لاہور میں طبی عملہ سراپا احتجاج: مریم سرکار کے لیے نئی مشکل کھڑی ہو گئی

لاہور کے چئیرنگ کراس پر گزشتہ پانچ روز سے طبی عملے کا احتجاج جاری ہے، جس میں ڈاکٹرز، نرسز اور پیرا میڈیکل اسٹاف شامل ہیں۔ مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ پنجاب حکومت اسپتالوں کو آؤٹ سورس کرنے کے فیصلے پر نظرِ ثانی کرے۔ ایک سرکاری اسپتال کے ملازم نے پاکستان میٹرز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم اسپتالوں کی نجکاری کے فیصلے کے خلاف سراپا احتجاج ہیں۔ ہمیں ان اداروں میں کام کرتے ہوئے 15 سے 20 سال ہو چکے ہیں۔ اگر حکومت اس پالیسی پر عمل درآمد کرتی ہے تو ہمارے روزگار کا کیا بنے گا؟ اسی احتجاج میں شریک ایک خاتون ملازمہ نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ حکومت ہم سے آ کر براہِ راست بات کرے اور ہمارے مسائل سنے۔ کسی بھی ریاستی ادارے کو آؤٹ سورس کرنا مسئلے کا حل نہیں ہوتا۔ اگر ہسپتالوں کو نجی شعبے کے حوالے کیا گیا تو نہ صرف ہماری نوکریاں خطرے میں پڑ جائیں گی بلکہ عام عوام کو بھی علاج معالجے میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔
پاکستان تحریک انصاف حکومت میں تب آئی جب ہم پارٹی میں آئے:فواد چوہدری

سابق وزیرِ اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اقتدار میں اُس وقت آئی جب ہم نے پارٹی میں شمولیت اختیار کی، آج وہ لوگ ہم پر تنقید کر رہے ہیں جنہوں نے کبھی مشکل وقت کا سامنا ہی نہیں کیا۔ فواد چوہدری نے پاکستان میٹرز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کو حکومت میں لانے میں ہمارا کلیدی کردار رہا ہے۔ جن افراد نے پارٹی کی بنیاد رکھی اور اسے مقبول جماعت بنایا، آج وہی قیادت الزامات کی زد میں ہے جبکہ موجودہ قیادت محض بوٹوں سے محبت کی بنیاد پر سامنے آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ لوگ پچھلے 22 سال کہاں تھے؟ ہم نے پارٹی کی تشکیل، جدوجہد اور اقتدار تک پہنچانے میں اہم کردار ادا کیا۔ آج پی ٹی آئی کی جو حالت ہے، اس میں مسائل بہت زیادہ ہیں۔ فواد چوہدری نے مزید کہا کہ جو قیادت اصل میں پارٹی چلا رہی تھی، اسے اسٹیبلشمنٹ نے دھکے مار کر باہر نکال دیا۔ پنجاب سمیت مختلف علاقوں میں فعال رہنما یا تو زیرِ حراست ہیں یا منظرِ عام سے غائب ہیں۔
غزہ کے لیے جان تک قربان کر سکتے ہیں

پاکستان میں جماعت اسلامی اور دیگر تنظیموں نے امریکی سرپرستی میں اسرائیل کی غزہ پر بمباری کے خلاف اور فلسطین کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے آج ملک بھر میں احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں۔ ان ریلیوں کا عنوان “غزہ تمہیں پکارتا ہے” رکھا گیا۔ یہ فلسطین کے مسئلے پر پاکستان کا سب سے بڑا احتجاج ہے۔ لاہور میں غزہ مارچ سے حافظ نعیم الرحمان نے خطاب کیا۔ لاہور میں ایک بڑی ریلی نمازِ جمعہ کے بعد ناصر باغ سے مال روڈ تک نکالی جارہی ہے، جس کی قیادت جماعت اسلامی کے امیر حافظ نعیم الرحمان کررہے ہیں۔ اس سے پہلے بھی جماعت اسلامی نے لاہور میں امریکی قونصلیٹ کے سامنے مظاہرہ کیا تھا۔ احتجاج میں شامل خواتین کا جوش و جذبہ دیدنی تھا۔ احتجاج میں شامل ایک خاتون کا کہنا تھا کہ ہمارے دل غزہ والوں کے ساتھ دھڑکتے ہیں۔
قدم نہیں اٹھائیں گے تو بزدلوں کی فہرست میں لکھے جائیں گے، حافظ نعیم الرحمان

لاہور میں غزہ مارچ میں شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعتِ اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ آپ لوگوں نے یہاں جمع ہوکر اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ آپ کے دل فلسطینیوں کے لیے دھڑکتے ہیں۔ حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ اسرائیل بمباری کررہا ہے، جس سے غزہ میں بچے شہید ہوتے ہیں، نیتن یاہو یہ امت اس ظلم کا تم سے انتقام لیں گے، تم سے ایک ایک بچے کا حساب لیا جائے گا۔ انہوں نے کہا ہے کہ اسرائیل کا غرور تو سات اکتوبر کو ہی ختم ہوگیا تھا۔ اسرائیل نہتے لوگوں پر وار کرتا ہے اور اسپتالوں، ڈاکٹروں اور بچوں کو نشانہ بناتا ہے۔ اسرائیل کو یہ طاقت امریکا سے ملی ہوئی ہے، میرا پاکستان کی حکومت اور اپوزیشن سے یہ سوال ہے کہ تم لوگوں کے منہ پر چھالے کیوں پڑ گئے ہیں، تم امریکا کی مذمت کیوں نہیں کرتے، ان کی دہشتگردی کی مذمت کیوں نہیں کرتے؟ یہاں سب اس چیز کے طلبگار ہیں کہ ٹرمپ ان کے سر پر ہاتھ رکھے۔
دو ریاستی تقسیم مسئلہِ فلسطین کا حل نہیں ہے

کراچی میں پاکستان تحریک انصاف کے زیر اہتمام امریکی سرپریستی میں غزہ پر اسرائیلی حملوں کے خلاف احتجاج کیا گیا۔ احتجاج میں بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔ ان کا کہنا تھا کہ فلسطین مسئلے کا حل دو ریاستی حل بالکل نہیں ہے۔ پی ٹی آئی کے رہنما جمال صدیقی کا کہنا تھا کہ غزہ میں روزانہ ہمارے بھائی بہن شہید ہورہے ہیں مگر عالمی سطح پر اقدامات نہیں کیے جا رہے۔
‘امریکا کے سب پٹھو خاموشی توڑ دیں’ لاہور غزہ مارچ کے شرکاء کا مطالبہ

جماعتِ اسلامی پاکستان کے زیرِانتظام آج لاہور میں مال روڈ پر غزہ مارچ کا انعقاد کیا گیا، جہاں مظاہرین کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔ مارچ میں موجود شرکاء نے ‘پاکستان میٹرز’ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے فلسطینیوں سے اظہارِ ہمدردی، اسرائیلی مظالم کی شدید مذمت کی اور اسرائیلی مصنوعات کے بائیکاٹ کا مطالبہ کیا۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ فلسطین کی آزادی تک جدوجہد جاری رہے گی اور ناجائز ریاست اسرائیل کو ختم ہونا ہوگا۔ شرکاء نے حکومت سے اسرائیلی حامی برانڈز پر پابندی اور عملی اقدامات کا مطالبہ کیا، کئی افراد کا کہنا تھا کہ اگر اجازت ملے تو وہ خود بھی فلسطین جانے کو تیار ہیں۔
‘ مسلم اُمہ بیدار ہو چکی’ جماعتِ اسلامی کا کراچی میں بھی احتجاج

کراچی میں فلسطین میں ہونے والے اسرائیلی مظالم کے خلاف کراچی میں میں ایک ریلی کا انعقاد کیا گیا، جس میں امیر جماعتِ اسلامی کراچی حافظ منعم ظفر خان کا کہنا تھا کہ کراچی میں 13 اپریل کو ایک اہم اور پُرامن احتجاجی ریلی کا انعقاد کیا جائے گا۔ ریلی کا مقصد مسلم دنیا کے اتحاد، مظلوم مسلمانوں کے حق اور عالمی سطح پر اسلامی بھائی چارے کے پیغام کو اجاگر کرنا ہے۔ امیر جماعتِ اسلامی کراچی نے کہا ہے کہ مسلمان ایک جسم کی مانند ہیں، اگر جسم کے ایک حصے کو تکلیف پہنچے، تو پورا جسم درد محسوس کرتا ہے۔ انہوں نے اسی جذبے کے تحت عوام سے اپیل کی کہ وہ اپنے اہل خانہ، بچوں اور دوستوں کے ہمراہ بڑی تعداد میں شریک ہوں اور شام چار بجے شارع فیصل، پھر تلی کے مقام پر جمع ہو کر اپنا دینی و قومی فرض ادا کریں۔ انہوں نے کہا ہے کہ یہ صرف ایک ریلی نہیں بلکہ ایک پیغام ہے کہ پوری مسلم اُمہ بیدار ہو چکی ہے اور ظلم کے خلاف آواز بلند کر رہی ہے۔
’غزہ تمہیں پکارتا ہے‘

پاکستان میں جماعت اسلامی اور دیگر تنظیموں نے امریکی سرپرستی میں اسرائیل کی غزہ پر بمباری کے خلاف اور فلسطین کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے آج ملک بھر میں احتجاجی ریلیاں نکالی جارہی ہیں۔ ان ریلیوں کا عنوان “غزہ تمہیں پکارتا ہے” رکھا گیا ہے۔ یہ فلسطین کے مسئلے پر پاکستان کا سب سے بڑا احتجاج ہے۔ لاہور میں غزہ مارچ سے حافظ نعیم الرحمان خطاب کریں گے۔ لاہور میں ایک بڑی ریلی نمازِ جمعہ کے بعد ناصر باغ سے مال روڈ تک نکالی جارہی ہے، جس کی قیادت جماعت اسلامی کے امیر حافظ نعیم الرحمان کررہے ہیں۔ اس سے پہلے بھی جماعت اسلامی نے لاہور میں امریکی قونصلیٹ کے سامنے مظاہرہ کیا تھا۔ لاہور کی تاریخی مال روڈ کو فلسطینی پرچموں اور بینرز سے مال روڈ کو سجا دیا گیا ہے۔ مال روڈ پر لاہور پولیس اور جماعت اسلامی رضاکار سیکیورٹی پر مامور ہیں۔ مختلف مقامات سے خواتین، بچے، طلبہ اور بزرگ مارچ میں شرکت کے لیے روانہ ہو چکے ہیں۔
تعلیم میں ٹیکنالوجی کی دھوم: مصنوعی ذہانت کی حیران کن خدمات

آج کا دور تیز رفتار ترقی کا ہے جہاں ٹیکنالوجی نے زندگی کے ہر شعبے کو متاثر کیا ہے۔ ان میں سب سے نمایاں کردار مصنوعی ذہانت کا ہے، جو نہ صرف صنعتی میدانوں میں انقلاب لا رہی ہے بلکہ تعلیم جیسے نازک اور اہم شعبے میں بھی نئے امکانات کے دروازے کھول رہی ہے۔ اے آئی کی مدد سے اب تدریس کا عمل زیادہ مؤثر، دلچسپ اور سیکھنے والوں کی انفرادی ضروریات کے مطابق بنایا جا رہا ہے۔ چاہے وہ اساتذہ کی معاونت ہو، طالب علموں کی رہنمائی، یا تعلیمی مواد کی تیاری، مصنوعی ذہانت ہر قدم پر مددگار ثابت ہو رہی ہے۔ یہ تمہید اس بات کا اظہار ہے کہ کس طرح اے آئی تدریس کے روایتی انداز کو جدید خطوط پر استوار کر رہی ہے اور علم کی دنیا میں نئی جہتیں متعارف کرا رہی ہے۔
لکھاری بننے کے لیے کن باتوں کا خیال رکھنا ضروری ہے؟

لکھاری کو اس بات کا ضرور خیال رکھنا چاہیے کہ وقت کے لحاظ سے کس طرح لکھنا چاہیے اور لکھنے کے لیے کن باتوں کو ملحوظ خاطر رکھنا ضروری ہے۔ پاکستان میٹرز سے پاکستان فیڈرل یونین آف کالمسٹ کے صدر ساجد خان نے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ لکھاری کے لیے نہ کوئی عمر کی قید ہے اور نہ ہی تعلیم محدود رکھی گئی ہے مگر مشاہدہ بہت اہمیت کا حامل ہے، روزانہ کی بنیاد پر آپ کو ہزاروں کہانیاں ملیں گی ان کو لکھنے کے لیے آنکھ چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ لکھنے کے لیے درد دل ہونا ضروری ہے آپ کسی بھی چیز کا مشاہدہ کریں اور پھر قلم کہانی ختم کیے بغیر رکے نہ، آپ کی آنکھ میں مشاہدہ کی صلاحیت ہونی چاہیے۔ ساجد خان کا کہنا ہے کہ لکھاری کو ریاستی قانون کو مد نظر رکھ کر لکھنا چاہیے کبھی بھی اپنے ریاستی قوانین کے خلاف نہ جائیں، اگر لکھاری کو کسی چیز سے اختلاف ہو تو اسے اس اختلاف کو بھانپ کر لکھنا آنا چاہیے۔