پاکستان کو فائنل میں شکست، کیویز نے سہ فریقی سیریز کا ٹائٹل اپنے نام کر لیا

ٹرائی نیشن سیریز کا فائنل میچ پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان کراچی میں کھیلا گیا، جہاں کیویز نے پاکستان کو بدترین شکست دے کر فائنل اپنے نام کر لیا، پاکستان نے نیوزی لینڈ کے خلاف خراب بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے 49.3 اوورز میں 242 رنز بنائے، جسے کیویز نے 45.3 اوورز میں 5 وکٹوں کے نقصان پر مکمل کر لیا۔ سہ فریقی سیریز کا فائنل آج پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان کھیلا گیا، جس میں پاکستان نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا، ابتدائی اوورز میں ہی پاکستانی بیٹنگ لائن اپ لڑکھڑا گیا اور یکے بعد دیگرے ایک ایک کر کے سارے کھلاڑی آؤٹ ہوتے چلے گئے اور مقررہ 50 اوورز تک نہیں کھیل پائے۔ فائنل میں پاکستان کی اوپننگ بلے باز فخر زمان محض 10 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے اور یوں پاکستان کی پہلی وکٹ 16 رنز پر گر گئی، فخر کے پویلین لوٹتے ہی پیچھے سے سعود 8 رنز اور بابراعظم 29 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے۔ پاکستان کی پہلی 3 وکٹیں محض 53 رنز پر گر گئیں، جس کے بعد کپتان محمد رضوان اور نائب کپتان سلمان علی آغا نے لڑکھڑاتی ٹیم کو سمبھالا اور ٹیم کا مجموعی اسکور 142 تک پہنچا دیا، لیکن وہ بھی زیادہ دیر کریز پر نہ ٹھر سکے اور چلتے بنے۔ کپتان محمد رضوان نے 46، جب کہ نائب کپتان سلمان علی آغا 45 رنز بنا کر لوٹ گئے، طیب طاہر نے 38 رنز بنائے اور ان کے جاتے ہی کوئی بھی کھلاڑی پیچھے نمایاں اسکور بنانے میں ناکام رہا اور ایک کے بعد دوسرا چلتے بنے۔ کیویز نے مقررہ 50 اوورز میں 243 رنز بنا کر فائنل اپنے نام کرنا تھا، مگر محض 45.3 اوورز میں ہی کیویز نے 5 وکٹوں سے جیت اپنے نام کر لی۔ ہدف کے تعاقب کرتے ہوئے کیویز ٹیم شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا، ڈیرل مچل نے 57، ٹام لیتھم نے 56 اور اوپننگ بلے باز ڈیون کونوے نے 49 رنز بنائے، دوسری جانب سابق کپتان کین ویلیم سن بڑا اسکور کرنے میں ناکام رہے اور 38 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے۔ پاکستانی بولرز کیویز کو روکنے میں ناکام رہے اور پٹتے چلے گئے، نسیم شاہ نے 2، جب کہ شاہین، ابرار اور سلمان علی آغا 1،1،1 وکٹ ہی لے سکے۔ خوشدل شاہ اور فہیم اشرف وکٹیں لینے میں ناکام رہے۔ مزید پڑھیں: نیوزی لینڈ سکواڈ کا ایک کھلاڑی چیمپیئنز ٹرافی سے باہر: اب کیوی ٹیم کا حصہ کون ہو گا؟ دوسری جانب نیوزی لینڈ ٹیم نے میچ سے قبل نیشنل اسٹیڈیم میں بھرپور ٹریننگ کی۔ نیوزی لینڈ کے کپتان مچل سینٹنر نے کہا کہ فائنل کی تیاری کے لیے اچھا وقت ملا ہے۔ کیوی ٹیم کے کپتان نے مزید کہا کہ گراؤنڈ میں کراؤڈ 99 فیصد ان کے خلاف ہو گا۔ یاد رہے کہ بدھ کو سہ ملکی سیریز کے اہم میچ میں پاکستان نے جنوبی افریقہ کو شکست دے کر فائنل کے لیے کوالیفائی کیا تھا۔ کراچی کے نیشنل بینک اسٹیڈیم میں کھیلے گئے میچ میں جنوبی افریقہ نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے پاکستان کو 353 رنز کا ہدف دیا تھا جسے قومی ٹیم نے محمد رضوان اور سلمان آغا کی شاندار سنچری اننگز کی بدولت 49 اوورز میں چار وکٹوں کے نقصان پر حاصل کیا۔

پولیس میں خود احتسابی: کرپشن میں ملوث ایس ایچ او کے خلاف کارروائی،گرفتار

یس ایچ او ڈیفنس اے میاں سجاد پر الزام تھا کہ انہوں نے منشیات کے تین ملزمان سے 17 لاکھ روپے رشوت لے کر انہیں چھوڑ دیا۔

لاہور پولیس نے محکمانہ احتساب کی مثال قائم کرتے ہوئے کرپشن میں ملوث ایس ایچ او کے خلاف خود ہی مقدمہ درج کر کے گرفتار بھی کر لیا   ڈی آئی جی آپریشنز فیصل کامران کے مطابق، ایس ایچ او ڈیفنس اے میاں سجاد پر الزام تھا کہ انہوں نے منشیات کے تین ملزمان سے 17 لاکھ روپے رشوت لے کر انہیں چھوڑ دیا۔   اس انکشاف کے بعد فوری تحقیقات عمل میں لائی گئیں اور الزامات کی تشفی کے بعد ایس ایچ او کے خلاف مقدمہ درج کرکے انہیں گرفتار کر لیا گیا ہے۔   اسی کے ساتھ ہی ایس ایچ او فیصل ٹاؤن، سلیمان اکبر اور کانسٹیبل مقبول شاکر کے خلاف اختیارات سے تجاوز پر دفعہ 155 سی کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ اور پولیس ان کی گرفتاری کے لیے مختلف مقامات پر چھاپے مار رہی ہے   اس واقعے کو لاہور پولیس کی خوداحتسابی کے ایک بڑے اقدام کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ ماضی میں پولیس افسران پر کرپشن اور اختیارات کے ناجائز استعمال کے الزامات تو لگتے رہے ہیں، مگر اندرونی سطح پر اتنی سخت کارروائی کم ہی دیکھنے کو ملی ہے۔   پولیس حکام کے مطابق، محکمہ پولیس میں شفافیت اور قانون کی بالادستی کو یقینی بنانے کے لیے کرپٹ اہلکاروں کے خلاف بلاامتیاز کارروائیاں جاری رکھی جائیں گی۔   عوامی حلقوں میں بھی اس پیش رفت کو مثبت نظر سے دیکھا جا رہا ہے، اور توقع کی جا رہی ہے کہ اس سے پولیس کے محکمے میں مزید اصلاحات کی راہ ہموار ہوگی۔

ہرنائی دھماکے کے مزید 2 زخمی دم توڑ گئے، جاں بحق مزدوروں کی تعداد 11 ہوگئی

بلوچستان کے ضلع ہرنائی کے علاقے شاہرگ میں دھماکے کے نتیجے میں جاں بحق مزدوروں کی تعداد 11 ہوگئی ہے،  جبکہ متعدد زخمی اب بھی ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔ پولیس کے مطابق دھماکہ مزدوروں کی گاڑی کے قریب ہوا، دھماکے میں زخمی ہونے والے متعدد مزدوروں کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے، سیکیورٹی فورسز نے دھماکے کی جگہ کو تحویل میں لے کر شواہد اکٹھے کرنا شروع کر دیئے ہیں۔ اس حوالے سے ڈپٹی کمشنر ہرنائی کے مطابق دھماکے میں جاں بحق اور زخمی ہونے والے زیادہ تر مزدوروں کا تعلق سوات اور شانگلہ سے ہے، ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے  شاہرگ میں مزدوروں کی گاڑی کے قریب دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’معصوم لوگوں کو نشانہ بنانے والے درندے کسی رعایت کے مستحق نہیں۔‘ انہوں نے کہا کہ ’دکھ کی گھڑی میں سوگوار خاندانوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔‘ بلوچستان حکومت کے ترجمان شاہد رند نے ایک بیان میں کہا کہ ’واقعے کی تحقیقات کا حکم دے دیا گیا۔‘ انہوں نے بتایا کہ شواہد اکٹھے کئے جا رہے ہیں۔ ’ابتدائی تحقیقات سے ظاہر ہوتا ہے کہ دھماکہ خیز مواد روڑ کنارے نصب تھا۔‘ صوبائی حکومت کے ترجمان کے مطابق زخمی مزدوروں کو شاہرگ ہسپتال میں طبی امداد دی جارہی ہے۔جس علاقے میں دھماکہ ہوا وہ کوئٹہ کے شمال مشرق میں واقع ہے اور ابتدائی معلومات کے مطابق  مرنے والوں کا تعلق خیبر پختونخوا کے ضلع شانگلہ سے ہے۔ پاکستان کے جنوب مغربی صوبہ بلوچستان میں حالیہ ہفتوں میں عسکریت پسندوں کی طرف سے سکیورٹی فورسز اور شہریوں پر پہ در پہ حملوں کے بعد تین فروری کو وزیراعظم شہباز شریف صوبے کا دورہ کیا اور سکیورٹی کی صورت حال کا تفصیلی جائزہ لیا۔ جنوری کے اوخرا میں بلوچستان کے ضلع قلات کے علاقے منگوچر میں عسکریت پسندوں سے جھڑپ میں 18 فوجیوں کی جان گئی تھی جبکہ 12 عسکریت پسند مارے گئے۔ یہ ایک ہی دن میں سکیورٹی فورسز کے اہلکاروں پر سب سے مہلک حملہ تھا۔ اس حملے سے چند روز قبل ہی 27 اور 28 جنوری کی درمیانی شب  بلوچستان کے ضلع قلعہ عبداللہ کے تحصیل گلستان میں  عسکریت پسندوں نے ا یف سی کی ایک چوکی پر خودکش بمباروں کے ہمراہ حملہ کیا تھا، جس میں دو فوجیوں کی جان گئی جبکہ جھڑپ کے دوران دو خوکش حملہ آوروں سمیت پانچ شدت پسند مارے گئے۔ پاکستانی فوج کے مطابق اس حملے کے بعد عسکریت پسندوں سے جو اسلحہ قبضے میں لیا گیا وہ امریکہ ساختہ تھا۔ حالیہ مہینوں میں پاکستان کے رقبے کے لحاظ سے سب سے بڑے صوبے بلوچستان میں عسکریت پسندوں کی کارروائیوں میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ آٹھ جنوری کو بلوچستان کے ضلع خضدار میں شدت پسندوں نے حملہ کر کے کچھ سرکاری اور نجی املاک کو نذر آتش کر دیا تھا۔

2032 میں سیارچہ زمین سے ٹکرانے کے امکانات بڑھ گئے، کیا ہم بچ پائیں گے؟ ماہرین کا انتباہ

امریکی خلائی تحقیقاتی ادارہ ناسا کے مطابق زمین کی جانب تیزی سے بڑھنے والا ایک سیارچہ ممکنہ طور پر 22 دسمبر 2032 کو زمین سے ٹکرا سکتا ہے، جس کے ٹکرانے کے امکانات 2.1 فیصد ہیں، جبکہ 97.9 فیصد امکان ہے کہ یہ زمین کے قریب سے گزر جائے گا۔ تاہم، اگر یہ سیارچہ زمین سے ٹکرا گیا تو جنوبی امریکا، جنوبی ایشیا اور افریقہ کے متعدد ممالک پر سنگین اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔ ناسا کے ٹیریسٹریل امپیکٹ لاسٹ الرٹ سسٹم (ATLAS) نے دسمبر 2024 میں اس سیارچے کو دریافت کیا تھا۔ ابتدائی طور پر اس کے زمین سے ٹکرانے کے امکانات 1.3 فیصد تھے لیکن باوجود اس کے ناسا نے اسے سب سے زیادہ خطرناک خلائی اجسام میں شمار کیا۔ یورپی خلائی ایجنسی کے مطابق دنیا بھر کے ماہرین اس سیارچے کے مدار کا درست اندازہ لگانے کے لیے جدید دوربینوں کا استعمال کر رہے ہیں تاہم صرف مدار کی پیمائش سے یہ نہیں جانا جا سکتا کہ اگر یہ زمین سے ٹکرا جائے تو اس کے اثرات کتنے شدید ہوں گے۔ ماہرین کے مطابق اس سیارچے کے اثرات کی ممکنہ پٹی جنوبی امریکا، بحرالکاہل، جنوبی ایشیا، بحیرۂ عرب اور افریقہ تک پھیلی ہوئی ہے۔ یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں کاروں کی فروخت میں اضافہ، جنوری 2025 میں اڑھائی سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا خطرے میں شامل ممالک میں جنوبی امریکا میں وینزویلا، کولمبیا اور ایکواڈور، جنوبی ایشیا میں بھارت، پاکستان اور بنگلہ دیش، اور افریقہ میں ایتھوپیا، سوڈان اور نائیجیریا شامل ہیں۔ ناسا رپورٹس کے مطابق اگر 2024 YR4 سیارچہ زمین سے ٹکرا گیا تو یہ شدید تباہی کا سبب بن سکتا ہے۔ اس کی شدت زمین کی گردش کے وقت اور مقام پر منحصر ہوگی۔ 1908 میں سائبیریا میں تونگوسکا واقعہ میں ایک اسی حجم کا سیارچہ گرا تھا جس نے 830 مربع کلومیٹر کا علاقہ تباہ کر دیا تھا۔ اس مسئلے سے بچاؤ کے حوالے سے، ناسا کا 2022 کا DART مشن ایک چھوٹے سیارچے کے مدار کو تبدیل کرنے میں کامیاب رہا تھا لیکن سائنسدانوں کو خدشہ ہے کہ 2024 YR4 کو ہٹانے کے لیے زیادہ طاقتور طریقے درکار ہوں گے۔ اگر 2028 میں اس سیارچے کو ہٹانے کی کوشش کی گئی تو اس کے لیے بہت زیادہ طاقتور اثرات درکار ہوں گے اور صرف ایک بڑے سائز کا خلائی جہاز یا جوہری ہتھیار ہی اسے مؤثر طریقے سے ہٹا سکتے ہیں۔ اگر اس سیارچے کو مکمل طور پر تباہ کرنے کی کوشش کی گئی تو یہ چھوٹے ٹکڑوں کی بارش کا سبب بن سکتا ہے، جو مزید تباہی کا باعث بن سکتے ہیں۔ بین الاقوامی ماہرین جیمز ویب اسپیس ٹیلی اسکوپ کا استعمال کر کے سیارچے کے بارے میں مزید ڈیٹا اکٹھا کر رہے ہیں۔ آنے والے چند سالوں میں مزید تحقیق سے یہ معلوم ہوگا کہ آیا یہ سیارچہ حقیقتاً زمین سے ٹکرا سکتا ہے یا نہیں، اور اگر ٹکرانے کا خطرہ بڑھتا ہے تو اس کے تدارک کے لیے کیا حکمت عملی اپنائی جائے گی۔ اگرچہ 2024 YR4 کے زمین سے ٹکرانے کے امکانات کم ہیں مگر ماہرین اس پر مسلسل نظر رکھے ہوئے ہیں۔ اس کے مدار میں کسی بھی تبدیلی کی بروقت نگرانی کی جائے گی تاکہ حفاظتی اقدامات کیے جا سکیں۔ مزید پڑھیں: اسمارٹ فونز کا دور ختم اب اسمارٹ گلاسز کی باری ہے، مارک زکر برگ

امید ہے عرب ممالک غزہ پر ٹرمپ کو اچھا منصوبہ پیش کریں گے: امریکا

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے کہا ہے کہ امریکہ غزہ پر عرب ریاستوں کی طرف سے نئی تجاویز سننے کے لیے منتظر ہے۔ فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق امریکی وزیر خارجہ جمعرات کو جرمنی روانہ ہوئے جہاں وہ یوکرین جنگ پر میونخ سکیورٹی کانفرنس میں شرکت کے بعد سعودی عرب، متحدہ عرب امارات  اور اسرائیل جائیں گے۔ امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کا یہ دورہ اردن کے شاہ عبداللہ دوم اور مصر کے وزیر خارجہ کے درمیان واشنگٹن میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ منصوبے پر بات چیت کے بعد ہو رہا ہے۔ مارکو روبیو نے عرب ریاستوں کے بارے میں کہا کہ ’امید ہے کہ وہ صدر کو پیش کرنے کے لیے واقعی ایک اچھا منصوبہ بنانے جا رہے ہیں۔‘ انہوں نے ایک ریڈیو شو کو بتایا کہ ’ابھی واحد منصوبہ ٹرمپ کا منصوبہ ہے۔ لہذا اگر ان کے پاس کوئی بہتر منصوبہ ہے تو اب اسے پیش کرنے کا وقت ہے۔‘ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پڑوسی ممالک مصر اور اردن کو غزہ میں 20 لاکھ سے زیادہ فلسطینیوں کو قبول نہ کرنے کی صورت میں نتائج سے خبردار کیا ہے۔ روبیو نے کہا کہ ’یہ تمام ممالک کہتے ہیں کہ وہ فلسطینیوں کا کتنا خیال رکھتے ہیں، لیکن ان میں سے کوئی بھی کسی فلسطینی کو نہیں لینا چاہتا۔ ان میں سے کسی کی بھی غزہ کے لیے کچھ کرنے کی تاریخ نہیں ہے۔‘ اردن پہلے ہی 20 لاکھ سے زیادہ فلسطینی پناہ گزینوں کی میزبانی کر رہا ہے۔ سفارت کاروں کا کہنا ہے کہ مصر ہفتوں کے اندر ٹرمپ کا متبادل پیش کرنے کی کوششوں کی قیادت کر رہا ہے۔ مصری تجویز میں غزہ میں ایک نئی سکیورٹی فورس کو تربیت دینا اور مقامی فلسطینی رہنماؤں کی شناخت کرنا شامل ہے جو انچارج ہوں گے۔ روبیو نے کہا کہ ان کا خیال ہے کہ عرب ریاستیں ’نیک نیتی سے کام کر رہی ہیں‘ لیکن ایک سرخ لکیر یہ ہے کہ حماس کے لیے مستقبل میں کوئی کردار نہیں ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ’اگر خطے کے ممالک اس کا اندازہ نہیں لگا سکتے ہیں، تو اسرائیل کو یہ کرنا پڑے گا اور پھر ہم وہاں واپس آجائیں گے جہاں ہم تھے۔

سپریم کورٹ کے 7 نئے ججز نے حلف اٹھا لیا

آج پاکستان کی عدالت عظمیٰ میں چھ مستقل اور ایک عارضی جج نے اپنے عہدوں کا حلف اٹھایا۔ چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے نئے ججز سے حلف لیا اور عدالت کے تقدس و عدلیہ کی مضبوطی کی جانب ایک اہم قدم بڑھایا۔ حلف برداری کی اس تقریب میں اٹارنی جنرل، وکلاء، عدلیہ کے افسران اور عدلیہ کے دیگر عملے نے شرکت کی اور ملک کی عدلیہ میں ایک نیا باب رقم ہوا۔ اس کے علاوہ نئے ججز میں جسٹس عامر فاروق، جسٹس ہاشم کاکڑ، جسٹس اشتیاق ابراہیم، جسٹس شکیل احمد، جسٹس شفیع صدیقی اور جسٹس صلاح الدین پنہور شامل ہیں، جنہیں مستقل جج کے طور پر سپریم کورٹ میں تعینات کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ جسٹس گل حسن اورنگزیب نے بطور عارضی جج حلف اٹھایا، جس سے سپریم کورٹ کے ججز کی تعداد میں مزید اضافہ ہوا۔ یہ تمام ججز نہ صرف اپنی سوجھ بوجھ اور قانونی مہارت کے لیے جانے جاتے ہیں، بلکہ ان کی تعیناتی سے ملک میں انصاف کے نظام کی مضبوطی کی امید بھی بڑھ گئی ہے۔ یہ تبدیلیاں سپریم کورٹ کے مستقبل کے لیے ایک خوش آئند قدم ہیں، جو انصاف کی فراہمی میں مزید بہتری اور شفافیت کی راہیں ہموار کریں گی۔ ججز کی یہ تعیناتیاں عدلیہ کے تشخص اور عوام کے اعتماد کو مزید مستحکم کرنے کا سبب بنیں گی جس سے پورے ملک میں قانونی معاملات کی رفتار اور معیار میں نمایاں بہتری آنے کی توقع ہے۔ مزید پڑھیں: کار سرکار میں مداخلت،یوسف گیلانی کے چاروں بیٹوں کے وارنٹ جاری

امریکا سے 120 تارکین وطن ملک بدر، کتنے پاکستانی شامل ہیں؟

مریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ اور وسطی امریکی قوم کے درمیان ایک معاہدے کے تحت ریاست ہائے متحدہ امریکہ نےپاکستانی اور انڈین سمیت مختلف قومیتوں کے 119 افراد کو ملک بدر کر دیا گیا۔ عالمی خبر ارساں ادارہ رائٹرز کے مطابق پاناما کے صدر ہوزے راؤل ملینو نے گزشتہ روز پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا  کہ امریکہ سے پہلی پرواز، پاکستان، افغانستان، چین، بھارت، ایران، نیپال، سری لنکا، ترکی، ازبکستان اور ویتنام کے لوگوں کو لے کر بدھ کو پانامہ میں پہنچی، اور دو مزید جلد اتریں گی۔ مجموعی طور پر امریکہ پاناما 360 افراد کو تین پروازوں پر بھیجے گا۔ ان کے اپنے ممالک میں واپس جانے سے پہلے، ڈی پورٹیز کو ڈیرین کے قریب ایک پناہ گاہ میں منتقل کیا جائے گا،جو وسطی امریکہ کو جنوبی امریکہ سے الگ کرنے والا جنگل ہے جہاں سے لاتعداد تارکین وطن امریکہ پہنچنے کی کوشش میں گزرتے ہیں۔ ملینو نے کہا، “امریکی حکومت کے ساتھ تعاون کے پروگرام کے ذریعےامریکی فضائیہ کی ایک پرواز دنیا کی متنوع قومیتوں کے 119 افراد کے ساتھ پہنچی۔” امریکی محکمہ ہوم لینڈ سیکیورٹی نے فوری طور پر تبصرہ کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔ اس ماہ کے شروع میں، امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کے ساتھ بات چیت کے بعد، ملینو نے زور دیا کہ پاناما نہر پر خودمختاری بحث کے لیے تیار نہیں ہے۔ تاہم، انہوں نے مزید تارکین وطن کی وطن واپسی کے امکان کا خاکہ پیش کیا ہے۔ اس میٹنگ میں ملینو نے یہ بھی اعلان کیا کہ امریکی محکمہ ہوم لینڈ سیکیورٹی کے ساتھ جولائی میں دستخط کیے گئے مفاہمت کی یادداشت میں توسیع کی جا سکتی ہے تاکہ وینزویلا، کولمبیا اور ایکواڈور کے باشندوں کو امریکی قیمت پر خطرناک ڈیرین گیپ سے پانامہ کی فضائی پٹی کے ذریعے واپس لایا جا سکے۔ پاناما کے نائب وزیر برائے سیکیورٹی لوئس اکزا نے کہا کہ پاناما اور امریکا کے درمیان دو طرفہ تعاون کی بدولت ایک سال پہلے کے اسی مہینے کے مقابلے جنوری میں ڈیرین کو عبور کرنے والے تارکین وطن کے بہاؤ میں 90 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔ واضح رہے کہ ٹرمپ  کے صدارت کا عہدہ سنبھالنے کے پہلے ہفتے میں 7 ہزار 300 غیر قانونی تارکین وطن  کو گرفتار کر کےملک بد  کر دیا گیا تھا۔ جبری بیدخل کیے گئے افراد میں سے زیادہ تر پر تشدد واقعات میں ملوث افراد تھے۔ ان ملک بدر ہونے والے افراد مین سے کچھ پاکستانی بھی تھے۔

ٹک ٹاک امریکی ایپ اسٹورز میں بحال، ٹرمپ نے پابندی موخر کر دی

اس سے قبل کہ 19 جنوری کو ایک قانون نافذ ہو، جس کے تحت اس کی چینی مالک کمپنی بائٹ ڈانس کو قومی سلامتی کے خدشات کے پیش نظر اسے فروخت کرنے یا پابندی کا سامنا کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔

واشنگٹن: چینی ملکیتی سوشل میڈیا ایپ ٹک ٹاک جمعرات کے روز دوبارہ ایپل اور گوگل کے امریکی ایپ اسٹورز میں دستیاب ہو گئی۔   صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس پر عائد پابندی موخر کرتے ہوئے ٹیکنالوجی کمپنیوں کو یقین دہانی کرائی ہے کہ انہیں ایپ کی میزبانی یا تقسیم پر کوئی جرمانہ نہیں کیا جائے گا۔   امریکہ میں تقریباً نصف آبادی کی جانب سے استعمال کی جانے والی اس مقبول ویڈیو شیئرنگ ایپ کو گزشتہ ماہ مختصر طور پر معطل کیا گیا تھا۔   اس سے قبل کہ 19 جنوری کو ایک قانون نافذ ہو، جس کے تحت اس کی چینی مالک کمپنی بائٹ ڈانس کو قومی سلامتی کے خدشات کے پیش نظر اسے فروخت کرنے یا پابندی کا سامنا کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔   ٹرمپ نے ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کیے، جس کے تحت اس پابندی کے نفاذ میں 75 دن کی تاخیر کر دی گئی، جس سے ٹک ٹاک کو امریکہ میں عارضی طور پر کام جاری رکھنے کی اجازت مل گئی۔   حالانکہ ٹرمپ کی یقین دہانی کے بعد ٹک ٹاک نے اپنی سروس بحال کر دی تھی، لیکن گوگل اور ایپل نے اسے اپنے امریکی ایپ اسٹورز میں شامل نہیں کیا۔

امریکا اور انڈیا کے درمیان تجارتی راستہ اسرائیل سے ہوتا ہوا امریکا تک پہنچے گا: ڈونلڈ ٹرمپ

امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ وائٹ ہاؤس میں مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران ایک ایسا تاریخی اعلان کیا جس سے دونوں ملکوں کے تعلقات میں ایک نئی جہت کا اضافہ ہونے کا امکان ہے۔ ٹرمپ نے کہا کہ امریکا اور بھارت ایک ایسا تجارتی راستہ بنانے جا رہے ہیں جو بھارت سے اسرائیل، پھر اٹلی اور بالاخر امریکا تک جائے گا۔ صدر ٹرمپ کا کہنا ہے کہ “ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم مل کر تاریخ کا ایک عظیم ترین تجارتی راستہ بنائیں گے، جو بھارت سے اسرائیل، اٹلی اور امریکہ تک جائے گا۔ یہ راستہ پورٹس، ریلویز اور بے شمار زیر سمندر کیبلز سے جڑا ہوگا۔ یہ ایک بہت بڑی ترقی ہے۔” یہ منصوبہ نہ صرف اقتصادی تعلقات میں بہتری کی علامت ہے بلکہ دونوں ملکوں کے درمیان کئی دہائیوں پر محیط تجارتی تعلقات کو نئی زندگی دینے کے لیے ایک سنگ میل ثابت ہو سکتا ہے۔ ٹرمپ نے اس موقع پر مزید کہا کہ “اس منصوبے میں بہت زیادہ سرمایہ کاری کی جائے گی اور ہم نے اس پر پہلے ہی کچھ سرمایہ خرچ کیا ہے، مگر مستقبل میں اس میں مزید سرمایہ کاری کی جائے گی تاکہ ہم دنیا کے سامنے اپنی قیادت کو برقرار رکھ سکیں”۔ ٹرمپ نے اس تاریخی تعاون کو امریکا اور بھارت کے درمیان سب سے مضبوط دوستی قرار دیا اور کہا کہ دونوں رہنماوں کے درمیان تعلقات اس وقت اپنی سب سے بہترین سطح پر ہیں۔ یہ بھی پڑھیں: اسرائیل ممکنہ طور پر ایران کے جوہری پروگرام پر حملہ کر سکتا ہے، امریکی اخبار کا دعویٰ امریکا کے صدر نے اس تجارتی راستے کے ساتھ ساتھ بھارت کے لیے نئے فوجی معاہدے کا بھی اعلان کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ “ہم بھارت کو ایف-35 اسٹیلتھ فائٹر جیٹس فراہم کرنے کی راہ ہموار کر رہے ہیں۔ اس سال سے ہم بھارت کو فوجی سازوسامان کی فروخت میں کئی ارب ڈالرز کا اضافہ کرنے جا رہے ہیں”۔ اس تجارتی منصوبے میں دونوں ملکوں کے درمیان طویل عرصے سے موجود تجارتی اختلافات کو حل کرنے کے لیے بھی بات چیت شروع کرنے کی امید ظاہر کی گئی۔ ٹرمپ نے کہا کہ وہ اور مودی اس بات پر متفق ہیں کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی فرقوں کو حل کرنے کے لیے مذاکرات شروع کیے جائیں گے، جنہیں پچھلے چار سالوں میں حل کرنا چاہیے تھا۔ اس منصوبے کی کامیابی سے نہ صرف دونوں ملکوں کے تجارتی تعلقات مضبوط ہوں گے بلکہ عالمی سطح پر ایک نئی اقتصادی طاقت کی صورت میں ابھرنے کی امکانات بھی بڑھ جائیں گے۔ اس میں زیرِ سمندر کیبلز کا استعمال ایک انقلابی قدم ہو گا جو دنیا بھر میں تیز ترین انٹرنیٹ اور مواصلاتی رابطے کو فروغ دے گا۔ اس راستے کا آغاز بھارت سے ہو گا اسرائیل کے ذریعے اٹلی پہنچے گا اور پھر امریکا تک جائے گا۔ یہ راستہ نہ صرف تجارت کے لیے بلکہ فوجی اور دفاعی تعلقات کے لیے بھی ایک نیا باب کھولے گا۔ بھارت کے لیے یہ ایک سنہری موقع ہے کہ وہ عالمی سطح پر اپنی اقتصادی قوت کو مزید مستحکم کرے اور امریکہ کے ساتھ مضبوط دفاعی تعلقات قائم کرے۔ اگر یہ منصوبہ کامیاب ہوتا ہے تو یہ دونوں ممالک کے لیے ایک جیت ثابت ہو گا جس کے اثرات عالمی سطح پر محسوس کیے جائیں گے۔ کیا یہ تاریخی تجارتی راستہ دونوں ملکوں کے تعلقات میں ایک نیا انقلاب لائے گا؟ وقت ہی بتائے گا۔ مزید پڑھیں: مودی کی ٹرمپ سے ملاقات میں مراعات کی امید

کراچی کی سڑکوں پر سینڈ اسٹون اور فائبر سے بنے فن پاروں کی نمائش

کراچی کی سڑکوں پر ایک نیا فن اُبھرتا دکھائی دے رہا ہے، سینڈ اسٹون اور فائبر سے بنی ڈیکوریشن پیسز نے شہر کی گلیوں کو اپنی خوبصورتی سے سجا دیا ہے۔ ماہر ہنر مند، جو روایتی اور جدید تکنیکوں کا حسین امتزاج کرتے ہیں، ان مواد کو نئی زندگی دے رہے ہیں۔ سینڈ اسٹون کی قدرتی دراڑیں اور رنگین تہیں ہر پیس کو منفرد بناتی ہیں، جب کہ فائبر کی لچک اور ہلکاپن جدید ڈیزائن کے شوقین افراد کے لیے مثالی ہے۔ یہ ڈیکوریشن پیسز پاکستان بھر میں مقبول ہیں اور کراچی کی ثقافت کو دنیا بھر میں متعارف کروا رہے ہیں۔ قدرتی اور مصنوعی مواد کا یہ حسین امتزاج، شہر کی قدیم روایات کو نئی شکل دے رہا ہے۔