امریکی حکومت کھیلوں میں ٹرانس جینڈر خواتین پر مزید پابندیاں عائد کرنے کے لیے تیار

ٹرمپ انتظامیہ اسکولی کھیلوں میں ٹرانس جینڈر لڑکیوں اور خواتین کی شرکت کو نشانہ بناتے ہوئے ایک سلسلہ وار اقدامات کرے گی، جس میں خواجہ سراؤں کے کھیلوں اور دیگر سرگرمیوں پر مزید پابندی لگا دی جائے گی۔ عالمی خبر ارساں ادارہ رائٹرز کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کریں گے جس میں وفاقی ایجنسیوں بشمول محکمہ انصاف اور محکمہ تعلیم کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ٹائٹل IX کی تشریح کریں، جس میں قانون کے مطابق وفاقی فنڈ سے چلنے والے تعلیمی پروگراموں میں جنسی امتیاز کو روکتا ہے، جیسا کہ خواتین کے کھیلوں میں خواجہ سراؤں اور خواتین کی شرکت پر پابندی ہے۔ وائٹ ہاؤس محکمہ خارجہ کو خواجہ سراؤں کی ویزہ درخواستوں پر نظرثانی کرنے کی ہدایت بھی کرے گا جس میں “دھوکہ دہی” ہے اور اس نے اس معاملے کو بین الاقوامی سطح پر، بشمول اقوام متحدہ اور نجی شعبے میں، بلند کرنے کا منصوبہ بنایا ہے،امریکہ امریکی سرزمین پر بین الاقوامی اولمپک کمیٹی کے مقابلوں کے حوالے سے حکم کو نافذ کرنے کے لیے اپنے تمام اختیارات اور اپنی صلاحیت کا استعمال کرے گا۔ رائٹرز کے مطابق اس حکم کا مقصد اسکولوں میں لڑکیوں اور خواتین کو تحفظ فراہم کرنا تھا، جس کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ٹرانس جینڈر کھلاڑیوں کے کھیلوں میں انضمام کے بارے میں فکر مند لوگوں کی ہزاروں شکایات ہیں، یہ ٹائٹل IX کی ایک تنگ تشریح کی عکاسی کرتا ہے، یہ استدلال کرتا ہے کہ یہ ایک جنس پر مبنی قانون ہے جو صرف خواتین کے طور پر پیدا ہونے والے لوگوں کی حفاظت کرتا ہے، نہ کہ مرد کے طور پر پیدا ہونے والوں کو جو سرجری یا ہارمون کے علاج سے گزرتے ہیں۔ ٹرمپ کی انتظامیہ نے 20 جنوری کو اقتدار سنبھالنے کے بعد سے بڑے پیمانے پر خواجہ سراؤں کے حقوق کو اپنا مقصد بنایا ہے،ایگزیکٹو آرڈرز میں ٹرانس جینڈر لوگوں کو فوج میں خدمات انجام دینے پر پابندی لگانے اور صحت کی دیکھ بھال کے لیے وفاقی حکومت کی کسی بھی مدد کو ختم کرنے کی کوشش کی گئی ہے جو صنفی منتقلی میں مدد فراہم کرتی ہے۔ جہاں ٹرمپ کے حامیوں نے مہم کے وعدوں کو پورا کرنے پر صدر کی تعریف کی ہے، ٹرمپ نے ایک چھوٹی اقلیت کے حقوق کو محدود کرنے کی کوشش کرتے ہوئے اپنے انتظامی اختیارات سے تجاوز کیا ہے، جو کہ یو سی ایل اے اسکول آف لاء کے ولیمز انسٹی ٹیوٹ کے مطابق، 13 سال سے زیادہ عمر کی امریکی آبادی کا 0.6 فیصد ہے
دنیا کے 10 طاقتور ممالک میں انڈیا، پاکستان شامل نہیں

10 طاقتور ممالک کی فہرست جاری کر دی گئی ہے،جس میں پاکستان کے ساتھ ساتھ انڈیا آبادی کے لحاظ سے دنیا کاسب سے بڑا ملک اور 5 ویں بڑی معیشت ہونے کے باوجود اس فہرست میں شامل نہیں۔ امریکی بزنس میگزین فوربز نے دنیا کے 10 طاقتور ترین ممالک 2025 کی فہرست جاری کر دی ہے، جس کے مطابق امریکہ دنیا کا پہلا اور چائنہ دوسرا طاقتور ملک ہے، جبکہ انڈیا ان 10 طاقتور ممالک میں شامل نہیں۔ واضح رہے کہ فہرست کا تعین پانچ اہم عوامل سے کیا جاتا ہےجس میں قیادت، اقتصادی اثر و رسوخ، سیاسی طاقت، مضبوط بین الاقوامی اتحاد اور فوجی طاقت شامل ہیں۔ فوربز نے واضح کیا ہے کہ یہ فہرست یو ایس نیوز کی طرف سے مرتب کی گئی ہے، جس میں چائنہ کے بعد 10 ممالک روس، برطانیہ،جرمنی،جنوبی کوریا،فرانس، جاپان، سعودی عربیہ ، اسرائیل با ترتیب شامل ہیں۔ دنیا کی سب سے بڑی آبادی، پانچویں سب سے بڑی معیشت، اور چوتھی سب سے بڑی فوج سمیت اہم اثاثوں کے باوجود، فہرست سے خاص طور پر غیر حاضر بھارت ہے۔ درجہ بندی سے ہندوستان کے اخراج نے بڑے پیمانے پر بحث چھیڑ دی ہے اور عالمی طاقت کے تعین کے لیے استعمال ہونے والے معیار پر سوالات اٹھائے ہیں۔ ہندوستان کی کوتاہی نے تجزیہ کاروں اور سیاسی مبصرین کو عالمی اثر و رسوخ کی بدلتی حرکیات کے بارے میں قیاس آرائیاں کرنے پر مجبور کر دیا ہے۔
صدر زرداری کا دورہ: پاکستان اورچین کے درمیان سائنس اور ٹیکنالوجی میں تعاون کی یاد داشت پر دستخط

صدر مملکت آصف علی زرداری نے چین کے دارالحکومت بیجنگ میں چینی صدر شی جن پنگ سے ملاقات کی، جس میں پاکستان اورچین کے درمیان سائنس اور ٹیکنالوجی میں تعاون کی یاد داشت پر دستخط کیے گئے۔ سرکاری خبررساں ادارے پی ٹی وی کے مطابق صدر آصف علی زرداری نے آج بیجنگ میں چین کے عظیم عوامی ہال کا دورہ کیا ہے، جب وہ بیجنگ کے عظیم ہال میں پہنچے، تو چینی صدر شی جن پنگ نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔ صدر آصف علی زرداری کی عظیم ہال آمد کے موقع پر مسلح افراد کے چاق و چوبند دستوں نے انھیں گارڈ آف آنر پیش کیا۔ دونوں ممالک کے صدور نے اپنے اپنے وفود کا تعارف کروایا، اس موقع پر پاکستان اور چین کے قومی ترانے بھی بجائے گئے۔ اس ملاقات میں پاکستان اور چین کے درمیان سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبے سمیت مفاہمت کی یاد داشتوں پر دستخط کیے گئے، جس میں صدرِمملکت آصف زرداری اور چینی ہم منصب شی جن پنگ بھی موجود تھے۔ ذرائع کے مطابق چین کے صدر شی جن پنگ اور آصف علی زرداری کے درمیان ملاقات بیجنگ میں گریٹ ہال آف چائنا میں ہوئی ہے، جس میں چینی باشندوں کی سیکیورٹی اور سی پیک منصوبوں پر تیزی کے حوالے سے بات چیت ہوئی۔ صدر مملکت نے کہا کہ چین کی مثالی ترقی اور خوشحالی چینی قیادت کے وژن اور عوام کی فعالیت کا مظہر ہے۔ آصف زرداری نے عالمی ترقی میں چین کے تعاون پر چینی صدر کو خراج تحسین بھی پیش کیا۔ اس موقع پر چینی صدر نے کہا کہ چین اور پاکستان اسٹریٹجک تعاون پر مبنی شراکت دار ہیں، چین اور پاکستان کے درمیان پائیدار روایتی دوستی تاریخی ہے، پاک چین دوستی دونوں ممالک اور ان کے عوام کا قیمتی اثاثہ ہے۔ چینی صدر نے کہا کہ دونوں ممالک نے سی پیک کی تعمیر، مختلف شعبوں میں تعاون کو مضبوطی سے آگے بڑھایا، پاکستان تعاون دو طرفہ تعلقات کے لیے ایک مثال ہے۔ صدر آصف علی زرداری کے ہمراہ نائب وزیرِاعظم و وزیرِخارجہ اسحٰق ڈار، وفاقی وزیرِداخلہ محسن نقوی، سینیٹر سلیم مانڈوی، ڈاکٹر عاصم حسین اور دیگر بھی موجود تھے۔ خیال رہے کہ صدرِ مملکت آصف علی زرداری چین کے صدر شی جن پنگ کی دعوت پر چار سے آٹھ فروری تک کے لیے چین کے سرکاری دورہ پر گئے ہیں، جہاں وہ چینی صدر سمیت اعلٰی حکام سے ملاقاتیں کریں گے۔ اس موقع پر دونوں فریق عالمی، علاقائی، جغرافیائی، سیاسی منظر نامے اور کثیرالجہتی فورمز پر دوطرفہ تعاون پر تبادلہ خیال کریں گے۔ یاد رہے کہ صدر آصف علی زرداری چینی حکومت کی خصوصی دعوت پر چین کے صوبے ہیلونگ جیانگ کے شہر ہاربن میں منعقد ہونے والی نویں ایشین ونٹر گیمز کی افتتاحی تقریب میں بھی شرکت کے لیے تشریف لے گئے ہیں۔ ترجمان دفترِ خارجہ کے مطابق یہ دورہ پاکستان اور چین کے درمیان اعلیٰ سطح کے تبادلوں کی روایت کو اجاگر کرتا ہے، جو دونوں ممالک کے گہرے اسٹریٹجک تعاون پر مبنی شراکت داری کو مضبوط بنانے کے لیے گہری وابستگی کی عکاسی کرتا ہے۔ سرکاری میڈیا کے مطابق بنیادی مفادات، سی پیک سمیت اقتصادی اور تجارتی تعاون کو آگے بڑھانے اور علاقائی امن، ترقی اور استحکام کے لیے اپنے مشترکہ عزم کو اجاگر کرنے کے لیے باہمی تعاون کا اعادہ کرتا ہے۔
“بندوق کے زور سے نظریات تبدیل نہیں کیے جا سکتے” عمران خان کا یوم کشمیر پر پیغام

کشمیری عوام نے ثابت کر کہ دکھایا ہے کہ آزادی کی جدوجہد کو بندوق کے زور پر دبایا نہیں جا سکتا۔عوام سات دہائیوں سے ظلم و جبر کے باوجود اپنے حق خودارادیت کے لیے ڈٹے ہوئے ہیں۔ پاکستان ہمیشہ ان کی سفارتی، اخلاقی اور سیاسی حمایت جاری رکھے گا، یہاں تک کہ آزادی کا سورج طلوع ہو۔ سابق وزیراعظم عمران خان نے یوم کشمیر پر پیغام دیتے ہوئے کہا کہ یوم یکجہتئ کشمیر پر ہم اس عہد کی تجدید کرتے ہیں کہ ہم من حیث القوم کشمیریوں کے حقوق کے حصول تک ان کی سفارتی، اخلاقی اور سیاسی حمایت جاری رکھیں گے۔ سات دہائیوں سے کشمیر پر تسلط اور جبر و فسطائیت کا راج ہے اس کے باوجود کشمیریوں کا جذبہء آزادی ماند نہیں پڑ سکا۔ سابق وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ اس میں عقل والوں کے لیے یہ پیغام پنہاں ہے کہ بندوق کے زور سے نظریات تبدیل کئے جا سکتے ہیں نہ جذبہ آزادی کو مٹایا جا سکتا ہے۔ اس سے میرے اس بیانیے کو بھی تقویت ملتی ہے کہ فوجیں تعینات کرنے سے کبھی بھی سول مسائل کا حل ممکن نہیں ہوتا۔ عمران خان کا کہنا ہے کہ کشمیریوں کو اقوم متحدہ کی قراردادوں کی روشنی میں ان کا حق خود ارادیت ملنا چاہیے۔ اس خطے میں پائیدار امن کے لیے مسئلہ کشمیر کا حل ناگزیر ہے جس کے لیے اقوام عالم کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔ میں ایک مرتبہ پھر عالمی برادری سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا نوٹس لے اور اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔ انھوں نے کہا کہ بطور وزیراعظم میں نے مسئلہ کشمیر اجاگر کرنے کے لیے سفارتی سطح پر مسلسل کوششیں کیں۔ میرا شروع دن سے یہی موقف ہے کہ پاکستان اور بھارت میں دوستانہ تعلقات کا قیام اقوم متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کے حل سے مشروط ہے۔ سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان میں جب بھی تحریک انصاف کی حکومت واپس آئے گی ،کشمیری عوام کی آزادی کے لیے جدوجہد کو اسی سرے سے دوبارہ شروع کیا جائے گا۔ بحیثیت قوم پاکستانی اپنے کشمیری بھائیوں کے ساتھ تب تک کھڑے رہیں گے جب تک ان پر آزادی کا سورج طلوع نہیں ہوتا۔ انشاء اللہ وہ دن آ کر رہے گا جب میری کشمیری قوم کو آزاد فضا میں سانس لینا نصیب ہو گااور اس جنت نظیر وادی میں بندوقوں کی بجائے آزادی کے نغمے گونجیں گے۔
تین پاکستانی نوجوان ایران میں قید، تشدد کی ویڈیوز بنا کر تاوان کا مطالبہ

لاہور سے تعلق رکھنے والے 3 نوجوان ایران میں قید کر لیے گئے، جہاں ان کے ساتھ نہ صرف جسمانی تشدد کیا گیا، بلکہ ان کی زندگیوں کو درہم برہم کرنے کی دھمکیاں دی گئیں۔ رہائی کے بدلے دو کروڑ روپے فی کس تاوان طلب کیا گیا۔ جب ان کے لواحقین نے مدد کی درخواست کی، تو وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے فوراً کارروائی شروع کی اور اس نیٹ ورک کے پردے کے پیچھے چھپے ملزمان کا پیچھا کرنا شروع کر دیا۔ وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے تین نوجوانوں کو غیر قانونی طور پر فرانس بھجوانے کا جھانسہ دے کر ایران میں قید کرنے اور تاوان کے مطالبے کے الزام میں مقدمہ درج کرکے کارروائی شروع کی، متاثرہ نوجوانوں کے ماموں ماجد اقبال کی شکایت پر ایف آئی اے نے تحقیقات کا آغاز کیا، جس میں انکشاف ہوا کہ یہ نوجوان انسانی اسمگلنگ کے نیٹ ورک کا شکار ہوئے ہیں۔ پاکستان میٹرز کو موصول ہونے والی ویڈیوز میں نوجوانوں پر انسانیت سوز تشدد ہوتا ہوا دیکھا جا سکتا ہے متاثرہ نوجوانوں کے ماموں ماجد اقبال کا کہنا ہے کہ ان کے تین بھانجے محمد سہیل رشید، محمد ارسلان اور محمد خرم بہتر روزگار کے لیے بیرون ملک جانا چاہتے تھے۔ اس مقصد کے لیے لاہور میں محمد شہزاد نامی شخص سے ملاقات ہوئی، جس نے محمد کاشف اور میاں فاروق سے ملوایا۔ ماجد اقبال نے مزید کہا کہ ان افراد نے خود کو ٹریول ایجنٹ ظاہر کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ وہ قانونی طور پر ویزے فراہم کر سکتے ہیں۔ تینوں نوجوانوں کے لیے 90 لاکھ روپے میں فرانس کے ویزے طے کیے گئے، جن میں سے 15 لاکھ روپے ایڈوانس ادا کیے گئے۔ باقی رقم فرانس پہنچنے کے بعد ادا کرنے کا معاہدہ کیا گیا۔ تاہم، بعد میں ایجنٹس نے کہا کہ انہیں پہلے ایران جانا ہوگا، جہاں سے انہیں یورپ منتقل کیا جائے گا۔ نوجوانوں کو ایران پہنچانے کے بعد اہلخانہ کو تہران سے تشدد کی ویڈیوز موصول ہوئیں، جن میں انہیں برہنہ کر کے مارا پیٹا جا رہا تھا۔ ویڈیوز کے ساتھ پیغام بھیجا گیا کہ ان کی رہائی کے لیے دو کروڑ 80 لاکھ روپے تاوان ادا کرنا ہوگا، بصورت دیگر انہیں قتل کر دیا جائے گا۔ ماجد اقبال نے یہ ویڈیوز ایف آئی اے کو فراہم کیں، جس کے بعد تحقیقات کا آغاز ہوا۔ ایف آئی اے حکام کے مطابق، واقعے کی تفتیش کے دوران لاہور کے علاقے جیا بگا میں ایک ڈیرے پر چھاپہ مار کر دو ملزمان، اسماعیل اور کاشف، کو گرفتار کر لیا گیا۔ دوران تفتیش معلوم ہوا کہ ملزمان نوجوانوں کو غیر قانونی طور پر ایران منتقل کرنے میں ملوث تھے۔ ایف آئی اے رپورٹ کے مطابق، ملزم اسماعیل نے اعتراف کیا کہ وہ ایک پراپرٹی ڈیلر کے دفتر میں ملازم تھا، جہاں سے کاشف نے اسے ویزے فراہم کرنے کے لیے کہا تھا۔ جبکہ ملزم کاشف نے بتایا کہ تینوں نوجوانوں کو پہلے ٹرین کے ذریعے ایران کے شہر چابہار پہنچایا گیا، جہاں میاں فاروق نے انہیں ریسیو کیا اور پھر جہاز کے ذریعے تہران منتقل کر دیا۔ تفتیش کے دوران مزید انکشاف ہوا کہ میاں فاروق اور اس کے ساتھی ایران میں انسانی اسمگلنگ اور تاوان کے لیے اغوا کی وارداتوں میں ملوث ہیں۔ ایف آئی اے حکام کے مطابق تحقیقات کے دوران مزید دو ملزمان، زاہد مصطفیٰ اور امجد بھٹی، کو لاہور اور قصور سے گرفتار کیا گیا۔ زاہد مصطفیٰ پر الزام ہے کہ وہ ویزا فراڈ میں ملوث تھا اور شہریوں کو جعلی ویزے فراہم کر کے ان سے بھاری رقم وصول کرتا تھا۔ جبکہ امجد بھٹی نے مختلف شہریوں کو بیرون ملک بھجوانے کے نام پر لاکھوں روپے بٹورے۔ اس کے قبضے سے متعدد پاکستانی پاسپورٹس اور جعلی اسپینش پاسپورٹ برآمد ہوئے۔ یہ واقعہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب حالیہ مہینوں میں پاکستانی شہریوں کی غیر قانونی امیگریشن کے دوران ہلاکتوں کے کئی واقعات رپورٹ ہو چکے ہیں۔ گزشتہ سال بھی اٹلی کے قریب کشتی حادثے میں متعدد پاکستانی ہلاک ہو گئے تھے، جبکہ حال ہی میں مراکش سے اسپین جاتے ہوئے بھی کئی پاکستانی لاپتا ہیں۔ وزیراعظم شہباز شریف نے انسانی اسمگلنگ میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کے احکامات جاری کر رکھے ہیں، جبکہ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے انسانی اسمگلنگ کے خلاف سخت سزاؤں کے ترمیمی بل منظور کیے ہیں
’’ کشمیریوں کا خون بہانے سے مسئلہ کشمیر حل نہیں ہوگا ‘‘ شہباز شریف کی انڈیا کو مذاکرات کی پیشکش

وزیرِاعظم پاکستان شہباز شریف نے ‘یومِ یکجہتی کشمیر کے موقع پر آزاد کشمیر کی قانون اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ معصوم کشمیریوں کا خون بہانے سے مسئلہ کشمیر حل نہیں ہوگا، مسئلہ کشمیر اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مذاکرات سے حل ہو گا۔ ‘یومِ یکجہتی کشمیر’ کے موقع پر وزیرِاعظم پاکستان شہباز شریف نے مظفرآباد میں قانون ساز اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اور اس کے عوام کشمیریوں کو حقِ خوداریت ملنے تک آزادی کی اس جدوجہد میں ان کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔ شہباز شریف نے انڈیا کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ‘یہ مسٔلہ کشمیریوں کا خون بہانے، ان کے گھر جلانے، کشمیری بچوں اور نوجوانوں کا قتلِ عام کرنے، کشمیری قائدین کو قید کرنے اور خطے کو لاکھوں فوجیوں کی چھاؤنی اور دنیا کی سب سے بڑی جیل بنانے سے حل نہیں ہو گا۔’ قانون ساز اسمبلی سے خطاب میں وزیرِاعظم پاکستان نے کہا کہ انڈیا اور خطے کے مفاد میں یہی ہے کہ انڈیا پانچ اگست 2019 کی سوچ سے باہر نکل آئے۔ انڈیا کو چاہیے کہ وہ اقوامِ متحدہ کی منظور قرار دادوں پر عمل کرتے ہوئے تنازع جموں و کشمیر پر بامعنی اور نتیجہ خیز مذاکرات کرے۔ شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان نے ہمیشہ خطے اور دنیا میں پائیدار امن، ہمسائیوں سے پرامن بقائے باہمی کے اصول کو اپنایا ہے۔ وہ چاہتے ہیں کہ بات چیت کے سفارتی اور جمہوری اصولوں کی رو میں جموں و کشمیر سمیت تمام تنازعات کو پرامن طریقے سے حل کیا جائے اور یہ اس خطے میں بسنے والے اربوں لوگوں کی ترقی اور خوشحالی کا تقاضا ہے۔ کشمیریوں کا خون بہانے سے مسئلہ کشمیر حل نہیں ہوگا۔ یاد رہے کہ تاریخ خون بہانے والوں کو ظالم کے طور پر یاد رکھتی ہے۔ کشمیر نہ کبھی انڈیا کا حصہ تھا اور نہ ہی مظلوم کشمیری عوام اسے مانتی ہے، یہاں تک کہ اقوام متحدہ کی قراردادیں بھی یہ تسلیم نہیں کرتی ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ ’پانچ فروری کشمیریوں کی جدوجہدِ آزادی کے لیے ہمارے پختہ عزم کی تجدید نو کا دن ہے اور وہ کشمیر کے شہدا کو سلام پیش کرتے ہیں۔’ کشمیری گذشتہ سات دہائیوں سے اپنے خون سے آزادی کی داستان لکھ رہے ہیں۔ انڈیا کی جانب سے وادی کو خون سے سرخ کرنے کے باوجود کشمیری اپنے حق کے لیے ڈٹے ہوئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ’انڈیا لاکھوں کی فوج میں مزید اضافہ کرتا چلا جا رہا ہے، لیکن اس کے باوجود بہادر کشمیریوں کی آزادی کی تڑپ اور بڑھتی جا رہی ہے۔ پانچ فروری انڈیا کو یہ یاد دلاتا ہے کہ کسی بھی پانچ اگست سے کشمیر انڈیا کا حصہ نہیں بن سکتا اور یاد رہے کہ یہ محض نعرہ نہیں ہے، بلکہ آزادی کے متوالوں کا ایمان ہے، کشمیر کا ذرہ ذرہ کشمیر کے رہنے والوں کا ہے۔ پاکستان کشمیری عوام کے حق خودارادیت کے حصول تک ان کی غیر متزلزل اخلاقی، سفارتی اور سیاسی حمایت جاری رکھے گا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ انہوں نے اقوام متحدہ اور اسلامی تعاون تنظیم سمیت تمام عالمی فورمز پر کشمیریوں کا مؤقف بھرپور انداز میں پیش کیا۔ بقول شہباز شریف: ’ہم دنیا کے ہر فورم پر کشمیروں کے لیے آواز بلند کرتے رہیں گے، بابائے قوم قائد اعظم محمد علی جناح نے بھی کشمیر کو پاکستان کی شہہ رگ قرار دیا تھا۔‘
بابراعظم اور محمد رضوان کی تنزلی، آئی سی سی نے کھلاڑیوں کی رینکنگ جاری کر دی

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے مینز ٹی ٹوئنٹی کی پلیئرز رینکنگ جاری کر دی، مینز ٹی ٹوئنٹی رینکنگ میں بابراعظم اور محمد رضوان کی ایک ایک درجہ تنزلی ہو گئی۔ آئی سی سی کی نئی جاری کردہ رینکنگ کے مطابق آسٹریلوی کھلاڑی ٹریوس ہیڈ ٹاپ پوزیشن پر برقرار ہیں، جب کہ پاکستانی کھلاڑی بابراعظم اور محمد رضوان ایک ایک درجہ تنزلی کا شکار ہوگئے ہیں۔ نئی جاری کردہ رینکنگ کے مطابق بیٹرز رینکنگ میں ٹریوس ہیڈ کی پہلی پوزیشن برقرار ہے، جب کہ انڈین کھلاڑی ابھیشک شرما 38 درجے کی لمبی چھلانگ لگا کر دوسرے نمبر پر آگئے ہیں۔ اس کے علاوہ انڈین بلےباز تلک ورما تیسرے، برٹش بلے باز فل سالٹ چوتھے اور ایک اور انڈین بلے باز سوریا کمار یادو پانچویں پوزیشن پر موجود ہیں۔ دوسری جانب بابراعظم ایک درجہ تنزلی کے بعد ساتویں، جب کہ محمد رضوان ایک درجہ تنزلی کے بعد نویں نمبر پر آگئے ہیں۔ ٹی ٹوئنٹی بولنگ رینکنگ میں ویسٹ انڈیز کے عقیل حسین نمبر 1 پوزیشن برقرا ر رکھنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ دوسرے نمبر پر عادل رشید اور تیسرے نمبر پر انڈین بولر ورون چکرورتی ہیں، جوتین درجے ترقی کی بعد تیسرے نمبر پر آ گئے ہیں۔ اس کے علاوہ انڈین بولر روی بشنوئی 4 درجے ترقی کے بعد چھٹے نمبر پر آگئے ہیں۔ واضح رہے کہ بدقسمتی سے پاکستان کا کوئی بھی بولر ٹاپ ٹین میں جگہ بنانے میں ناکام رہا ہے۔ ٹی ٹوئنٹی بولنگ رینکنگ میں پاکستان کا پہلا بولر شاہین شاہ آفریدی ہے، جو کہ بائیسویں نمبر پر موجود ہے۔ آئی سی سی ٹی 20 آل راؤنڈرز رینکنگ میں بھارت کے ہاردک پانڈیا پہلے نمبر پر موجود ہیں۔ پاکستان کا کوئی بھی آل راؤنڈر ٹاپ ٹین میں جگہ بنانے میں ناکام رہا ہے۔ واضح رہے کہ آئی سی سی کی جاری کردہ تازہ ترین رینکنگ کے مطابق اسپنر عماد وسیم 14 نمبر پر موجود ہیں اور پاکستانی آل راؤنڈرز کی فہرست میں وہ اول درجے پر ہیں۔ یاد رہے کہ ٹی ٹوئنٹی ٹیم رینکنگ میں انڈیا پہلی، آسٹریلیا دوسری اور انگلینڈ تیسری پوزیشن پر موجود ہے، جب کہ پاکستان کی ساتویں پوزیشن ہے۔ رینکنگ میں ویسٹ انڈیز 14587 پوائنٹس کے ساتھ چوتھے نمبر پر موجود ہے۔
آئی سی سی چیمیئنز ٹرافی 2025 کے لیے میچ آفیشلز کا اعلان، ایک پاکستانی بھی شامل

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے چیمپیئنز ٹرافی 2025 کے لیے میچ آفیشلز کا اعلان کر دیا ہے جن میں ایک پاکستانی امپائر بھی شامل ہے۔ آئی سی سی کی جانب سے 19 فروری سے 9 مارچ تک پاکستان اور متحدہ عرب امارات میں ہونے والی ‘آئی سی سی مینز چیمپیئنز ٹرافی 2025’ کے لیے 15 میچ آفیشلز کی فہرست جاری کر دی ہے۔ اس میگا ایونٹ کے مقابلے دنیائے کرکٹ کے 4 مشہور میدانوں میں منعقد ہوں گے۔ میگا ایونٹ میں 12 امپائرز اور 3 میچ ریفری فرائض سر انجام دیں گے۔ امپائرز میں 6 امپائرز وہ بھی شامل ہیں جنہوں نے 2017 کی چیمپیئنز ٹرافی میں بھی فرائض سرانجام دیے تھے۔ انگلینڈ میں ہونے والی گزشتہ چیمپیئنز ٹرافی کے فائنل میں بھی امپائرنگ کرنے والے رچرڈ کیٹل بورو بھی امپائرنگ پینل کا حصہ ہیں۔ ان کے ساتھ دیگر امپائرز میں کرس گفانی، کمار دھرماسینا، رچرڈ النگورتھ، پال ریفل اور روڈ ٹکر بھی شامل ہوں گے جو 2017 کے ٹورنامنٹ میں بھی امپائرنگ کر چکے ہیں۔ کسی بھی سری لنکن امپائر کی جانب سے سب سے زیادہ (132) ایک روزہ میچوں میں امپائرنگ کرنے والے کمار دھرماسینا بھی امپائرنگ پینل میں شامل ہیں۔ ان کے علاوہ آئی سی سی مینز ورلڈ کپ 2023 میں امپائرنگ فرائض سرانجام دینے والے مائکل گف، ایڈرین ہولڈ اسٹاک، احسن رضا، شرف الدولہ ابن شاہد، ایلکس وارف اور جوئل ولسن بھی آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی 2025 کے امپائرنگ پینل کا حصہ ہوں گے۔ A world-class officiating team featuring 12 umpires and 3 match referees is set for the 2025 #ChampionsTrophy 🏏 Details 👇 https://t.co/z3tQ8vVQiS — ICC (@ICC) February 5, 2025 مزید براں آئی سی سی ایلیٹ پینل آف میچ ریفریز میں شامل ڈیوڈ بون، رنجن مدوگالے اور اینڈریو پائی کرافٹ چیمپیئنز ٹرافی کے میچ ریفریز پینل میں شامل ہوں گے۔ ڈیوڈ بون چیمپیئنز ٹرافی 2017 کے فائنل کے میچ ریفری تھے اور رنجن مدوگالے چیمپیئنز ٹرافی 2013 کے فائنل کے بعد واپسی کر رہے ہیں جبکہ اینڈریو پائی کرافٹ بھی چیمپیئنز ٹرافی 2017 کا حصہ تھے۔ آئی سی سی کے سینئر مینیجر برائے امپائرز اور ریفریز شان ایزی کا کہنا ہے کہ “ہم آئی سی سی مینز چیمپئنز ٹرافی 2025 کے لیے انتہائی قابل اور تجربہ کار میچ آفیشلز کے اس پینل کے اعلان پر خوش ہیں۔ ان کی مشترکہ مہارت اور تجربہ اس بات کو یقینی بنانے میں اہم کردار ادا کرے گا کہ ٹورنامنٹ خوش اسلوبی سے منعقد ہو۔” انہوں نے مزید کہا کہ “ہم ہمیشہ ایسے باوقار ایونٹس کے لیے سب سے زیادہ مستحق آفیشلز کی تقرری کی کوشش کرتے ہیں، ہمیں یقین ہے کہ یہ گروپ پاکستان اور متحدہ عرب امارات میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرے گا۔ ہم ان سب کے لیے ایک یادگار ٹورنامنٹ کی نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہیں۔” چیمپیئنز ٹرافی 2025 کے میچ آفیشلز کی فہرست امپائرز: کمار دھرماسینا، کرس گفانی، مائیکل گف، ایڈرین ہولڈ اسٹاک، رچرڈ النگورتھ، رچرڈ کیٹل بورو، احسن رضا، پال ریفل، شرف الدولہ ابن شاہد، روڈ ٹکر، ایلکس وارف اور جوئل ولسن۔ میچ ریفریز: ڈیوڈ بون، رنجن مدوگالے اور اینڈریو پائی کرافٹ۔ اس میں تو کوئی شبہ نہیں کہ ہمیشہ کی طرح اس بار بھی آئی سی سی مینز چیمپئنز ٹرافی 2025 ایک سنسنی خیز ٹورنامنٹ ہو گا، یہ آفیشلز مقابلے کے دوران اعلیٰ معیار کی شفافیت اور دیانت داری کو یقینی بنانے میں اپنا اہم کردار ادا کریں گے۔
لاہور میں سہ ملکی کرکٹ سیریز کی تیاریاں عروج پر، نیوزی لینڈ ٹیم بھی پاکستان پہنچ گئی

8 فروری سے پاکستان، نیوزی لینڈ اور جنوبی افریقہ کے درمیان سہ ملکی کرکٹ سیریز کا آغاز ہونے جا رہا ہے۔ قذافی اسٹیڈیم لاہور میں اس ایونٹ کے میچز کے انعقاد کے لیے تیاریاں عروج پر ہیں اور اس کی گونج کرکٹ کے شائقین میں بڑھتی جا رہی ہے۔ سیریز کی ابتدائی دو میچز 8 اور 10 فروری کو لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں ہوں گے جہاں پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان پہلا ون ڈے میچ کھیلا جائے گا۔ اس سیریز کا حصہ بننے کے لیے نیوزی لینڈ کی ٹیم 4 فروری کو آکلینڈ سے براستہ دبئی لاہور پہنچی گئی ہے۔ لاہور پہنچنے پر نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کو سخت سیکیورٹی میں ہوٹل منتقل کیا گیا، جہاں وہ آج مکمل آرام کریں گے اور کل سے پریکٹس سیشن کا آغاز کریں گے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے اس سیریز کے لیے سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے ہیں جس کے تحت نشتر پارک اسپورٹس کمپلیکس کو عام ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا ہے اور مختلف اداروں کے سیکیورٹی اہلکار اس کی نگرانی کر رہے ہیں۔ پاکستان کرکٹ کے شائقین کے لیے خوشخبری ہے کہ لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں جاری ترقیاتی کام تقریباً مکمل ہو چکے ہیں۔ اس اسٹیڈیم کی مین بلڈنگ پر جاری کام آج رات تک مکمل ہونے کا امکان ہے جس سے اس کی حالت مزید بہتر اور شائقین کرکٹ کے لیے ایک شاندار تجربہ فراہم کرے گا۔ قذافی اسٹیڈیم کا منظر ان کی توقعات سے بھی بڑھ کر ہو گا جب پاکستان اور نیوزی لینڈ کی ٹیمیں 6 اور 7 فروری کو یہاں پریکٹس کریں گی۔ پاکستان میں ہونے والی سہ ملکی کرکٹ سیریز اس مرتبہ سنگل لیگ کی بنیاد پر کھیلی جائے گی جس میں 8 سے 14 فروری تک میچز کا انعقاد ہوگا۔ لاہور میں ابتدائی دو میچز کے بعد آخری لیگ میچ اور فائنل کراچی کے نیشنل بینک اسٹیڈیم میں ہوں گے۔ ضرور پڑھیں: مچل مارش کے بعد آسٹریلوی کپتان پیٹ کمنز کا چیمپئنز ٹرافی سے باہر ہونیکا امکان اس سیریز کے فائنل کا میچ 14 فروری کو کراچی میں کھیلا جائے گا جبکہ اس ایونٹ کا جوش اور جذبہ کرکٹ کے مداحوں کو ایک نیا تڑکا دینے والا ہے۔ یہ سیریز پاکستان کے لیے اس لحاظ سے بھی اہم ہے کہ اس میں عالمی کرکٹ کی کئی بڑی ٹیمیں شرکت کر رہی ہیں۔ اس کے علاوہ، 2025 میں ہونے والی چیمپئنز ٹرافی کی میزبانی پاکستان کو حاصل ہوئی ہے، جو ایک اور بڑا سنگ میل ثابت ہو گا۔ آئی سی سی نے 2025 کی چیمپئنز ٹرافی کے میچ آفیشلز کا اعلان بھی کر دیا ہے جس میں پاکستان کے احسن رضا کا نام شامل ہے۔ احسن رضا کے ساتھ دیگر معروف امپائرز جیسے رچرڈ کیٹلبرو، کرس گیفانی، کمار دھرماسینا اور رچرڈ ایلنگ ورتھ بھی اس ایونٹ میں اپنی ذمہ داریوں کو ادا کریں گے۔ اس چیمپئنز ٹرافی کا انعقاد پاکستان اور یو اے ای میں ہوگا جس میں کرکٹ کے شائقین کو عالمی سطح کے کرکٹ کا ایک اور شاندار موقع ملے گا۔ یہ بھی پڑھیں: آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025: روی شاستری نے فائنلسٹ ٹمیوں کی پیش گوئی کر دی دوسری جانب پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے 10ویں ایڈیشن کا لوگو بھی رونمائی کر دی ہے۔ یہ ایونٹ 8 اپریل سے 19 مئی 2025 تک منعقد ہو گا اور اس ایڈیشن کا آغاز کرکٹ کے شائقین کے لیے ایک نیا جوش اور جذبہ لے کر آئے گا۔ نیا لوگو پی ایس ایل کی 6 فرنچائزز کو خراج تحسین پیش کرتا ہے اور اس میں جڑنے والی لائنز لیگ کی طاقتور اور ایکدوسرے سے جڑی ٹیموں کی نمائندگی کرتی ہیں۔ اس کے علاوہ چیف ایگزیکٹو پی ایس ایل ‘سلمان نصیر’ نے کہا کہ “ایچ بی ایل پی ایس ایل صرف ایک کرکٹ لیگ نہیں بلکہ یہ قومی جذبے کا آئینہ دار ہے جس نے قوم کو متحد کر رکھا ہے۔ 10ویں ایڈیشن میں شائقین کرکٹ کو بے شمار یادگار لمحے دیکھنے کو ملیں گے۔” پاکستان میں ہونے والے یہ عالمی کرکٹ ایونٹس اس بات کا غماز ہیں کہ ملک میں کرکٹ کا جوش اور جوہر اب ایک نئے عروج پر پہنچ چکا ہے۔ پاکستان کے کرکٹ شائقین کے لیے یہ ایونٹس یادگار ثابت ہونے والے ہیں جہاں وہ عالمی کرکٹ کی مہارت اور مہمان ٹیموں کے ساتھ شاندار مقابلوں کا لطف اٹھائیں گے۔ جہاں ایک طرف پاکستان کرکٹ کے نئے سنہری دور کی جانب بڑھ رہا ہے، وہیں کرکٹ کے شائقین کی تعداد میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان ہونے والے اس تاریخی سیریز میں کس کا پلڑا بھاری رہتا ہے اور کیا پاکستان اپنے ہوم گراؤنڈ پر کامیابی حاصل کر پائے گا؟ مزید پڑھیں: چیمپئنز ٹرافی کا بخار سر چڑھ کر بولنے لگا، چند ہی لمحوں میں تمام ٹکٹیں فروخت
’ کشمیرپاکستان کا حصہ، انڈیا سے 10 بار لڑنا پڑا لڑیں گے‘ آرمی چیف

جنرل عاصم منیر نےکہا ہے کہ کشمیر کی خاطر 3 جنگیں لڑچکے، 10 اور لڑنا پڑیں تو لڑیں گے،کشمیر کل بھی پاکستان کا حصہ تھا آج بھی ہے اور آئندہ بھی رہےگا۔ پاکستان کے آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے مظفر آباد میں کشمیری عمائدین اور ویٹرنز سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر کا فیصلہ کسی غاصب فوج کو نہیں کشمیر کے عوام کو کرنا ہے،کشمیر اور پاکستان کا رشتہ لازم و ملزوم ہے۔ آرمی چیف کا کہنا تھا کشمیر بنےگا پاکستان، کشمیر کل بھی اور آج بھی پاکستان کا حصہ تھا اور رہےگا، آزادی کی شمع کشمیریوں کی ایک پیڑھی دوسری پیڑھی کے سپرد کرتی چلی آ رہی ہے، اللّٰہ تعالیٰ نے کشمیر کی سر زمین کو قدرتی حسن اور وسائل سے نوازا ہے، آج،کل یا تھوڑے عرصےتک تو مقبوضہ کشمیرمیں زیادتی کرسکتے ہو مگر ہمیشہ نہیں۔ آرمی چیف کا کہنا تھا کہ کشمیر کی خاطر تین جنگیں لڑی ہیں، دس اور لڑنی پڑیں تو ان شاء اللّٰہ لڑیں گے، اگر ہم متحد اور مضبوط رہیں تو ہم ہر مشکل کا سامنا کر سکتے ہیں۔ اس سے قبل یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر چیف آف آرمی سٹاف، جنرل سید عاصم منیر نے پیغام میں کہا کہ پاکستان ہمیشہ کشمیری عوام کے ساتھ کھڑا رہے گا اور کسی بھی جارحیت کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔ انہوں نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف پاکستان کی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے، شہداء کی قربانیوں کو خراجِ عقیدت پیش کیا اور بھارتی ریاستی جبر کے خلاف کشمیریوں کے عزم کو سراہا۔ ضرور پڑھیں: ’’ کشمیریوں کا خون بہانے سے مسئلہ کشمیر حل نہیں ہوگا ‘‘ شہباز شریف کی انڈیا کو مذاکرات کی پیشکش جنرل عاصم منیر نے مظفرآباد کا دورہ کیا جہاں انہوں نے کشمیر کے شہداء کی یادگار پر پھول چڑھائے اور ان کی قربانیوں کو سراہا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام کی آزادی کی جدوجہد میں ان شہداء کا خون رنگ لائے گا اور پاکستان ان کے حق میں ہمیشہ آواز بلند کرتا رہے گا۔ اس کے علاوہ آرمی چیف نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی جانب سے بڑھتی ہوئی تشدد کی کارروائیوں اور ہندوتوا انتہاپسندی کی مذمت کی، جس کے نتیجے میں کشمیری عوام کی آزادی اور حق خود ارادیت کے حق میں جدوجہد مزید مضبوط ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی فوج کشمیری عوام کے حق خود ارادیت کی بھرپور حمایت کرتی ہے اور ان کی جدوجہد میں ہر قدم پر ان کے ساتھ ہے۔ پاکستان کے مسلح افواج کی جنگی تیاریوں کا ذکر کرتے ہوئے جنرل عاصم منیر نے کہا کہ فوج کی پیشہ ورانہ مہارت، آپریشنل تیاری اور چوکسی اس بات کو یقینی بناتی ہے کہ کوئی بھی دشمنانہ اشتعال انگیزی کامیاب نہ ہو۔ انہوں نے مسلح افواج کی اعلیٰ قیادت اور افسروں کی حوصلہ افزائی کی، جنہوں نے کشمیر کے حالات میں سخت محنت کی ہے اور ان کے بلند حوصلے کی تعریف کی۔ یہ بھی پڑھیں: وضاحت کی جائے کہ جنرل باجوہ دور میں کشمیر پر کیا ڈیل ہوئی، حافظ نعیم الرحمان آرمی چیف نے یقین دہانی کرائی کہ پاکستان کی فوج کسی بھی جارحیت کا بھرپور جواب دینے کے لئے مکمل طور پر تیار ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم اپنے ملک کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے دفاع کے لئے ہر قیمت پر سرگرم ہیں اور دشمن کے کسی بھی حربے کا منہ توڑ جواب دیں گے۔ پاکستانی آرمی کے سربراہ نے کشمیر کے بزرگ رہنماؤں اور اہم شخصیات سے ملاقات کی اور انہیں یقین دہانی کرائی کہ پاکستان ہمیشہ کشمیری عوام کے ساتھ کھڑا رہے گا، چاہے عالمی سطح پر حالات کتنے ہی پیچیدہ ہوں۔ جنرل عاصم منیر نے کہا کہ کشمیر کا مسئلہ صرف ایک علاقائی تنازع نہیں بلکہ ایک عالمی انسانی مسئلہ ہے، اور پاکستان عالمی برادری پر زور دیتا ہے کہ وہ بھارت کے مظالم کا نوٹس لے۔ آرمی چیف کا یہ بیان کشمیریوں کے حق میں پاکستان کے عزم کو مزید مستحکم کرتا ہے اور یہ واضح کرتا ہے کہ پاکستان کی مسلح افواج ہر سطح پر کشمیری عوام کے حقوق کے دفاع کے لئے تیار ہیں۔