نیوزی لینڈ نے بنگلہ دیش کو 5 وکٹوں سے شکست دے دی

بنگلادیش کی ٹیم نے پہلے کھیلتے ہوئے مقررہ 50 اوورز میں 9 وکٹوں کے نقصان پر 236 رنز بنائے۔ بنگلادیش کی جانب سے کپتان نجم الحسن شانتو 77 رنز بنا کر نمایاں رہے، ذاکرعلی نے 45 رنز اسکور کیے۔ اس کے علاوہ رشاد حسین نے 26 ، تنزید حسن نے 24، مہدی حسن میراز نے 13 اور تسکین احمد نے 10 رنزبنائے۔ نیوزی لینڈ کی جانب سے مائیکل بریسویل نے 4 اور ول او رورکے نے 2 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔ راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں میں کھیلے جانے والے میچ میں نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کے کپتان مچل سینٹنر نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کرنے کا فیصلہ کیا۔ ٹاس کے بعد گفتگو کرتے ہوئے کیوی کپتان مچل سینٹنر نے اپنی ٹیم میں 2 تبدیلیوں کی تصدیق کی، نیتھن اسمتھ کی جگہ کائل جیمیسن اور مڈل آرڈر میں ڈیرل مچل کی جگہ راچن رویندرا کو شامل کیا گیا ہے۔ مچل سینٹنر نے کہا کہ ایک بہت اچھی وکٹ پر بیٹنگ کرنا بہتر ہو سکتا ہے، ہم بہت اچھا کھیل رہے ہیں، راولپنڈی ایک مختلف چیلنج ہے۔ دوسری جانب بنگلہ دیشی کپتان نجم الحسین شانتو نے کہا کہ بیٹنگ کے لیے زیادہ پریشان نہیں ہیں، ٹیم میں سومیا سرکار اور تنظیم حسن کی جگہ محمود اللہ اور فاسٹ بولر ناہید رانا کوشامل کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’ناہید رانا بہت دلچسپ ہیں، جس طرح انہوں نے گزشتہ چند سالوں میں باؤلنگ کی ہے اور جس رفتار اور باؤنس کا مظاہرہ کیا ہے وہ دلچسپ ہے‘۔ بھارت کے خلاف فائٹ بیک کے بارے میں بنگلہ دیشی کپتان نے مزید کہا کہ ’جس طرح ہم نے ایک معیاری ٹیم کے خلاف درمیان کے اوورز میں بیٹنگ کی، اس سے ہمیں بہت اعتماد ملتا ہے‘۔ واضح رہے کہ دونوں ٹیمیں ٹورنامنٹ میں اپنا دوسرا میچ کھیل رہی ہیں، نیوزی لینڈ نے پہلے میچ میں پاکستان کو شکست دی تھی جبکہ بنگلہ دیش کو اپنے پہلے میچ میں بھارت کے ہاتھوں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ نیوزی لینڈ نے بنگلہ دیش کو شکست دے دی تو پاکستان سیمی فائنل کی دوڑ سے باہر ہوجائے گا۔
سمگلنگ روکنے کیلئے سرحدوں پر سیکیورٹی سخت کر دی:وزیر خزانہ

وزیرخزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ سمگلنگ روکنے کیلئے سرحدوں پر سیکیورٹی سخت کر دی گئی ہے، پہلی بار افغانستان چینی سمگل نہیں برآمد ہوئی، ایک ایک ڈالر قیمتی ہے۔ کراچی میں بینکنگ سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ بینکنگ سیکٹر نے حکومت کو 30 ارب روپے جمع کر کے دیئے۔ اس شعبے نے ٹیکس ادائیگی میں تیل وگیس کے شعبے کو پیچھے چھوڑ دیا، بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دیں گے۔ حکومت کو بینکنگ سیکٹر سے 30 ارب روپے جمع کر کے دیئے، بینکنگ سیکٹر کا قومی معیشت میں اہم کردار ہے۔ بینکنگ سیکٹر نے ٹیکس ادائیگی میں تیل و گیس کے شعبے کو پیچھے چھوڑ دیا، یہ شعبہ ملک میں دستاویز معیشت کے فارمولے پر کام کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نجی شعبے کی ہرممکن حوصلہ افزائی کر رہی ہے، ہمیں اُبھرتی ہوئی منڈیوں پر توجہ دینا ہوگی۔ نجکاری سے بہت سے دیگر شعبوں میں ترقی ممکن ہوگی، ہمیں اب پائیداراورشمولیتی ترقی کی جانب بڑھنا ہے۔ وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ ایف بی آر میں اصلاحات کر رہے ہیں، مصنوعی ذہانت اورڈیجیٹائزیشن پر توجہ مرکوز ہے، پبلک پرائیویٹ سیکٹر میں روزگار کے مواقع پیدا کرنے ہیں۔ برآمدات پر مبنی ترقی کو فروغ دینا ہے، زرعی اجناس کی برآمدات ہمارا ہدف ہونا چاہئے۔ وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ ٹیکس کا بوجھ مسلسل تنخواہ دار طبقے پر ہے، جسے اب کم کرنا ہے، ٹیکس دائرہ کار کو مزید وسعت دے رہے ہیں۔
رمضان المبارک میں سکولوں کے لیے نئے اوقات کار جاری کر دیے گئے

محکمہ اسکول ایجوکیشن پنجاب نے رمضان المبارک کے مہینے میں پنجاب بھر کے تمام سرکاری و نجی تعلیمی اداروں کے نئے اوقاتِ کار جاری کر دیے۔ محکمہ اسکول ایجوکیشن پنجاب کے مطابق رمضان المبارک کے مہینے میں نئے اوقات کار کا نوٹیفیکیشن آج جاری کیا گیا۔ نوٹیفیکیشن کے مطابق پنجاب کے تمام اسکول، جن میں ایک شفٹ ہوتی ہے، وہ پیر سے جمعرات تک صبح 8:30 سے دوپہر 1 بجے تک کھلیں گے۔ جبکہ جمعے کے روز 8:30 سے 12:30 تک کھلیں گے۔ محکمہ اسکول ایجوکیشن پنجاب کے مطابق جن اسکولوں میں دو شفٹیں ہوتی ہیں، ان میں پہلی شفٹ 8:30 سے 12:30 تک ہوگی جبکہ دوسری شفٹ دوپہر ایک بجے سے چار بجے تک ہوگی۔ جمعے کے روز دوسری شفٹ 2:30 سے 5 بجے تک ہوگی۔ نوٹیفیکیشن کےمطابق لڑکیوں کے اسکول کا کھلنا اور بند ہونا بتائے گئے وقت سے 15 منٹس پہلے ہوگا۔
پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان مختلف معاہدے طے

وزیراعظم شہباز شریف نے باکو کے صدارتی محل میں آذربائیجان کے صدر الہام علیوف سے ملاقات کی، دونوں رہنماؤں نے تجارت، دفاع، تعلیم، موسمیاتی تبدیلی سمیت دیگر شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا۔ وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے آذر صدر کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ باہمی مفاد کے مشترکہ منصوبوں سے دونوں ملکوں کے عوام مستفید ہوں گے۔ طے پانے والے معاہدوں کو ایک ماہ میں حتمی شکل دینے پر اتفاق ہوا، باہمی مفاد کے مشترکہ منصوبوں سے دونوں ممالک کے عوام مستفید ہوں گے۔ وزیراعظم شہباز شریف کا آذربائیجان کے صدر الہام علیوف سے ملاقات کے لیے باکو میں صدارتی محل آمد پر پرتپاک استقبال کیا گیا۔ شہباز شریف سے ملاقات کے بعد صدر آذربائیجان الہام علیوف نے کہا کہ اقتصادی اور تجارتی شعبوں میں تعاون بڑھانے کے وسیع مواقع موجود ہیں۔ جن منصوبوں پرگفتگو ہوئی انہیں ایک ماہ میں حتمی شکل دیں گے، مختلف شعبوں میں معاہدے دوطرفہ تعلقات میں اہم پیش رفت ہے۔ باکو میں وزیراعظم شہباز شریف کو زوولبا صدارتی محل پہنچنے پر گارڈ آف آنر پیش کیا گیا، گارڈ آف آنر کے دوران پاکستان اور آذربائیجان کا قومی ترانہ بجایا گیا۔ اس موقع پر آذربائیجان کےصدرالہام علیوف اور اعلیٰ حکام بھی موجود تھے، گارڈ آف آنر کے دوران برف باری بھی جاری رہی۔ وزیراعظم آذربائیجان کے صدر کے ساتھ ملاقات کریں گے، اس دوران دونوں ممالک کے مابین تعاون کے متعدد شعبوں میں مفاہمتی یادداشتوں و معاہدوں پر دستخط کیے جائیں گے۔ وزیراعظم کے ساتھ دورہ آذربائیجان میں نائب وزیر اعظم، وزیر خارجہ محمد اسحٰق ڈار، وفاقی وزرا جام کمال خان، عبدالعلیم خان، چوہدری سالک حسین، عطا اللہ تارڑ اور معاون خصوصی طارق فاطمی بھی گئے ہیں۔ وزیراعظم کا دورہ، آذربائیجان کے ساتھ پاکستان کے تعلقات کو مزید مستحکم کرنے، وسیع تر اقتصادی تعاون کو فروغ دینے اور مشترکہ ترقی کے لیے شراکت داری کی نئی راہیں تلاش کرنے کے لیے پاکستان کے عزم کا عکاس ہے۔
انڈین میڈیا کھیلوں پر سیاست کر رہا ہے، ایونٹ کو نقصان پہنچانے کے لیے جھوٹا پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے: عطا اللہ تارڑ

وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے انڈین میڈیا کی ان خبروں کی سختی سے تردید کی جس میں پاکستان میں آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025 میں شرکت کرنے والے غیر ملکی مہمانوں کو دہشت گردی کے خطرے کا الزام لگایا گیا تھا۔ گزشتہ روز ایک نجی نیوز چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ پاکستان اس تقریب کی میزبانی پرامن طریقے سے اور انتہائی احسن طریقے سے کر رہا ہے۔ اس سے قبل، یہ اطلاع ملی تھی کہ پاکستان کے انٹیلی جنس بیورو نے ٹورنامنٹ میں شرکت کرنے والے غیر ملکی مہمانوں کو تاوان کے لیے اغوا کرنے کے خفیہ دہشت گرد گروہوں کی ممکنہ سازش کے حوالے سے ہائی الرٹ جاری کیا تھا۔ رپورٹ میں متعدد دہشت گرد تنظیموں کا نام لیا گیا ہے، جن میں تحریک طالبان پاکستان، اسلامک اسٹیٹ اور بلوچستان میں قائم گروپ شامل ہیں، اس میں مزید بتایا گیا کہ پاکستان کی سیکیورٹی فورسز نے کھلاڑیوں اور عملے کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے اعلیٰ سطح کی حفاظتی ٹیمیں تعینات کی ہیں۔ اس کے جواب میں، تارڑ نے ان رپورٹوں کو جھوٹا پروپیگنڈہ قرار دیا جس کا مقصد پاکستان کے امیج کو نقصان پہنچانا اور ٹورنامنٹ کی کامیاب میزبانی کو سبوتاژ کرنا تھا۔ انہوں نے بھارتی میڈیا پر الزام لگایا کہ وہ کھیلوں کی سیاست کر رہے ہیں اور ایونٹ کو نقصان پہنچانے کے لیے جھوٹ پھیلا رہے ہیں۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہاکہ پاکستان محفوظ ترین مقامات میں سے ایک ہے، اور ہم آئی سی سی کے میچز بہت پرامن اور انتہائی موثر انداز میں کرانے میں کامیاب رہے ہیں۔ عطا تارڑ نے اپنے تمام میچ دبئی میں کھیلنے کے بجائے ٹورنامنٹ کے لیے پاکستان کا دورہ کرنے سے ہندوستان کے انکار پر بھی تنقید کی، انہوں نے تجویز پیش کی کہ پاکستان کی جانب سے ایونٹ کی کامیاب میزبانی کے خلاف بھارت کی مہم پاکستان میں کھیلوں کے بڑے بین الاقوامی ایونٹ کے انعقاد کے امکان پر حسد اور بے چینی سے پیدا ہوئی۔ وفاقی وزیر نے گزشتہ ہفتے انگلینڈ بمقابلہ آسٹریلیا میچ کے دوران لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں کھچا کھچ بھرے اسٹیڈیم کو اجاگر کیا، مثبت ماحول اور بین الاقوامی شائقین کی موجودگی کی تعریف کی، تارڑ نے کم حاضری کے دعوؤں کی بھی تردید کرتے ہوئے کہا کہ یہ رپورٹس من گھڑت ہیں۔ وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارر نے نقصان دہ پروپیگنڈا پھیلانے کی کوشش کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ انڈیا کا پروپیگنڈہ اس کے منہ پر چڑھ جائے گا،” انہوں نے اس بات کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی نہ صرف پاکستان کی بلکہ عالمی کھیلوں کی برادری کی فتح تھی۔
پیکا قانون کے خلاف تمام درخواستوں پر سماعت 11 مارچ کو ہوگی

سندھ ہائیکورٹ میں پیکا ترمیمی ایکٹ دو ہزار پچیس کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی وفاقی حکومت نے درخواستوں پر جواب جمع کرانے کے لیے مہلت مانگ لی۔ عدالت نے کہا کہ پیکا ترمیمی ایکٹ کے خلاف تمام درخواستوں کی سماعت آئینی بینچ گیارہ مارچ کو کرے گا۔ سندھ ہائیکورٹ میں دوران سماعت قائم قام چیف جسٹس جنید غفار نے کہا کہ یہ تو آئینی بنیچ کا کیس بنتا ہے۔ درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ یہ کیس آئینی بنیچ کا نہیں ہے بلکہ عدالت سے ڈیکلریشن مانگی گئی ہے۔ جسٹس جنید غفار نے کہا کہ یہ کیس بنیادی انسانی حقوق کے آرٹیکل 19اے کا نہ ہوتا تو آج ہی مسترد کر دیتے، درخواست گزار کے وکیل نے بتایا کہ 2 رکنی عدالت واضح کر چکی ہے کہ ریگولر بینچ ڈیکلریشن دے سکتا ہے۔ عدالت نے کہا کہ اس فیصلے کا فائدہ اٹھانے کی کوشش نہ کریں، اس فیصلے کا اطلاق اس کیس میں نہیں ہوتا، تمام فریقین آئینی بنیچ کے سامنے پیش ہوں۔ پیکا ترمیمی ایکٹ 2025 کو مختلف درخواستوں کے ذریعے سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج کیا گیا، عدالت نے کہا کہ کیس آرٹیکل 19 اے کا بنتا ہے، استدعا میں ٹوئسٹ کر کے ریگولر بینچ کا کیس بنانے کی کوشش کی گئی ہے،یہ نامناسب ہے۔ واضح رہے کہ اس سے قبل 10 فروری کو سندھ ہائی کورٹ میں چیف جسٹس کی سربراہی میں بینچ نے پیکا ایکٹ کے خلاف درخواست پر سماعت کی تھی۔ عدالت نے درخواست گزار کے وکیل سے استفسار کیا تھا کہ آپ کو اس قانون میں کیا برائی نظر آتی ہے؟ اگر کوئی غلط خبر پھیلاتا ہے تو اسے سزا نہیں ہونی چاہیے؟ درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا تھا کہ غلط اور صحیح کا فیصلہ کون کرے گا؟ بنیادی سوال یہی ہے۔عدالت نے کہا تھا کہ تمام فیصلے عدالتوں میں تھوڑی ہوتے ہیں۔ کچھ فیصلے اتھارٹیز کو بھی کرنا ہوتے ہیں، آپ کو اتھارٹیز کے فیصلوں کے خلاف اپیل کا بھی حق ہے۔درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا تھا کہ یہ بنیادی حقوق سے متعلق فیصلے ہیں جو عدالت ہی کو کرنے چاہئیں۔ چیف جسٹس نے کہا تھا کہ اگر یہ بنیادی حقوق کا معاملہ ہے تو اس کی سماعت آئینی بینچ میں ہونی چاہئے۔ درخواست گزار کے وکیل نے کہا تھا کہ اٹک سیمنٹ کیس میں یہ عدالت فیصلہ دے چکی ہے کہ ریگولر بینچز کسی بھی قانون کی آئینی حیثیت کا جائزہ لے سکتے ہیں۔
سعودی عرب سمیت آٹھ ممالک سے مزید 45 پاکستانی بے دخل

سنیگال، سعودیہ اور عمان سمیت آٹھ ملکوں سے مزید 45 پاکستانی بے دخل کر دیے گئے۔ ڈی پورٹ کیے گئے 5 افراد کو انسداد انسانی اسمگلنگ سرکل بھیج دیا گیا۔ امیگریشن ذرائع کے مطابق سینیگال پہنچے 3 نوجوانوں کو کشتی سے یورپ اسمگل ہونا تھا مگر پکڑے گئے، سعودیہ سے 5 بلیک لسٹ اور سزائیں پانے والے 6 افراد سمیت 14 پاکستانی ڈی پورٹ کر دیے گئے۔ امیگریشن ذرائع کے مطابق سعودی عرب میں منشیات فروشی کا ایک ملزم بھی بے دخل کر دیا گیا، ملزم کے کراچی پہنچنے پر اس کو گرفتار کر لیا گیا۔ زائد المیعاد قیام پر رومانیہ سے 2، عمان سے مختلف الزامات پر 12 افراد کو بے دخل کیا گیا۔ امارات میں زائد المیعاد قیام،غیرقانونی انٹری ودیگر الزامات پر 7 پاکستانیوں کو واپس بھیجا گیا۔ عراق میں زائد قیام پر ایک، قطر اور جنوبی افریقہ میں پاسپورٹ گم ہونے پر 6 پاکستانی ڈی پورٹ ہوئے۔
قرضوں کے بوجھ تلے دبی بے حال معیشت، متبادل کیا ہے؟

ورلڈ بینک کی ایک تازہ ترین رپورٹ کے مطابق پاکستان کا کُل بیرونی قرضہ 130 ارب ڈالر سے تجاوز کر گیا ہے جو اس کی اوسط سالانہ برآمدات سے 352 فی صد زیادہ ہے۔ گزشتہ حکومت کی نگران وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر نے ملک پر واجب الادا بیرونی قرضے کے حجم پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے، پاکستان کو ڈیفالٹ کے خطرے سے دوچار ملک کہا تھا۔ مالی سال 25-2024 کے بجٹ میں اخراجات کا سب سے بڑا حصہ قرضوں پر سود کی ادائیگی کا ہے جس کی مد میں 9775 ارب روپے ادا کیے جائیں گے۔ یہ رقم دفاعی اخراجات سے تقریبا چار گنا زیادہ ہے۔ فیڈرل بیورو آف ریونیو نے اس سال بجٹ میں 12900 ارب روپے تک ٹیکس جمع کرنے کا ہدف رکھا ہے اور یہ رقم گزشتہ سال کے مجموعی ہدف سے 40 فی صد زیادہ ہے۔ حکومت نے آئی ایم ایف سے 6 سے 8 ارب ڈالر کا قرضہ لیا ہے اور اس قرض کی شرائط محنت کش طبقے اور عام لوگوں کے لیے معاشی طور پر نہایت تباہ کن ہیں۔ اس بجٹ میں آئی ایم ایف کے حکم پر گیس اور بجلی کی قیمتوں میں مزید اضافہ کیا گیا۔ جبکہ تنخواہ میں اضافہ ملک میں مہنگائی کی موجودہ شرح سے کئی گنا کم ہے۔ حل کیا ہے؟ سابق صوبائی وزیرخزانہ اور سابق امیر جماعت اسلامی کے مطابق مخلص قیادت کا فقدان، کرپشن اور اشرافیہ کی مراعات ہمارے معاشی مسائل کی جڑ ہیں۔ جب تک یہ مسائل حل نہیں ہوں گے تب تک عوام معیشت کی بہتری کے لیے عملاً حکومت اور ادروں کا ساتھ ضروری تعاون نہیں کریں گے۔ معروف معیشت دان قانت خلیل اللہ کے مطابق پاکستان کے سنگین معاشی مسائل کا حل مکمل ریزرو بینکنگ کا نفاذ ہے۔ جو کہ عین اسلامی اصولوں کے مطابق ہے۔ یہ منظم مالیاتی نظام بھاری سرکاری قرضوں کے بوجھ اوران پر سود کے اخراجات کو ختم کرنے کی پوری صلاحیت رکھتا ہے۔ یہ نظام ان بنیادی اصولوں پر کام کرے گا ۱۔تجارتی بینکس قرض جاری کرنے اور انویسٹمنٹ کرنے کے عمل میں نیا پیسہ /کرنسی تخلیق نہیں کرسکیں گے۔ ۲۔ پیسہ تخلیق کرنے کی صلاحیت ایک خود مختار ادارے جیسے اسٹیٹ بینک کو منتقل کی جائے گی جو جی ڈی پی میں اضافے کے برابر نیا پیسہ تخلیق کرے گا تاکہ مہنگائی یا افراط زر نہ ہو۔ فل ریزرو سسٹم میں، بینکوں کو پابند کیا جائے گا کہ وہ اپنے تمام ڈپازٹس کیلئے 5 فیصد کی جگہ 100فیصد تک مرکزی بینک کی ریزرو کرنسی رکھیں۔ نتیجتاً، بینک کے قرضوں سے نیا پیسہ تخلیق کرنے کا عمل بند ہو جائے گا۔ اس نظام میں حکومت کا چھ ہزار ارب کا سودی خرچ ختم ہوجائے گا اور اسکے پاس ٹیکس کے علاوہ تقریباً 2ہزار ارب کی نئی تخلیق کردہ کرنسی ہوگی۔ اس لیے حکومت کو اپنی مالی ضروریات پوری کرنے کیلئے بینکوں سے قرض لینے کی ضرورت نہیں پڑے گی، جس سے افراط زر کے نتیجے میں ہونے والی مہنگائی ختم ہوجائے گی ۔ فل ریزرو بینکنگ پاکستان کے سنگین اقتصادی مسائل کو حل کرنے کے لیے ایک جدید اور پائیدار حل پیش کرتی ہے، اور ایک طویل عرصے بعد مالیاتی استحکام کو یقینی بنا سکتی ہے۔
شیخوپورہ میں حادثے سے 3 افراد جاں بحق ہو گئے

شیخوپورہ میں حادثے کے نتیجے میں 3 افراد جاں بحق ہو گئے۔ شیخوپورہ میں ڈمپر نے موٹرسائیکل کو ٹکر ماری جس کے نتیجے میں سوار 3 افراد جاں بحق ہو گئے۔ یہ واقعہ شیخوپورہ کے علاقے فاروق آباد میں پیش آیا جہاں ڈمپرکی ٹکر سے موٹرسائیکل سوار3 افرادجاں بحق ہو گئے۔ ریسکیو ذرائع کے مطابق واقعے میں سڑک پر چلنے والے 2گھوڑے بھی ہلاک ہوگئے جو ہلاک ہونے والے افراد کے ہی تھے۔ پولیس کے مطابق حادثے کے بعد ڈمپرڈرائیور فرار ہوگیا جس کی تلاش جاری ہے۔
مصطفیٰ عامر کی نماز جنازہ کے بعد ڈیفنس فیز 8 میں تدفین

اغوا کے بعد قتل ہونے والے کراچی کے نوجوان 23 سالہ مصطفیٰ عامر کی قبرکشائی، نماز جنازہ کی ادائیگی کے بعد اہل خانہ کی جانب سے نعش کی تدفین کر دی گئی ہے۔ مصطفیٰ عامر کی نماز جنازہ ڈی ایچ اے کی مقامی مسجد میں ادا کی گئی اور انہیں ڈی ایچ اے فیز 8 قبرستان میں سپرد خاک کیا گیا، قبل ازیں ضروری قانونی کارروائی مکمل کرنے کے بعد لاش ان کے اہل خانہ کے حوالے کی گئی تھی۔ ایدھی فاؤنڈیشن کے ترجمان سعد ایدھی نے بتایا کہ انہوں نے پولیس اور ڈاکٹروں کی منظوری سے لاش اتوار کو تدفین کے لیے اہل خانہ کے حوالے کی، نوجوان کو 6 جنوری کو ڈی ایچ اے سے اغوا کیا گیا تھا اور دو ہفتے بعد اس کی والدہ کو تاوان کی کال موصول ہوئی تھی۔ تفتیش کے نتیجے میں پولیس نے دو ملزمان ارمغان اور شیراز کو گرفتار کیا تھا، جنہوں نے انکشاف کیا کہ مصطفیٰ کو ڈی ایچ اے میں قتل کیا گیا تھا اور انہوں نے حب میں اس کی لاش اور اس کی گاڑی کو آگ لگا دی تھی۔ بلوچستان پولیس نے جلی ہوئی گاڑی سے لاش برآمد کی تھی اور لاوارث لاشوں کو ان کے قبرستان میں تدفین کے لیے ایدھی فاؤنڈیشن کے حوالے کیا تھا۔ بعد ازاں لاش کو میڈیکل بورڈ نے شناخت کے لیے ڈی این اے نمونے جمع کرنے کے لیے قبرستان سے نکال لیا تھا، بعد ازاں کراچی یونیورسٹی کی لیبارٹری نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ لاش کے ڈی این اے نمونے مصطفیٰ کی والدہ سے میچ کر گئے تھے۔ یاد رہے کہ ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) سی آئی اے مقدس حیدر نے 14 فروری کو پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا تھا کہ مقتول مصطفیٰ عامر 6 جنوری کو ڈیفنس کے علاقے سے لاپتا ہوا تھا، مقتول کی والدہ نے اگلے روز بیٹے کی گمشدگی کا مقدمہ درج کروایا تھا۔ 25 جنوری کو مصطفیٰ کی والدہ کو امریکی نمبر سے 2 کروڑ روپے تاوان کی کال موصول ہونے کے بعد مقدمے میں اغوا برائے تاوان کی دفعات شامل کی گئی تھیں اور مقدمہ اینٹی وائلنٹ کرائم سیل (اے وی سی سی) منتقل کیا گیا تھا۔ بعد ازاں، اے وی سی سی نے 9 فروری کو ڈیفنس میں واقع ملزم کی رہائش گاہ پر چھاپہ مارا تھا تاہم ملزم نے پولیس پر فائرنگ کر دی تھی جس کے نتیجے میں ڈی ایس پی اے وی سی سی احسن ذوالفقار اور ان کا محافظ زخمی ہو گیا تھا۔ ملزم کو کئی گھنٹے کی کوششوں کے بعد گرفتار کیا گیا تھا، جس کے بعد پولیس نے جسمانی ریمانڈ لینے کے لیے گرفتار ملزم کو انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا تو جج نے ملزم کا ریمانڈ دینے کے بجائے اسے عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا تھا، جس کے خلاف سندھ پولیس نے عدالت عالیہ میں اپیل دائر کی تھی۔ ملزم نے ابتدائی تفیش میں دعویٰ کیا تھا کہ اس نے مصطفیٰ عامر کو قتل کرنے کے بعد لاش ملیر کے علاقے میں پھینک دی تھی لیکن بعدازاں اپنے بیان سے منحرف ہوگیا تھا۔ بعدازاں اے وی سی سی اور سٹیزنز پولیس لائژن کمیٹی (سی پی ایل سی) اور وفاقی حساس ادارے کی مشترکہ کوششوں سے ملزم کے دوست شیراز کی گرفتاری عمل میں آئی تھی۔ جس نے اعتراف کیا تھا کہ ارمغان نے اس کی ملی بھگت سے مصطفیٰ عامر کو 6 جنوری کو گھر میں تشدد کا نشانہ بنا کر قتل کرنے کے بعد لاش اسی کی گاڑی میں حب لے جانے کے بعد نذرآتش کر دی تھی۔ ملزم شیراز کی نشاندہی کے بعد پولیس نے مقتول کی جلی ہوئی گاڑی حب سے برآمد کرلی تھی جبکہ حب پولیس مقتول کی لاش کو پہلے ہی برآمد کرکے رفاہی ادارے کے حوالے کرچکی تھی۔ جسے امانتاً دفن کردیا گیا تھا، مصطفیٰ کی لاش ملنے کے بعد مقدمے میں قتل کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔ تفتیشی افسران کے مطابق حب پولیس نے ڈی این اے نمونے لینے کے بعد لاش ایدھی کے حوالے کی تھی، گرفتار کیا گیا دوسرا ملزم شیراز ارمغان کے پاس کام کرتا تھا، قتل کے منصوبے اور لاش چھپانےکی منصوبہ بندی میں شیراز شامل تھا۔ کراچی پولیس کا کہنا ہے کہ مقتول مصطفیٰ کا اصل موبائل فون تاحال نہیں ملا ہے، ملزم ارمغان سے لڑکی کی تفصیلات، آلہ قتل اور موبائل فون کے حوالے سے مزید تفصیلات حاصل کی جائیں گی۔ بعدازاں پولیس نے لاش کے پوسٹ مارٹم کے لیے جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں قبر کشائی کی درخواست دی تھی جس پر گزشتہ روز عدالت نے قبر کشائی کا حکم جاری کردیا تھا۔ دریں اثنا، 15 فروری کو ڈان نیوز کی رپورٹ میں تفتیشی حکام کے حوالے سے دعویٰ کیا گیا تھا کہ مصطفیٰ اور ارمغان میں جھگڑے کی وجہ ایک لڑکی تھی جو 12 جنوری کو بیرون ملک چلی گئی تھی، لڑکی سے انٹرپول کے ذریعے رابطے کی کوشش کی جارہی ہے۔ تفتیشی حکام نے بتایا کہ ملزم ارمغان اور مقتول مصطفیٰ دونوں دوست تھے، لڑکی پر مصطفیٰ اور ارمغان میں جھگڑا نیو ایئر نائٹ پر شروع ہوا تھا، تلخ کلامی کے بعد ارمغان نے مصطفیٰ اور لڑکی کو مارنے کی دھمکی دی تھی۔پولیس حکام نے بتایا کہ ارمغان نے 6 جنوری کو مصطفیٰ کو بلایا اور تشدد کا نشانہ بنایا، لڑکی 12 جنوری کو بیرون ملک چلی گئی جس سے انٹرپول کے ذریعے رابطہ کیا جارہا ہے، کیس کے لیے لڑکی کا بیان ضروری ہے۔