جی ایچ کیو حملہ کیس میں مزید 8 گواہوں کے بیانات قلمبند

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان سمیت دیگر رہنمائوں کیخلاف جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت کے دوران مزید 8 گواہوں کے بیاننات ریکارڈ کر لیے گئے۔ مقدمے میں اب تک مجموعی طور پر 25 گواہان کی شہادت ریکارڈ کی جا چکی ہے، کیس کی سماعت انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے کی۔ سماعت کے دوران بانی پی ٹی آئی کو اڈیالہ جیل میں قائم خصوصی عدالت میں پیش کیا گیا، دوران سماعت استغاثہ کے مزید 8 گواہان کی شہادت ریکارڈ کی گئی۔ کیس کی سماعت کے دوران آج شہادت ریکارڈ کرانے والوں میں سب انسپکٹر بابر سجاد، عقیل احمد، رجب علی، احمد نواز شامل تھے۔ پولیس کی جانب سے گواہان نے مرکزی مفرور ملزمان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری اور اشتہار عدالت میں پیش کیے۔ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری اور عدالتی اشتہار ملزم مراد سعید، حماد اظہر، راجہ بشارت اور زلفی بخاری کے پیش کیے گئے۔ خاتون پولیس اہلکار نے ملزمہ نادیہ حسین اور فاطمہ احسن سے برآمد موبائل فون عدالت میں پیش کیے۔ مقدمے میں استغاثہ کے گواہان کی شہادت ریکارڈ کرنے کا آغاز 15 جنوری کو ہوا تھا، گزشتہ 8 سماعتوں میں استغاثہ 25 گواہان کی شہادت ریکارڈ کرواچکی ہے۔ عدالت نے جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت 26 فروری تک ملتوی کردی، جی ایچ کیو حملہ کیس کا مقدمہ تھانہ آر اے بازار میں درج ہے۔ واضح رہے کہ 9 مئی 2023 کو القادر ٹرسٹ کیس میں بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کی اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی کی طرف سے ملک گیر احتجاج کیا گیا تھا۔ اس دوران فوجی، سول اور نجی تنصیبات کو نذر آتش کیا گیا، سرکاری و نجی املاک کو شدید نقصان پہنچایا گیا تھا جب کہ اس دوران کم از کم 8 افراد ہلاک اور 290 زخمی ہوئے تھے۔ مظاہرین نے لاہور میں کور کمانڈر کی رہائش گاہ پر بھی دھاوا بول دیا تھا جسے جناح ہاؤس بھی کہا جاتا ہے اور راولپنڈی میں واقع جنرل ہیڈکوارٹرز (جی ایچ کیو)کا ایک گیٹ بھی توڑ دیا تھا۔ اس کے بعد ملک بھر میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ لڑائی، توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ میں ملوث 1900 افراد کو گرفتار کر لیا گیا تھا جب کہ عمران خان اور ان کی پارٹی کے کارکنوں کے خلاف مقدمات بھی درج کیے گئے تھے۔

پاکستان کا ورلڈ بینک کے 40 ارب ڈالر کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک کا خیر مقدم

پاکستان کی جانب سے ورلڈ بینک کے 10 سالہ 40 ارب ڈالر کے کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک کا خیر مقدم کیا گیا ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف سے سے انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن کے ایم ڈی مختار ڈیوپ نے ملاقات کی جس کے دوران شہباز شریف نے ورلڈ بینک کے 10 سالہ 40 ارب ڈالر کے کنٹری پارٹنر شپ فریم ورک کو سراہا۔ ملاقات کے دوران پاکستان میں آئی ایف سی کے جاری اور ممکنہ اقدامات پر تبادلہ خیال بھی کیا گیا۔ شہباز شریف نے بنیادی ڈھانچے، آئی ٹی، زراعت اور صحت کے شعبوں میں آئی ایف سی کے تعاون کو قابل ستائش قرار دیا اور کہا کہ ایف بی آر کی ڈیجیٹلائزیشن کی جاری کوششوں کو مزید مستحکم کیا جائے گا۔ اُن کا کہنا تھا کہ آج تاریخی اور خوشی کا دن ہے، عالمی بینک نے ہر شعبے میں پاکستان سے تعاون کیا ہے۔ ہم صدر ورلڈ بینک کے مشکور ہیں، شراکت داری کا فریم ورک 10 سال پر محیط ہوگا، 10سالہ شراکت داری فریم ورک میں 6 اہم شعبوں پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔شہباز شریف نے کہا کہ آج ہونے والی اصلاحات کئی دہائیوں پہلے ہو جانی چاہئے تھیں، شراکت داری فریم ورک سے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں بھی ترقی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ عالمی بینک کا پاکستان کے سسٹم پر اعتماد ہے اور عالمی بینک نے ہائیڈل، توانائی اور اداروں میں اصلاحات سمیت کئی شعبوں میں پاکستان کے ساتھ تعاون کیا ہے۔     وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اس پروگرام کے تحت 20 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری ہوگی، جو تعلیم اور صحت کے شعبوں کے علاوہ موسمیاتی تبدیلی کے نتیجے میں جو آفت 2022 میں پاکستان میں آئی تھی وہ بھی اس پروگرام کا حصہ ہے۔ شہباز شریف کے مطابق اس پروگرام کو تعلیمی اہداف کو پورا کرنے کے لیے بھی مختص کیا گیا ہے، اس کے ساتھ پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ بھی اس پروگرام کا حصہ ہیں جبکہ 20 ارب ڈالر کے ساتھ پرائیوٹ انویسٹمنٹ کی بھی حوصلہ افزائی کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا مجھے یقین ہے کہ جس محنت کے ساتھ یہ پروگرام تشکیل پایا ہے، اسی محنت اور جذبے کے ساتھ اس پر عمل پیرا ہوں گے تو پاکستان یقیناً بلندیوں کو چھوئے گا اور پاکستان عظیم بنے گا، ہم ملکر پاکستان کو عظیم بنائیں گے۔ دوسری جانب آئی ایف سی سربراہ نے وزیر خزانہ اورنگزیب سے بھی ملاقات کی جس میں مختار ڈیوپ نے کہا کہ آئی ایف سی پاکستان کی طرف سے اصلاحات کو تسلیم کرتی ہے، نجی شعبے نے وزیرخزانہ کی پالیسیوں پر اعتماد کا اظہار کیا ہے۔

ہم اتنے مضبوط نہیں رہے ہمیں مدد کی ضرورت ہے، یوکرینی صدر

یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی نے جرمنی میں میونخ سیکیورٹی کانفرنس کے دوران امریکی نائب صدر جے ڈی وینس سے ملاقات سے قبل امریکا سے درخواست کی کہ “ہمارے کے بارے میں کوئی بھی فیصلہ یوکرین کو شامل کیے بغیر نہ کیا جائے۔” اس کے علاوہ یوکتینی صدر کا کہنا تھا کہ ہماری آرمی اتنی مضبوط نہیں رہی، ہمیں اب مدد کی ضرورت ہے جبکہ یورپ کو بھی اب اپنی ایک فورس بنا لینی چاہیے۔ اس کانفرنس میں امریکی نائب صدر نے یورپی رہنماؤں پر شدید تنقید کی ان پر غیر روایتی سیاسی نظریات کے خلاف سخت ردعمل کا الزام عائد کیا اور انہیں سرد جنگ کے آمر حکمرانوں سے موازنہ کیا۔ یوکرین میں جنگ کے خاتمے کے لیے امن معاہدے کے حوالے سے یہ ایک اہم ہفتہ رہا ہے جس میں امریکی صدر ٹرمپ نے پوتن کے ساتھ اہم رعایتیں دینے کی کوشش کی۔ تاہم وینس نے جمعرات کو خبردار کیا کہ اگر ماسکو امن معاہدے پر ایمانداری سے بات نہیں کرتا تو امریکا روس پر اقتصادی اور فوجی ‘دباؤ کے اوزار’ استعمال کر سکتا ہے۔ اس دوران زیلنسکی نے کہا کہ ایک روسی ڈرون نے یوکرین کے سابق جوہری پلانٹ چرنوبل پر حملہ کیا جس سے میدان میں جاری بحران کی شدت مزید بڑھ گئی۔ دوسری جانب ایمرجنسی سروسز نے کہا کہ تابکاری کی سطح معمول پر ہے۔

وزیراعلیٰ زراعت کی ترقی کیلئے مثالی اقدامات پر عمل پیرا ہیں:عاشق حسین کرمانی

 وزیر زراعت پنجاب عاشق حسین کرمانی نے کہا ہے کہ زراعت کے شعبے کا ملکی ترقی میں اہم کردار ہے، ساٹھ فیصد لوگوں کا ذریعہ معاش زراعت ہے۔ لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ آج پانی کو ضائع ہونے سے بچائیں گے تو کل کام آئے گا۔وزیراعلیٰ پنجاب زراعت کی ترقی کے حوالے سے مثالی اقدامات پر عمل پیرا ہیں۔ انھوں نے کہا کہ افسوس ہے کہ زرعی شعبے میں آج بھی پرانی طرز پر کام ہو رہا ہے، ہم اپنی سمت کا تعین نہیں کر پا رہے ہیں۔ عاشق حسین کرمانی نے کہا کہ پہلی مرتبہ پنجاب میں دس لاکھ ایکڑ زمین پر کپاس کاشت کرنے جا رہے ہیں۔ایگری مال کے ذریعے کسانوں کو تمام سہولتیں ایک ہی چھت تلے دستیاب ہوں گے، کسانوں کو زرعی مشینری کے ساتھ ڈرونز بھی کرائے پر دیں گے۔ صوبائی وزیر زراعت نے کہا کہ مریم نواز نے ایک سال میں لوگوں سے کیے تمام وعدے پورے کیے، فوڈ سکیورٹی کے لیے کارپوریٹ فارمنگ ضروری ہے۔ واضح رہے کہ پنجاب میں کسانوں کو تمام زرعی سہولتیں ایک چھت تلے فراہم کرنے کا منصوبہ شروع کر دیا گیا ہے، چولستان میں ’گرین پاکستان‘ منصوبے کے آغاز پر کنڈائی اور شاپو کے علاقوں میں منصوبوں کی افتتاحی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔   گرین مال اینڈ سروس کمپنی، اسمارٹ ایگری فارم، زرعی تحقیق اور سہولت مرکز کا افتتاح بھی کیا گیا ہے، تقریب میں آرمی چیف جنرل عاصم منیر اور وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے بھی خصوصی طور پر شرکت کی۔ اس موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا تھا کہ پنجاب پاکستان کا زرعی پاور ہاؤس بن گیا ہے، جدید زراعت میں صوبہ پنجاب اور یہاں کے کسانوں کا قائدانہ کردار قابل تحسین ہے۔ تقریب میں وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کے علاوہ نیشنل فوڈ سیکیورٹی و تحقیق کے وفاقی وزیر رانا تنویر حسین، وفاقی وزیر آبی وسائل ڈاکٹر مصدق ملک بھی شریک ہوئے۔ پنجاب کی سینیئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب، وزیر زراعت لائیو اسٹاک سید عاشق حسین کرمانی، وزیر آبپاشی محمد کاظم پیرزادہ کے علاوہ متعلقہ وفاقی اور صوبائی سیکریٹری بھی موجود تھے۔ گرین ایگری مال اینڈ سروسز سروس کمپنی کسانوں کو ان کے گھر کے دروازے پر معیاری بیج، کھاد، کیڑے مار ادویات رعایتی قیمت پر فراہم کرے گی۔ایک چھت تلے، ایک کمپنی کے ذریعے کسانوں کو زراعت سے متعلق تمام سہولت میسر ہوں گی۔ منصوبے کے تحت زمین کی جانچ سمیت تحقیق سے متعلق لیبارٹری کی تمام خدمات بھی فراہم کی جائیں گی، یہ ادارہ زرعی تعلیم اور تحقیق کرنے والے ملک بھر کے تمام داروں کے ساتھ رابطے میں رہے گا۔

اسلام آباد میں جماعت اسلامی کی زیرِ اہتمام 2 روزہ فلسطین کانفرنس کا آغاز

اسلام آباد میں جماعت اسلامی کے تحت 2 روزہ بین الاقوامی فلسطین کانفرنس کا آغاز ہو گیا ہے جو فلسطین اور غزہ کے عوام سے اظہار یکجہتی کے لیے منعقد کی جا رہی ہے۔ کانفرنس کے افتتاحی سیشن کی صدارت اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کریں گے، جبکہ اس سیشن میں جماعت اسلامی کے سیکرٹری جنرل امیر العظیم، ڈاکٹر اشرف عواد اور حافظ عزیر علی خان اپنے خیالات کا اظہار کریں گے۔ اس کے علاوہ نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ پرائم میڈیا سیشن کی صدارت کریں گے جس میں قومی و بین الاقوامی میڈیا پرسنز اور تجزیہ کار شرکت کریں گے۔ بین الاقوامی سیشن میں دنیا کے مختلف ممالک سے آئے ہوئے مندوبین اپنے خیالات کا اظہار کریں گے جن میں ملائیشیا، ایران، ترکیہ، جنوبی افریقہ، اردن اور موریطانیہ شامل ہیں۔ جبکہ اس سیشن کی صدارت آزاد جموں و کشمیر کے سابق صدر مسعود احمد خان کریں گے۔ مزید برآں امریکا، فلسطین، برطانیہ، شام، ڈومینیکا، غزہ اور عراق سے آئے ہوئے غیر ملکی مندوبین بھی کانفرنس میں شرکت کریں گے۔ قومی سیشن کی صدارت امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن کریں گے جس میں جماعت اسلامی کے دیگر رہنماؤں جیسے امیر العظیم، سینیٹر مشاہد حسین سید، سینیٹر علی ظفر، سینیٹر رضا ربانی اور سینیٹر راجہ عباس ناصر جعفری بھی خطاب کریں گے۔ اس کے علاوہ ڈیجیٹل میڈیا سیشن میں شعیب ہاشمی سمیت دیگر شخصیات بھی اپنے خیالات کا اظہار کریں گی۔ مزید پڑھیں: وزیراعظم شہباز شریف کی پی آئی اے کو جون تک پرائیوٹائز کرنے کی ہدایت

فواد چودھری نے شعیب شاہین کو اڈیالہ جیل کے باہر تھپڑ مار دیا

اڈیالہ جیل کے گیٹ نمبر پانچ پر دو معروف سیاسی رہنماؤں کے درمیان جھگڑا ہوگیا۔ جس میں سیاسی رہنما فواد چودھری اور بیرسٹر شعیب شاہین کے درمیان یہ بدترین لڑائی شروع ہوئی جب فواد چودھری نے شعیب شاہین کو تھپڑ مار دیا۔ تھپڑ لگنے کے بعد شعیب شاہین زمین پر گر پڑے اور ان کے بازو پر چوٹ آئی۔ جیل کے باہر جھگڑے کے دوران دونوں رہنماؤں نے ایک دوسرے کو شدید گالیاں بھی دیں۔ میڈیا رپورٹس کے مبطابق فواد چودھری نے شعیب شاہین کو ‘ایجنسیوں کے ٹاؤٹ’ تک کہہ ڈالا، جس پر شعیب شاہین نے جواب دیا ‘اپنے کام سے کام رکھو’ اس کے بعد صورتحال مزید بگڑ گئی اور دونوں رہنماؤں کے درمیان لفظی جنگ شدت اختیار کر گئی۔  جس میں فواد چودھری نے شعیب شاہین سے کہا کہ “تم پانچ ہزار روپے میں بک جاتے ہو۔” اس دوران موقع پر موجود جیل عملے نے فورا مداخلت کی اور دونوں کو ایک دوسرے سے الگ کر دیا۔ بیچ بچاؤ کے باوجود یہ جھگڑا اڈیالہ جیل کی حدود تک محدود نہ رہا اور سیاسی حلقوں میں ایک نئی بحث کا آغاز ہو گیا۔ اس لڑائی کے بعد فواد چودھری اڈیالہ جیل کے اندر چلے گئے جبکہ شعیب شاہین زمین پر گرنے کے باعث معمولی زخمی ہو گئے۔ یہ واقعہ سیاسی کشیدگی اور تناؤ کو مزید بڑھا رہا ہے اور سوالات اُٹھ رہے ہیں کہ کیا یہ لڑائی صرف ذاتی نوعیت کی تھی یا اس کے پیچھے کسی اور سیاسی سازش کا ہاتھ تھا؟ مزید پڑھیں: بین الاقوامی سمز کی غیر قانونی خریدوفروخت میں ملوث عناصر کے خلاف ملک گیر کریک ڈاؤن جاری

بین الاقوامی سمز کی غیر قانونی خریدوفروخت میں ملوث عناصر کے خلاف ملک گیر کریک ڈاؤن جاری

 کاروائیوں میں غیر قانونی بین الاقوامی سمز کی فروخت میں ملوث 5 ملزمان گرفتار کیے گئے ہیں۔

ترجمان ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ سرکل راولپنڈی نے بین الاقوامی سمز کی غیر قانونی خریدوفروخت میں ملوث عناصر کے خلاف بڑی کاروائیاں کی ہیں۔   سوشل میڈیا کے ذریعے بین الاقوامی ایکٹیو سمز کی فروخت میں ملوث ملزم منظم گینگ کے خلاف چھاپہ مار کاروائی کی گئی۔   کاروائیوں میں غیر قانونی بین الاقوامی سمز کی فروخت میں ملوث 5 ملزمان گرفتار کیے گئے ہیں۔   گرفتار ملزمان کی شناخت محمد عامر، محمد مدثر ، محمد ذکریا، سید نور اور وجیہہ محمود کے نام سے ہوئی۔ تمام ملزمان کو چھاپہ مار کاروائی کے دوران راولپنڈی سے گرفتار کیا گیا۔   گرفتار ملزمان سوشل میڈیا کے ذریعے بین الاقوامی سمز کی خریدوفروخت کرتے تھے۔ بین الاقوامی نمبرز غیر قانونی سرگرمیوں میں استعمال ہوتے تھے۔   مذکورہ سمز بلیک میلنگ، بھتہ خوری، فراڈ، جعلی سکیموں اور آن لائن مالیاتی فراڈ میں استعمال ہوتی تھیں۔ گرفتار ملزمان سے 335 غیر قانونی سمز اور 5 عدد موبائل فون برآمد کر لئے گئے۔   چھاپہ مار کاروائی پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کی ٹیم کے ہمراہ عمل میں لائی گئی۔ ملزمان کو گرفتار کر کے تفتیش کا آغاز کر دیا گیا ہے۔   ترجمان ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لئے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔  

وزیراعظم شہباز شریف کی پی آئی اے کو جون تک پرائیوٹائز کرنے کی ہدایت

پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے دباؤ پر پی آئی اے کو جون تک پرائیوٹائز کرنے کی ہدایت دے دی ہے۔ حکومتی ذرائع کے مطابق پی آئی اے کی نجکاری کا عمل اکتوبر کے بجائے اب جون تک مکمل کرنے کی تیاریاں کی جارہی ہیں۔ اس فیصلے کے بعد نجکاری کمیشن نے تیز رفتار اقدامات شروع کر دیے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ پی آئی اے کی معاشی حالت کو بہتر بنانے کے لیے اہم اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ ان میں سب سے اہم امریکا کے روٹس کھولنے کا منصوبہ ہے جس کے لیے سکیورٹی آڈٹ اور امریکا کی فیڈرل ایوی ایشن اتھارٹی کے ساتھ مشاورت شروع کی جا رہی ہے۔ اس ضمن میں امریکی ماہرین کا ایک وفد مارچ یا اپریل میں پاکستان آئے گا تاکہ امریکی روٹس کھولنے کے لیے ضروری اقدامات کیے جا سکیں۔ واضح رہے کہ آئی ایم ایف نے یہ مطالبہ کیا ہے کہ پی آئی اے کی نجکاری جولائی سے قبل مکمل کی جائے۔ وزیراعظم نے اس مطالبے پر وزارت خزانہ، وزارت نجکاری اور پی آئی اے حکام کو ہدایات جاری کر دی ہیں کہ وہ اس عمل کو جلد از جلد مکمل کریں۔ حکومت نے اس فیصلے کے ذریعے پی آئی اے کی مالی حالت کو بہتر بنانے اور عالمی سطح پر اس کی ساکھ کو دوبارہ بحال کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔ تاہم نجکاری کے عمل کی تیز رفتار تکمیل اور امریکی روٹس کا کھلنا پاکستان کی معیشت کے لیے ایک نیا موڑ ثابت ہو سکتا ہے۔ مزید پڑھیں: قتل کی گھنائونی واردات، دوست ہی دوست کا قاتل نکلا

قتل کی گھنائونی واردات، دوست ہی دوست کا قاتل نکلا

کراچی کے علاقے ڈیفنس سے لاپتہ ہونے والے 23 سالہ نوجوان مصطفیٰ عامر کے قتل کا ڈراپ سین ہوگیا، دوست ہی دوست کا قاتل نکلا، سی آئی اے پولیس کا لاش ملنے کا دعویٰ، نئے حقائق سامنے آگئے۔ سی آئی اے کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) مقدس حیدر نے کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ’23 سالہ مصطفیٰ عامر کو تشدد کے بعد گاڑی کی ڈگی میں ڈال کر بلوچستان کے علاقے حب منتقل کیا گیا جہاں انھیں گاڑی سمیت آگ لگا کر قتل کر دیا گیا۔’ مصطفیٰ کی گمشدگی کا مقدمہ ان کی والدہ وجیہہ عامر کی مدعیت میں کراچی کے درخشاں تھانے میں درج کیا گیا تھا۔مقدمے میں وجیہہ عامر نے موقف اختیار کیا تھا کہ ان کا بیٹا چھ جنوری شام ساڑھے سات بجے اپنی کار لے کر گھر سے نکلا تھا جو واپس نہیں آیا۔ ڈی آئی جی سی آئی اے مقدس حیدر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ 25 جنوری کو مصطفیٰ عامر کی والدہ کو تاوان کی کال ایک امریکی نمبر والی سم سے موصول ہوئی جس کے بعد یہ مقدمہ اغوا برائے تاوان میں منتقل ہوا اور تحقیقات سی آئی اے کے پاس آئی۔ سی آئی اے پولیس نے آٹھ فروری کو کراچی کے علاقے ڈیفنس میں مصطفیٰ عامر کے دوست اور واقعے کے ملزم ارمغان کے گھر پر شک کی بنیاد پر چھاپا مارا۔جس کے دوران پولیس پارٹی پر فائرنگ کی گئی اوراس دوران ایک ڈی ایس پی سمیت دو اہلکار زخمی ہوئے تھے تاہم پولیس نے ارمغان کو حراست میں لے لیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ انھیں ملزم ارمغان کے گھر کے بکھرے ہوئے سامان سے مصطفیٰ عامر کا موبائل ملا جو مقدمے کی تفتیش میں اہم کڑی ثابت ہوا۔ڈی آئی جی مقدس حیدرکے مطابق بدقسمتی یا خوش قسمتی سے یہ موبائل شاید ان کے درمیان مبینہ ہاتھا پائی کے دوران گر گیا تھا۔ چھاپے کے دوران پولیس نے بنگلے سے جدید اسلحہ اور 64 کے قریب لیپ ٹاپ بھی برآمد کیے۔ ملزم ارمغان کال سینٹر چلاتے تھے اور مبینہ طور پر کرپٹو کرنسی کا کام بھی کرتے تھے۔ سی آئی اے نے ایک حساس ادارے کی مدد سے مقدمے کی تفتیش جاری رکھی اور ملزم ارمغان کے دوست اور اس واقعے میں شریک جرم شیراز عرف شاویز نامی شخص کو گرفتار کیا جنھوں نے دوران تفتیش سب سچ بتا دیا۔ مقدس حیدر کا کہنا تھا کہ مصطفی چھ جنوری کی شب ارمغان کے گھر آئے جہاں دونوں کے درمیان تلخ کلامی ہوئی اور بات لڑائی جھگڑے تک پہنچ گئی اور ملزم ارمغان نے طیش میں آ کر مصطفیٰ پر شدید تشدد کیا۔     مقدس حیدر کے مطابق اس واقعے میں گرفتار ملزم شیراز کے بیان کی تصدیق ارمغان کے دو ملازمین کے بیانات سے بھی ہوتی ہے جو اس وقت پولیس حراست میں ہیں، مصطفیٰ عامر کی والدہ وجیہہ عامر کا کہنا ہے کہ انھیں ابتدا سے ہی ملزم ارمغان پر شک تھا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اب تک حاصل کردہ معلومات اور تفیتش کے مطابق مصطفیٰ عامر کو قتل کرنے کی وجہ یا محرکات کے بارے میں کچھ معلوم نہیں ہو سکا ہے۔ دوستوں کی ملاقات کے دوران کچھ دیر باتیں ہوئیں پھر وہاں ان لوگوں کی آپس میں لڑائی ہو گئی اور انھوں نے مصطفیٰ پر شدید تشدد کیا اور انھیں اسی کی گاڑی کی ڈگی میں ڈال کر حب کی طرف لے گئے جہاں انھوں نے گاڑی سمیت مصطفیٰ کو آگ لگا دی۔

اسلام آباد میں 2 روزہ انٹرنیشنل فلسطین کانفرنس

اسلام آباد میں جماعت اسلامی پاکستان کے زیر اہتمام 2 روزہ انٹرنیشنل فلسطین کانفرنس کا آغاز ، جس کا مقصد غزہ اور فلسطین کے عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کرنا ہے۔  کانفرنس کی افتتاحی تقریب میں نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان، لیاقت بلوچ نے اہم خطاب کریں گے جبکہ میڈیا سیشن کی صدارت بھی انہوں نے کی۔ کانفرنس کے بین الاقوامی سیشن میں ملائشیا، ایران، جنوبی افریقہ، ترکی، اردن اور موریتانیا کے وفود اپنے خیالات کا اظہار کریں گے۔ یہ ایونٹ عالمی سطح پر فلسطینی حقوق کے لیے حمایت حاصل کرنے کا ایک اہم قدم ثابت ہوگا جس میں دنیا بھر سے معتبر شخصیات شریک ہو رہی ہیں۔