
گزشتہ روز 15 جولائی 2025 جامعہ کراچی کیمپس اسٹاف ٹاؤن میں مقیم جامعہ کراچی کے سینیئر پروفیسر، پروفیسر ڈاکٹر آفاق احمد صدیقی جوکہ اسٹاف ٹاؤن کے مکان C89 میں مقیم ہیں، ان کے سامنے والے مکان میں ناجائز طور پر رینجرز نے قبضہ کیا ہوا ہے مکان نمبر C81 میں
پاکستان کی شادیوں میں سب سے بڑا مسئلہ روٹھوں کو منانا ہے، چاچا، تایا، پھوپھا، پھوپھی سبھی دولہا کے لیے ’مسئلہ کشمیر‘ بن جاتے ہیں، شادی اگر’ارینج‘ ہو تو پھر اور بھی بڑا مسئلہ۔ اس میں رشتہ والدین تلاش اور فائنل کرتے ہیں۔ جہیز میں کیا دینا کیا لینا ہے،
تحریر: نعمان احمد پاکستان کا معاشی مرکز، ایک وقت میں روشنیوں کا شہر کہلاتا تھا۔ اس کی سڑکیں زندگی سے بھری ہوتی تھیں، راتوں کو رنگین روشنیاں شہر کو جگمگاتی تھیں، اور لوگ بے فکری سے گھوما پھرا کرتے تھے۔ مگر آج کل یہ شہر اسٹریٹ کرائم اور ڈکیتوں کے
پاکستان میں چینی کی قیمت کا ایک بار پھر آسمان سے باتیں کرنا عام آدمی کے لیے ناقابل برداشت ہو چکا ہے۔ لاہور،کراچی،پشاور اور دیگر بڑے شہروں میں چینی 190 سے 200 روپے فی کلو میں فروخت ہو رہی ہے۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ صرف دو ہفتے پہلے
پاکستان کا معاشرہ اسلام کے بنیادی عقائد اور ناموس رسالت ﷺ کے تحفظ پر گہرا ایمان رکھتا ہے۔ قیام پاکستان کا بنیادی مقصد ہی ایک ایسے معاشرے کا قیام تھا جہاں مسلمان آزادانہ طور پر اپنے دین کے مطابق زندگی گزار سکیں اور اسلامی شعائر و مقدسات کو محفوظ رکھا
وفاقی وزرا سٹیج پر تھے اور ہرطرف ’حافظ حافظ ‘کے نعرے لگ رہے تھے، مجمع پرجوش تھا اور سٹیج پر کھڑے قائدین بھی خوشی سے نہال۔ محسن نقوی اور عطا تارڑ کچھ اور سوچنے کی کوشش کررہے تھے تو لیاقت بلوچ نے ان کے خیالات پر پانی پھیر دیا، وہ
تحریر : رانا علی زوہیب 8 جولائی 2025 کو کراچی کے ایک فلیٹ سے ماڈل اور اداکارہ حمیرا اصغر کی 6 ماہ پرانی گلی سڑی لاش کا ملنا صرف ایک خبر نہیں، بلکہ ہماری اجتماعی بے حسی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ یہ کیسا المیہ ہے کہ ایک خوبصورت، معروف
بلاول بھٹو زرداری کا حالیہ غیر ملکی انٹرویو قومی خودمختاری، ریاستی بیانیے اور اجتماعی عزتِ نفس پر ایک ایسا کاری وار ہے جس کے مضمرات محض سیاسی نہیں بلکہ قومی سلامتی سے جڑے ہوئے ہیں۔وہ شخص جو اس وقت پاکستان پیپلز پارٹی کا چیئرمین ہے، ایک ایسی جماعت کا سربراہ،
کچھ لوگ چاہتے ہیں کہ وہ ساری زندگی عیش و عشرت اور من مانی کی زندگی گزاریں۔ نا کوئی انہیں روکنے والا ہو اور نا ٹوکنے والا۔۔۔ سوکالڈ پرائیویسی اتنی ہو کہ گھر کے کسی فرد کو تانکنے کی بھی اجازت نہ ہو۔۔۔ جو جی میں آئے وہ کیا جائے
تیس برس کے طویل وقفے کے بعد گذشتہ جمعہ کی صبح جب میں عبدالشکور صاحب کے ہمراہ ڈھاکہ کے بین الاقوامی ائرپورٹ پر اترا تو صرف ائر پورٹ کا نام نہیں، سیاست،حکومت،پالیسیاں،ترجیحات سمیت بہت کچھ بدل چکا تھا۔ سیاست بھی کسقدر بے رحم چیز ہے،زبر سے زیر اور ھست سے