وفاقی کابینہ کے بعد پنجاب کابینہ میں توسیع کا فیصلہ، کتنے اراکین شامل؟

وفاقی کابینہ میں توسیع کے بعد پنجاب کابینہ میں بھی توسیع کرنے کا فیصلہ کر دیا گیا، صوبائی کابینہ میں 10 اراکین کو شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ پنجاب کابینہ میں توسیع کے فیصلے کے بعد پنجاب حکومت میں اضافہ اگلے پفتے متوقع ہے، وزرا کے نام اور قلمدان جلد فائنل ہو جائیں گے۔ صوبائی کابینہ میں ذکیہ شاہنواز، شعیب صدیقی اور رانا محمد ارشد کو شامل کیے جانے کا بڑا امکان ہے۔ مزید یہ کہ عمران جاوید، افتخار چھچھر اور سردار خضر مزاری کو بھی کابینہ میں شامل کیے جانے کا امکان ہے۔ واضح رہے کہ صوبائی کابینہ میں 8 سے 10 اراکین کو شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ کابینہ میں شامل ہونے والوں میں اکثریت جنوبی پنجاب سے ہو گی، نواز شریف اور مریم نواز ڈویژنل سطح پر نام شارٹ لسٹ کریں گے۔ مزید پڑھیں: وفاقی کابینہ میں توسیع، نئے وزرا نے حلف اٹھا لیا یاد رہے گزشتہ روز وفاقی کابینہ میں بڑے پیمانے پر توسیع کی گئی، جہاں ایوانِ صدر میں ہونے والی تقریب میں نئے وزرا نے حلف اٹھا لیا۔ حنیف عباسی، معین وٹو اورمصطفیٰ کمال نے بطور وفاقی وزیر حلف اٹھایا، اورنگزیب کھچی اور سردار یوسف نے بھی بطور وفاقی وزیر حلف اٹھایا۔ بطور وفاقی وزیر رانا مبشر، رضا حیات ہراج اور طارق فضل چودھری نے حلف اٹھایا، وفاقی وزرا میں شزا فاطمہ، جنید انور، خالد مگسی اور پیر عمران شاہ بھی شامل ہیں۔
کوئٹہ:سڑک کنارے بم دھماکے سے راہگیروں سمیت 9 افراد زخمی

کوئٹہ میں سڑک کنارے ہونے والے دھماکے کے دوران راہگیروں سمیت 9 افراد زخمی ہوگئے ہیں۔ پولیس کے مطابق دھماکا کوئٹہ کے علاقے جان محمد روڈ کے قریب ہوا، دھماکے میں زخمی ہونے والے افراد کو قریبی ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ دھماکے کی اطلاع ملتے ہی امدادی کارروائیاں شروع کر دی گئیں اور زخمیوں کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق دھماکا خیز مواد موٹرسائیکل میں نصب تھا جس میں اب تک کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی ہے۔ دھماکے کے بعد علاقے کی ناکہ بندی کر کے سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا ہے۔
دو سال پہلے ہونے والے ٹرین حادثے کی یاد میں لاکھوں یونانی سڑکوں پر

یونان میں دو سال پہلے ہونے والے خوفناک ٹرین حادثے کی یاد میں جمعہ کو لاکھوں افراد نے مختلف شہروں اور قصبوں میں احتجاج کیا اور انصاف کا مطالبہ کیا۔ اس حادثے میں 57 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ یہ حادثہ 28 فروری 2023 کو وسطی یونان میں ٹیمپی گھاٹی کے قریب پیش آیا تھا، جب ایک مسافر ٹرین، جس میں زیادہ تر طلباء سوار تھے، ایک مال بردار ٹرین سے ٹکرا گئی۔ دو سال گزرنے کے باوجود، حادثے کی وجوہات دور کرنے کے لیے کوئی خاص اقدامات نہیں کیے گئے، اور عدالتی تحقیقات بھی ابھی مکمل نہیں ہو سکی۔ ملک بھر میں بڑے پیمانے پر مظاہرے کیے گئے، اور مختلف شعبوں کے کارکنوں نے ہڑتال کی۔ ہوائی ٹریفک کنٹرولرز، بحری جہازوں کے عملے، ٹرین ڈرائیوروں، ڈاکٹروں، وکلاء اور اساتذہ نے 24 گھنٹے ہڑتال کر کے حادثے کے متاثرین سے اظہار یکجہتی کیا۔ اس کے نتیجے میں تمام بین الاقوامی اور ملکی پروازیں معطل ہو گئیں، اور ٹرین و بحری سفر بھی رک گیا۔ کاروبار اور تھیٹر بھی بند رہے۔ ایتھنز میں ہزاروں افراد سڑکوں پر نکلے اور حکومت کے خلاف نعرے لگائے۔ ایک مظاہرے میں ایک بینر پر لکھا تھا “قاتلوں کی حکومت”۔ وزیرِاعظم کیریاکوس میتسوتاکس کی حکومت کو بار بار تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے کیونکہ اس نے حادثے کی پارلیمانی تحقیقات شروع نہیں کیں۔ حکومت کا کہنا ہے کہ یہ عدلیہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ تحقیقات کرے۔ یونان میں اس حادثے پر عوام کا غصہ بڑھ رہا ہے، خاص طور پر اس لیے کہ 2009-2018 کے مالی بحران کے بعد حکومت پر لوگوں کا اعتماد کم ہو گیا ہے۔ اس بحران میں لاکھوں افراد کی تنخواہیں اور پنشن ختم ہو گئی تھیں، اور عوامی خدمات کے بجٹ میں کمی کر دی گئی تھی۔ خواتین کے ایک مظاہرے میں شامل ایک خاتون موسیقار نے کہا کہ “حکومت نے انصاف کے لیے کچھ نہیں کیا، یہ کوئی حادثہ نہیں تھا، بلکہ قتل تھا”۔ پارلیمنٹ کے سامنے زمین پر ہلاک شدگان کے نام سرخ رنگ سے لکھے گئے تھے۔ ایتھنز کے مضافاتی علاقوں میں ہر عمر کے لوگ سڑکوں پر نکلے اور احتجاجی پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے، جن میں سے ایک پر لکھا تھا: میرے پاس آکسیجن نہیں ہے”۔ یہ الفاظ حادثے میں ہلاک ہونے والی ایک لڑکی کے آخری جملے تھے جب وہ ایمرجنسی سروسز کو فون کر رہی تھی۔ بہت سے طلباء سیاہ لباس پہن کر کلاس میں آئے، جو کہ سوگ کی علامت ہے، جبکہ کچھ نے سیاہ غبارے اٹھا رکھے تھے۔
’وزیرڈبل سے پہلے سنگل ڈیکربس تو چلا کردکھائیں‘ حافظ نعیم کی سندھ حکومت پرکڑی تنقید

امیرجماعت اسلامی نے ایک بار پھر سندھ حکومت نشانے پر رکھ لیا، کراچی کی مخدوش صورتحال پر انہوں نے کہا ہے کہ پہلے سنگل ڈیکر بس چلا کر تو دکھا دیں ڈبل ڈیکر تو دور کی بات ہے۔ کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حافظ نعیم نے کہا کہ یہ ایک دوسرے کے خلاف بیان دیتے ہیں اور نورا کشتی کرتے ہیں، یہ عوام کے ٹھکرائے ہوئے لوگ ہیں، ان کو پہلے ایم این اے شپ اور اب وزارتیں بھی دی جائیں گی، پارلیمنٹ جعلی ہے، یہ فیک ہے اس پر کوئی پیکا لگے گا؟ انہوں نے کہ ایم کیو ایم اور پیپلزپارٹی نے شہر کا بیڑا غرق کردیا ہے، شہرمیں پروجیکٹس 10،10 سال میں مکمل نہیں ہو پاتے، شہر کا انفرااسٹرکچر تباہ ہے،کے فور ، ایس تھری نہیں بن رہا، 3 حکومتیں بدل گئیں گرین لائن اب تک مکمل نہیں ہوا۔ امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ شہر کےلوگ ڈمپرز اور ٹینکرز کا نشانہ بن رہے ہیں، کل ایک وزیر ڈبل ڈیکر کا اعلان کررہے تھے ، پہلے سنگل تو چلا کردکھا دیں، کراچی کو 15سے 17 ہزار بسوں کی ضرورت ہے۔ حافظ نعیم نے الرحمان نے اعلان کیا کہ جماعت اسلامی رمضان کے بعد ملین مارچ کرے گی۔
برطانیہ میں بینک ایپلیکیشنز کے نہ چلنے سے صارفین کو سخت پریشانی

جمعہ کے روز برطانیہ میں کئی بینکوں کی ایپس کام کرنا بند ہو گئیں، جس سے ہزاروں صارفین اپنے اکاؤنٹس تک رسائی حاصل کرنے میں ناکام رہے۔ متاثر ہونے والے بینکوں میں لائیڈز، ہیلی فیکس، بینک آف اسکاٹ لینڈ اور ٹی ایس بی شامل ہیں۔ ڈاؤن ڈیٹیکٹر کی رپورٹ کے مطابق، صارفین نے جمعے کی صبح کو شکایات درج کرانا شروع کیں۔ سب سے زیادہ شکایات ہیلی فیکس کے صارفین کو آئیں۔ ہیلی فیکس کے صارفین نے 3600 شکایات درج کرائیں۔ اس کے علاوہ بینک آف سکاٹ لینڈکی 900 اور ٹی ایس بی کی 400 شکایات آئیں۔ لائیڈز کے 54 فیصد صارفین کو آن لائن بینکنگ، اور 18% کو لاگ ان میں مسئلہ پیش آیا۔ ٹی ایس بی کے 65 فیصد کو لاگ ان، 31% کو آن لائن بینکنگ، اور 4% کو فنڈز کی منتقلی میں مشکل ہوئی۔ ہیلی فیکس کے 95 فیصد صارفین کو موبائل بینکنگ میں مسئلہ پیش آیا جبکہ بینک آف سکاٹ لینڈ کے 51 فیصد صارفین کو آن لائن بینکنگ، 33% موبائل بینکنگ، اور 16% کو لاگ ان کے مسائل کا سامنا رہا۔ صارفین نے سوشل میڈیا پر غصے کا اظہار کیا۔ ایک صارف نے ایکس پر لکھا کہ “میں نے دو ہفتے محنت کی اور اب اپنی تنخواہ تک رسائی حاصل نہیں کر سکتا”۔ ایک اور صارف نے لکھا کہ “کم از کم پہلے سے بتا دیتے کہ سسٹم بند ہونے والا ہے”۔ ابھی تک یہ واضح نہیں کہ اس خرابی کی اصل وجہ کیا تھی۔
چکوال:کراچی سے سوات جانیوالی بس کا موٹروے ایم ٹو پر حادثہ، 8 افراد جاں بحق

موٹروے ایم ٹو پر نیلہ دولہ کے قریب مسافر بس حادثے کا شکار ہو گئی، جس میں 8 افراد جاں بحق ہو گے۔ ریسکیو ذرائع کے مطابق کراچی سے سوات جانیوالی مسافر بس نیلہ دولہ کے کھائی میں جاگری جس کے نتیجے میں 8 افراد موقع پر جاں بحق جبکہ 18 زخمی ہو گئے جن میں سے 3 زخمی ہسپتال پہنچ کر دم توڑ گئے۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ زخمیو کو ابتدائی طبی امداد کے بعد ڈی ایچ کیو چکوال شفٹ کردیا گیا ہے، احتیاطی تدابیر کیساتھ موقع کو محفوظ کرلیا گیا جبکہ بس کو کرین کی مدد سے سیدھا کرلیا گیا ہے۔ نجی نشریاتی ادارہ جیو نیوز کے مطابق بس میں 43 مسافر سوار تھے، حادثہ ڈرائیور کی غفلت کے باعث پیش آیا۔
سابق پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری 9 مئی کے مقدمات میں مجرم قرار

لاہور کی انسداد دہشت گردی کی عدالت (اے ٹی سی) میں جمع کرائی گئی پولیس رپورٹ میں سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کو 9 مئی کے واقعات سے متعلق پانچ مقدمات میں مجرم قرار دےدیا گیا ۔ فواہد چوہدری کی عبوری ضمانت کی سماعت کے دوران دائر کی گئی رپورٹ میں انہیں 9 مئی کو ہونے والے تشدد اور توڑ پھوڑ کے ذمہ دار کے طور پر شناخت کیا گیا ہے۔ سماعت کے دوران فواد چوہدری نے اپنے سینئر وکیل کی عدم موجودگی کا حوالہ دیتے ہوئے کارروائی ملتوی کرنے کی استدعا کی، عدالت نے درخواست پر اتفاق کرتے ہوئے کیس کی سماعت ملتوی کرتے ہوئے اگلی سماعت 19 مارچ کو مقرر کی۔ پولیس رپورٹ کے مطابق ، جس میں فواد چوہدری کو قصور وار قرار دیا گیا ہے،چوہدری نے 9 مئی کو راحت بیکری کے باہر تباہی اور دیگر مقامات پر آتش زنی اور توڑ پھوڑ کے مقدمات کے سلسلے میں عبوری ضمانت کی درخواست دائر کی تھی۔ توقع ہے کہ عدالت اس کیس میں مزید دلائل مارچ میں سنے گی، اور چوہدری اس وقت تک عبوری ضمانت پر رہیں گے۔ اس سے قبل پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما بیرسٹر شعیب شاہین اور سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کے درمیان گزشتی ہفتے اڈیالہ جیل کے گیٹ نمبر 5 پر گرما گرم ہاتھا پائی ہوئی تھی جس کے نتیجے میں تھپڑوں اور زبانی گالی گلوچ کی گئی تھی۔ دونوں رہنماؤں نے پہلے سخت الفاظ کا تبادلہ کیا، چوہدری نے شاہین پر ‘ایجنسی کا ٹاؤٹ’ہونے کا الزام لگایا، جس پر شاہین نے جواب دیا، ‘اپنے کام کا خیال رکھیں۔’ اس کے بعد تصادم بڑھ گیا اورفواد چوہدری نے شعیب شاہین کو تھپڑ مار دیا جس سے پی ٹی آئی رہنما زمین پر گر پڑے۔ جیل کے عملے نے مداخلت کر کے لڑائی ختم کر دی۔ فواد چوہدری بعد ازاں جیل کے احاطے میں داخل ہوئے جبکہ شعیب شاہین کے بازو پرگرنے کی وجہ سے چوٹ لگ گی۔ واقعے کی عینی شاہد پی ٹی آئی کی وکیل نادیہ خٹک نے چوہدری کے اقدام کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اختلافات کے باوجود جسمانی تشدد ناقابل قبول ہے، انہوں نے راحت کا اظہار کیا کہ شاہین کو شدید چوٹیں نہیں آئیں۔
روبوٹ سے مریضوں کی نگہداشت کیا جاپانی آبادی کے مسائل حل کر پائے گی؟

حال ہی میں ٹوکیو میں ایک مصنوعی ذہانت سے چلنے والے روبوٹ نے ایک آدمی کی مدد کی، جس میں اس نے نرمی سے اس آدمی کو لٹایا۔ یہ طریقہ عام طور پر کپڑے بدلنے یا بستر پر زیادہ دیر لیٹے رہنے والے بزرگوں کی مددکے لیے استعمال ہوتا ہے۔ ایریک نامی یہ 150 کلوگرام وزنی ہیومنائیڈ روبوٹ جاپان میں بزرگوں کی دیکھ بھال کے لیے ایک جدید تجربہ ہے۔ جاپان میں عمر رسیدہ افراد کی تعداد تیزی سے بڑھ رہی ہے جبکہ نگہداشت کرنے والے کارکنوں کی کمی کا سامنا ہے۔ واسیڈا یونیورسٹی کے پروفیسر شیگیکی سوگانو، جو اس پروجیکٹ کی تحقیق کی قیادت کر رہے ہیں، کہتے ہیں کہ “بوڑھے لوگوں کی بڑھتی ہوئی آبادی اور کم ہوتی پیدائش کی شرح کے پیش نظر، روبوٹس کی مدد مستقبل میں طبی اور بزرگوں کی دیکھ بھال کے لیے ضروری ہو گی”۔ جاپان دنیا میں سب سے زیادہ بڑی عمر والوں کا معاشرہ بن چکا ہے۔ یہاں شرح پیدائش کم اور ملازمت پیشہ افراد کی تعداد کم ہو رہی ہے، جبکہ امیگریشن کے مواقع بھی محدود ہیں۔ جنگ کے بعد پیدا ہونے والی “بیبی بومر” نسل 2024 کے آخر تک 75 سال کی ہو جائے گی، جس سے بزرگوں کی دیکھ بھال کے کارکنوں کی قلت مزید بڑھ جائے گی۔ حکومتی رپورٹ کے مطابق، 2024 میں پیدا ہونے والے بچوں کی تعداد مسلسل نویں سال کم ہو کر 7,20,988 رہ گئی، جو 5 فیصد کی کمی ظاہر کرتی ہے۔ دوسری طرف، نرسنگ کے شعبے میں ملازمین کی شدید کمی ہے۔ ہر چار ملازمتوں کے لیے صرف ایک درخواست دہندہ دستیاب ہے، جو کہ دیگر شعبوں کے مقابلے میں کافی کم تعداد ہے۔ اگرچہ حکومت نے غیر ملکی کارکنوں کی مدد لینے کی کوشش کی، لیکن 2023 میں یہ تعداد صرف 57,000 رہی، جو کہ مجموعی نرسنگ اسٹاف کے 3 فیصد سے بھی کم ہے۔ بزرگوں کی دیکھ بھال کرنے والے ایک ادارے، زینکوکائی کے ڈائریکٹر تاکاشی میاموٹو کا کہنا ہے، “ہم پہلے ہی مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں اور اگلے 10 سے 15 سالوں میں صورتحال مزید خراب ہو سکتی ہے۔ اس بحران سے نکلنے کا ہمارا بہترین موقع ٹیکنالوجی ہے”۔
نماز جمعہ کے دوران جامعہ حقانیہ میں خودکش دھماکا، مولانا عبدالحق سمیت چھ نمازی شہید ہوگئے

نوشہرہ میں دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک کی جامع مسجد میں خودکش دھماکے کے دوران مولانا حامد الحق سمیت چھ نمازی شہید ہوگئے جبکہ نو سے زائد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔ ڈی پی او نوشہرہ عبدالرشید کا کہنا ہے کہ امدادی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئی ہیں، مولانا حامد الحق کے بیٹے ثانی حقانی نے تصدیق کی ہے کہ دھماکے کے وقت سیکڑوں افراد مسجد میں موجود تھے۔ ھماکے میں 4 سے 5 افراد کے جاں بحق ہونے کی اطلاعات ملی ہیں جبکہ درجنوں افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔ سنٹرل پولیس آفس نے بتایا کہ دھماکا نماز جمعہ کے بعد مدرسے کے اندر ہوا تاہم دھماکے کی نوعیت کا پتہ لگایا جا رہا ہے، پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے پہنچ گئے ہیں جب کہ 6 ایمبولینسز اور میڈیکل ٹیمیں بھی پہنچ گئی ہیں ، زخمیوں کو مقامی ہسپتال منتقل کیا جا رہا ہے۔ پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا جبکہ نوشہرہ کے تمام ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔ ترجمان محمد عاصم نے بتایا کہ کوڑہ خٹک دھماکا کے بعد ایل آر ایچ میں ایمرجنسی کو الرٹ کر دیا گیا ہے ، ایل آر ایچ انتظامیہ اور طبی عملہ زخمیوں کے علاج کے لیے تیار ہے۔ مزید پڑھیں: پنجاب پولیس کا خواتین کی حفاظت کے لیے انقلابی قدم ڈی پی او عبدالرشید نے بتایا کہ حقانیہ مدرسہ اکوڑہ خٹک میں دھماکا خودکش تھا، تاہم شواہد اکٹھے کئے جا رہے ہیں۔ آئی جی کے پی نے بتایا کہ دھماکے میں مولانا حامدالحق شدید زخمی ہوگئے ہیں اور حالت تشویشناک ہے، دھماکے میں جے یو آئی (س )کے سربراہ کو نشانہ بنایا۔اکوڑہ خٹک دھماکے پر گورنر خیبرپختونخوا نے اعلیٰ حکام سے رابطہ کر کے رپورٹ طلب کرلی ہے۔ گورنر فیصل کنڈی نے مولانا حامد الحق حقانی اور دیگر افراد کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جامعہ حقانیہ اکوڑہ خٹک دھماکہ اسلام و پاکستان دشمن قوتوں کی سازش ہے، صوبائی حکومت کی نااہلی اورملی بھگت کاخمیازہ نہ جانےکب تک صوبہ بھگتے گا۔ وزیراعظم شہبازشریف نے دارالعلوم حقانیہ میں دھماکے کی شدیدمذمت کرتے ہوئے رپورٹ طلب کرلی اور مولانا حامد الحق سمیت دیگر زخمیوں کی صحت یابی کے لیے دعا کی۔ شہباز شریف نے زخمیوں کوہرممکن طبی امداد فراہم کرنےکی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ بزدلانہ اور مذموم کارروائیاں دہشتگردی کے خلاف عزم کو پست نہیں کر سکتیں، ملک سے ہر قسم کی دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لیے پُر عزم ہیں۔ واضح رہے کہ بلوچستان میں جنوری اور فرروی کے پہلے ہفتے میں کالعدم بلوچ علیحدگی پسند تنظیموں کی جانب سے سیکیورٹی فورسز اور سرکاری تنصیبات پر حملوں میں شدت آئی ہے۔ گزشتہ سال اکتوبر میں پاکستان میں نیشنل ایکشن پلان کی ایپکس کمیٹی نے بلوچستان میں دہشت گردوں کے خلاف ایک جامع آپریشن کی منظوری دی تھی۔ پاکستان انسٹی ٹیوٹ فار کانفلکٹ اینڈ سیکیورٹی اسٹڈیز کی جانب سے جاری ایک رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ رواں سال جنوری میں ملک بھر میں کم از کم دہشت گردی کے 74 حملے ریکارڈ کیے گئے ہیں جن میں مجموعی طور پر 91 افراد ہلاک ہوئے ہیں ۔ رپورٹ کے مطابق ہلاک ہونے والے افراد میں 35 سیکیورٹی اہلکار ، 20 عام شہری جب کہ 36 دہشت گرد شامل ہیں۔رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے ان واقعات میں 117 افراد زخمی ہوئے ہیں جن میں 53 سیکیورٹی فورسز ، 54 عام شہری اور 10 دہشت گرد شامل ہیں۔ رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ اس دوران سیکیورٹی فورسز کی جانب سے انسداد دہشت گردی کے آپریشنز میں بھی شدت آئی ہے اور صرف جنوری میں کم از کم 185 عسکریت پسند مختلف کارروائیوں میں مارے گئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق یہ 2016 کے بعد پہلا مہینہ ہے کہ جب دہشت گردوں کی ہلاکتوں میں سب سے زیادہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔یہ واقعات فروری کے پہلے ہفتے میں پیش آنے والے واقعات کے علاوہ ہیں۔ پانچ جنوری کو بلوچستان کے ضلع کیچ کے صدر مقام تربت میں ایک بس پر خودکش بم دھماکے میں چار افراد ہلاک جب کہ 36 سے زائد زخمی ہوگئے۔ نو جنوری کو خضدار کی تحصیل زہری ٹاون میں ایک درجن سے زائد مسلح افراد نے لیویز تھانہ پر قبضہ کیا۔ اس کے بعد نادرا آفس، نجی بینک اور موبائل ٹاور کو نذرِ آتش کر دیا۔ محکمہ داخلہ کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق صوبے بھر میں 2024 کے دوران دہشت گردی کی 200 سے زائد واقعات رونما ہوئے جس میں 207 افراد مارے گئے۔
افغانستان کی سیمی فائنل تک رسائی ممکن، مگر کیسے؟

آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے گروپ بی کا افغانستان اور آسٹریلیا کے اہم میچ بارش کی وجہ سے ختم کردیا گیا۔ افغانستان کے 274 رنز کے ہدف کے تعاقب میں آسٹریلیا نے 12.5 اوورز میں ایک وکٹ کے نقصان پر 109 رنز بنائے تاہم بارش کے باعث میچ روک دیا گیا اور اب میچ فیلڈ گیلی ہونے کے باعث ختم کردیا گیا ہے۔ دونوں ٹیموں کو ایک ایک پوائنٹ مل گئے۔ اس سے قبل افغانستان نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔ افغانستان کی جانب سے اننگز کا آغاز مایوس کن رہا اور پہلی وکٹ 3 رنز پر گری۔ اس کے بعد ابراہیم اور صدیق اللہ نے ذمہ دارانہ بیٹنگ کی تاہم ابراہیم زادران 22رنز بنا کر آؤٹ ہوگئے، پھر رحمت شاہ 12 رنز بنا کر پویلین لوٹے۔ مزید پڑھیں: پی ایس ایل کا دسواں ایڈیشن جلوے بکھیرنے کو تیار: شیڈول آگیا صدیق اللہ بھی 85 رنز بناکر کیچ آؤٹ ہوئے۔ عظمت اللہ عمرزئی کی شاندار بیٹنگ کی بدولت افغان ٹیم آخری اوور کی آخری گیند پر 273 رنز بناکر ڈھیر ہوگئی۔ عظمت اللہ عمر زئی67 رنز بناکر نمایاں رہے۔ آسٹریلیا کی جانب سے بین نے 3، جانسن اور زمپا نے 2، 2 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔ یہ میچ دونوں ٹیموں میں سے جو بھی جیتی وہ سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کر جائے گی۔ واضح رہے کہ ہفتے کو انگلینڈ اور جنوبی افریقا کا میچ ہے جس میں گروپ کی دوسری سیمی فائنلسٹ ٹیم کا فیصلہ ہوگا ،یہ میچ دونوں ٹیموں کے مارو یا مرجاؤ والی حیثیت اختیار کرگیا ہے۔ بارش کے ساتھ ہی افغانستان کا چیمپئنز ٹرافی میں سفر ختم ہوگیا ہے۔ اگر مگر کا کھیل ابھی بھی باقی ہے، افغانستان اس صورت میں سیمی فائنل پہنچے گی جب انگلینڈ جنوبی افریقہ کو 200 رنز سے ہرادے۔یا پھر انگلینڈ ہدف کو 11.1 اوور میں حاصل کرلے جو ناممکن دکھائی دیتا ہے۔