پر فائرنگ کی ہے، جو کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی ہے۔ جاری کردہ بیان میں آئی ڈی ایف نے کہا کہ وہ کسی بھی منظر نامے کے لیے تیار ہے اور اپنے فوجیوں کو درپیش فوری خطرات کو ناکام بنانے کے لیے کوئی بھی ضروری کارروائی جاری رکھیں گے۔ خیال رہے کہ یہ دونوں حملے ایسے وقت میں ہوئے ہیں، جب اسرائیلی وزیرِاعظم نیتن یاہو اتوار کو امریکہ کے لیے روانہ ہوئے ہیں، وہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کرنے گئے ہیں۔ آر آئی اے کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق دوسری حماس کے نائب سربراہ موسیٰ ابو مرزوق پیر کو روس کے دارالحکومت ماسکو کا دورہ کرنے والے ایک وفد کی قیادت کریں گے۔ دوسری جانب روس نے طویل عرصے سے مشرق وسطیٰ میں حکومتوں اور گروپوں کے ساتھ تعلقات قائم رکھے ہوئے ہیں، جن میں اسرائیل، ایران، لبنان اور فلسطینی اتھارٹی شامل ہیں۔ اسرائیلی فورسز نے جنین میں مختلف سڑکوں پر رکاوٹیں اور چوکیاں قائم کر دی ہیں۔ فوجی آپریشن کے دوران 100 سے زائد فلسطینیوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ اسرائیلی فوج کی ان تازہ ترین کارروائی نے مغربی کنارے میں پہلے سے موجود کشیدگی کو مزید بڑھا دیا ہے۔ فلسطینی مزاحمتی گروپوں نے سخت ردعمل دینے کا اعلان کیا ہے، جس کے باعث خطے میں مزید جھڑپوں اور خونریزی کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔

سعودی عرب سے بے گناہ خاندان کی رہائی: انٹرنیشنل ڈرگ گینگ کے 9 ملزمان گرفتار

وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کی خصوصی ہدایت پر، پاکستان کی انسداد منشیات فورس (اے این ایف) نے ایک بین الاقوامی منشیات اسمگلنگ گینگ کو بے نقاب کر دیا اور اس کے 9 ملزمان کو گرفتار کر لیا۔ یہ کارروائی ایک بے گناہ پاکستانی خاندان کی مدد کے لیے کی گئی، جو سعودی عرب میں منشیات کی اسمگلنگ کے الزام میں گرفتار ہو گیا تھا، حالانکہ ان کا ان سرگرمیوں سے کوئی تعلق نہیں تھا۔ اس کیس نے نہ صرف پاکستان اور سعودی عرب کی قانون نافذ کرنے والے اداروں کے درمیان تعاون کو اجاگر کیا بلکہ اے این ایف کی بہترین تحقیقاتی صلاحیتوں کو بھی دنیا کے سامنے پیش کیا۔ تفصیلات کے مطابق لاہور کے علاقے مرغزار کالونی کی رہائشی فرحانہ اکرم اور ان کے 4 اہل خانہ 23 دسمبر کو سعودی عرب سیاحتی ویزا پر گئے۔ جب یہ خاندان سعودی عرب پہنچا، تو انھیں ایک چونکا دینے والے واقعے کا سامنا کرنا پڑا۔ فرحانہ اکرم کے بیگ کا ٹیگ کسی نامعلوم شخص نے تبدیل کر دیا تھا جس کی وجہ سے ان کے سامان میں منشیات کا ایک قیمتی ذخیرہ چھپایا گیا تھا۔ مزید پڑھیں: پتنگ بازی کرنے والے کے والد کے خلاف مقدمہ، سڑک پر پٹائی اور گھر مسمار کرنے کی وارننگ 30 دسمبر کو سعودی حکام نے انہیں گرفتار کر لیا اور ان پر الزام عائد کیا کہ وہ منشیات کی اسمگلنگ میں ملوث ہیں۔ ان کی غیر موجودگی نے ان کے گھر والوں کو شدید ذہنی اور جذباتی اذیت میں مبتلا کر دیا تھا۔ دوسری جانب قومی ادارے اے این ایف اور وزیر داخلہ محسن نقوی کی ذاتی نگرانی میں اس کیس پر کام شروع کیا گیا، جس کے نتیجے میں سعودی عرب کی حکومت اور پاکستانی حکام کے درمیان بہتر تعاون کا آغاز ہوا۔ اے این ایف نے اپنی تفتیشی ٹیم کو فوری طور پر متحرک کر دیا۔ ٹیم نے سعودی عرب میں تمام انٹری اور ایگزٹ پوائنٹس کی ویڈیوز اور تصاویر کا جائزہ لیا اور ایک پورٹر کو گرفتار کیا۔ اس سے حاصل ہونے والی معلومات نے اس بین الاقوامی ڈرگ گینگ کے سرغنہ اور اس کے ساتھیوں کا سراغ لگانے میں اہم کردار ادا کیا۔ اے این ایف نے ان تمام شواہد کو سعودی حکام کے ساتھ شیئر کیا، جس کے بعد سعودی عرب میں گرفتار کیے گئے پانچ پاکستانی خاندان کے افراد کو رہائی ملی۔ وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے اس کامیاب کارروائی پر اے این ایف کی ٹیم کی بھرپور تعریف کی۔ ان کا کہنا تھا کہ “اے این ایف نے جو محنت کی ہے، اس کی بدولت ایک بے گناہ خاندان کو جیل کی سلاخوں سے آزاد کرایا گیا ہے، اور انٹرنیشنل ڈرگ گینگ کا قلع قمع کیا گیا ہے۔” یہ بھی پڑھیں: ‘قوم کا مستقبل محفوظ بنائیں گے’ وزیراعظم نے سال کی پہلی انسداد پولیو مہم کا آغاز کر دیا انہوں نے مزید کہا کہ “سعودی حکام کا تعاون بے حد اہم تھا، اور ان کی مدد کے بغیر یہ کامیابی ممکن نہیں تھی۔” وزیر داخلہ نے متاثرہ خاندان سے ملاقات کی اور ان کے ساتھ اظہار ہمدردی کیا۔ فرحانہ اکرم اور ان کے خاندان کے افراد نے وزیر داخلہ اور اے این ایف کی ٹیم کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ “ہمیں الفاظ میں بیان نہیں کیا جا سکتا کہ ہم کتنے شکر گزار ہیں۔” اے این ایف کی اس کامیاب کارروائی نے یہ ثابت کیا کہ پاکستانی حکام اپنے شہریوں کی حفاظت اور انصاف کی فراہمی کے لیے بھرپور کوشش کرتے ہیں، اور انٹرنیشنل سطح پر جرائم کے خلاف لڑنے میں کسی بھی تعاون سے دریغ نہیں کرتے۔ اس کیس کی کامیابی نہ صرف ایک خاندان کی آزادی کی علامت ہے بلکہ اس نے عالمی سطح پر منشیات کے خلاف جنگ کو مزید مضبوط کیا ہے۔ ضرور پڑھیں: سب راستے بند کردیے جائیں تو خوددار قومیں شمشیر کا راستہ اپناتی ہیں، حافظ نعیم کا مظفر آباد میں خطاب

“امریکی اقدام قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے” چین کا امریکہ کے خلاف ڈبلیو ٹی او سے رجوع کرنے کا اعلان

 چین کی وزارتِ تجارت (ایم او سی) نے امریکہ کی جانب سے چینی مصنوعات پر اضافی 10 فیصد محصولات عائد کرنے کے فیصلے پر شدید عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ چین امریکہ کے اس اقدام کی سختی سے مخالفت کرتا ہے۔ ترجمان چینی وزارت تجارت نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ امریکہ کا یہ یکطرفہ اقدام ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن (ڈبلیو ٹی او) کے قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ ٹیرف کے اس نئے فیصلے سے دونوں ممالک کے درمیان معمول کے تجارتی تعلقات مزید خراب ہوں گے۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ چین امریکہ کے اس غلط اقدام کے خلاف ڈبلیو ٹی او میں شکایت درج کرائے گا اور اپنے حقوق و مفادات کے تحفظ کے لیے ضروری جوابی اقدامات کرے گا۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ چین امریکی حکومت پر زور دیتا ہے کہ وہ اپنے فینٹینائل اور دیگر مسائل کو معروضی اور منطقی انداز میں دیکھے اور دوسرے ممالک کو دباؤ میں لانے کے لیے ٹیرف کو بطور ہتھیار استعمال کرنا بند کرے۔ یاد رہے کہ فینٹینل ایک مہلک مصنوعی افیون اور کوکین کے خواص پر مشتمل جزو ہے، جو ہیروئن سے 50 گنا زیادہ طاقتور ہے، جس کے امریکہ میں استعمال سے کئی افراد جان کی بازی ہار گئے ہیں۔ چینی وزارتِ تجارت نے امریکہ کو خبردار کیا ہے کہ وہ اپنی غلطیوں کو درست کرے اور چین کے ساتھ برابری اور باہمی احترام کی بنیاد پر مذاکرات کرے۔ ترجمان نے کہا کہ اضافی محصولات نہ صرف دو طرفہ تجارتی تعلقات کو نقصان پہنچائیں گے بلکہ عالمی معیشت پر بھی منفی اثرات مرتب کریں گے۔ چین نے امریکہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ انسداد منشیات کے شعبے میں حاصل ہونے والی مثبت پیش رفت کو برقرار رکھے اور دونوں ممالک کے تعلقات کو مستحکم، متوازن اور پائیدار بنیادوں پر استوار کرنے کے لیے تعمیری رویہ اپنائے۔ دوسری جانب واشنگٹن میں چینی وزارتِ خارجہ کے ترجمان نے امریکی فیصلے کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ چین اپنے جائز حقوق اور مفادات کے تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدامات کرے گا۔ ترجمان چینی وزارتِ خارجہ نے کہا کہ چین کا مؤقف ہمیشہ سے واضح اور مضبوط رہا ہے، یہ بات واضح رہے کہ تجارتی اور ٹیرف کی جنگوں میں کوئی بھی فاتح نہیں ہوتا۔ واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ہفتے کے روز ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کیے تھے، جس کے تحت چین سے درآمد کی جانے والی تمام اشیا پر 10 فیصد اضافی محصولات عائد کر دیے گئے ہیں۔ وائٹ ہاؤس کے مطابق یہ نیا ٹیرف پہلے سے موجود محصولات کے اوپر بھی لاگو ہوگا۔ دوسری جانب ایگزیکٹو آرڈر کے تحت امریکہ نے میکسیکو اور کینیڈا سے درآمد کی جانے والی اشیا پر بھی 25 فیصد محصولات عائد کر دیے ہیں، جب کہ کینیڈا سے توانائی کی مصنوعات پر 10 فیصد اضافی ٹیکس لگایا گیا ہے۔

چیمپئنز ٹرافی 2025: فزیکل ٹکٹس کی کل سے فروخت شروع، شائقین کہاں سے خرید سکیں گے؟

چیمپئنز ٹرافی  کی آن لائن ٹکٹوں کی فروخت کے بعد  فزیکل ٹکٹوں  کا مرحلہ کل سے شروع ہو گا، جس کے لیے شائقین  کرکٹ پی سی بی کی طرف سے منتخب کردہ کورئیر سروس سے فزیکل ٹکٹیں خرید سکیں گے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق پاکستان میں ہونے والے میچوں کے ٹکٹس ملک بھر کے 26 شہروں کے ٹی سی ایس کے 108 آؤٹ لیٹس پر دستیاب ہوں گے۔ اس ہفتے آن لائن ٹکٹوں کی فروخت کے بعد، فزیکل ٹکٹ شائقین کے لیے ایونٹ کی میزبانی کرنے والے پاکستان کے 26 شہروں میں واقع 108 ٹرانزم کورئیر سروس (TCS) مراکز پر دستیاب ہوں گے۔ واضح رہے کہ  دبئی، متحدہ عرب امارات میں 20 اور 23 فروری اور 2 مارچ کو کھیلے جانے والے  بھارتی میچوں کے ٹکٹوں کی معلومات مقررہ وقت پر جاری کی جائیں گی۔ اتوار، 9 مارچ کو کھیلے جانے والے چیمپئنز ٹرافی فائنل کے ٹکٹ دبئی میں پہلے سیمی فائنل کے اختتام کے بعد خریداری کے لیے دستیاب ہوں گی۔ یاد رہے کہ آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے9ویں  ایڈیشن کا آغاز 19 فروری کو کراچی کے نیشنل بینک اسٹیڈیم میں میزبان اور دفاعی چیمپئن پاکستان نیوزی لینڈ سے ہوگا،آٹھ ٹیموں پر مشتمل یہ ٹورنامنٹ 19 دنوں میں 15 میچوں پر مشتمل ہوگا اور یہ پاکستان اور دبئی میں کھیلا جائے گا۔ پاکستان میں چیمپئنز ٹرافی 2025 کے میچوں کی میزبانی کے لیے راولپنڈی، لاہور اور کراچی تین مقامات ہوں گے۔ پاکستان کے ہر مقام پر تین گروپ میچز ہوں گے، دوسرے سیمی فائنل کی میزبانی لاہور کرے گا۔ اگر انڈیاچیمپئنز ٹرافی میں فائنل کے لیے کوالیفائی نہیں کرتا تو فائنل لاہور قذافی اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا، اگر انڈیا فائنل کے لیے کوالیفائی کر جاتا ہے تو اس صورت میں فائنل دبئی میں کھیلا جائے گا۔ سیمی فائنل اور فائنل دونوں میں ریزرو دن ہوں گے۔ بھارت پر مشتمل تین گروپ میچوں کے ساتھ ساتھ پہلا سیمی فائنل دبئی میں کھیلا جائے گا۔ خیال رہے کہ جنرل اسٹینڈ ٹکٹ کی قیمتیں ایک ہزارپاکستانی روپے سے شروع ہوں گی جبکہ پریمیم سٹنگ مختلف کیٹیگریز میں 15سو پاکستانی روپے سے دستیاب ہوں گی۔  

پتنگ بازی کرنے والے کے والد کے خلاف مقدمہ، سڑک پر پٹائی اور گھر مسمار کرنے کی وارننگ

اسلام آباد پولیس کے ایک افسر کی ویڈیو سوشل ٹائم لائنز پر وائرل ہوئی ہے جس میں وہ پتنگ بازی کرنے والوں کے لیے منفرد قسم کی سزاؤں کا اعلان کر رہے ہیں۔ ویڈیو میں پولیس افسر کو مبینہ طور پر اسلام آباد کی ایک مقامی مسجد میں اعلان کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ پولیس افسر اپنا تعارف کرواتے ہوئے کہتے ہیں میں تھانہ سیکرٹریٹ کا ایس ایچ او اشفاق وڑائچ بات کر رہا ہوں۔ انہوں نے والدین سے اپیل کی کہ وہ اپنے بچوں کو پتنگ بازی سے منع کریں، کیونکہ یہ کھیل تفریح تک محدود نہیں رہا بلکہ ایک خونی کھیل بن چکا ہے جس میں ہر سال کئی قیمتی جانیں ضائع ہو جاتی ہیں۔ ایس ایچ او اشفاق وڑائچ نے اس بات پر زور دیا کہ اگر کسی کا بچہ پتنگ بازی کرتے ہوئے پکڑا گیا تو اس کے والد پر ایف آئی آر درج کی جائے گی اور ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ خود ان بچوں کو سڑک پر جوتے مار کر سزا دیں گے اور ان کے گھروں کو بھی گرایا جائے گا۔ دوسری جانب پتنگ بازی کے باعث بڑھتی ہوئی اموات پر پنجاب پولیس کا کہنا ہے کہ وہ پورے سال خاص طور پر بہار کے موسم سے پہلے اس معاملے پر کام کرنا شروع کر دیتی ہے۔ پولیس ترجمان کے مطابق  پتنگ بازی پر پابندی کے قانون کی خلاف ورزی کرنے پر 2855 مقدمات درج کیے گئے ہیں اور 2991 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ یاد رہے کے گزشتہ برس فیصل آباد میں ایک افسوسناک سانحہ پیش آیا تھا جس میں 25 سالہ نوجوان گلے پر ڈور پھرنے کی وجہ سے موقع پر ہی دم توڑ گیا تھا۔ یہ نوجوان موٹرسائیکل پر سوار گھر کو جا رہا تھا مگر راستے میں پتنگ کی تیز ڈور نوجوان کی گردن پر پھر گئی، جس کے نتیجے میں اس کی موت واقع ہوئی۔ اس واقعے کے فوراً بعد پولیس حکام نے تحقیقات شروع کر دیں اور ساتھ ہی پتنگ بازی کی روک تھام کے لیے مزید اقدامات کا فیصلہ کیا تھا۔ پولیس کے مطابق اس دوران ایک لاکھ سے زائد پتنگیں ضبط کی گئیں اور کئی مقدمات درج کیے گئے۔ پولیس حکام کا کہنا  ہے کہ پتنگ بازی کی روک تھام کے لیے ہر ممکن اقدامات کر رہے ہیں، والدین کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ اپنے بچوں کو اس خطرناک کھیل سے بچائیں تاکہ کسی بے گناہ کی جان نہ جائے۔

کینیڈا کا امریکہ کے خلاف جوابی 25 فیصد ٹیرف عائد کرنے کا اعلان

امریکہ کی طرف سے کینیڈین درآمدات پر 25 فیصد ٹیرف عائد کیے جانے کے فیصلے کے بعد کینیڈین وزیرِاعظم جسٹن ٹروڈو  نے امریکہ کو جوابی ٹکڑ دیتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ امریکہ سے درآمد ہونے والی اشیاء پر 25 فیصد ٹیرف عائد کیا جائے گا۔ فرانسیسی خبر رساں ایجینسی اے ایف پی کے مطابق کینیڈین وزیرِاعظم جسٹن ٹروڈو  نے کہا ہے کہ امریکہ کے تجارتی اقدام کا جواب کینیڈا 106 ارب ڈالر مالیت کے امریکی سامان پر 25 فیصد محصولات عائد کر کے دے گا۔ رپورٹ کے مطابق پہلے مرحلے میں منگل کو امریکا سے درآمد ہونیوالی 30 ارب کینیڈین ڈالر مالیت کی مصنوعات پر ٹیرف لاگو ہوگا، اس کے بعد تین ہفتوں میں 125 ارب کینیڈین ڈالر مالیت کے سامان پر مزید ٹیرف لگے گا۔ کینیڈین وزیرِاعظم نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ کینیڈا اور میکسیکو امریکی ٹیرف کا مقابلہ کرنے کے لیے مل کر کام کر رہے ہیں۔عوام سے اپیل ہے کہ کینیڈا کے عوام مقامی اشیاء خریدیں اور اپنی چھٹیاں ملک میں گزاریں۔ واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کینیڈا، میکسیکو اور چین پر نیا ٹیرف عائد کرتے ہوئے حکم نامے پر دستخط کر دیے ہیں، جس کے مطابق کینیڈا اور میکسیکو سے امریکا برآمد کیے جانے والے سامان پر منگل سے 25 فیصد ٹیرف عائد ہو گا۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے منگل سے کینیڈا اور میکسیکو کی درآمدات پر 25 فیصد اور چین سے آنیوالے سامان پر 10 فیصد ٹیرف عائد کرنے کا حکم دیا تھا۔ کینیڈین اشیاء پر ٹیرف لگائے جانے کے حکم نامے کے جواب میں جسٹن ٹروڈو نے امریکی درآمدات پر 25 فیصد ٹیرف لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔ وائٹ ہاؤس میں ٹیرف عائد کرتے ہوئے امریکی صدر کا کہنا تھا کہ کسی کے لیے کوئی استثنا نہیں ہے اور ٹیرف کا عارضی پلان منگل سے نافذالعمل ہوگا۔ امریکی صدر نے دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ کسی بھی ملک نے ٹیرف پر ردِ عمل دیا تو اس سے نمٹنے کی تیاری بھی کی گئی ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے فلوریڈا میں تین الگ الگ ایگزیکٹیو آرڈرز پر دستخط کیے اور اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ اُس وقت تک ڈیوٹی برقرار رکھیں گے جب تک کہ منشیات ’فینٹینیل‘ کے بارے میں قومی ہنگامی صورتحال اور امریکا میں غیرقانونی امیگریشن ختم نہیں ہو جائے گی۔ یاد رہے کہ فینٹینل ایک مہلک مصنوعی افیون اور کوکین کے خواص پر مشتمل جزو ہے، جو ہیروئن سے 50 گنا زیادہ طاقتور ہے، جس کے امریکہ میں استعمال سے کئی افراد جان کی بازی ہار گئے ہیں۔ دوسری جانب ڈونلڈ ٹرمپ نے حکم دیا ہے کہ میکسیکو کی توانائی کی درآمدات پر 25 فیصد ٹیرف عائد کیا جائے، جب کہ کینیڈا سے توانائی کی مصنوعات پر 10 فیصد ٹیرف عائد کیا جائے۔ واضح رہے کہ میکسیکو، کینیڈا اور چین میں سے میکسیکو نے امریکہ کے ساتھ سب سے زیادہ تعاون کیا ہے، یہ تینوں ممالک امریکا کے ساتھ گزشتہ کئی سالوں سے ڈیوٹی فری تجارت کر رہے تھے۔

“جتنی جلدی ٹکٹ کی واپسی اتنی کم کٹوتی” پاکستان ریلوے نے نئی پالیسی متعارف کروا دی

پاکستان ریلوے نے ٹکٹوں کی واپسی کی نئی پالیسی متعارف کرائی ہے، جس میں خریدی گئی ٹکٹوں کو اس پالیسی کے تحت ریفنڈ کرا سکتے ہیں۔جس کا اطلاق رابطہ ایپ کے ذریعے خریدے گئے ٹکٹوں پر ہوگا۔ پاکستان ریلویز کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق جو مسافر ریلوے کے پوائنٹ آف سیل (POS) سے ٹکٹ خریدتے ہیں وہ ٹرین کی روانگی سے 48 گھنٹے قبل منسوخ ہونے پر 90 فیصد تک ریفنڈ حاصل کر سکتے ہیں۔ اگرٹکٹ روانگی سے 24اور48 گھنٹوں کے درمیان منسوخ کر دی جائے تو رقم کا 80فیصد واپس کر دیا جائے گا، اور اگر روانگی کے 24 گھنٹے کے اندر منسوخ کردی جائے تو، 70 فیصد رقم واپس کر دی جائے گی۔ اگرٹرین کی روانگی سے 2 گھنٹے پہلے ٹکٹ منسوک کر دی جائے تو 50 فیصد رقم واپس کی جائے گی،اگر ٹرین 6 گھنٹے یا اس سے زیادہ تاخیر کا شکار ہو تو مکمل رقم کی واپسی فراہم کی جائے گی۔ پوائنٹ آف سیل ٹکٹوں کے لیے رقم کی واپسی صرف متعلقہ کاؤنٹرز پر دستیاب ہوگی جہاں سے ٹکٹ خریدے گئے تھے۔ خیال رہے کہ رقم کی واپسی کا دعوی کرنے کے لیے، مسافروں کو اصل ٹکٹ اور اپنے شناختی کارڈ کی ایک کاپی جمع کرانی ہوگی، جس کے بعد انہیںمنسوخ شدہ سلپ اور رقم کی واپسی ملے گی۔ پاکستان ریلوے کی طرف سے جاری کردہ نوٹیفیکیشن میں کہا گیا ہے کہ آن لائن ٹکٹوں کے لیے، رقم کی واپسی صرف اسی آن لائن سروس کے ذریعے کی جا سکتی ہے جو ادائیگی کے لیے استعمال ہوتی ہے۔   اسی رقم کی واپسی کی پالیسی آن لائن ٹکٹوں پر بھی لاگو ہوتی ہے۔ ٹرین کی روانگی کے بعد کوئی رقم کی واپسی جاری نہیں کی جائے گی، لیکن اگر منسوخی روانگی سے 90 منٹ پہلے ہوتی ہے، تو 50% ریفنڈ دیا جائے گا۔