شہباز شریف جلد ‘مجھے کیوں نکالا’ کا نعرہ لگائیں گے، سراج الحق

سابق امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ شہباز شریف بھی جلد ‘مجھے کیوں نکالا’ کا نعرہ لگائیں گے، وہ بڑے بڑے دعوے کرنے کے باوجود ڈیلیور نہیں کر سکے اور ملکی معیشت مکمل طور پر بیٹھ چکی ہے۔ نجی نشریاتی ادارے ایکسپریس کے مطابق مردان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا ہے کہ اس وقت پاکستان مختلف مسائل سے بری طرح الجھ چکا ہے اور صورتِ حال اس قدر خراب ہو چکی ہے کہ آئی ایم ایف کے اثرات عدلیہ تک جا پہنچے ہیں۔ کیا آئی ایم ایف کے قرضے معیشت کے لیے ہیں یا کسی مخصوص سیاسی ایجنڈے کے لیے؟ سابق امیر جماعتِ اسلامی نے کہا کہ پاکستان نے آئی ایم ایف کے دباؤ میں آ کر غزہ اور فلسطینی عوام کا ساتھ چھوڑ دیا ہے۔ مزید یہ کہ پاکستان اور افغانستان کے بگڑتے تعلقات دونوں ممالک کے لیے نقصان دہ ہیں اور صوبائی حکومت کا جرگہ اسٹیبلشمنٹ اور مرکزی حکومت کی حمایت کے بغیر کامیاب نہیں ہو سکتا۔ مزید پڑھیں: متعدد دہشت گرد حملوں کے بعد خیبرپختونخوا حکومت کا کرم میں آپریشن سراج الحق نے کہا کہ مرکز کی موجودگی میں صوبائی حکومت کا افغانستان سے مذاکرات کرنا قومی پالیسی کے خلاف ہے اور اگر آج ایک صوبائی حکومت افغانستان سے مذاکرات کر رہی ہے، تو کل بھارت سے بھی بات چیت ہو سکتی ہے۔ انہوں نے ایک بار پھر سوال اٹھایا کہ خارجہ اور دفاعی پالیسی ملک بھر کے لیے ایک ہوتی ہے، کیا اب ہر صوبہ اپنی الگ خارجہ پالیسی بنائے گا؟ سابق امیر جماعتِ اسلامی پاکستان نے کہا کہ فضل الرحمان بروقت حکومت اور اپوزیسن کے ساتھ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کرم مسئلہ درحقیقت مرکزی اور صوبائی حکومتوں کی ناکامی ہے۔ مرکز اور صوبائی حکومتوں کے درمیان تنازعات کی وجہ سے خیبر پختونخوا مشکلات میں گھرا ہوا ہے اور بدامنی میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، لیکن کوئی بھی اس کی ذمہ داری لینے کو تیار نہیں ہے۔
سعودی عرب کا پاکستان میں 10 کروڑ ڈالر کی ماہانہ پٹرولیم مصنوعات فراہمی جاری رکھنے کا فیصلہ

سعودی عرب نے پاکستان کے لیے 100 ملین ڈالر ماہانہ موخر تیل کی ادائیگی کی سہولت کو مزید ایک سال کے لیے تجدید کر دیا ہے۔ وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نےاسلام آباد میں وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئےسعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے خط کی تفصیلات شیئر کیں، جس میں سعودی ترقیاتی فنڈ کی حمایت میں توسیع کی تصدیق کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ ہم ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور سعودی قیادت کے تہہ دل سے مشکور ہیں۔ سعودی عرب نے ہمیشہ مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا ہے۔ کابینہ کو سرکاری کاموں کی ڈیجیٹلائزیشن کے بارے میں بریفنگ دی گئی، حکام نے بتایا کہ 98 فیصد وفاقی ڈویژنوں نے ای آفس سسٹم کو اپنایا ہے، 39 ڈویژنوں میں 100 فیصد عملدرآمد کے ساتھ۔ مزید برآں، 21 ڈویژنوں نے بین وزارتی ڈیجیٹل مواصلات کو مکمل طور پر اپنایا ہے، جبکہ 176 سرکاری اداروں نے بھی اس نظام کو نافذ کیا ہے۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے تمام وفاقی وزارتوں کو 20 مارچ تک مکمل ڈیجیٹلائز کرنے کی ہدایت کی اور سمندر پار پاکستانیوں کے لیے ڈیجیٹل سروسز میں بہتری لانے پر زور دیا۔ مزید برآں، کابینہ نے بین الاقوامی پانیوں میں سمندری وسائل کے تحفظ سے متعلق اقوام متحدہ کے کنونشن میں پاکستان کی شرکت کی منظوری دی، جس سے مقامی ماہی گیروں کو فائدہ پہنچنے کی توقع ہے۔ مزید برآں، اس نے نیشنل بک فاؤنڈیشن کے مینیجنگ ڈائریکٹر کامران جہانگیر کی تقرری، نیشنل کمیشن فار ہیومن رائٹس کے لیے چھ نامزد امیدواروں کی منظوری دی، جن کے نام حتمی منظوری کے لیے وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر کو بھیجے جائیں گے، اور اسلام آباد ہائی کورٹ کی ہدایات کے مطابق وطیم میڈیکل کالج راولپنڈی کی رجسٹریشن کے لیے نظرثانی شدہ درخواست کی منظوری دی گئی۔ کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 14 فروری کے اجلاس کے فیصلوں کے ساتھ ساتھ 17 فروری کو قانون سازی کے معاملات سے متعلق کابینہ کمیٹی کے فیصلوں کی بھی توثیق کی۔ کابینہ نے صومالیہ کے ساتھ پاکستان کے قومی شناختی نظام کے معاہدے کے ضمیمہ کی منظوری دی۔ نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) صومالیہ کو اس کے قومی شناختی نظام میں مدد فراہم کر رہی ہے۔ ضمیمہ میں تصدیقی خدمات، ایک موبائل اندراج کی درخواست، ایک سرکاری ادائیگی کا گیٹ وے، اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لیے انتظامات شامل ہیں۔ کابینہ نے وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کی درخواست پر پاکستان انجینئرنگ کونسل کے گورننگ باڈی کے انتخابات میں مبینہ بے ضابطگیوں کی تحقیقات کے لیے کمیشن بنانے کی مزید منظوری دی۔ مزید برآں، اس نے ان لینڈ ریونیو اپیلیٹ ٹربیونل کے قوانین میں ترامیم کی منظوری دی اور اس ماہ کے شروع میں کیے گئے سابقہ اقتصادی اور قانون سازی کے فیصلوں کی توثیق کی۔
رمضان کے بعد آئی پی پیز کے خلاف بڑی تحریک کا آغاز کریں گے، حافظ نعیم الرحمن

امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے پشاور پریس کلب سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کو بہت وقت دے دیا، رمضان کے بعد بجلی کی قیمتوں میں کمی اور آئی پی پیز کے خلاف بڑی تحریک کا آغاز کریں گے۔ امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ حکمران اتنے گرچکے ہیں کہ آئی ایم ایف کو اعلیٰ عدالت تک بھی پہنچ فراہم کردی، قوم کی خودمختاری اور آزادی کا اس سے بڑھ کر کیا سودا ہوگا ملک کا المیہ کہ یہاں سیاست، عدالت اور صحافت پر مکمل قبضہ قائم ہوچکا ہے، مرضی کے نتائج کے لیے طاقت کا استعمال ہوتا ہے، اس عمل کے ساتھ ملک آگے نہیں بڑھے گا۔ حافظ نعیم الرحمان نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فیک نیوز کا معاملہ زیربحث، فیک پارلیمنٹ اور فیک حکومت کے بارے میں کوئی بات نہیں کرتا، سب سے بڑا جرم عوامی رائے غصب کرکے مسلط ہونا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فیک نیوز کے نام پر پیکا ایکٹ آگیا، فیک حکمرانوں اور انہیں مسلط کرنے والوں کے خلاف کس ایکٹ کے تحت کاروائی ہوگی پیکا قانون آزادی اظہار رائے پر حملہ، اسے ختم کیا جائے، صحافیوں کی جدوجہد کے ساتھ ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ خیبر پختو نخوا میں شدید بدامنی ہے، کرم میں کانوائے پر حملہ کی مذمت کرتے ہیں اور صوبہ میں امن کا قیام وفاقی و صوبائی حکومتوں کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔ امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ اراکین پارلیمنٹ تنخواہوں میں اضافہ کے لیے یک جان ہوگئے، ملکی سلامتی کے امور پر ایک دوسرے کے ساتھ کیوں نہیں بیٹھ سکتی۔ پاکستان، افغانستان جھگڑے میں دونوں ممالک کا نقصان، دشمن فائدہ اٹھائیں گے، اسلام آباد اور کابل بامعنی مذاکرات کریں، افغان سرزمین کسی صورت پاکستان میں دہشت گردی کے لیے استعمال نہیں ہونی چاہیے۔
لاہور فیچر فیسٹ: نوجوانوں کے خوابوں کو حقیقت میں بدلنے کا موقع

حالیہ دنوں لاہور کے ایکسپو سینٹر میں ہونے والے پاکستان کے سب سے بڑے ٹیکنالوجی فیسٹیول فیوچر فیسٹ 2025 نے تاریخ رقم کر دی، اس شاندار ایونٹ میں جدید ٹیکنالوجیز کی نمائش، عالمی ماہرین کی رہنمائی اور نوجوانوں کے لیے انمول مواقع پیش کیے گئے۔ فیوچر فیسٹ میں آئے ہوئے عوام نے ‘پاکستان میٹرز’ سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایونٹ نہ صرف پاکستان کے آئی ٹی سیکٹر کے لیے سنگ میل ہے، بلکہ نوجوان نسل کے لیے ایک بہترین موقع ہے۔ فیوچر فیسٹ میں موجود ایک نوجوان نے ‘پاکستان میٹرز’ کو بتایا کہ یہاں آکر محسوس ہوتا ہے جیسے پاکستان بھی دنیا کے جدید ٹیکنالوجی نقشے پر جگہ بنانے کے لیے تیار ہے۔ مزید پڑھیں: “ہر طرح سے شکایات کیں مگر کوئی حل نہیں”، کراچی کے صنعتکاروں کی ہڑتال فیوچر فیسٹیول میں شرکاء نے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایونٹ ہمیں دکھا رہا ہے کہ ہم بھی کچھ کر سکتے ہیں۔ فیوچر فیسٹ نےنئی امیدیں جگائی ہیں۔ یہ ثابت کیا ہے کہ پاکستان ٹیکنالوجی کے میدان میں پیچھے نہیں، بلکہ اپنے خوابوں کو حقیقت میں بدلنے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے۔ یہ فیسٹیول نوجوانوں کے خوابوں کو نئی اڑان دینے اور پاکستان کو ایک روشن مستقبل کی جانب لے جانے کا عزم ہے۔
آئی سی سی نے چیمپیئنز ٹرافی کے کمنٹری پینل کا اعلان کر دیا، کتنے پاکستانی شامل؟

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے چیمپئنز ٹرافی 2025 کے لیے کمنٹری پینل کا اعلان کر دیا، پینل میں تین پاکستانی شامل ہیں۔ 22 رکنی کمنٹری پینل میں تین پاکستانی شامل کیے گئے ہیں، جن میں لیجنڈ پیسر وسیم اکرم، رمیز راجہ اور بازید خان شامل ہیں۔ ستاروں سے جڑا کمنٹری پینل متعدد زبانوں میں گہرائی سے تجزیہ، ماہرین کی آراء اور سنسنی خیز کمنٹری کرے گا۔ آئی سی سی کے جاری کردہ کمنٹری پینل میں کرکٹ کی نامور آوازیں شامل ہیں، جن میں ناصر حسین، این اسمتھ، این بشپ، روی شاستری، ایرون فنچ، میتھیوہیڈن، میل جونز، سنیل گواسکر،مائیکل ایتھرٹن، پومیلیلو موبنگوا، قیس نائیڈو، سائمن ڈول، ڈیل اسٹین، دنیش کارتک، کیٹی مارٹن، شان پولاک، اظہر علی اور این وارڈ کمنٹری کریں گے۔ مزید پڑھیں: چیمپیئنز ٹرافی 2025 میں کس ٹیم میں کتنا دم ہے؟ واضح رہے کہ آئی سی چیمپیئنز ٹرافی 2025 کی میزبانی پاکستان کو سونپی گئی ہے اور پاکستان کرکٹ بورڈ نے اس ایونٹ کے میچز پاکستان کے تین بڑے شہروں لاہور، کراچی اور راولپنڈی میں 19 فروری سے 9 مارچ تک کھیلی جائے گی۔ دوسری جانب انڈیا نے اپنے میچز پاکستان میں کھیلنے سے منع کر دیا، جس کے بعد فیصلہ کیا گیا کہ انڈیا کے تمام میچز نیوٹرل وینیو دبئی میں کرائے جائیں گے۔ یہ بھی پڑھیں: پاکستان نے انڈین صحافیوں کے ویزے جاری کر دیے، کتنے صحافیوں نے دراخواست دی؟ یاد رہے کہ آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کا آغاز کل سے ہوگا۔ افتتاحی میچ میں میزبان پاکستان اور نیوزی لینڈ کی ٹیمیں مد مقابل ہوں گی، میچ نیشنل بینک اسٹیڈیم کراچی میں کھیلا جائےگا۔
جاپان نے 2040 تک نئی آب و ہوا، توانائی اور صنعت کی پالیسیوں کی منظوری دے دی

جاپان نے 2035 تک گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج کو 2013 کی سطح سے 60 فیصد تک کم کرنے کے نئے ہدف کا اعلان کیا ہے، جس کا مقصد 2050 تک خالص صفر کرنا ہے۔ منصوبہ 2040 تک قابل تجدید توانائی کو 40 سے 50 فیصد اور جوہری توانائی کو 20 فیصد تک بڑھائے گا۔ جاپان نے 2013 کی سطح سے اگلی دہائی میں گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج کو 60 فیصد تک کم کرنے کا وعدہ کیا لیکن موسمیاتی مہم چلانے والوں نے کہا کہ نظرثانی شدہ ہدف اس سے کم ہے جو پیرس معاہدے کے تحت گلوبل وارمنگ کو محدود کرنے کی ضرورت تھی۔ پیرس معاہدے کے تحت، ہر ملک کو 2035 تک ہیٹ ٹریپنگ کے اخراج کو کم کرنے کے لیے اقوام متحدہ کو ایک تیز سرخی کا اعداد و شمار فراہم کرنا ہے، اور اس کے حصول کے لیے ایک تفصیلی بلیو پرنٹ فراہم کرنا ہے۔ لیکن کارکنوں کا کہنا ہے کہ پیرس معاہدے کے تحت عالمی حدت کو محفوظ سطح تک محدود کرنے کے لیے مزید مہتواکانکشی اقدامات کی ضرورت ہے۔ جاپان کی وزارت ماحولیات نے کہا کہ اس کا مقصد 2035 کے مالی سال تک اخراج کو 60 فیصد کم کرنا ہے۔ دنیا کی چوتھی سب سے بڑی معیشت کا بھی مقصد ہے کہ مالی سال 2040 تک اخراج میں 73 فیصد کمی لائی جائے جو اس کی نئی قومی سطح پر طے شدہ شراکت (این ڈی سی) کے حصے کے طور پر ہے – ایک رضاکارانہ عہد جسے بعد میں منگل کو اقوام متحدہ میں جمع کرایا جائے گا۔ جاپان چین، امریکہ، بھارت اور روس کے بعد کاربن ڈائی آکسائیڈ خارج کرنے والے دنیا کے پانچویں سب سے بڑے واحد ملک کے طور پر درآمد شدہ جیواشم ایندھن پر بہت زیادہ انحصار کرتا ہے۔ گذارشات کا سراغ لگانے والے اقوام متحدہ کے ڈیٹا بیس کے مطابق، تقریباً 200 ممالک کو 10 فروری تک اپنے تازہ آب و ہوا کے منصوبے فراہم کرنے کی ضرورت تھی لیکن صرف 10 نے وقت پر ایسا کیا۔ جاپانی وزارت نے منگل کو کہا کہ اس کے “مہتواکانکشی اہداف عالمی 1.5 ڈگری سیلسیس کے ہدف کے ساتھ منسلک ہیں اور 2050 تک خالص صفر کے حصول کی طرف سیدھے راستے پر ہیں”۔ لیکن عالمی ماحولیاتی گروپ ماسایوشی ایوڈاکئے مطابق سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ جاپان کو 1.5 ڈگری کے مقصد کے لیے اپنے وعدوں کو پورا کرنے کے لیے 2035 تک اخراج میں 81 فیصد کمی کی ضرورت ہے۔ 2016 میں، جاپان نے 2030 تک اخراج میں 26 فیصد کمی کا عہد کیا۔ اس نے 2013 کی سطح کے مقابلے 2030 تک اسے 2021 میں 46 فیصد کر دیا۔ جاپانی حکومت نے بھی منگل کے روز اپنے تازہ ترین اسٹریٹجک انرجی پلان کی منظوری دے دی ہے ، جس میں 2040 تک قابل تجدید ذرائع کو ملک کا سب سے بڑا طاقت کا ذریعہ بنانے کا ارادہ بھی شامل ہے۔ فوکوشیما کی تباہی کے تقریباً 14 سال بعد، جاپان بھی جوہری توانائی کے لیے ایک اہم کردار کو دیکھتا ہے تاکہ اسے اے ون اور مائیکرو چپ فیکٹریوں سے توانائی کی بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کرنے میں مدد ملے۔ اس لیے “جوہری توانائی پر زیادہ سے زیادہ انحصار کم کرنے” کا سابقہ عہد نئے منصوبے سے خارج کر دیا گیا۔ دسمبر میں جاری کردہ ایک ڈرافٹ انرجی پلان میں کہا گیا تھا کہ جاپان اپنے اتحادی امریکہ کے ساتھ مل کر قابل تجدید توانائی اور ہائیڈروجن ایندھن کو فروغ دے گا۔ لیکن صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے گزشتہ ماہ واشنگٹن کو پیرس معاہدے سے باہر نکالنے کے بعد، الفاظ کو پانی میں ڈال دیا گیا ہے، جس میں منگل کو منظور ہونے والے ایڈیشن سے امریکی قیادت میں صاف ستھری معیشت کے فریم ورک کو حذف کر دیا گیا ہے۔ وزارت صنعت کے ایک اہلکار نے پیر کو صحافیوں کو بتایا کہ ٹرمپ کے اعلانات کے بعد “ہم نے کچھ تبدیلیاں کی ہیں”۔ لیکن “اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ‘گرین ٹرانسفارمیشن’ کے لیے جاپان کی وسیع تر کوششوں کو نمایاں طور پر تبدیل کیا جائے گا”۔ 2023 میں جاپان کی بجلی کی ضروریات کا تقریباً 70 فیصد کوئلہ، گیس اور تیل جلانے والے پاور پلانٹس سے پورا کیا گیا تھا ،ایک اعداد و شمار ٹوکیو اگلے 15 سالوں میں 30-40 فیصد تک کم کرنا چاہتا ہے۔ تقریباً یہ تمام فوسل فیول جاپانی رواج کے مطابق تقریباً 470 ملین ڈالر کی لاگت سے درآمد کیے جانے چاہیے۔ نئے منصوبوں کے تحت، شمسی اور ہوا جیسے قابل تجدید ذرائع سے 2040 تک بجلی کی پیداوار کا 40-50 فیصد حصہ متوقع ہے
پاکستان کو سرحد پار سے دہشت گردی کا سامنا ہے، نائب وزیرِاعظم اسحاق ڈار

اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نائب وزیرِاعظم اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ دہشت گردی پوری دنیا کے لیے بڑا چیلنج ہے اور پاکستان کو بھی سرحد پار سے دہشت گردی کا سامنا ہے۔ اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل میں کثیرالجہتی پر عمل اور گلوبل گورننس میں بہتری کے عنوان سے اجلاس کا انعقاد کیا گیا، اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نائب وزیرِاعظم پاکستان اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ چین کی سلامتی کونسل کے اہم اجلاس کی صدارت کرنا خوش آئندہ ہے۔ پاکستان اجلاس کی صدارت پر چین کو مبارک باد پیش کرتا ہے۔ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس ایک ایسے وقت میں ہو رہا ہے، جب عالمی سطح پر شدید بحران برپا ہیں۔ آج کے بحرانوں نے یو این چارٹر کے تحت قائم ورلڈ آرڈر کو بھی خطرے میں ڈال دیا ہے۔ مزید پڑھیں: چین کی ترقی سے دنیا کو کوئی خطرہ نہیں:صدر زرداری نائب وزیرِاعظم نے کہا کہ غزہ میں 15 ماہ بعد جنگ بندی کے معاہدے کا اعلان امید کی کرن ہے۔ غزہ کے عوام کی فوری امداد کا مطالبہ کرتے ہیں۔مسئلہ کشمیر کا اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل چاہتے ہیں۔ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ دہشت گردی پوری دنیا کے لیے بڑا چیلنج ہے۔ پاکستان کو بھی سرحد پار سے دہشت گردی کا سامنا ہے۔ پاکستان دہشت گردی کے خطرات سے نمٹنے کے لیے ہر ضروری اقدام کر رہا ہے۔ اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان کو کالعدم ٹی ٹی پی اور افغان سر زمین سے دہشت گردی کا سامنا ہے۔ پرامن اور مستحکم افغانستان خطے کے مفاد میں ہے۔ عالمی امن اور سلامتی کے لیے اجتماعی اقدامات کی ضرورت ہے۔
“عمران خان کوئی ڈیل نہیں کریں گے”: علیمہ خان کا دعویٰ

سوشل میڈیا پر پی ٹی آئی کے حوالے سے افواہیں گردش کر رہی ہیں کہ بانی پی ٹی آئی کی اداروں کے ساتھ ڈیل ہو رہی ہے ، جس کی پاکستان تحریک انصاف نے تردید کی کہ عمران خان کے ساتھ کسی کی بھی ڈیل نہیں ہو رہی۔ علیمہ خان نے اڈیالہ جیل میں اپنے بھائی عمران خان سے ملاقات کے بعد کہا کہ وہ حکومت کے ساتھ کوئی ڈیل نہیں کریں گے چاہے کتنا ہی دباؤ کیوں نہ ہو۔ پی ٹی آئی کے بانی کے منحرف ریمارکس سوشل اور الیکٹرانک میڈیا پر گردش کرنے والی ان خبروں کے درمیان سامنے آئے ہیں کہ سابق حکمران جماعت ایک بار پھر اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ بیک چینل مذاکرات کی کوشش کر رہی ہے، جس میں خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور مبینہ طور پر اس کوشش میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ سینٹرل جیل اڈیالہ کے باہر صحافیوں سے بات چیت کے دوران، خان کی بہن نے کہا کہ یہاں جیل کے قوانین اور عدالتی احکامات کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔ علیمہ کا کہنا ہے کہ ان کی گاڑی کو جیل کے احاطے سے دو کلومیٹر کے فاصلے پر روکا گیا، خان کے وکلا کو بھی روکا گیااور انہیں 50 منٹ انتظار کے بعد پی ٹی آئی کے بانی سے ملنے کی اجازت دی گئی۔ اپنی صحت سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے بانی بالکل تندرست ہیں، ان رپورٹس میں کوئی صداقت نہیں ہے جو کہ عمران خان کے بیمار ہونے کی پھیلائی جا رہی ہیں۔ انہوں نے ان خبروں کو بھی واضح طور پر مسترد کر دیا جس میں یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ پی ٹی آئی رہنما راولپنڈی میں جیل میں قید اپنے رہنما سے ملنے سے گریز کر رہے ہیں۔ حکومت پر تنقید کرتے ہوئے علیمہ نے کہا کہ ان کی “میڈیا فیکٹری” ایسی خبریں گھڑ رہی ہے۔ دوسری جانب فوج کا موقف ہے کہ وہ خود کو سیاسی بات چیت میں شامل نہیں کرے گی اور یہ سیاسی جماعتوں پر منحصر ہے کہ وہ اپنے مسائل بات چیت کے ذریعے حل کریں۔
ٹرمپ نے یورپ امریکہ تعلقات کو خراب کر دیا ہے، یورپی یونین کی سربراہ کا دعویٰ

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دیگر ممالک کے ساتھ یورپی ممالک کی محصولات پر بھی ٹیرف لگانے کی دھمکی دی تھی، جس کے باعث امریکہ اور یورپ کے درمیان اعتماد پر مبنی تعلقات کو ختم ہونے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔ عالمی خبر ارساں ادارہ رائٹرز کے مطابق صدر ارسولا وان ڈیر لیین کے بعد یورپی کمیشن کی دوسری سب سے طاقتور اہلکار ٹریسا ربیرا نے ایک انٹر ویو میں کہا کہ ٹرمپ نے امریکہ اور یورپ کے درمیان ‘ اعتماد پر مبنی تعلقات’ کو ختم کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یورپ کو وائٹ ہاؤس کے ساتھ بات چیت کرنے اور تجارت پر اس کے خدشات کو سننے کی ضرورت ہے، لیکن اسے ایسے قوانین میں تبدیلیاں کرنے پر مجبور نہیں کیا جانا چاہیے جن کی منظوری قانون سازوں نے دی ہے۔ ربیرا نے سیاست میں ٹرمپ کے لین دین کے انداز کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ہمیں اپنی طاقتوں اور اصولوں پر قائم رہنے کی ضرورت ہے،ہمیں لچکدار ہونے کی ضرورت ہے لیکن ہم انسانی حقوق پر لین دین نہیں کر سکتے اور نہ ہی ہم یورپ کے اتحاد پر لین دین کرنے جا رہے ہیں اور ہم جمہوریت اور اقدار پر لین دین نہیں کر رہے ۔ ٹرمپ اور ان کی حکومت کے دیگر ارکان نے یورپی یونین پر بہت زیادہ قوانین رکھنے پر تنقید کی ہے اور یورپی یونین کی طرف سے امریکی ٹیک کمپنیوں پر عائد جرمانے کو ‘ٹیکس’ کی ایک شکل قرار دیا ہے۔ پچھلے ہفتے امریکی نائب صدر جے ڈی وینس نے کہا کہ یورپی یونین کے ‘کمیسار’ بلاک کے ڈیجیٹل سروسز ایکٹ کی شقوں کی وجہ سے آزادانہ تقریر کو دبا رہے ہیں جو یورپی یونین کو فوری طور پر آن لائن پلیٹ فارم یا سرچ انجن تک رسائی کو عارضی طور پر محدود کرنے کے اختیارات دیتا ہے۔ ٹرمپ کے 12 مارچ سے سٹیل اور ایلومینیم پر 25 فیصد محصولات عائد کرنے کے فیصلے کے بعد واشنگٹن اور برسلز کے درمیان کشیدگی عروج پر ہے ، جس کے جواب میں ربیرا نے کہا کہ مجھے ان اعلانات میں کوئی پیش گوئی، استحکام یا استطاعت نظر نہیں آتی، یہ قدرے حیران کن ہے۔ ربیرا نے یورپ کے مقابلے بحر اوقیانوس میں یقین اور پیشین گوئی کی کمی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ وہ نہیں تھا جو کاروبار طویل مدت میں چاہتا تھا،وہ ایک ماحولیاتی نظام اور ایک قانونی فریم ورک چاہتے ہیں جو یقین، استحکام اور پیش گوئی فراہم کرے اور مجھے حیرت ہے کہ ہم ٹرمپ کی انتظامیہ کی طرف اس سوال کو دوسرے راستے سے اٹھاتے ہوئے کیوں نہیں سنتے ہیں۔ یورپی یونین کمیشن نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ وہ ٹرمپ کی طرف سے دھمکی دی گئی ٹیرف میں اضافے کے خلاف ‘مضبوطی سے اور فوری طور پر’ رد عمل ظاہر کرے گا۔ ایسی قیاس آرائیاں کی جا رہی تھیں کہ ٹرمپ اور میٹا کے چیف ایگزیکٹو مارک زکربرگ کی جانب سے یورپی یونین کے حالیہ ضوابط پر تنقید کے بعد ربیرا فیصلوں میں تاخیر کر سکتا ہے جس کے بارے میں بگ ٹیک کا کہنا ہے کہ انہیں بھاری جرمانے کے ساتھ غیر منصفانہ طور پر نشانہ بنایا گیا ہے۔ کمیشن اس بات کی بھی تحقیقات کر رہا ہے کہ آیا ایلون مسک کے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس نے غیر قانونی مواد کے خلاف بلاک کے قوانین کی خلاف ورزی کی ہے۔ ربیرا نے کہا کہ امریکی انتظامیہ میں مسک کا کردار یورپی یونین کے فیصلے میں کوئی عنصر نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ “یہ سوال نہیں ہے کہ کمپنی کا مالک کون ہے جو ان میں سے کسی ایک عمل میں ہو سکتا ہے،” ارب پتی امریکی تاجر مسک ٹرمپ کے قریبی مشیروں میں سے ایک ہیں اور ان کی 2024 کی انتخابی مہم میں سب سے بڑا عطیہ دہندہ تھے۔
سیاست کی آڑ میں انتشار پھیلانے کی اجازت نہیں دی جا سکتی، سینیئر لیگی رہنما

چیئرمین وزیرِاعظم یوتھ پروگرام رانا مشہود نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے نوجوانوں کو ریاستی اداروں کے خلاف اکسایا، سیاست کی آڑ میں کسی کو بھی انتشار کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ چیئرمین یوتھ پروگرام رانا مشہود نے فیصل آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ فیصل آباد میں ترقیاتی منصوبوں پر کام جاری ہے، چند عناصر نے انتشار اور فساد کے سوا کچھ نہیں کیا۔ پی ٹی آئی دور میں ملک کو ڈیفالٹ کے دہانے پر پہنچایا گیا۔ مزید یہ کہ آئی ایم ایف کو خط لکھنا ملک دشمنی ہے۔ رانا مشہود نے کہا ہے کہ نواز شریف کی حکومت کو ختم کر کے ترقی کا پہیا روکا گیا، جب کہ نواز شریف کے دور میں دہشت گردی اور لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ ہوا۔ حکومتی اقدامات سے معیشیت درست سمت پر گامزن ہے، اب جا کر کہیں سرمایہ کاروں کا پاکستان پر اعتماد بڑھ رہا ہے۔ مزید پڑھیں: ’پاکستان سے مہنگائی، لوڈ شیڈنگ، دہشت گردی ختم کردی‘ اسحاق ڈار کا دعویٰ لیگی رہنما کا کہنا ہے کہ تمام معاشی اشاریے مثبت ہیں، جس کی وجہ سے اب پاکستان میں سرمایہ کاری کے لیے سازگار ماحول ہے۔ چیئرمین یوتھ پروگران نے کہا ہے کہ حکومت کھیلوں کے فروغ کے لیے اقدامات کر رہی ہے۔ نواز شریف نے ہی تو پاکستان کو ایٹمی قوت بنایا۔ ہم اقتدار کی نہیں، بلکہ کردار کی سیاست کرتے ہیں۔ رانا مشہود نے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ سکیورٹی فورسز ملک میں امن و امان کے لیے قربانیاں دے رہی ہیں، بانی پی ٹی آئی نے نوجوانوں کو ریاستی اداروں کے خلاف اکسایا۔ سیاست کی آڑ میں کسی کو بھی انتشار پھیلانے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔