خاموش سمندری جنگجو: پاکستان کا آگسٹا 90 بی اور انڈیا کا آریہنت، زیرِ سمندر کس کی طاقت فیصلہ کن ہے؟

Whatsapp image 2025 05 25 at 12.46.01 am

اس کشیدگی نے ایک نئے سوال کو جنم دیا ہے اور وہ یہ کہ اگر جنوبی ایشیائی تصادم زمین یا فضا میں نہیں بلکہ سمندر کی تاریکی میں ہوتا ہے تو اس کا منظرنامہ کیسا ہوگا؟ ایک طرف پاکستان کی تجربہ کار آگوسٹا-90 بی تو دوسری طرف انڈیا کی جدید اور ایٹمی طاقت سے لیس آبدوز آئی این ایس آریہنت کون فیصلہ کن ثابت ہوگا؟ فرانسیسی ساختہ آگوسٹا-90 بی ایک ڈیزل-الیکٹرک آبدوز ہے، جو کئی دہائیوں سے پاکستانی بحریہ کا حصہ ہے۔ اگرچہ اس میں جدید اسٹیلتھ ٹیکنالوجی کی کمی ہے لیکن اس کی مہارت، پانیوں کی واقفیت اور مشن کا تجربہ اسے طاقت ور ثابت کرتا ہے۔ پاکستان نیوی کی یہ آبدوز بھاری بھرکم تارپیڈوز اور سب-ہارپون میزائلوں سے لیس ہے، جو کسی بھی بحری بیڑے کو مفلوج کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ دوسری جانب انڈیا کی ایٹمی آبدوز آریہنت کی طاقت بھی منفرد ہے۔ یہ ایٹمی ری ایکٹر سے چلنے والی آبدوز مہینوں تک سطح کے قریب آئے بغیر سمندر میں گشت کر سکتی ہے۔ انڈیا کی اس ایٹمی آبدوز میں نصب کے-15 ایٹمی میزائل اسے ہندوستان کے دوسرے حملے کی صلاحیت کا ستون بناتے ہیں۔ اگر زمین پر ہر چیز ختم بھی ہو جائے تو آریہنت زیرِآب سے جوابی حملہ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ ماہرِعالمی امور منہاج یونیورسٹی لاہور ڈاکٹر حسن فاروق مشوانی نے ‘پاکستان میٹرز’ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ “Agosta 90B کی کامیابی تجربے اور ماحولیاتی واقفیت پر منحصر ہے، اگرچہ انڈین آریہنت بھی جدید ہے مگر پاکستان کی تربیت یافتہ کریو اور بہتر علاقائی فہم زیرِآب برتری دلا سکتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ “جنگ کی صورت میں آبدوزوں کی حرکات مشکل حالات پیدا کرسکتی ہیں اور ایک غلط فیصلہ خطے کے لیے تباہ کن ہو سکتا ہے۔ اس لیے ایسے کسی تصادم سے گریز ہی عقلمندی ہے۔” مزید پڑھیں: پاکستان انڈیا کشیدگی: دونوں ممالک کی معیشیت پر کیسے اثرات مرتب ہوتے ہیں؟ اگر پاکستان اور انڈیا کہ درمیان بحری جنگ ہوتی ہے تو خلیج کے دہانے پر واقع تنگ گزرگاہیں اور گجرات کے ساحلوں سے لے کر کراچی کی بندرگاہ کے آس پاس کی گہرائیاں اس جنگ کا میدان ہوں گی۔ ان آبدوزوں کا ایک غلط قدم نہ صرف ان کی اپنی بقا بلکہ پورے خطے کے استحکام کو داؤ پر لگا سکتا ہے کیونکہ یہی وہ مقامات ہیں، جہاں سے تیل کی اہم سپلائی گزر کر آتی ہے۔ پاکستانی ایٹمی آبدوز آگوسٹا کا ایک بڑا فائدہ یہ ہے کہ وہ پاکستانی پی-3 سی اورین طیاروں سے مربوط ہو کر دشمن کا سراغ لگا سکتی ہے۔ اس کے علاوہ انڈین آریہنت پر نگاہ رکھنے کے لیے فضا سے مدد لی جا سکتی ہے، جب کہ انڈیا کی خلائی نگرانی اس کے رد عمل میں معاون ہو سکتی ہے لیکن ایٹمی آبدوز جب خاموشی سے گشت پر ہو تو یہ تمام طریقے ناکام ہو سکتے ہیں۔ پروفیسر ڈاکٹر نواب سجاد علی نے ‘پاکستان میٹرز’ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ “آبدوز جنگ کا مطلب ہے غیر یقینی تباہی، خاص کر جب بات ایٹمی ہتھیاروں کی ہو۔ اس صورتحال میں احتیاط، معاہدوں اور سفارت کاری ناگزیر ہیں تاکہ کسی غلط فہمی کی بنیاد پر تصادم نہ ہو جائے۔” انہوں نے مزید کہا کہ ” ایسے ہتھیاروں کا آمنے سامنے آنا صرف فوجی مسئلہ نہیں بلکہ ایک سیاسی اور انسانی بحران کا پیش خیمہ بن سکتا ہے۔” یہ بھی پڑھیں: پاکستان انڈیا کشیدگی: ‘سلامتی کو خطرہ ہوا تو پاکستان ایٹمی ہتھیار بھی استعمال کر سکتا ہے’ واضح رہے کہ اب اس بات کا تعین کرنا مشکل ہے کہ پہلا قدم کون اٹھائے گا؟ مگر ایک بات تو طے ہے کہ زیرِآب جنگی برتری کا مطلب ہے کہ خلیج سے ایندھن کی سپلائی کو روکنا، دشمن کی تجارتی راہوں کو کاٹنا اور دفاعی بندرگاہوں کو غیر فعال کرنا۔ یہی وہ عناصر ہیں، جو کسی بھی جنگ کو چند گھنٹوں میں فیصلہ کن مرحلے تک لے جا سکتے ہیں۔ صورتحال کی سنگینی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ آریہنت جیسے پلیٹ فارم پر موجود ایٹمی ہتھیار صرف دفاع کا ذریعہ نہیں بلکہ ممکنہ تباہی کی ضمانت بھی ہیں۔ اگر جنگ کی صورت میں یہ ہتھیار استعمال ہوتے ہیں تو نہ صرف خطے کا نقشہ بدل سکتا ہے بلکہ عالمی امن پر بھی اس کے سنگین اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔ لازمی پڑھیں: پاکستان-انڈیا  کشیدگی: کیا دفاعی بجٹ میں اضافہ معاشی ترقی کو روک دے گا؟ اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ جب تناؤ اپنی آخری حد کو پہنچ جائے گا، تو کیا آگوسٹا کی ٹیوبیں پہلے کھلیں گی یا آریہنت کی سائلنٹ کمانڈز پہلے حرکت میں آئیں گی؟ اب اس سوال کا جواب تو وقت ہی بتائے گا مگر ایک بات تو طے ہے کہ مستقبل قریب یا پھر بعید میں دونوں ممالک کے درمیان ہونے والی چھوٹی سی جھڑپ بھی جنوبی ایشیاء کے امن کو خطرے میں ڈال سکتی ہے اور بڑی ایٹمی طباہی کا سبب بن سکتی ہے۔

سعد منور ماؤنٹ ایورسٹ کو سر کرنے والے پہلے پاکستانی بن گئے

Saad manawar

کوہ پیما سعد منور ہفتے کے روز دنیا کے سب سے اونچے پہاڑ ماؤنٹ ایورسٹ (8,848.86 میٹر) کو شمالی جانب سے سر کرنے والے پہلے پاکستانی بن گئے۔ نجی نشریاتی ادارے ‘ڈان نیوز’ کے مطابق سعد منورنے اپنےآفیشل فیس بک اکاؤنٹ پراس کارنامے کی تصدیق کرتے ہوئے لکھا کہ اس نے دنیا کی بلند ترین چوٹی کی چوٹی پر سبز پرچم بلند کیا۔ پوسٹ میں مزید کہا گیا کہ یہ پہلا موقع ہے، جب کسی پاکستانی نے شمال کی جانب سے ماؤنٹ ایورسٹ کو سر کیا ہے، سعد رات کے لیے بحفاظت واپس کیمپ 3 پہنچ گیا ہے۔ اگلے دنوں میں بیس کیمپ میں واپس آنے کے لیے دعاؤں کی درخواست ہے۔ کوہ پیماؤں کے مطابق ماؤنٹ ایورسٹ کی چوٹی کے شمالی چہرے سر کرنے کا راستہ تبت سے شروع ہوتا ہے، جو کہ زیادہ تر کوہ پیماؤں سے مختلف راستہ ہے، جو نیپالی جانب سے چڑھتے ہیں۔ مزید پڑھیں:ماؤنٹ ایوریسٹ پر دو کوہ پیما ہلاک، تعلق کن ممالک سے تھا؟ خیال رہے کہ سعد منور کے علاوہ معروف پاکستانی کوہ پیما ساجد علی سدپارہ نے 11 مئی کو دنیا کی ساتویں بلند ترین چوٹی دھولاگیری (8,167 میٹر) کو بغیر آکسیجن یا پورٹر کی مدد کےسر کیا، ان کے علاوہ معروف پاکستانی کوہ پیما سرباز خان نے بھی کامیابی کے ساتھ 18 مئی کو بغیر آکسیجن کے ہمالیہ میں واقع دنیا کی تیسری بلند ترین چوٹی کنچن جونگا کو سر کیا۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز پاکستان کی صفِ اوّل کی خاتون کوہ پیما نائلہ کیانی نے ایک اور سنگ میل عبور کرتے ہوئے دنیا کی تیسری بلند ترین چوٹی کنچن جونگا کو سر کیا تھا۔

کراچی سے لاہور جانے والی فلائٹ طوفان کی زد میں تباہی سے بچ گئی

Flight

کراچی سے لاہور جانے والی نجی ایئر لائن علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر لینڈنگ کے دوران شدید طوفان میں پھنس گئی، مگر یہ پرواز کسی بھی ناخوشگوار حادثے سے بال بال بچ گئی۔ نجی نشریاتی ادارے جیو نیوز کے مطابق کراچی سے لاہور جانے والی فلائٹ کے لینڈنگ کے دوران طوفان میں پھنسنے سے مسافروں نے شدید جھٹکے محسوس کیے، پائلٹ نے ائیر ٹریفک کنٹرول کی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے جہاز میں سوار افراد کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے طیارے کو واپس کراچی موڑ لیا۔ نجی نشریاتی ادارے کے مطابق پرواز کے 57 مسافروں نے خوفناک تجربے کی وجہ سے اپنا سفر جاری رکھنے سے انکار کر دیا۔ یہ بھی پڑھیں:تیز آندھی اور طوفانی بارش کی باعث دو افراد جاں بحق، متعدد زخمی، مریم نواز کا انتظامیہ اور ریسکیو اداروں کو الرٹ رہنے کی ہدایت مسافروں کے مطابق لاہور ایئرپورٹ کے قریب پہنچتے ہی طیارہ کم از کم پانچ بار شدید ہنگامہ آرائی میں پھنس گیا، پائلٹ نے بالآخر لینڈنگ منسوخ کر دی اور طیارے کو کراچی واپس اڑایا۔ کراچی میں بحفاظت لینڈنگ کے بعد طیارے میں ایندھن بھرا گیا اور موسم بہتر ہونے پر لاہور کے لیے دوسری کوشش کے لیے تیار کیا گیا۔ تاہم، درجنوں پریشان مسافروں نے جہاز سے اتر کر اپنے سفری منصوبے منسوخ کر دیے۔ واضح رہے کہ لاہور سے کراچی جانے والی دو پروازوں کی روانگی خراب موسم کے باعث تاخیر کا شکار ہوئی۔ لاہور میں موسم کی صورتحال بہتر ہونے پر علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر آمد و روانگی کا سلسلہ دوبارہ شروع ہو گیا ہے، پروازیں PK-305 اور PA-405 کراچی کے لیے روانہ ہو گئی ہیں۔

غنڈہ گردی کے خاتمے کے لیے ‘پنجاب کنٹرول آف غنڈہ ایکٹ’ کا مسودہ تیار

Punjab police

حکومت پنجاب نے پنجاب کنٹرول آف غنڈہ ایکٹ (پنجاب کنٹرول آف گینگسٹرز ایکٹ) کا مسودہ تیار کرلیا ہے، جس میں مجرموں اور سماج دشمن عناصر کی شناخت اور انہیں سزا دینے کے لیے قانونی پیرامیٹرز کو واضح طور پر بیان کیا گیا ہے۔ مسودہ قانون کے مطابق’گینگسٹر’ کی تعریف کسی بھی ایسے شخص کے طور پر کی گئی ہے، جو مجرمانہ سرگرمیوں یا کسی ایسے رویے میں ملوث ہو جو، عوامی امن کو خطرے میں ڈالے یا شہریوں کو ہراساں کرے۔ ڈسٹرکٹ انٹیلی جنس کمیٹی (ڈی آئی سی) کو پولیس، انتظامیہ یا حساس اداروں کی رپورٹوں کی بنیاد پر کسی کو گینگسٹر قرار دینے کا اختیار حاصل ہوگا۔ مجوزہ قانون کے تحت منشیات کی اسمگلنگ، جوا، بھتہ خوری یا ہراساں کرنے میں ملوث افراد کو گینگسٹر قرار دیا جا سکتا ہے، ایک بار نامزد ہونے کے بعد انہیں سخت پابندیوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، جس میں نو فلائی لسٹ میں رکھا جانا، شناختی کارڈاور پاسپورٹ کو بلاک کرنا، بینک اکاؤنٹس کو منجمد کرنا اور اسلحہ لائسنس کی منسوخی شامل ہیں۔ یہ بھی پڑھیں:حکومت کا 53 ہزار ڈی پورٹ پاکستانیوں کے پاسپورٹ بلاک کرنے کا فیصلہ مسودہ قانون میں نگرانی کے لیے ڈکلیئرڈ گینگسٹرز کے ڈیجیٹل مانیٹرنگ اور بائیو میٹرک ڈیٹا اکٹھا کرنے کی بھی تجویز دی گئی ہے۔ تاہم، متاثرہ افراد ڈویژنل، صوبائی، یا اپیلیٹ کمیٹیوں کے سامنے فیصلے کے خلاف اپیل کر سکتے ہیں۔ ریٹائرڈ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کی سربراہی میں ایک ٹریبونل ایسی اپیلوں کی سماعت کرے گا۔ واضح رہے کہ ڈی آئی سی کے احکامات کی خلاف ورزی پر تین سے پانچ سال قید اور 15 لاکھ روپے تک جرمانہ ہو سکتا ہے۔ دہرانے والے مجرموں کو سات سال تک قید اور بیس لاکھ روپے جرمانے کی سزا ہو سکتی ہے۔ مجوزہ قانون سازی کا مقصد صوبے میں منظم جرائم اور سماج دشمن سرگرمیوں کے خلاف قانونی اقدامات کو مضبوط بنانا ہے۔

گوجرانوالہ: اسمگلنگ اور ویزا فراڈ میں ملوث خاتون سمیت پانچ ملزمان گرفتار

Fia

وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے انسانی اسمگلنگ اور ویزا فراڈ میں ملوث خاتون سمیت پانچ ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے۔ نجی نشریاتی ادارے ‘ڈان نیوز’ کے مطابق ترجمان ایف آئی اے نے کہا ہے کہ یہ گرفتاریاں ایف آئی اے گوجرانوالہ اور فیصل آباد زون کی جانب سے مختلف علاقوں میں کیے گئے چھاپوں کے دوران عمل میں آئیں، یہ کارروائیاں سیالکوٹ، منڈی بہاؤالدین، گوجرانوالہ اور فیصل آباد میں کی گئیں، جن کے دوران وسیم عباس، حیدر، حارث شاہد اور نبیلہ نامی ملزمان کو حراست میں لیا گیا۔ ایف آئی اے حکام کے مطابق گرفتار افراد شہریوں کو بیرون ملک ملازمت کے جعلی وعدوں کے ذریعے لاکھوں روپے کا نقصان پہنچانے میں ملوث پائے گئے۔ ایف آئی اے نے کہا ہے کہ ملزم حارث شاہد نے ایک شہری سے البانیہ میں ملازمت دلوانے کے نام پر 26 لاکھ 60 ہزار روپے وصول کیے، مگر اسے آذربائیجان اور بعد ازاں ازبکستان بھجوا دیا گیا۔ مزید پڑھیں: تیز آندھی اور طوفانی بارش کی باعث دو افراد جاں بحق، متعدد زخمی، مریم نواز کا انتظامیہ اور ریسکیو اداروں کو الرٹ رہنے کی ہدایت ملزم وسیم عباس نے سعودی عرب میں نوکری کے جھانسے میں 22 لاکھ 50 ہزار روپے ہتھیائے، مگر ملازمت دلوانے میں ناکام رہا۔ ملزمان حیدر اور نبیلہ نے ایک اور شہری کو متحدہ عرب امارات میں ملازمت دلوانے کا لالچ دے کر 7 لاکھ 72 ہزار روپے بٹورے، مگر متاثرہ فرد کو بیرون ملک نہیں بھیجا جا سکا۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ تمام ملزمان متاثرین سے رقم ہتھیانے کے بعد روپوش ہو گئے تھے، جنہیں جدید ٹیکنالوجی اور خفیہ معلومات کی بنیاد پر گرفتار کیا گیا۔ دوسری جانب ایف آئی اے نے ایک اور کارروائی کرتے ہوئے فیصل آباد سے عمر عرفان نامی انسانی اسمگلر کو گرفتار کیا ہے۔ ملزم پر شہریوں کو غیر قانونی طریقے سے بیرون ملک بھجوانے اور بھتے کی مد میں 11 لاکھ روپے سے زائد رقم ہتھیانے کا الزام ہے۔ ایف آئی اے نے تمام گرفتار ملزمان کے خلاف مقدمات درج کر کے مزید تفتیش شروع کر دی ہے۔

تیز آندھی اور طوفانی بارش کی باعث دو افراد جاں بحق، متعدد زخمی، مریم نواز کا انتظامیہ اور ریسکیو اداروں کو الرٹ رہنے کی ہدایت

Heavy rain

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے راولپنڈی سمیت صوبے کے مختلف شہروں میں موسلا دھار بارشوں اور آندھی کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال کا سخت نوٹس لیتے ہوئے انتظامیہ اور ریسکیو اداروں کو الرٹ رہنے کی ہدایت جاری کردی۔ مریم نواز نے راولپنڈی کے نشیبی علاقوں میں پانی جمع ہونے پر فوری اقدامات کی ہدایت کرتے ہوئے واسا افسران کو فیلڈ میں پہنچ کر نکاسی آب یقینی بنانے کا حکم دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ بارشوں سے نمٹنے کے لیے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے جائیں اور شہریوں کی حفاظت کو یقینی بنایا جائے۔ مریم نواز نے متوقع بارشوں کے پیش نظر صوبے بھر کی انتظامیہ کو ہنگامی اقدامات کی بھی ہدایت کی ہے۔ لاہور میں تیز آندھی کے باعث مختلف علاقوں میں چھتوں کے گرنے کے واقعات بھی پیش آئے، جس میں متعدد افراد زخمی اور جاں بحق ہوگئے۔ پارک ویو سٹی مین ملتان روڈ پر تیز آندھی کے باعث گھر کی تعمیر کے دوران دو افراد تیسری منزل سے گر کر زخمی ہوگئے، جنہیں فوری طور پر جناح اسپتال منتقل کردیا گیا۔ زخمیوں کی شناخت نوید (38 سال) اور رمضان (45 سال) کے نام سے ہوئی ہے۔ ایل ڈی اے سگنل رائیونڈ روڈ کے قریب ایک شخص تیسری منزل سے گر کر زخمی ہوا، جسے انڈس اسپتال منتقل کیا گیا۔ زخمی کی شناخت علی حسن (21 سال) کے نام سے ہوئی ہے۔ مزید پڑھیں: گرمی میں ’غیرمعمولی‘ اضافہ، کراچی میں کورونا سے چار افراد جاں بحق جزاک سٹی مین ملتان روڈ پر ایک شخص تیسری منزل سے گر کر موقع پر جاں بحق ہوگیا۔ جاں بحق شخص کی شناخت زاہد (40 سال) کے نام سے ہوئی ہے، جس کی لاش فاروق اسپتال منتقل کی گئی۔ برکی روڈ کے علاقے میں 16 سالہ عمیر پہلی منزل سے گر کر زخمی ہوا، جسے سروسز اسپتال منتقل کردیا گیا۔ لاہور چڑیا گھر کے باہر پارکنگ میں تیز آندھی کے باعث درخت گرنے کا واقعہ بھی پیش آیا، جس سے متعدد گاڑیوں کو نقصان پہنچا۔ ریسکیو 1122 کے مطابق تمام واقعات میں بروقت امدادی کارروائیاں کی گئیں اور زخمیوں کو قریبی اسپتالوں میں منتقل کیا گیا ہے۔ دوسری جانب شیخوپورہ میں شدید آندھی کے باعث مقامی فیکٹری کی چھت گرنے سے صادق آباد کا رہائشی مزدور جاں بحق، جب کہ پانچ افراد شدید زخمی ہوگئے۔ ریسکیو 1122 شیخوپورہ کی ٹیموں نے زخمیوں اور لاش کو ملبے سے نکال کر ڈی ایچ کیو اسپتال منتقل کردیا۔

ڈی پورٹ کیے گئے پاکستانیوں کو ایف آئی آر اور پاسپورٹ منسوخی کا سامنا کرنا پڑے گا،محسن نقوی

Mohsin naqvi feature overall

وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کی زیر صدارت اسلام آباد میں اہم اجلاس ہوا، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ڈی پورٹ ہونے والے افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی جائے گی اور ان کے پاسپورٹ بھی منسوخ کیے جائیں گے۔ مزید فیصلہ کیا گیا کہ ڈی پورٹ ہونے والوں کو پانچ سال کے لیے پاسپورٹ کنٹرول لسٹ میں رکھا جائے گا۔ وزیر داخلہ کی ہدایات پر پاسپورٹ کے قواعد و ضوابط کو مزید مضبوط اور بہتر بنانے کے لیے سیکریٹری داخلہ کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ ڈی پورٹ ہونے والے افراد بین الاقوامی سطح پر پاکستان کے لیے شرمندگی کا باعث بن رہے ہیں، اس لیے مستقبل میں ان کے ساتھ کوئی نرمی نہیں برتی جائے گی۔ اس موقع پر وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری، سیکرٹری داخلہ خرم آغا، ڈی جی ایف آئی اے رفعت مختار راجہ اور ڈی جی پاسپورٹ مصطفی جمال قاضی موجود تھے۔ یہ بھی پڑھیں :بیرون ملک بھیک مانگنے والے 5400 پاکستانی ڈی پورٹ، تعلق کن کن علاقوں سے ہے؟ واضح رہے کہ یہ اقدام سعودی عرب کی جانب سے گزشتہ 16 ماہ میں 5000 پاکستانی بھکاریوں کو ملک بدر کیے جانے کے بعد سامنے آیا ہے۔ وفاقی وزیر داخلہ نےاپریل میں اعلان کیا تھا کہ حکومت ڈی پورٹ کیے جانے والوں کے پاسپورٹ بلاک کر دے گی، ڈپورٹ ہونے والےافراد کو پانچ سال کے لیے پاسپورٹ واچ لسٹ میں بھی رکھا جائے گا۔ پاسپورٹ ریگولیشنز کا جائزہ لینے اور اسے مضبوط بنانے کے لیے سیکریٹری داخلہ کی سربراہی میں کمیٹی بھی قائم کردی گئی ہے۔ مزید پڑھے:حکومت کا 53 ہزار ڈی پورٹ پاکستانیوں کے پاسپورٹ بلاک کرنے کا فیصلہ پاکستان طویل عرصے سے بھیک مانگنے کے منظم حلقوں کے ساتھ جدوجہد کر رہا ہے، جہاں پورے خاندانوں کو استحصالی ٹھیکیداروں کے لیے روزانہ کوٹہ کمانے پر مجبور کیا جاتا ہے،لیکن اس بحران کی بین الاقوامی جہت سنجیدہ قانونی غور و فکر کا متقاضی ہے۔

ڈیفنس اے لاہور میں اغواء کا معاملہ، بیوی اور تین بچے بازیاب، ملزم گرفتار

Lahore police

لاہور کے علاقے ڈیفنس اے سے خاتون اور اس کے تین بچوں کے اغواء کا واقعہ پیش آیا، جس پر لاہور پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے مرکزی ملزم کو گرفتار کرلیا، جب کہ بیوی اور تین بچے بھی بازیاب کروالیے گئے۔ پولیس کے مطابق مرکزی ملزم ایوب کو ضلع وہاڑی کی تحصیل لڈن سے گرفتار کیا گیا۔ اغواء میں استعمال ہونے والی گاڑی (نمبر 6613) بھی برآمد کر لی گئی۔ پولیس کے مطابق ڈی آئی جی آپریشنز فیصل کامران کے نوٹس پر ایک اسپیشل ٹیم تشکیل دی گئی، جس کی قیادت ایس پی سٹی اور ایس ایچ او ڈیفنس اے نے کی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے ملزمان کی ریکی کر کے کامیاب کارروائی کی گئی، مغوی خاتون اور بچے بحفاظت بازیاب ہو گئے۔ مزید پڑھیں: شہباز شریف ایک پپٹ ہے اور انہیں خود کو وزیرِاعظم کہتے ہوئے شرم آنی چاہیے، سابق صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن ڈی آئی جی آپریشنز فیصل کامران نے ٹیم کو شاباش دیتے ہوئے کہاہے کہ “خواتین اور بچے ہماری ریڈ لائن ہیں، کسی بھی زیادتی کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔ قانون ہاتھ میں لینے والوں کو کوئی رعایت نہیں دی جائے گی۔”

شہباز شریف ایک پپٹ ہے اور انہیں خود کو وزیرِاعظم کہتے ہوئے شرم آنی چاہیے، حامد خان

Hamid khan

پاکستان سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سابق صدر حامد خان نے کہا ہے کہ شہباز شریف ایک پپٹ ہے، شہباز شریف کو خود کو وزیر اعظم کہتے ہوئے شرم آنی چائیے، جس نے 26ویں ترمیم کے لیے ووٹ ڈالا ان کے نام سیاہ باب میں لکھے جائیں گے۔ نجی نشریاتی ادارے ڈان نیوز کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں لاہور ہائیکورٹ بار اور لاہور بار ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام وکلا کنونشن کا انعقاد کیا گیا۔ وکلا کنونشن میں سیکریٹری سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن، صدر لاہور ہائیکورٹ بار، صدر کراچی بار ایسوسی ایشن، اسلام آباد ایسوسی ایشن سمیت دیگر وکلا رہنماؤں نے بھی خطاب کیا۔ پاکستان سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سابق صدر حامد خان کا کہنا تھا کہ ہمارا عدالتی نظام بے معنی ہو کر رہ گیا، یہ ہم پر فرض ہے آئین کے لئے کھڑے ہو جائیں۔ انہوں نے کہا کہ شہباز شریف ایک پپٹ ہے، شہباز شریف کو خود کو وزیر اعظم کہتے ہوئے خود کو شرم آنی چائیے، جس نے 26ویں ترمیم کے لیے ووٹ ڈالا ان کے نام سیاہ باب میں لکھے جائیں گے۔ مزید پڑھیں: ‏جناح ہاؤس حملہ کیس، اعجاز چوہدری سمیت تحریک انصاف کے 250 سے زائد افراد پر فردِ جرم عائد اس موقع پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے جنرل سیکریٹری سلمان اکرم راجا نے لاہور ہائیکورٹ میں وکلا کنونشن سے خطاب میں کہا ہے کہ الیکشن میں ڈاکہ ڈالنے والوں کو اس ملک میں جمہوریت قبول نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے اوپر جھوٹ پر مبنی نظام مسلط کردیا گیا ہے، الیکشن لوٹنے کے بعد ہماری عدالتوں کو کنٹرول کرنے کی کوشش کی گئی۔

آپریشن بنیان مرصوص کی کامیابی، فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کا سیاسی قیادت کے اعزاز میں عشائیہ

Army chief zaerdari

آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر نے حالیہ پاکستان اور انڈیا  کشیدگی کے دوران معرکہ حق میں سیاسی قیادت کے تزویراتی کردار کو سراہتے ہوئے صدرِ مملکت، وزیرِ اعظم سمیت دیگر سیاسی رہنماؤں کے اعزاز میں عشائیہ دیا۔ پاک آرمی کے شعبہ تعلقاتِ عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق فیلڈ مارشل عاصم منیر نے معرکہ حق کے دوران سیاسی قیادت کی دوراندیشی اور اسٹریٹیجک بصیرت پر اظہار تشکر کیا اور  آپریشن ‘بنیان  مرصوص’ کی کامیابی میں تینوں افواج کے درمیان ہم آہنگی کو سراہا۔ آرمی چیف نے انڈیا کی طرف سے چلائی جانے والی غلط معلومات کی مہم کا مقابلہ کرنے میں پاکستانی نوجوانوں اور میڈیا کے غیر متزلزل کردار کو مزید تسلیم کیا اور انہیں مذموم پروپیگنڈے کے خلاف ‘ فولادی دیوار’ کے طور پر بیان کیا۔ سید عاصم منیر  نے پاکستانی سائنسدانوں، انجینئروں اور سفارت کاروں کی شاندار خدمات کو بھی سراہا، جن کی پیشہ ورانہ مہارت اور عزم تنازعہ کے دوران اہم ثابت ہوئے۔ شرکاء نے قوم کو ایک متعین لمحے سے آگے بڑھانے والی باشعور قیادت کو خراج تحسین پیش کیا، مسلح افواج کی ہمت اور قربانی کو سراہا اور پاکستانی عوام کی پرعزم حب الوطنی کو سراہا۔ مزید پڑھیں:‏جناح ہاؤس حملہ کیس: اعجاز چوہدری سمیت تحریک انصاف کے 250 سے زائد افراد پر فردِ جرم عائد معززین کے اجتماع میں صدر آصف علی زرداری، وزیر اعظم شہباز شریف، نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار، چیئرمین سینیٹ، قومی اسمبلی کے سپیکر وفاقی وزراء، گورنرز، وزرائے اعلیٰ اور دیگر نے شرکت کی۔