چین کی دعوت پر کل بیجنگ جا رہا ہوں، ہمارے وفود امریکا سمیت مختلف ممالک کا دورہ کریں گے، اسحاق ڈار

Ishaq dar

نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے اعلان کیا ہے کہ وہ چین کی حکومت کی دعوت پر کل بیجنگ کا اہم دورہ کریں گے، جہاں ان کی ملاقات افغانستان کی عبوری حکومت کے وزیر خارجہ سے بھی ہوگی۔ نجی نشریاتی ادارے ‘جیو نیوز’ سے گفتگو کرتے ہوئے اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ پاکستان نے انڈیا سے پہلے ہی اپنے اعلیٰ سطحی وفود تشکیل دے دیے ہیں، جو جلد ہی امریکہ، برطانیہ، فرانس، برسلز اور روس سمیت دیگر اہم ممالک کا دورہ کریں گے تاکہ عالمی سطح پر پاکستان کے مؤقف کو مؤثر انداز میں اجاگر کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ امریکا کے ساتھ اس وقت ‘زیرو ٹیرف’ کی کوئی حتمی بات نہیں ہوئی، تاہم مستقبل میں یہ نکات زیرغور آئیں گے۔ مزید پڑھیں: انڈیا نے پانی روکا تو ہمارا جواب دنیا دیکھے گی، ڈی جی آئی ایس پی آر  انڈیا سے مذاکرات کے حوالے سے اسحاق ڈار نے کہا کہ اسلام آباد دہشتگردی سمیت تمام اہم امور پر بات چیت کے لیے تیار ہے۔ کوئی ہمیں نہ بتائے کہ دہشتگردی کیا ہوتی ہے، ہم نے 90 ہزار سے زائد جانوں کی قربانی دی اور 150 ارب ڈالر سے زائد کا معاشی نقصان برداشت کیا ہے۔ نائب وزیرِاعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان نے ہمیشہ تحمل اور احتیاط کا مظاہرہ کیا ہے۔ جب بلوچستان میں جعفر ایکسپریس کے اغوا کا سراغ انڈیا سے جڑ رہا تھا، تب بھی ہم نے انڈیا پر حملہ نہیں کیا، نہ طیارے اڑائے اور نہ میزائل داغے۔ وزیر دفاع خواجہ آصف کے حالیہ بیان سے متعلق سوال پر، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ “اسرائیل اور افغانستان کے طالبان انڈیا کے ساتھ کھڑے نظر آئے”، اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ افغان قیادت سے حالیہ ملاقاتوں کے بعد مثبت پیشرفت ہو رہی ہے۔ ٹی ٹی پی کے معاملے پر بھی افغان وزیر خارجہ سے کھل کر گفتگو ہوئی ہے اور اس میں بھی اہم پیش رفت دیکھنے کو ملی ہے، تاہم تمام باتیں میڈیا پر نہیں لائی جا سکتیں۔ یہ بھی پڑھیں: شہبازشریف، عاصم منیر نے ٹرمپ کے سامنے کمزوری دکھائی تو قوم معاف نہیں کرے گی، حافظ نعیم الرحمان انہوں نے قرآنی آیات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ قرآن کہتا ہے کہ دشمن سے جنگ کی خواہش نہ کرو، لیکن جب جنگ تم پر مسلط کی جائے تو پوری قوت سے مقابلہ کرو۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ سیز فائر جاری ہے، 10 مئی سے ہاٹ لائن ایکٹو ہو چکی ہے پاکستان اور انڈیا کی فوجیں آپس میں رابطے میں ہیں، ڈی جی ایم اوز کی بات چیت ہو رہی ہے اور امید ہے کہ آج بھی ہوگی۔ انہوں نے کہا ہے کہ ڈی جی ایم اوز کی بات چیت میں اب صرف سیز فائر کی بات نہیں ہو رہی بلکہ دونوں فوجی قیادتیں تناؤ میں کمی کے سلسلے میں اپنے گول پوسٹ متعین کر رہی ہیں۔ دونوں کا شیڈول ہوگا جو آپس میں طے ہوگا اور اس پر عمل ہوگا کہ اتنے دنوں میں آپ یہاں سے واپس چلے جائیں گے۔ سیز فائر کے بعد دونوں کو پیس پوائنٹ پر واپس جانا ہوتا ہے، وہ پراسس کامیابی سے جاری ہے۔

قلعہ عبداللہ: گلستان بازار میں دھماکا، ایک شخص جاں بحق، 20 زخمی

Qila abdullah

قلعہ عبداللہ کے گلستان بازار میں جبار مارکیٹ کے قریب زور دار دھماکا ہوا جس کے نتیجے میں ایک شخص جاں بحق اور 20 افراد زخمی ہو گئے۔ لیویز ذرائع کے مطابق دھماکے سے مارکیٹ کی متعدد دکانیں گر گئیں جبکہ کئی دکانوں میں آگ بھی بھڑک اٹھی۔ اس کے علاوہ ریسکیو ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں اور زخمیوں کو فوری طور پر قریبی اسپتال منتقل کیا جا رہا ہے۔ دھماکے کے بعد علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا جبکہ سیکیورٹی فورسز نے جائے وقوعہ کو گھیرے میں لے کر تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔ ابتدائی طور پر دھماکے کی نوعیت معلوم نہیں ہو سکی۔ مزید معلومات کا انتظار ہے۔

پاکستان کے مختلف علاقوں میں تیز ہواؤں کے ساتھ بارش کا امکان

Weather

محکمہ موسمیات نے آئندہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ملک کے مختلف حصوں میں موسم کی غیر متوقع تبدیلیوں کی پیشگوئی کی ہے جس کے مطابق کہیں گرج چمک، تو کہیں تیز ہوائیں اور بعض علاقوں میں بارش متوقع ہے۔ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد اور گردونواح میں دن کے اوقات میں شدید گرمی اور خشک موسم رہے گا، تاہم شام اور رات کے وقت مطلع جزوی طور پر ابر آلود ہو سکتا ہے جہاں چند مقامات پر گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔ خیبرپختونخوا کے بیشتر اضلاع میں بھی موسم گرم اور خشک رہے گا۔ جنوبی اور وسطی علاقوں میں دن کے وقت شدید گرمی متوقع ہے جبکہ شام یا رات کے وقت چترال، دیر، سوات، کوہستان، بٹگرام، مانسہرہ، ایبٹ آباد، کرم، خیبر اور وزیرستان میں کہیں کہیں بارش کی پیشگوئی کی گئی ہے جو تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ ہو سکتی ہے۔ لازمی پڑھیں:  انڈیا پاکستان کا پانی روکنے کی ہمت نہیں کر سکتا، ترجمان پاک فوج اس کے علاوہ پنجاب میں گرمی کی شدت برقرار رہنے کا امکان ہے خصوصاً وسطی اور جنوبی اضلاع میں درجہ حرارت بلند رہے گا۔ بعد از دوپہر ان علاقوں میں تیز اور گرد آلود ہوائیں چل سکتی ہیں۔ مری، گلیات، راولپنڈی، اٹک، چکوال، جہلم، خوشاب، منڈی بہاؤالدین اور گجرات میں شام یا رات کے وقت آندھی و گرج چمک کے ساتھ بارش کی توقع ہے۔ بلوچستان کے بیشتر علاقوں میں بھی موسم گرم اور خشک رہے گا جبکہ جنوبی اضلاع میں شدید گرمی کے ساتھ تیز ہواؤں کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔ محکمہ موسمیات نے شہریوں کو احتیاط برتنے اور موسم کی تازہ ترین صورتحال سے باخبر رہنے کی ہدایت کی ہے۔ مزید پڑھیں:  انڈیا کے ساتھ صرف اسرائیل اور افغان طالبان کھڑے ہیں، خواجہ محمد آصف 

 انڈیا کے ساتھ صرف اسرائیل اور افغان طالبان کھڑے ہیں، خواجہ محمد آصف 

Khawaja asif

وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پاکستان نے جن طالبان کے لیے امریکا اور مغربی دنیا کی جانب سے لگنے والے الزامات برداشت کیے اور جن کی حمایت کی بدولت دنیا بھر میں پاکستان کو ایک دہشتگرد ریاست کے طور پر بدنام کیا گیا، آج وہی طالبان کابل میں بیٹھ کر اسرائیل اور انڈیا جیسے دشمن ممالک کے ساتھ کھڑے نظر آتے ہیں۔ خواجہ آصف نے یہ بات اپنے ذاتی مؤقف کے طور پر نہیں کہی، بلکہ ان کا کہنا تھا کہ یہ دعویٰ معروف انڈین صحافی اور دفاعی تجزیہ کار پروین ساہنی نے کیا ہے کہ جو انڈین میڈیا میں ایک معتبر اور سنی سنائی جانے والی آواز سمجھے جاتے ہیں۔ پاکستان کی دہائیوں کی دو افغان جنگوں میں انویسٹمنٹ کا نتیجہ ۔ آج جن طالبان کے لئے امریکہ اور مغربی ممالک کے الزامات برداشت کیے۔ دھشت گرد ملک کے طور مشہور ھوئے۔ آج وہی کابل وہی طالبان اسرائیل سمیت ھندوستان کے ساتھ کھڑے ھیں۔ یہ میں نہیں کہہ رہا یہ پراوین ساہنی کہہ رہے ھیں جو… pic.twitter.com/JA64amDQ0H — Khawaja M. Asif (@KhawajaMAsif) May 17, 2025 خواجہ آصف نے ایکس پر پوسٹ میں کہا ہے کہ پروین ساہنی کے مطابق انڈیا کے پاکستان کے خلاف شروع کیے گئے “آپریشن سندور” پر دنیا بھر میں صرف دو ممالک نے انڈیا کا ساتھ دیا تھا، ان ممالک میں انہوں نے اسرائیل اور افغانستان کا نام لیا۔ ان کے مطابق یہ حقیقت اس بات کا ثبوت ہے کہ آج کے افغانستان، جہاں طالبان کی عبوری حکومت قائم ہے، انہوں نے پاکستان کے خلاف انڈین بیانیے کی حمایت کی۔ یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ دو روز قبل ایک اور خبر سامنے آئی تھی جس میں انکشاف کیا گیا کہ طالبان کی عبوری حکومت کے وزیرِ دفاع نے پاکستان کے ساتھ ایک فوجی محاذ آرائی میں ناکامی کے بعد خفیہ طور پر انڈیا کا دورہ کیا ہے۔ مزید پڑھیں: یقین اور وثوق سے کہتا ہوں کہ پاکستان کا مستقبل محفوظ ہاتھوں میں ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر

انڈیا نے پانی روکا تو ہمارا جواب دنیا دیکھے گی، ڈی جی آئی ایس پی آر 

Ispr intro

ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری نے عرب میڈیا کو دیے گئے ایک انٹرویو میں واضح انداز میں کہا کہ انڈیا اگر پاکستان کا پانی روکنے کی جسارت کرتا ہے تو اس کے نتائج نہ صرف فوری طور پر بلکہ برسوں اور دہائیوں تک محسوس کیے جائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی حکومت پہلے ہی اس نازک معاملے پر انڈیا کو اپنا مؤقف پہنچا چکی ہے اس لیے افواج پاکستان کی جانب سے مزید وضاحت کی ضرورت نہیں رہی۔ ان کے مطابق کوئی بھی سمجھ دار شخص 24 کروڑ پاکستانیوں کے پانی کو روکنے کی سوچ نہیں رکھ سکتا۔ انہوں نے خبردار کیا کہ “ہم امید کرتے ہیں کہ ایسا وقت نہ آئے لیکن اگر آیا تو دنیا دیکھے گی کہ پاکستان کیا اقدامات کرتا ہے، کوئی پاکستان کا پانی روکنے کی جرات نہ کرے۔” لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان امن کا خواہاں ہے لیکن اگر مجبور کیا گیا تو دنیا پاکستان کا ردعمل دیکھے گی۔ لازمی پڑھیں: چین کی دعوت پر کل بیجنگ جا رہا ہوں، ہمارے وفود امریکہ سمیت مختلف ممالک کا دورہ کریں گے، اسحاق ڈار ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان اپنی سیاسی قیادت کے فیصلوں کا مکمل احترام کرتا ہے اور افواج پاکستان ان کے عزم کے ساتھ کھڑی ہیں۔ جنگ بندی برقرار رکھنے کا عہد بھی فوجی قیادت کی جانب سے برقرار ہے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ لائن آف کنٹرول پر فریقین کے درمیان اعتماد سازی کے اقدامات کیے گئے ہیں تاہم اگر کسی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزی ہوتی ہے تو پاکستان کا جواب فوری اور مؤثر ہوگا اور صرف ان مقامات کو نشانہ بنایا جائے گا جہاں سے خلاف ورزی کی جائے گی۔ انہوں نے انڈیا کے گرنے والے چھٹے جنگی طیارے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ وہ میراج 2000 تھا اور پاکستان نے صرف فوجی اہداف کو نشانہ بنایا تھا۔ انہوں نے واضع الفاظ میں کہا کہ پاکستان کے پاس طاقت اور صلاحیت تھی کہ مزید کارروائیاں کرے لیکن تحمل کا مظاہرہ کیا گیا۔ تمام پاکستانی فضائی اڈے مکمل طور پر فعال ہیں اور پاک فضائیہ کے پاس ایسے وسائل موجود ہیں جو فوری ردعمل کی مکمل صلاحیت رکھتے ہیں۔ آخر میں ان کا کہنا تھا کہ انڈیا کی کشمیر سے متعلق پالیسی ناکام ہو چکی ہے۔ ظلم و جبر سے مسئلہ حل نہیں ہوگا جب تک بات چیت کا راستہ اختیار نہیں کیا جاتا اور خطے میں کشیدگی کے امکانات ہمیشہ موجود رہیں گے۔ مزید پڑھیں: نواز شریف پاکستان کو ایٹمی طاقت نہ بناتے، تو ہم دفاعی مقام حاصل نہ کر پاتے, اسپیکر قومی اسمبلی

خیبرپختونخوا حکومت کا سولر پینل منصوبہ کرپشن، کمیشن مافیا اور غیر شفافیت کی ایک واضح مثال ہے، عظمیٰ بخاری

Uzma bukhari

صوبائی وزیرِاطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا حکومت کا سولر پینل منصوبہ کرپشن، کمیشن مافیا اور غیر شفافیت کی ایک واضح مثال ہے۔ خیبرپختونخوا حکومت کا سولر پینل منصوبہ مبینہ طور پر دو ارب روپے کی کمیشن کی نذرہو چکا ہے۔ عظمیٰ بخاری نے بتایا ہے کہ 8 ماہ قبل علی امین گنڈاپور نے اس منصوبے کا اعلان کیا تھا، لیکن حیران کن طور پر منصوبے کے پی سی ون کی منظوری سے قبل ہی ٹینڈر جاری کر دیے گئے۔ صوبائی وزیرِاطلاعات کا کہنا ہے کہ خیبرپختونخوا میں عوامی مفاد کے منصوبے یا تو بنتے ہی نہیں اور اگر کوئی بن بھی جائے تو وہ حصہ داروں کی لڑائی کی نذر ہو جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کے پی حکومت کی تمام کارکردگی صرف بیانات اور سیاسی بھڑکوں تک محدود ہے، جب کہ صوبے کا عوامی سرمایہ احتجاجی تحریکوں اور من پسند ٹھیکیداروں کی نذر ہو رہا ہے۔ عظمیٰ بخاری نے کہا کہ ”تبدیلی” اور ”سونامی” جیسے نعرے پختون عوام کے ساتھ ایک بھیانک مذاق بن چکے ہیں اور ان کے نتائج ناقابلِ تلافی نقصان کی صورت میں سامنے آ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گنڈا پور کے کریڈٹ پر صرف وفاق اور پنجاب پر تین ناکام حملے ہیں۔ مزید پڑھیں: نواز شریف پاکستان کو ایٹمی طاقت نہ بناتے، تو ہم دفاعی مقام حاصل نہ کر پاتے، اسپیکر قومی اسمبلی انہوں نے وفاق سے مطالبہ کیا کہ کے پی حکومت کو دیے گئے تمام فنڈز کا فوری آڈٹ کرایا جائے، جب تک خیبرپختونخوا حکومت اپنے پچھلے فنڈز کا حساب نہیں دیتی، وفاق کو ان کے لیے مزید ایک دھیلہ بھی جاری نہیں کرنا چاہیے۔

نواز شریف پاکستان کو ایٹمی طاقت نہ بناتے، تو ہم دفاعی مقام حاصل نہ کر پاتے, اسپیکر قومی اسمبلی

Lda.

لاہور ڈویلپمنٹ پروگرام کے تحت 18 ارب روپے کی لاگت سے سیوریج، واٹر سپلائی اور دیگر بنیادی سہولیات کی فراہمی کے منصوبوں کا افتتاح کر دیا گیا۔ تقریب میں اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق اور صوبائی وزیر سوشل ویلفیئر و بیت المال سہیل شوکت بٹ نے شرکت کی۔ اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا کہ انڈیا کے خلاف حالیہ کامیابی سے پاکستان کو علاقائی اور عالمی سطح پر نمایاں پذیرائی حاصل ہوئی ہے۔ دشمن کو منہ توڑ جواب دے کر پاکستانی قوم اور فوج نے ایک بار پھر ثابت کیا کہ ہم امن پسند ضرور ہیں، مگر اپنی خودمختاری پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ یہ بھی پڑھیں: شہباز شریف کی درخواست پر بلاول بھٹو کا عالمی سطح پر پاکستان کا مقدمہ پیش کرنے کا اعلان انہوں نے کہا، “اللہ کا شکر ہے کہ پاکستان کو اس جنگ میں فتح نصیب ہوئی۔ پوری قوم شہدا کی قربانیوں کو کبھی نہیں بھولے گی۔” اسپیکر قومی اسمبلی نے وزیراعظم شہباز شریف اور مسلم لیگ (ن) کے قائد محمد نواز شریف کا بھی خصوصی شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ “اگر نواز شریف پاکستان کو ایٹمی طاقت نہ بناتے، تو ہم یہ دفاعی مقام حاصل نہ کر پاتے۔” سردار ایاز صادق نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کا وژن ہے کہ لاہور کو ایک جدید، صاف اور خوبصورت شہر بنایا جائے۔ انہوں نے جاری ترقیاتی منصوبوں کو عوامی فلاح و بہبود کے لیے “سنگ میل” قرار دیا اور کہا کہ حکومت پنجاب بنیادی سہولیات کی فراہمی کو اپنی اولین ترجیح بنائے ہوئے ہے۔ اس موقع پر ایم ڈی واسا غفران احمد نے منصوبے کی تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ واہگہ ٹاؤن میں جلوموڑ سے قائداعظم انٹرچینج اور لکھو ڈھیر سے محمود بوٹی تک جی ٹی روڈ پر ٹرنک سیور بچھایا جائے گا۔ منصوبے کے تحت 180 کلومیٹر واٹر سپلائی لائن، 135 کلومیٹر سیوریج لائن بچھائی جائے گی اور 2300 خستہ حال گلیوں کو پختہ کیا جائے گا۔ صوبائی وزیر سہیل شوکت بٹ نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) نے پہلے پاکستان کو ناقابلِ تسخیر ایٹمی قوت بنایا، اور اب اسے معاشی طور پر مضبوط بنانے کے لیے کوشاں ہے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ ترقیاتی کاموں میں معیار اور شفافیت کو ہر صورت یقینی بنایا جائے۔ تقریب کا اختتام علاقہ مکینوں کی جانب سے ترقیاتی منصوبوں پر حکومتِ پنجاب کا شکریہ ادا کرتے ہوئے ہوا، جنہوں نے ان اقدامات کو علاقے کی خوشحالی کے لیے ایک مثبت قدم قرار دیا۔

لاہور: صرف چالان نہیں، اب موقع پر گرفتاری اور مقدمہ ہوگا

Traffic wardens

لاہور میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیاں کسی المیے سے کم نہیں رہیں۔ روزانہ سینکڑوں شہری، خاص طور پر موٹر سائیکل سوار اور پیدل چلنے والے حادثات یا شکار ہوتے ہیں گزشتہ ہفتے لاہور میں ایک اندوہناک واقعہ پیش آیا جب ایک بے قابو ڈمپر نے سڑک کنارے کھڑے پانچ افراد کو کچل کر ہلاک کر دیا۔ یہ واقعہ صرف حادثہ نہیں بلکہ ایک اجتماعی غفلت کی علامت ہے، جس نے نہ صرف متاثرہ خاندانوں کو غمزدہ کیا بلکہ پورے شہر کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا۔ سی ٹی او لاہور اطہر وحید نے اسی تناظر میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں پر “صرف چالان نہیں بلکہ گرفتاری” کی پالیسی متعارف کروائی ہے تاکہ شہریوں کی جان و مال کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔ چیف ٹریفک آفیسر نے اپنے بیان میں واضح کیا ہے کہ لاہور میں روڈ سیفٹی اسٹینڈرڈز کو بہتر بنانے کے لیے سیف سٹی کیمروں اور ٹریفک پولیس کے ذریعے مسلسل مانیٹرنگ جاری ہے، لیکن کچھ سنگین خلاف ورزیاں اب بھی کم نہیں ہو رہیں۔ اطہر وحید کے مطابق بعض خلاف ورزیاں انتہائی خطرناک ہیں، اس لیے اب صرف جرمانہ کافی نہیں ہوگا بلکہ موقع پر ایف آئی آر درج کر کے ملزمان کو گرفتار کیا جائے گا۔ انہوں نے پانچ ایسی کیٹیگریز کی نشاندہی کی ہے جن پر فوری طور پر گرفتاری عمل میں لائی جائے گی۔ یہ بھی پڑھیں: شہباز شریف کی درخواست پر بلاول بھٹو کا عالمی سطح پر پاکستان کا مقدمہ پیش کرنے کا اعلان پہلی کیٹیگری “ون وے” کی خلاف ورزی ہے۔ لاہور میں ون وے کی خلاف ورزی عام ہوتی جا رہی ہے، جس سے نہ صرف حادثات میں اضافہ ہو رہا ہے بلکہ شہریوں کا اعتماد بھی متزلزل ہو رہا ہے۔ اب ایسے خلاف ورز کاروں کے خلاف ایف آئی آر درج ہوگی، موقع پر گرفتار کیا جائے گا اور کسی قسم کی نرمی نہیں برتی جائے گی۔ دوسری کیٹیگری “لوڈر رکشہ” سے متعلق ہے جن پر حد سے زیادہ سامان لادا جاتا ہے۔ یہ سامان بعض اوقات 40 سے 50 فٹ لمبا ہوتا ہے جو رکشہ ڈرائیور کی پیچھے دیکھنے کی صلاحیت کو مکمل طور پر ختم کر دیتا ہے۔ ایسی صورت میں ڈرائیور نہ پیچھے دیکھ سکتا ہے نہ اچانک حالات کا سامنا کر سکتا ہے، جو حادثات کا باعث بنتا ہے۔ ایسے تمام رکشہ مالکان کے خلاف بھی ایف آئی آر درج کر کے گرفتاری عمل میں لائی جائے گی۔ تیسری بڑی خلاف ورزی “غیر رجسٹرڈ گاڑیوں پر ریڑھیاں یا موٹرسائیکل باندھنے” کی ہے، جس سے ٹریفک کی روانی متاثر ہوتی ہے اور شدید حادثات کا خطرہ پیدا ہوتا ہے۔ اس کے خلاف بھی اب سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ چوتھی کیٹیگری “انڈر ایج ڈرائیونگ” ہے جو ایک سنگین مسئلہ بنتی جا رہی ہے۔ کم عمر بچے موٹر سائیکل یا گاڑیاں چلا رہے ہیں جن کے پاس نہ تو مکمل سیکھنے کی صلاحیت ہے اور نہ ہی ذمہ داری کا شعور۔ سی ٹی او نے اعلان کیا ہے کہ ایسے بچوں کے خلاف بھی ایف آئی آر درج ہوگی، اور قانون میں ترمیم کے بعد ان کے والدین کو بھی شاملِ تفتیش کیا جائے گا تاکہ وہ اپنے بچوں کو غیر قانونی طور پر گاڑیاں نہ دیں۔ پانچویں کیٹیگری میں “مسلسل سنگین خلاف ورزیاں” شامل ہیں۔ ایسی خلاف ورزیوں میں ملوث افراد کو روزانہ کی بنیاد پر گرفتار کیا جا رہا ہے۔ سی ٹی او کے مطابق اب تک 500 سے زائد افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے اور یہ کارروائیاں روزانہ کی بنیاد پر جاری رہیں گی۔ ان اقدامات کا مقصد لاہور میں ٹریفک کا نظم و ضبط بہتر بنانا اور شہریوں کی جانوں کو تحفظ دینا ہے۔ سی ٹی او کا کہنا ہے کہ ریاست کو سخت فیصلے لینے ہوں گے کیونکہ یہ اب محض چالان کا مسئلہ نہیں رہا، بلکہ ایک انسانی بحران بن چکا ہے جس میں بچے، بزرگ، اور عام شہری سب ہی متاثر ہو رہے ہیں۔ لاہور جیسے بڑے شہر میں اگر ٹریفک کا نظام بہتر نہ کیا گیا تو مستقبل میں اس سے بھی زیادہ ہلاکت خیز حادثات دیکھنے کو مل سکتے ہیں

شہبازشریف، عاصم منیر نے ٹرمپ کے سامنے کمزوری دکھائی تو قوم معاف نہیں کرے گی، حافظ نعیم الرحمان

Gaza march

امیر جماعتِ اسلام حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ شہباز شریف اور عاصم منیر نے ٹرمپ کے سامنے کمزوری دکھائی تو قوم معاف نہیں کرے گی۔ امیر جماعتِ اسلامی نے ‘مردہ باد اسرائیل و ہندوستان مارچ چکدرہ ملاکنڈ’ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیریوں کی مدد کے لیے اسی ملاکنڈ ڈویژن سے لوگ نکلے تھے، کشمیر کا یہ حصہ آزاد ہوا تھا، نہرو اس مزاحمت سے مضحمل ہوکر اقوامِ متحدہ دوڑ کر پہنچا تھا اور تب حقِ خودارادیت کی قراراداد منظور ہوئی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ کشمیریوں کا اعلان ہے کہ وہ انڈیا کی غلامی قبول نہیں کریں گے، کشمیری کہتے ہیں کہ ہم پاکستانی ہیں، پاکستان ہمارا ہے۔ اگر ہم شہید کر دیے جائیں تو ہمیں پاکستانی پرچم میں دفن کیا جائے۔ حافظ نعیم نے کہا کہ ملاکنڈ کے تاریخی جلسے میں خواتین کو سلام اور خراج تحسین پیش کرتا ہوں، مقبوضہ کشمیر میں انڈین مظالم کا سلسلہ جاری ہے، کشمیریوں کی مدد کے لیے ملاکنڈ کے مجاہدین نکلے، آج آزاد کشمیر ملاکنڈ کے مجاہدین کی قربانیوں کے مرہون منت ہے، عنایت اللہ خان کے دادا بھی شہداء کشمیر ہیں۔ امیر جماعتِ اسلامی کا کہنا تھا کہ ہم سے حکومت اور فوج نے کہا کہ وہ جذبہ جہاد سے لڑیں گے تو ہم نے ان کا ساتھ دیا، کشمیر پر جہاد کی بجائے کل کسی نے پسپائی اختیار کی تو ہم قوم کو ساتھ ملا کر انہیں نشان عبرت بنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جہاد و تقویٰ کی وجہ سے اللہ نے ہمیں عزت دی، یہ ملک محض زمین کے حصول کے لیے نہیں بلکہ اللہ کے کلام کو نافذ کرنے کے لیے بنا تھا۔ ٹرمپ پہلے کہاں تھا، اپنے اتحادی ہندوستان کو بچانے کے لئے وہ بیچ میں آیا ہے۔ حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ ٹرمپ کو انسانیت کا درد ہوتا تو غزہ میں جنگ رکواتا، شہباز شریف اور عاصم منیر نے ٹرمپ کے سامنے کمزوری دکھائی تو قوم انہیں معاف نہیں کرے گی، حکمران خوف زدہ نہ ہوں، امریکا ہمیشہ شکست کھاتا ہے۔ امیر جماعتِ اسلامی نے خطاب کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ 28 مئی کو یوم تکبیر کے ساتھ یوم ڈاکٹر عبد القدیر بھی منائیں گے، امریکا سے ڈر کر محسنِ پاکستان کے جنازے تک میں شریک نہ ہونے والی انجمن غلامانِ امریکا قوم کی ترجمانی نہیں کر سکتی، اس کے لیے دیانتدار قیادت ضروری ہے۔ حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی کشمیر پر قراردادیں کل بھی موجود تھیں، آج بھی ہیں اور آئندہ بھی رہیں گی۔ افواج پاکستان اور حکومت سے کہتا ہوں کہ مسئلہ کشمیر کے حل پر فوکس کریں، انڈیا اور اسرائیل مشترکہ ظالم ملک ہیں، انڈیا نے پہلگام فالس فلیگ آپریشن کرکے دنیا کو بےوقوف بنانے کی کوشش کی، انڈیا کا جھوٹ دنیا پر آشکار ہو گیا ہے، کشمیر کا فیصلہ کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق ہی ہوگا۔ دوسری جانب سابق امیر جماعتِ اسلامی سراج الحق نے مارچ میں موجود شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عرب حکمران ٹرمپ کا استقبال کر رہے تھے، دوسری طرف اسرائیل غزہ میں فلسطینیوں کو شہید کر رہا تھا، مودی نے مریدکے اور بہاولپور میں ہماری مساجد، خواتین اور بچوں کو شہید کیا۔ نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ کا شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ انڈیا مکار، موقع پرست اور بزدل دشمن ہے۔ انڈیا پاکستان کے ہاتھوں بدترین شکست کے بعد پھر بدلہ لینے کا منصوبہ بنائے گا۔ انڈیا پر امریکا مغرب کے اعتماد کا بت پاش پاش ہوگیا، عالم اسلام کے حکمران سمجھ لیں کشمیر فلسطین کو نظر انداز کرکے انہیں کبھی سکھ چین نہیں ملے گا۔ جماعت اسلامی کے جلسوں اور ریلیوں کا سلسلہ ایک عرصے سے جاری ہے، پنجاب، کراچی اور اسلام آباد کے بعد اب یہ جلسے اور ریلیاں خیبر پختونخوا میں کی جارہی ہیں۔ ہفتہ کے روز جماعت اسلامی کی جانب سے “دفاعِ پاکستان و غزہ مارچ” ایبٹ آباد میں منعقد کیا گیا، امیر جماعتِ اسلامی کا مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ انڈیا نے کشمیر پر قبضہ کرنے کی کوشش کی، کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت کو ختم کیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اسلام کی بنیاد پر بنایا گیا تھا، نہ کہ کسی سیاستدان یا آرمی چیف کے نام پربلکہ “لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ” کے نظریے پر بنا تھا۔  امیر جماعتِ اسلامی نے کہا کہ “کل تک یہ کہا جاتا تھا کہ ٹینکوں میں ایندھن نہیں اور اگر حملہ کر دوں تو قوم منتشر ہے، مگر آج جب قیادت نے یکسوئی دکھائی تو پوری قوم متحد ہو گئی۔ دشمن کے 80 سے زائد ڈرون مار گرائے گئے اور وہ طیارے جو ناقابل شکست سمجھے جاتے تھے، زمیں بوس ہو چکے ہیں۔انڈیا کا گھمنڈ، جو برسوں سے چڑھتا جا رہا تھا، اب زمین پر آ گرا ہے۔ مالاکنڈ: اہلِ علاقہ کی غزہ سے اظہارِ یکجہتی اور پاکستانی فورسز کی حمایت میں قرارداد منظور سابق رکن قومی اسمبلی اور جماعت اسلامی خیبرپختونخوا (شمالی) کے نائب امیر بختیار معانی نے غزہ کے مظلوم عوام سے اظہارِ یکجہتی اور انڈیا کی حالیہ جارحیت کے دفاع میں پاکستانی فورسز کی حمایت میں ایک قرارداد پیش کی، جسے مالاکنڈ کے عوام نے متفقہ طور پر منظور کرلیا۔ قرارداد میں کہا گیا کہ پاکستان پر حملوں اور اسرائیلی ڈرون کارروائیوں سے یہ حقیقت واضح ہو چکی ہے کہ عالمی کفریہ قوتیں پاکستان کے خلاف متحد ہو چکی ہیں۔ اس صورتحال میں ترکی سمیت کئی مسلم ممالک کی جانب سے پاکستان کے ساتھ یکجہتی کا اظہار اس بات کا ثبوت ہے کہ امت مسلمہ آج بھی متحد ہو سکتی ہے۔ مزید پڑھیں: پاکستان اسلام کی بنیاد پر بنا، کسی سیاستدان یا آرمی چیف کے لیے نہیں، حافظ نعیم الرحمان مالاکنڈ کے عوام نے قرارداد کے ذریعے تمام مسلم ممالک سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ایک صف میں کھڑے ہو کر دشمنوں کا مقابلہ کریں اور امت مسلمہ کے مفادات کے تحفظ کو یقینی بنائیں۔ اہلِ مالاکنڈ نے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کی جانب سے ملک میں اتحاد و یکجہتی کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ موجودہ حالات میں قوم کو متحد رکھنے کے لیے ان

سندھ طاس معاہدہ پاکستان کے لیے ’سرخ لکیر‘ ہے، وزیراعظم شہباز شریف

Shahbaz sharif overall

وزیراعظم نے انڈیا کی طرف سے سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ معطلی کی کوشش کو غیرقانونی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ پاکستان کے لیے ایک ’’سرخ لکیر‘‘ ہے جسے کسی صورت برداشت نہیں کیا جا سکتا۔ سندھ طاس معاہدے کے تحت پاکستان کو حاصل پانی 24 کروڑ عوام کے لیے ایک زندگی کی لائن ہے، اور اس کے خلاف کوئی بھی اقدام ناقابلِ قبول ہوگا۔ یہ گفتگو انہوں نے ایرانی صدر مسعود پزشکیان سے ٹیلیفون پر بات کرتے ہوئے کی۔ وزیراعظم نے واضح کیا کہ انڈیا خطے میں امن کو خراب کر رہا ہے اور اپنی اندرونی ناکامیوں سے توجہ ہٹانے کے لیے پاکستان پر بے بنیاد الزامات عائد کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان پہلگام واقعے میں ملوث نہیں ہے اور اس حوالے سے انڈیا کی جانب سے پیش کیے گئے دعوے جھوٹ اور فریب پر مبنی ہیں۔ یہ بھی پڑھیں: شہباز شریف کی درخواست پر بلاول بھٹو کا عالمی سطح پر پاکستان کا مقدمہ پیش کرنے کا اعلان انڈیا نے 22 اپریل کو پہلگام میں ہونے والے ایک دھماکے میں 26 افراد کی ہلاکت کا الزام پاکستان پر عائد کیا، اور اسی الزام کی بنیاد پر سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے سمیت دیگر یکطرفہ اقدامات کیے۔ اس کے بعد 6 اور 7 مئی کی رات انڈیا نے پاکستانی علاقوں پر میزائل حملے کیے جن میں بنیادی طور پر پاکستانی فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا۔ پاکستان نے ان حملوں کا بھرپور جواب دیا۔ پاک فضائیہ نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے انڈیا کے کم از کم پانچ لڑاکا طیارے، جن میں تین فرانسیسی ساختہ رافال طیارے شامل تھے، مار گرائے۔ اس دوران لائن آف کنٹرول پر شدید گولہ باری اور ڈرون حملے بھی ہوئے۔ ان حملوں کے نتیجے میں دونوں جوہری طاقتوں کے درمیان کشیدگی اس قدر بڑھ گئی کہ عالمی برادری نے فوری طور پر دونوں ممالک سے تحمل کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کی۔ بالآخر 10 مئی کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ثالثی کے بعد دونوں ممالک جنگ بندی پر راضی ہو گئے۔ ایرانی صدر نے انڈیا کی جانب سے کیے گئے حملوں میں شہری شہادتوں پر افسوس کا اظہار کیا اور پاکستان کی جانب سے کی جانے والی امن کی کوششوں کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ ایران خطے میں امن و استحکام کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کو تیار ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے زور دیا کہ جموں و کشمیر کا تنازع جنوبی ایشیا میں عدم استحکام کی اصل جڑ ہے اور اس کا حل اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق ہونا چاہیے۔ انہوں نے انڈیا کے بلا اشتعال حملوں کی شدید مذمت کی جن میں خواتین اور بچوں سمیت بے گناہ شہری جاں بحق ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی بہادر مسلح افواج نے ان حملوں کا منہ توڑ اور ذمہ دارانہ جواب دیا، اور ثابت کیا کہ وہ ملک کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا ہر قیمت پر دفاع کریں گی۔ مزید برآں، دونوں رہنماؤں نے پاکستان اور ایران کے دوطرفہ تعلقات پر بھی گفتگو کی۔ انہوں نے خاص طور پر تجارت، عوامی روابط، سیکیورٹی، اور علاقائی روابط کے شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا۔ ایرانی صدر نے وزیراعظم شہباز شریف کو سرکاری دورے کی دعوت دی جسے وزیراعظم نے قبول کر لیا۔ اس ساری صورتحال کے تناظر میں وزیراعظم نے فیصلہ کیا ہے کہ انڈیا کے پھیلائے گئے جھوٹے پروپیگنڈے اور پاکستان مخالف بیانیے کو عالمی سطح پر بے نقاب کرنے کے لیے ایک سفارتی وفد مختلف عالمی دارالحکومتوں میں بھیجا جائے گا۔ یہ وفد لندن، واشنگٹن، پیرس اور برسلز کا دورہ کرے گا اور وہاں بین الاقوامی برادری کے سامنے پاکستان کا مؤقف پیش کرے گا۔ اس وفد کی قیادت سابق وزیر خارجہ اور پیپلز پارٹی کے رہنما بلاول بھٹو زرداری کریں گے۔ یہ سفارتی مہم انڈیا کی جانب سے کی گئی یکطرفہ کارروائیوں، سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی، اور کشمیر میں جاری مظالم کے خلاف پاکستان کا مؤقف مؤثر انداز میں عالمی سطح پر اجاگر کرے گی۔ وزیراعظم شہباز شریف نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان امن چاہتا ہے، لیکن اپنی خودمختاری اور عوام کی حفاظت کے لیے ہر ممکن قدم اٹھائے گا۔