ٹیکس کا دائرہ کار بڑھانے سے قومی خزانے کا بوجھ کم ہوا، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب

وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ ٹیکس کے دائرہ کار میں اضافے سے قومی خزانے پر کم بوجھ پڑا ہے اور ملکی معیشت کی سمت درست ہو چکی ہے۔ فیصل آباد میں تیسری آل پاکستان چیمبرز پریزیڈنٹ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ اقتصادی استحکام کے لیے جاری اقدامات کے اثرات سامنے آ رہے ہیں، اور ملک کی معیشت ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مہنگائی کی شرح میں کمی آچکی ہے اور اب یہ سنگل ڈیجٹ میں آ گئی ہے۔ اصلاحات کے نتیجے میں ٹیکس وصولیوں میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ وزیر خزانہ نے اس بات پر زور دیا کہ بعض افراد سوال کرتے ہیں کہ پاکستان کیوں آئی ایم ایف کے پاس جاتا ہے، تو ان کا کہنا تھا کہ “خیرات سے اسپتال اور تعلیم تو چل سکتے ہیں، مگر حکومت کو خیرات سے نہیں چلایا جا سکتا۔” محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ وقت کی ضرورت ہے کہ حکومت پرائیویٹ سیکٹر کے ساتھ مل کر کام کرے۔ ٹیکس کا دائرہ کار بڑھانے سے قومی خزانے کا بوجھ کم ہوا ہے، اور اس کے نتیجے میں معیشت میں مزید بہتری آئے گی۔ یاد رہے کہ وزیر خزانہ نے اپنے ایک اور بیان میں دو دن پہلے کہا تھا کہ پاکستان کی معیشت درست سمت میں جا رہی ہے۔  انہوں نے اسلام آباد میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ حکومت معاشی بحالی کے لیے سخت اقدامات کر رہی ہے، اور تمام شعبوں میں اصلاحات کی جا رہی ہیں۔ انہوں نے وزیراعظم شہباز شریف اور ان کی ٹیم کی معاشی استحکام کے لیے جدوجہد کا ذکر کیا اور کہا کہ “رائٹ سائزنگ” کے لیے ایک مکمل پلان تیار کیا جا چکا ہے۔ اس کے علاوہ، نجکاری کے عمل کو مزید شفاف بنایا جا رہا ہے، اور حکومتی اخراجات میں کمی لانے کے لیے مختلف اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ محمد اورنگزیب نے کہا کہ پالیسی ریٹ میں کمی کی وجہ سے سرمایہ کاروں اور کاروباری برادری کو فائدہ ہو رہا ہے اور ملک اب بیجا مراعات کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے صوبائی حکومتوں کی جانب سے زرعی ٹیکس پر کام کرنے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔ مزید پڑھیں: اوکاڑہ کے قریب مال بردار ٹرین پٹری سے اترگئی، رواں سال کا پانچواں حادثہ، ایسا کیوں ہورہا ہے؟

زخمی کینگروز نے انگلش پلیئرز کو لاہور کی دھول چٹادی

چیمپئنز ٹرافی کے چوتھے میچ میں جوش انگلس کی شاندار سنچری کی بدولت آسٹریلیا نے انگلینڈکو 5 وکٹوں سے ہرادیا۔ آسٹریلوی بلے بازوں نے روایتی حریف کو مقررہ اوور ختم ہونے سے پہلے ہی میدان سے باہر کردیا ۔ لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں کھیلے گئے میچ میں آسٹریلیا کے کپتان اسٹیو اسمتھ نے ٹاس جیت کر انگلینڈ کو بیٹنگ کی دعوت دی۔ انگلینڈ نے پہلے کھیلتے ہوئے آسٹریلیا کو 352 رنز کا ہدف دیا تھا ۔ انگلینڈ کی جانب سے بین ڈکٹ اور فل سالٹ نے اننگز کا آغاز کیا تاہم دوسرے ہی اوور میں ایلکس کیری کے شاندار کیچ نے فل سالٹ کو پویلین کی راہ دکھا دی۔ چھٹے اوور میں جیمی اسمتھ بھی 15 رنز بنا کر کیچ آؤٹ ہوگئے۔ 43 رنز پر دو وکٹیں گرنے کے بعد بین ڈکٹ اور جو روٹ نے ذمہ دارانہ بیٹنگ کرتے ہوئے اپنی ٹیم کا اسکور آگے بڑھایا،بین ڈکٹ نے شاندار 165 رنز کی اننگزکھیلی، بین ڈکٹ کی اننگز میں 3 چھکے اور 17 چوکے شامل تھے۔ جو روٹ  68 رنزبنا کر آؤٹ ہوئے، انگلش کپتان جوز بٹلر نے 23 ، جوفرا آرچر  نے 21 ، لیام لیونگسٹن نے 14، جیمی اسمتھ نے 15 ، فل سالٹ نے 10 ، برائیڈن کارس نے 8 اور ہیری ببروک نے 3 رنزبنائے۔ آسٹریلیا کی جانب سے بین ڈوارشس نے 3 وکٹیں حاصل کیں، ایڈم زمپا، مارنس لبوشین نے دو ، دو اور گلین میکسویل نے ایک وکٹ لی۔ 27 رنز پر 2 وکٹیں گرنے کے بعد آسٹریلیا کے میتھیو شارٹ اور مارنوس لبوشین نے ٹیم کو سہارا دیا اور اہم شراکت قائم کی۔ 122 کے مجموعی اسکور پر مارنوس لبوشین 47 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے، ان کے بعد  میتھیو شارٹ بھی 63 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئے۔ ان کے بعد الیکس کیرے اور جوش انگلس نے قیمتی شراکت قائم کی اور ٹیم کا اسکور 282 تک پہنچادیا،  الیکس کیرے 69 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔  جوش انگلس 86 گیندوں پر 120 رنز کے ساتھ ناقابل شکست رہے، ان کی اننگز میں 6 چھکے اور 8 چوکے شامل تھے۔ گلین میکسویل نے 15 گیندوں پر 32 رنز کی جارحانہ اننگز کھیلی۔  آسٹریلیا نے ہدف 47.3 اوور میں حاصل کرلیا۔ انگلینڈکی جانب سے مارک ووڈ اور جوفرا آرچر نے ایک ایک وکٹ حاصل کی، بریڈن کارس، عادل رشید اور لیام لیونگسٹن کی ایک ایک وکٹ لی۔ ق

اوکاڑہ کے قریب مال بردار ٹرین پٹری سے اترگئی، رواں سال کا پانچواں حادثہ، ایسا کیوں ہورہا ہے؟

حادثے کے باعث ریلوے ٹریک پر ٹریفک معطل ہو گئی، جبکہ حکام نے واقعے کی تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔

لاہور سے کراچی جانے والی مال بردار ٹرین گیمبر پھاٹک کے قریب حادثے کا شکار ہو گئی، جس کے نتیجے میں دو ریلوے انجن اور پانچ ڈبے پٹری سے اتر گئے، جبکہ دونوں ڈرائیور زخمی ہو گئے۔ ذرائع کے مطابق، حادثے کی ممکنہ وجہ ڈرائیور کی جانب سے بروقت بریک نہ لگانا بتائی جا رہی ہے۔ مال گاڑی کو اوکاڑہ کینٹ اسٹیشن پر رکنا تھا، مگر بریک نہ لگنے کے باعث حادثہ پیش آیا۔ حادثے کی اطلاع ملتے ہی مقامی پولیس اور ریلوے انتظامیہ موقع پر پہنچ گئی، جبکہ ریلوے حکام نے امدادی ٹیموں کو طلب کر لیا ہے۔ حادثے کے باعث ریلوے ٹریک پر ٹریفک معطل ہو گئی، جبکہ حکام نے واقعے کی تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔ پاکستان میں آئے روز ٹرین کے حادثات میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔  2024 میں 118 ٹرین کے حادثات ہوئے۔ جن میں جانی و مالی نقصان ہوا۔ رواں سال اب تک ٹرین کے 5 حادثات ہو چکے ہیں۔  ٹرین کا محکمہ پہلے ہی اپنی کرپشن اور نا اہلی کی وجہ سے نقصان میں جا رہا ہے۔ اس طرح آئے روز نئے حادثات پاکستان ریلوے اور حکومتِ پاکستان کے لیے تشویش کا سببب ہیں۔

یوکرینی صدر ملکی معدنیات امریکا پر قربان کرنے کو تیار ہوگئے

یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی ملک کی معدنیات امریکا پر قربان کرنے کو تیار ہوگئے۔ اپنے ملک کو جنگ میں جھونکنے والےیوکرینی صدر حال ہی میں کئی مرتبہ یہ بیان دیتے نظر آئے ہیں کہ وہ اپنے ملک کی معدنیات امریکا کو دے سکتے ہیں اگر وہ روس کے ساتھ جنگ ختم کرانے میں ہماری مدد کرے۔ برطانوی میڈیا کا دعویٰ ہےکہ صدر زیلنسکی امریکا سے معاہدہ کرنے پر آمادہ ہوگئے ہیں جس کے تحت ملک کے اہم ترین معدنی ذخائر تک امریکا کو رسائی دے دی جائے گی۔ امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روس اوریوکرین جنگ بندی کیلئے یوکرین سے 500  ارب ڈالرمعاوضہ طلب کرتے ہوئے کہا تھا کہ جنگ پر ہم نے اپنا خزانہ خرچ کیا تھا۔ صدر ٹرمپ کے سامنے ہتھیار ڈالنے سے پہلے زیلنسکی نے کہا تھا کہ وہ یوکرین کا دفاع کریں گے،ملک بیچ نہیں سکتے۔ زیلنسکی نے ملک کا بڑا حصہ پہلے گنوایا اور اب معدنیات بھی دینے پر راضی ہوگئے۔ اس سے قبل  اوول آفس میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے  ٹرمپ نے کہا تھا کہ امید ہے یوکرین جلد ہی ایک معاہدے پر دستخط کرے گا جس کے تحت امریکا کو یوکرین کے معدنی ذخائر تک رسائی حاصل ہوگی۔

نئی انٹرنیٹ فائبر آپٹک کیبل آج پاکستان سے منسلک ہو جائے گی: پی ٹی سی ایل

"آئی ٹی ایکسپورٹس پہلے ہی 3.2 بلین ڈالر کا ہدف عبور کر چکی ہیں، اور مناسب حکومتی پالیسیوں کے ذریعے یہ ہدف 15 بلین ڈالر تک پہنچ سکتا ہے۔"

پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی لمیٹڈ (پی ٹی سی ایل) نے اعلان کیا ہے کہ نیا انڈر سی فائبر آپٹک کیبل “افریقہ-1 سب میرین کیبل” آج (ہفتہ) کراچی سی ویو پر لینڈنگ اسٹیشن سے منسلک کیا جائے گا۔   پی ٹی سی ایل کی جانب سے پاکستان اسٹاک ایکسچینج کو جاری کردہ نوٹس کے مطابق، یہ منصوبہ 2026 کے پہلے سہ ماہی میں سروس کے لیے تیار ہوگا۔  جدید انٹرنیٹ انفراسٹرکچر کی تیاری جاری افریقہ-1 سب میرین کیبل منصوبہ، جو نومبر 2020 میں منظور کیا گیا تھا، پاکستان میں تیز رفتار انٹرنیٹ کی بہتری کے لیے اہم قدم سمجھا جا رہا ہے۔   حکام کے مطابق، کیبل کی لینڈنگ کے بعد اسے مکمل فعال کرنے کے لیے ملک کے اندر ضروری انٹرنیٹ انفراسٹرکچر کی تیاری میں مزید ایک سال لگے گا۔ اس دوران، مختلف تکنیکی آلات کی تنصیب اور سپورٹنگ سہولیات کی تعمیر کی جائے گی۔   یہ منصوبہ متحدہ عرب امارات، یورپ اور افریقہ کے درمیان انٹرنیٹ کنیکٹیویٹی کو بہتر بنانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے، جس کے کئی لینڈنگ اسٹیشنز اس راستے میں موجود ہوں گے۔ پاکستان میں انٹرنیٹ کیبلز کی تازہ صورتحال یہ گزشتہ دو ماہ میں پاکستان میں لینڈ ہونے والی دوسری سب میرین کیبل ہے۔ دسمبر 2024 میں، ٹرانس ورلڈ ایسوسی ایٹس نے افریقہ-2 کیبل کو کراچی میں اپنے لینڈنگ اسٹیشن سے منسلک کیا تھا، جو اگلے سال فعال ہونے کی توقع ہے۔   اس وقت پاکستان میں چھ بین الاقوامی انٹرنیٹ کیبلز فعال ہیں، جن کی مجموعی بینڈوتھ 13 ٹیرا بائٹس فی سیکنڈ ہے۔ AAE-1, SMW-4 اور IMEWE (پی ٹی سی ایل کے زیر انتظام) SMW-5 اور TWA-1 (ٹرانس ورلڈ ایسوسی ایٹس کے زیر انتظام) PEACE (سائبر انٹرنیٹ سروسز کے زیر انتظام) ماہرین کی رائے: بینڈوتھ میں اضافہ، قیمتوں میں کمی کی ضرورت آئی ٹی ماہرین کے مطابق، نئی کیبل کی شمولیت پاکستان کے ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کو مزید مستحکم کرے گی، لیکن اس کے ساتھ ساتھ انٹرنیٹ کی قیمتوں میں کمی بھی ضروری ہے۔   نیاٹیل کے سی ای او اور شریک بانی وہاج السراج کا کہنا ہے کہ پاکستان میں انٹرنیٹ بینڈوتھ کی قیمتیں خطے کے دیگر ممالک کے مقابلے میں انتہائی زیادہ ہیں۔   “بھارت میں 1000 ایم بی پی ایس براڈ بینڈ کنکشن تقریباً 13,000 روپے ماہانہ میں دستیاب ہے، جبکہ پاکستان میں یہی سروس 10 گنا مہنگی ہے۔”   انہوں نے مطالبہ کیا کہ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی انٹرنیٹ قیمتوں کو ریگولیٹ کرے اور ان کی ڈالر کے ساتھ وابستگی کو ختم کرے۔ پاکستان میں انٹرنیٹ اسپیڈ عالمی معیار سے پیچھے پاکستان سافٹ ویئر ہاؤسز ایسوسی ایشن کے محمد عمیر نظام کے مطابق، 2025 کے آغاز تک پاکستان کا موبائل انٹرنیٹ اسپیڈ کے لحاظ سے عالمی درجہ بندی میں 98واں اور فکسڈ براڈ بینڈ کے لحاظ سے 144واں نمبر ہے۔   موبائل انٹرنیٹ کی میڈین ڈاؤن لوڈ اسپیڈ: 34.78 ایم بی پی ایس فکسڈ براڈ بینڈ کی میڈین ڈاؤن لوڈ اسپیڈ: 26.33 ایم بی پی ایس   یہ اسپیڈز عالمی اوسط سے کم ہیں، جو ملک میں بہتر کنیکٹیویٹی کی اشد ضرورت کو ظاہر کرتی ہیں۔ ڈیجیٹل ترقی کے لیے حکومتی پالیسیوں میں بہتری کی ضرورت عمیر نظام کا کہنا تھا کہ “اضافی بینڈوتھ اور بہتر ریزرو بینڈوتھ پاکستان کے ڈیجیٹل ایکو سسٹم کو بہتر بنائے گی اور معیشت کو سہارا دے گی۔”   انہوں نے مزید کہا کہ “آئی ٹی ایکسپورٹس پہلے ہی 3.2 بلین ڈالر کا ہدف عبور کر چکی ہیں، اور مناسب حکومتی پالیسیوں کے ذریعے یہ ہدف 15 بلین ڈالر تک پہنچ سکتا ہے۔”   پی ٹی سی ایل کی افریقہ-1 سب میرین کیبل کا آج کراچی میں لینڈ ہونا پاکستان کے انٹرنیٹ مستقبل میں ایک بڑا قدم ہے۔ تاہم، اس کے ثمرات عام صارفین تک تب ہی پہنچیں گے جب حکومت انٹرنیٹ قیمتوں میں کمی، جدید انفراسٹرکچر کی ترقی، اور پالیسی ساز اقدامات کو یقینی بنائے گی۔

کراچی میں پہلے ہائی ٹیکنالوجی ڈیجیٹل پولیس اسٹیشن کا آغاز کر دیا گیا

کراچی میں پہلی مرتبہ ہائی ٹیکنالوجی ڈیجیٹل پولیس اسٹیشن کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ یہ پولیس اسٹیشن شاہراہِ فیصل پر موجود ہے جہاں جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ سہولیات فراہم کی جارہی ہیں۔ پولیس اسٹیشن اس طرح سے بنایا گیا ہے کہ عام عوام کو اپنے مسائل حل کرانے میں کسی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ آرام دہ فرنیچر اور ائیر کنڈیشنڈ ماحول ،عوام کو حفاظت کا احساس دلاتا ہے۔ پولیس اسٹیشن میں آنے والوں کو کھانے پینے کی سہولیات بھی فراہم کی جارہی ہیں۔

اسرائیلی فوج نے شیری بیباس کی لاش کی تصدیق کردی

اسرائیلی فوج نے مغوی خاتون شیری بیباس کی لاش کی شناخت ہونے کی تصدیق کردی۔ اسرائیلی فوج کا کہنا ہےکہ یرغمالی شیری بیباس کی لاش کی شناخت کرلی گئی ہے، شیری غزہ میں ممکنہ طور پر اپنے بچوں کےساتھ ہلاک ہوئیں۔ فلسطینی مزاحمتی گروہ حماس نے 20 فروری کو جنگ بندی معاہدے کے تحت 4 اسرائیلی یرغمالیوں کی لاشیں ریڈ کراس کے ذریعے اسرائیل کے حوالے کی تھیں جس کے بدلے اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینیوں کو رہا کیا گیا تھا۔ بعد ازاں اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا کہ حماس نےواپس کی گئی 4 لاشوں میں سے ایک کی شناخت غلط بتائی ہے۔ بعد ازاں حماس نے اسرائیلی الزامات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی مغوی خاتون شری بیباس کی لاش کو جس جگہ رکھا گیا تھا وہاں اسرائیل کی جانب سے فضائی حملہ کیا گیا تھا جس کے بعد مغوی خاتون کی باقیات وہاں موجود دیگر افراد کی باقیات سے مل گئی تھیں۔

ٹرمپ نے چارلس کیو براؤن کو سب سے بڑے فوجی عہدے سے برطرف کر دیا

جمعہ کی رات فوج کی اعلیٰ قیادت میں کمی کرتے ہوئے، صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلیٰ امریکی جنرل کو برطرف کر دیا، اس سے چند لمحے قبل ان کے وزیر دفاع نے امریکی بحریہ کے سربراہ اور فضائیہ کے نائب سربراہ کو برطرف کر دیا۔ ٹرمپ نے اعلان کیا کہ وہ چیئرمین آف جوائنٹ چیفس آف سٹاف چارلس کیو براؤن کو برطرف کر رہے ہیں اور ان کی جگہ ایئر فورس کے لیفٹیننٹ جنرل جان ڈین رازن کین کو تعینات کر رہے ہیں۔ ایئر فورس کے ایک اہلکار کے مطابق، کین کے ریٹائر ہونے کے بعد سے ایک غیر معمولی اقدام ہے، اور وہ فور اسٹار جنرل بھی نہیں ہیں۔ ٹرمپ نے براؤن کو ایک اچھا شریف آدمی اور باقی لیڈرقرار دیا اور آنے والی مزید نامزدگیوں کی طرف اشارہ کیا۔ انہوں نے اپنے ٹروتھ سوشل اکاؤنٹ پر لکھا کہ “میں نے سیکرٹری ہیگستھ کو بھی ہدایت کی ہے کہ وہ پانچ اضافی اعلیٰ عہدوں کے لیے نامزدگیوں کے لیے درخواست کریں، جن کا اعلان جلد کیا جائے گا”۔ چند منٹ بعد ہیگستھ نے ایک بیان جاری کیا جس میں اعلان کیا گیا کہ وہ بحریہ کے سربراہ ایڈمرل لیزا فرنچیٹی کو برطرف کر دیں گے۔ ہیگستھ نے جمعہ کے روز یہ بھی کہا کہ فضائیہ کے نائب سربراہ جنرل جیمز سلیف کو برطرف کر دیا گیا ہے، اور وہ فوج، بحریہ اور فضائیہ کے جج ایڈووکیٹ جنرل کے لیے نامزدگیوں کی درخواست کر رہے ہیں، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ ان کی جگہ لے لی جائے گی۔ ہیگستھ نے جمعہ کی رات کہا کہ”صدر ٹرمپ کے نظریے کے تحت، ہم نئی قیادت کو جگہ دے رہے ہیں جو ہماری فوج کو  لڑنے اور جنگیں جیتنے کے اپنے بنیادی مشن پر توجہ مرکوز کرے گی”۔ ایک امریکی دفاعی اہلکار نے بتایا کہ براؤن کو ہیگستھ کی جمعہ کو فون کال میں اسے ہٹانے کے فیصلے سے آگاہ کیا گیا۔ وفاقی قانون کے مطابق صدر سے اعلیٰ فوجی افسروں کو جنگی کمانڈوں یا فوجی خدمات کے سربراہوں سے منتخب کرنے کی ضرورت ہوتی ہے، یہ سبھی 4 اسٹار عہدے ہیں۔ لیکن قانون صدر کو اس شرط کو ختم کرنے کی بھی اجازت دیتا ہے اگر “قومی مفاد میں ایسا اقدام ضروری ہو”۔  

بھارت کو امریکی اسلحے کی فروخت پاکستان کو کیسے متاثر کرسکتی ہے؟

بھارتی وزیراعطم نریندر مودی کے حالیہ دورہ امریکہ میں سب سے اہم یہ خبر سامنے آئی کہ امریکہ بھارت کو ایف پینتس (F-35) فائٹر طیارے سمیت دیگر جدید ترین اسلحہ دے سکتا ہے۔ اس خبر کی بھارتی اپوزیشن جماعت کانگریس نے بھی پزیرائی کی۔ کانگریس کے اہم رہنما اور معروف بھارتی مصنف، دانشور ششی تھرور کا بیان پڑھا، جس میں انہوں نے ایف پینتیس طیارے بھارت کو دئیے جانے کے اعلان کو سراہا۔ ادھر چین اور پاکستان نے اس خبر پر تنقید کرتے ہوئے اس کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے خطے میں اسلحے کی دوڑ شروع ہوجائے گی۔ اب سوال یہ ہے کہ اگر بھارت کو ایف پینتیس طیارہ مل گیا تو اس کے کیا اثرات ہوں گے؟ بھارتی ائیرفورس کو کس قسم کی برتری مل جائے گی؟ اور پاکستان کے پاس اس کے لئے جوابی پلان کیا ہے؟ ایف پینتیس طیارہ کیوں اتنا اہم ہے؟ ایف پینتیس دراصل ففتھ جنریشن لڑاکا (فائٹر)طیارہ ہے، اس کا پورا نام ایف پینتیس لائٹننگ (F-35 Lightning II )ہے، اس کے تین ویرینٹس ہیں۔ ایف پینتیس اے، ایف پینتیس بی اور ایف پینتیس سی۔ ایف پینتیس کو جدید ترین ففتھ جنریشن لڑاکا طیاروں میں سب سے نمایاں سمجھا جاتا ہے۔ آگے جا کر ہم بتاتے ہیں کہ ففتھ جنریش طیارے سے کیا مراد ہے۔ سردست یہ سمجھ لیں کہ دنیا بھر میں فائٹر طیاروں کے شہزادے سمجھے جاتے ہیں۔ ایف پینتیس کو ولی عہد سمجھ لیں، اس کی ٹکر کا صرف چین ہی طیارہ بنا رہا ہے، اس کے بارے میں بھی ابھی مستند معلومات میسر نہیں۔ ایف 35 کا سی ویرینٹ دراصل امریکی نیوی استعمال کرتی ہے، یہ طیارہ بردار بحری جہازوں کے لئے ہیں جبکہ ایف پینتیس بی بہت چھوٹی جگہ پر لینڈ ہوسکتا ہے، یہ امریکی اٹیکنگ میرین فوج کے لئے خاص طور سے بنایا گیا ہے۔ ایف پینتیس اے نسبتاً سستا ورژن ہے اور امریکہ نے اپنے بعض اتحادی ممالک کو یہ طیارہ دیا ہے، برطانیہ، اسرائیل،آسٹریلیا، جاپان وغیرہ استعمال کر رہے ہیں۔ بھارت کو بھی اب صدر ٹرمپ نے یہ پیشکش کی ہے۔ فورتھ اور ففتھ جنریشن فائٹر طیارے اس سے مراد طیارے کا جدید ٹیکنالوجی پر مبنی ہونا ہے۔ دوسری جنگ عظیم کے وقت اور کچھ بعد میں سکینڈ جنریشن، تھرڈ جنریشن فائٹر طیارے استعمال ہوتے تھے۔ 70 کے عشرے سے لے کر 90 کے عشرے تک اور بعد میں بھی فورتھ جنریش طیارے بنائے گئے اور دنیا کی بیشتر ائیرفورس میں ابھی تک فورتھ جنریشن طیارے ہی چھائے ہیں۔ ایف سولہ (F-16) ان میں سب سے ممتاز ہے اور کئی حوالوں سے یہ بانی سمجھا جاتا ہے۔ فورتھ جنریشن طیاروں میں اصل فرق انجن، ہتھیاریعنی میزائل، کمپوزٹ میٹریل اور ایوانکس کا استعمال ہے۔ ایف سولہ کے بھی کئی ویرینٹس آ چکے ہیں، اسے مسلسل اپ گریڈ کیا جاتا رہا ہے۔ پاکستان کو جو ایف سولہ طیارے دئیے گئے تھے، اس کے بعد اس کے کئی اپ گریڈ آچکے ہیں۔ ایف سولہ تو امریکی طیارہ ہے، البتہ اس کے مقابلے میں فرانس نے میراج دو ہزار طیارہ، روس نے مگ انتیس (Mig 29) اور سخوئی ستائیس (Su 27)، چین کا جے آٹھ فائٹر طیارہ شامل ہیں۔ پاکستان اور چین کا مشترکہ تیار شدہ طیارہ جے سترہ تھنڈر بھی فورتھ جنریشن فائٹر طیارہ ہے، البتہ اس کا بلاک تھری مزید ایڈوانسڈ ہے اور اسے فور پلس جنریشن فائٹر کہہ سکتے ہیں۔ فور پلس یعنی فورتھ اور ففتھ جنریشن کے درمیان میں جو چند طیارے دنیا میں مشہور ہیں، ان میں ایف سولہ وائپر، فرانس کا رفال، روس کا سخوئی پینتیس، یورپ کے کئی ممالک کا مشترکہ تیار کردہ یوروفائٹر ٹائفون، چین کا جے ٹین سی، روس کا مِگ پینتیس، چین کا جے ٹین سی اور سوئیڈن کا گریفن ای شامل ہیں۔ بھارت نے فرانس کے رفال طیارے کو اپنی ائیرفورس میں شامل کر رکھا ہے جبکہ پاکستان نے چین سے جے ٹین سی طیارے لے رکھے ہیں۔ ففتھ جنریشن طیارہ سب سے جدید ہے اور ابھی تک صرف تین ممالک(امریکہ، روس، چین) کے پاس اس کی صلاحیت موجود ہے، جنوبی کوریا اور ترکی اس جانب پیش رفت کر رہے ہیں، مگر ابھی تک ان کے پاس یہ طیارہ تیار شدہ حالت میں نہیں۔ امریکہ کے پاس دو ففتھ جنریش فائٹر طیارے ہیں، ایف بائیس ریپٹر (F-22 Raptor) اور ایف پینتیس لائٹننگ جبکہ روس کے پاس سخوئی ستاون اور چین کے پاس بھی دو ففتھ جنریش فائٹر جے ٹوئنٹی اور جے پینتیس موجود ہیں۔ ساوتھ کوریا کا کے ایف اکیس بورام بھی کچھ حد تک ففتھ جنریشن طیارہ ہے جبکہ ترکی اپنے طور پر ففتھ جنریش طیارہ کان (TF-X Kaan) بنا رہا ہے جس کی ابھی فائنل پروڈکشن شروع نہیں ہوئی۔ ففتھ جنریش طیارے میں بہت سی خوبیاں ہیں، سب سے نمایاں اور اہم اس کا سٹیلتھ ہونا ہے، یعنی یہ ریڈار پر مشکل سے نظر آتا ہےا ور اسے ڈیٹکٹ کرنے میں مشکل ہوتی ہے۔ مکمل طور پر سٹیلتھ طیارہ بنانا اس وقت شائد ممکن نہیں مگر امریکی اور چینی طیاروں کو ریڈار پر پکڑنا آسان نہیں۔ اس کے قوی امکانات ہیں کہ انہیں تب ڈیٹکٹ، ٹریس اور نشانہ بنایا جائے جب یہ اپنا کام کر کے واپس جا رہے ہوں۔ سٹیلتھ طیاروں کا سب سے بڑا فائدہ یہی ہے کہ یہ فورتھ جنریش طیاروں کے ریڈار پر آئے بغیر لانگ رینج میزائلوں سے انہیں نشانہ بنا سکتے ہیں۔ ففتھ جنریش فائٹر طیارے کے سامنے فورتھ جنریش طیارہ نہیں ٹھہر سکتا ، یوں ففتھ جنریشن طیارے والی ائیر فورس کو واضح طور پر دوسروں پر سبقت حاصل ہوجائے گی۔ کیا بھارتی ائیرفورس کو سبقت حاصل ہوجائے گی؟ اس کا جواب ہاں میں دینا مشکل ہے، اس لیے کہ امریکی صدر نے بے شک ایف پینتیس طیارے بھارت کو دینے کا اعلان کیا ہے، مگر اس پراسیس میں تین چار سال لگ جانا عام بات ہے۔ پہلی بات یہ کہ امریکہ اپنے جدید ترین طیارے کو یوں ہی بھارت کے حوالے نہیں کرے گا، اس میں کچھ تبدیلیاں لازمی ہوں گی، بعض چیزیں امریکی کسی اتحادی تک کو نہیں دے رہے اور پھر خریدار کی ضروریات کے مطابق بھی تبدیلیاں ہوتی ہیں، یوں بھارتی ضرورت کے مطابق ایف پینتیس طیارے بننے میں ہی اڑھائی تین

“دنیا میں ظلم کی انتہا ہو چکی ہے، کوئی روکنے والا نہیں”، راجہ ظفر الحق

اسلام آباد میں “ایکو آف فلسطین” کے نام سے ایک کانفرنس منعقد ہوئی جس میں مقامی اور عالمی شخصیات نے شرکت کی۔ کانفرنس جماعت اسلامی کی جانب سے کرائی گئی جس میں امیر جماعتِ اسلامی حافظ نعیم نے بھی شرکت کی۔ کانفرنس میں مسلم لیگ ن کے سینیئر رہنما راجہ ظفر الحق  نے بھی خطاب کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ” دنیا میں ظلم کی انتہا ہو چکی ہے اور اسی اقوامِ متحدہ سمیت کوئی بھی روکنے والا نہیں ہے”۔ انہوں نے مزید کہا کہ” ہمیں ایک کمیٹی بنانی چاہیے جن میں تجربہ کار لوگ موجود ہوں اور وہ فلسطین اور غزہ کے بارے میں لائحہ عمل طے کریں”۔